Tag: ساجد جاوید

  • برطانیہ کے انتخابات میں 15 پاکستانی نژاد اپنی نشستوں پر کامیاب

    برطانیہ کے انتخابات میں 15 پاکستانی نژاد اپنی نشستوں پر کامیاب

    لندن: برطانیہ کے عام انتخابات میں 15 پاکستانی نژاد امیدوار اپنی نشستوں پر کامیاب ہو گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تعداد ہارنے والی جماعت لیبر پارٹی سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں پانچ سال کے عرصے میں تیسرے عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، برطانیہ کے سابق وزیر داخلہ ساجد جاوید نے برومس گرو سے اپنی نشست جیت لی ہے، ساجد جاوید نے مد مقابل روری شینن کو 23106 ووٹوں سے شکست دی، انھوں نے کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے عام انتخابات میں حصہ لیا۔

    دوسری طرف لیبر پارٹی کی ناز شاہ بریڈ فورڈ سے کامیاب ہو گئی ہیں، ناز شاہ مسلسل تیسری بار اپنی نشست کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ لیبر پارٹی کے پاکستانی نژاد خالد محمود نے بھی برمنگھم سے اپنی نشست جیت لی ہے۔ لیبر پارٹی ہی کی یاسمین قریشی بھی ساؤتھ بولٹن سے کامیاب ہو گئی ہیں۔

    تازہ ترین:  برطانیہ عام انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، کنزرویٹوپارٹی کی برتری

    لیبر پارٹی کے افضل خان مانچسٹر کے علاقے گورٹن سے، لیبر پارٹی کے پاکستانی نژاد طاہر علی برمنگھم کے ہال گرین سے، لیبر پارٹی کے محمد یاسین بریڈ فورڈ شائر سے، لیبر پارٹی کے عمران حسین بریڈ فورڈ ایسٹ سے، لیبر پارٹی کی پاکستانی نژاد زارا سلطانہ کوونٹری ساؤتھ سے، لیبر پارٹی کی شبانہ محمود برمنگھم لیڈی ووڈ سے ایک بار پھر، لیبر پارٹی کی روزینہ علی اپنی نشست پر کام یاب ہوئے۔

    کنزرویٹو کی پاکستانی نژاد نصرت غنی وئیلڈن سے، کنزرویٹو پارٹی کے پاکستانی نژاد عمران احمد بیڈ فورڈ شائر سے، کنزرویٹو پارٹی کے رحمان چشتی گلنگھم سے جب کہ کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار ثاقب بھٹی میریڈن سے کامیاب ہوئے۔

    ادھر لیبر پارٹی رہنما جیرمی کوربن نے عام انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ رات لیبر پارٹی کے لیے مایوس کن رہی۔ خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے بھی اپنی سیٹ جیت لی ہے۔

    تازہ ترین:  اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کروں گا: جیرمی کوربن

    واضح رہے کہ برطانیہ میں پانچ سال کے عرصے میں تیسرے عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، 650 میں سے 649 نشستوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی 364 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جب کہ لیبر پارٹی 203 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جب کہ ایس این پی 48، ایس ایف 5، ایل ڈی 11، پی سی کو 2 نشستیں ملی ہیں۔

    اب تک کے موصولہ نتائج کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے۔

  • پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے سربراہِ خزانہ مقرر

    پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے سربراہِ خزانہ مقرر

    لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی کابینہ تشکیل دیتے ہوئے پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ ساجد جاوید کو وزیرخزانہ مقرر کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بطور اقلیتی شہری ساجد جاوید اس اعلیٰ سطحی عہدے پر پہنچنے والے پہلے برطانوی ہیں، وہ وزیراعظم بننے کی دوڑ میں بھی شامل رہے۔

    ساجد جاوید بورس جانس کی حکومت کے دوران معاشی پالیسی اور حکومتی اخراجات کے ذمہ دار ہوں گے۔

    وزیرخزانہ کا عہدہ برطانیہ میں وزیراعظم کے بعد اہم ترین تصور کیا جاتا ہے، ساجد جاوید اس سے قبل تھریسامے کی حکومت میں وزیرداخلہ تھے۔ 49 سالہ ساجد جاوید کے حلف لینے سے قبل سربراہِ خزانہ فلپ ہیمنڈ تھے۔

    ساجد جاوید نے وزیرخزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد کہا کہ یہ عہدہ میرے لیے اعزاز ہے، برطانوی وزارت خزانہ میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بطور وزیرخزانہ یورپی یونین سے علیحدگی کی تیاری، قوم کو متحد کرنا اہم ذمہ داریاں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ ساجد جاوید کے والد کا تعلق پاکستان سے تھا جو 1960 کی دہائی میں برطانیہ میں مقیم ہوئے جہاں وہ ایک بس ڈرائیور تھے۔

    ساجد جاوید کو کنزرویٹو پارٹی کا ایک ابھرتا ہوا ستارا بھی کہا جاتا ہے جو بورس جانسن کے مقابلے میں وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل تھے، تاہم جب وہ اس دوڑ سے باہر ہوئے تو انہوں نے بورس جانسن کی ہی حمایت کی۔

  • امریکی صدر کے لیے شاہی ضیافت میں مدعو نہ کرنا غیرمتوقع تھا، ساجد جاوید

    امریکی صدر کے لیے شاہی ضیافت میں مدعو نہ کرنا غیرمتوقع تھا، ساجد جاوید

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ بکنگھم پیلس میں امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ شاہی ضیافت میں شریک ہونے سے انہیں روک دینا ان کے لیے غیرمتوقع تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا کہ انہوں نے تحریری طور پر وزیراعظم آفس سے پوچھا کہ انہیں ضیافت میں شرکت کی دعوت کیوں نہیں دی گئی، جس کا جواب انہیں مطمئن نہیں کرسکا۔

    ساجد جاوید کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ وزیر داخلہ کو اکثر ایسی تقریبات میں بلایا نہیں جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید برطانوی کابینہ کے واحد سینئر رکن ہیں جنہیں ٹرمپ کے سرکاری دورے کے دوران شاہی ضیافت میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، جس میں شریک مہمانوں نے ملکہ الزبتھ کے ساتھ بکنگھم پیلس کے ہال میں کھانا کھایا۔

    شاہی ضیافت میں وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیز کیبنٹ آفس، وزیر ماحولیات، وزیر دفاع اور وزیر تجارت سمیت دیگر مہمان شریک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میئر لندن صادق خان پر شدید تنقید، بے حس میئر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ 2017 میں ساجد جاوید نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ان جیسے لوگوں سے نفرت کرنے والی تنظیم کی توثیق کی تھی۔

    برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات قطعی طور پر درست نہیں کہ ساجد جاوید ٹرمپ پر تنقید کی وجہ سے ضیافت میں شریک نہیں ہوئے، ان کے علاوہ کئی وزرا خواہش کے باوجود ضیافت میں شریک نہ ہوسکے۔

    خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر داخلہ ایمبر روڈ کے دور میں دو سرکاری ضیافتیں ہوئیں، ایک نومبر 2016 میں صدر کولمبیا کے لیے جبکہ دوسری جولائی 2017 میں شاہ اسپین کے لیے تھی دونوں میں ایمبر روڈ کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور وہ شریک بھی ہوئیں۔

  • دو سال میں دہشت گردی کے 19 حملے ناکام بنائے، برطانوی وزیر داخلہ

    دو سال میں دہشت گردی کے 19 حملے ناکام بنائے، برطانوی وزیر داخلہ

    لندن: برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران دہشت گردی کے 19 بڑے حملے ناکام بنائے گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے اسکاٹ لینڈ یارڈ میں سیکیورٹی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کے دوران 19 دہشت گردی کے حملے ناکام بنائے، ان میں سے 14 حملے جہادیوں کی جانب سے جبکہ 5 دائیں بازو کے انتہا پسند نظریات پریقین رکھنے والے برطانوی باشندوں نے باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں کیے گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ واپس آنے والے جہادیوں کو سزا دلوانے کے لیے موجودہ قوانین کو اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے کیونکہ موجودہ قوانین کے تحت ان کو سزا دلانا بہت مشکل ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ غداری سے متعلق برطانوی قوانین میں دہشت گردی اور حکومت مخالف سرگرمیوں کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ دہشت گردوں کو سزا دی جاسکے۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ساجد جاوید

    ساجد جاوید نے کہا کہ شمالی شام میں موجود تمام برطانوی باشندے 28 دن کے اندر علاقہ چھوڑ دیں ورنہ برطانیہ واپسی پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے، شام کے شمال مغربی علاقے ادلب سے برطانوی شہریوں کی واپسی روکنے کے لیے نئے اختیارات بروئے کار لائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکیورٹی حکام نے داعش میں شمولیت کے لیے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے انتھک کوششیں کی ہیں، سرحد پر ایسے لوگوں کے پاسپورٹ ضبط کیے اور انہیں ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں ملکی اور بیرونی طور پر لاحق خطرات کا تدارک کرنے کے لیے ضروری اختیارات کی ضرورت ہے۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ساجد جاوید

    برطانیہ میں چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کیلئے سب کو متحد ہونا پڑے گا، ساجد جاوید

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ چاقوزنی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’مذکورہ واقعات کو روکنے کےلیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے برطانیہ میں باالخصوص دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے چاقو زنی اور پُر تشدد واقعات میں نوجوانوں کی موت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بہت سے محازوں پر چاقو زنی کے خلاف کارروائی کررہے ہیں‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے لندن پولیس چیف سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’پورے ملک میں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، اسے جاری نہیں رہنا چاہیے‘۔

    ساجد جاوید نے لندن پولیس چیف سے ہفتے کے روز دو نوجوانوں کی چاقو زنی کے واقعات میں بہیمانہ ہلاکت کے بعد ملاقات کی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد ایک روز قبل دارالحکومت لندن کے مشرقی حصّے میں 17 سالہ دوشیزہ جوڈی چیزنی کو پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا جبکہ گریٹ مانچسٹر میں 17 سالہ نوجوان یوسف غالب مکّی کو چاقو کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

    پولیس نے یوسف مکی کے قتل میں ملوث کے ہونے کے شبے میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو تاحال پولیس کی گرفت میں ہے۔

    برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ جوڈی کو سیاہ فام شخص نے قتل کیا تھا تاہم قتل کی مزید تحقیق ابھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جوڈی کے اہلخانہ اپنے بیٹی کے قتل کی خبر سن پر صدمے میں مبتلا ہوگئے جبکہ والد کا کہنا تھا کہ ’چاقو زنی کی یہ واردات انتہائی اشتعال انگیز ہے۔

    مزید پڑھیں : مانچسٹر میں چاقو بردار شخص کا حملہ، تین افراد زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع وکٹوریہ ریلوے اسٹیشن پر مسلح شخص نے شہریوں کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والے متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا تھا کہ چاقو بردار شخص کے حملے میں ایک خاتون اور مرد سمیت پولیس افسر زخمی ہوا ہے، پولیس افسر کو کندھے پر زخم آئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاقو زنی کی واردات میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جس کی دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

    مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

  • داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے شمیمہ بیگم سے متعلق کہا ہے کہ ’اگر شمیمہ بیگم نے بیرون ملک دہشتگرد تنظیموں کی حمایت کی ہے تو میں انہیں برطانیہ آنے سے روکوں گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس اپنے برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر کے ہمراہ دو ہفتے قبل ہی داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے کو چھوڑ کر شمالی شام کے پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی ہے جہاں مزید 39 ہزار افراد موجود ہیں۔

    پناہ گزین کیمپ میں مقیم دہشت گرد خاتون نے صحافی کو تبایا کہ وہ حاملہ ہے اور اپنی اولاد کی خاطر واپس اپنے گھر برطانیہ جانا چاہتی ہے۔

  • پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ ہوگیا۔ معاہدے کے مطابق ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید سے ملاقات کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، قومی مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر اور برطانوی وزیر داخلہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور دیگر وزرا سے ملاقاتیں ہوئیں، برطانیہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے۔ 2 فیصد برطانوی شہریوں کی جڑیں پاکستان میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی اور دفاعی منصوبوں میں پاکستان کی بھرپور مدد کریں گے، وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کی بہتری کے لیے بات چیت ہوئی۔ دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے دونوں ممالک کو خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آرمڈ فورسز اور پولیس نے دہشت گردی کے خلاف کارکردگی دکھائی۔ منی لانڈرنگ کے باعث ٹیکس کی وصولی میں کمی ہوئی ہے، منی لانڈرنگ نے براہ راست پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات کے باب کے لیے آیا ہوں، قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کر رہے ہیں، پاکستان برطانیہ کا انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    ساجد جاوید کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کی برطانوی مارکیٹ تک رسائی آسان بنائیں گے، وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ منی لانڈرنگ کے خلاف گفتگو ہوئی۔ منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے پاکستان برطانیہ مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ انصاف اور احتساب کا جوائنٹ ڈیکلیئریشن دستخط کر لیا گیا ہے، پاکستانی اثاثہ جات کی ریکوری کے لیے بھی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ ’ملزمان کی حوالگی سے متعلق کابینہ کی منظوری کے بعد کام شروع ہوجائے گا‘۔

    وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ ایون فیلڈ اور اسحٰق ڈار الگ الگ کیسز ہیں، دونوں کیسز کے لیگل پوائنٹ پر الگ الگ بات چیت ہوئی۔ اسحٰق ڈار اور نواز شریف کے بچوں کی حوالگی سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں معاملات احتساب عدالت میں ہیں وہی اس پر بات کا حق رکھتے ہیں، ’معاہدہ مجموعی طور پر ہوگا کسی انفرادی شخص یا معاملے پر نہیں‘۔

    ساجد جاوید نے مزید کہا کہ معاہدہ نیا ہے دونوں ممالک میں تعاون کو فروغ ملے گا، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے ہٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کریں گے۔ ’پاکستان کی لوٹی گئی دولت کے برطانیہ میں حجم پر ابھی بات نہیں ہوئی‘۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں۔

  • انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    انٹرنیٹ کا غلط لیٹریچر بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث ہے، ساجد جاوید

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے کہا ہے کہ برطانیہ کی سطح پر 80 ہزار ویب سایٹ اور افراد بچوں کی آن لائن جنسی ہراسگی میں ملوث ہیں، انٹرنیٹ پر غیر مناسب مواد بچوں کی جنسی بے راہ روی کا باعث بن رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے سماجی رابطوں کی ویب سایٹس پر موجود نامناسب مواد کو بچوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ انٹر نیٹ پر موجود غلط قسم کا مواد بچوں کو جنسی بے راہ روی پر گامزن کررہا ہے۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ’مذکورہ ادارے ایسی ویب سایٹس پر پابندی لگائیں جو بچوں تک فحش مواد پہنچا رہے ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ چند ویب سایٹس ایسی ہیں جو بچوں کو آن لائن ہراساں کرنے کے معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، بچوں کی براہ راست ہراسگی ملک کا بڑھتا ہوا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیس بُک، گوگل اور میکروسافٹ نے بچوں تک نامناسب مواد کی فراہمی کی روک تھام کے لیے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    ساجد جاوید نےبچوں کی حفاظت سے متعلق کام کرنے والی تنظیم کے زیر اہتمام معنقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں ذاتی طور پر گوگل، فیس بک مائیکرو سافٹ، ٹوئٹر اور ایپل کی انتظامیہ سے بچوں کی غلط مواد کی رسائی کی روک تھام کے لیے رابطہ کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے برطانیہ کی وفاقی کابینہ کے رکن جیریمی ہنٹ نے مذکورہ مسئلے پر برطانیہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر گوگل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق گذشتہ 5 برس کے دوران بچوں کے جسی استحصال اور ہراسگی کے معاملات میں 700 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نئے اعداد و شمار کے مطابق 80 ہزار کے قریب ویب سایٹس اور افراد بچوں کی آن لائن ہراسگی میں ملوث ہیں۔

  • پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانوی کابینہ میں شامل

    پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانوی کابینہ میں شامل

    لندن : برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے پاکستانی نژاد ساجد جاوید کونئی کابینہ میں شامل کرلیا ہے۔ ساجد جاوید بزنس سیکریٹری کے فرائض انجام دیں گے۔

    ساجد جاوید برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی کنزرویٹوپارٹی کے پرانے رکن ہیں۔ وہ سابقہ حکومت میں کلچر،میڈیا اوراسپورٹس منسٹرتھے۔

    ساجد جاوید حالیہ انتخابات میں ایک بارپھررکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ لنکا شائرمیں پیداہونے والے ساجد جاوید کے والد بس ڈرائیورتھے۔

    ایک اورپاکستانی نژاد طارق احمد پچھلی حکومت میں کمیونٹی کے ڈپٹی منسٹرکے طورپرفرائض انجام دے رہے تھے اورتوقع ہے کہ انہیں بھی عہدے پربرقراررکھا جائے گا۔