Tag: ساحلی علاقے

  • بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو خطرہ؟

    بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو خطرہ؟

    ریاض: سعودی عرب میں موسمیات کے ماہر کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں، سعودی عرب میں موسمی صورتحال مستحکم ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں قومی مرکز برائے موسمیات کے ماہرعقیل العقیل کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے سے سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کو کوئی خطرہ نہیں۔

    سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موسمی صورتحال مستحکم ہے۔

    اگر سمندری طوفان بپر جوائے خشکی کی سمت بڑھتا ہے تو اس صورت میں ہوا کا دباؤ جو بلندی پر ہوتا ہے وہ اس کا زور ختم کر دے گا۔

    قومی مرکز برائے موسمیات کے ماہر کا کہنا تھا کہ طوفان کا رخ خشکی کی سمت ہونے کی صورت میں بارش کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

    اس سے قبل موسمیات کی ویب سائٹ طقس العرب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پر بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بپر جوائے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

  • ترکی میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے

    ترکی میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے

    انقرہ: ترکی کے ساحلی علاقوں میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، دوسری جانب ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ استنبول میں کسی بھی وقت 7.2 شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے ساحلی علاقوں میں 4 گھنٹے کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر اسکیل پر پہلے جھٹکے کی شدت 4.8 محسوس کی گئی جبکہ بعد میں آنے والے دونوں زلزلوں کی شدت 5.1 تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز بحیرہ احمر میں یونان کے جزیرے میں 10 میل کی گہرائی میں تھا اور جھٹکے ترکی کے مغربی صوبے ازمیر میں بھی محسوس کیے گئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 30 اکتوبر کو 7.0 شدت کے زلزلے نے ازمیر اور یونانی جزیرے ساموس کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ زلزلے سے ازمیر میں خوفناک تباہی ہوئی تھی جہاں زلزلے سے 117 افراد جاں بحق جبکہ 1 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دوسری جانب ترک ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ استنبول میں کسی بھی وقت 7.2 شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    حال ہی میں مقامی میڈیا میں شائع کردہ رپورٹ کے مطابق استنبول کے نیچے زمین میں فالٹ لائن میں غیر معمولی تبدیلیاں آرہی ہیں جو کسی بھی وقت خطرناک زلزلے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔

    ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ استنبول اس وقت دنیا میں زلزلے آنے والے علاقوں میں سب سے زیادہ خطرناک صورتحال کا شکار ہے۔ 1 کروڑ 60 لاکھ آبادی کا شہر استنبول شمالی اناطولیہ کی فالٹ لائن پر کھڑا ہے اور اس خطے میں کسی بھی وقت 7 یا اس سے زائد شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    استنبول میونسپل کارپوریشن کی پلاننگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ شہر میں 48 ہزار عمارتیں ایسی ہیں جو 7 شدت کے زلزلے میں انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق حکومت کو فوری طور پر کام کرنا ہوگا اور خطرناک عمارتوں کو خالی کروا کر نئی عمارتیں تعمیر کرنا ہوں گی۔

  • 25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے ساحلی علاقے 25 سال بعد صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں کے انتظامی کنٹرول لینے کی تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، اس ترمیم کے بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیرِ انتظام آ جائیں گے۔

    بتایا گیا ہے کہ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ساحلی علاقوں کو سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام کیا جائے گا، ترمیمی مسودہ قانون کے تحت کراچی کے ساحل سندھ حکومت کے کنٹرول میں آ جائیں گے۔

    اس سلسلے میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں 3 ترامیم شامل کی گئی ہیں، جس کے تحت سندھ کے تمام ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    پہلے ٹھٹھہ، بدین، سجاول کے ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اثر تھے، جب کہ کراچی کے ساحلی علاقوں کا انتظامی کنٹرول بلدیاتی اداروں کے پاس تھا، ترمیمی مسودہ سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ ان دنوں کراچی شہر سمیت اس کے سواحل پر بھی گندگی کے ڈھیر موجود ہونے کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، ان ساحلوں کی صفائی کے لیے کئی مہمات بھی چلائی گئیں لیکن ساحلوں پر کچرا بدستور موجود ہے۔

    چند دن قبل کلفٹن کے ساحل پر اسپتال کے استعمال شدہ فضلے کی موجودگی نے انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی تھی، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز اور لیب کا سامان بڑی مقدار میں برآمد ہوا تھا، ابتدائی طور پر جس کے بارے میں یہ خیال کیا گیا کہ سرنجز منشیات کے لیے استعمال کی گئیں۔

  • ساحلی علاقوں میں پاک بحریہ کی شجر کاری مہم کا آغاز

    ساحلی علاقوں میں پاک بحریہ کی شجر کاری مہم کا آغاز

    کراچی: پاک بحریہ کے زیر اہتمام ساحلی علاقوں میں شجر کاری مہم 2019 کا آغاز کردیا گیا۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں اب تک 4 ملین مینگرووز کے پودے اگا چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے زیر اہتمام ساحلی علاقوں میں شجر کاری مہم 2019 کا آغاز کردیا گیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ مینگرووز شجر کاری مہم فطرت سے تعلق مضبوط کرنے کا سنہری موقع ہے۔

    نیول چیف کا کہنا تھا کہ مینگرووز کے جنگلات مختلف النوع آبی حیات بشمول مچھلیوں، کیکڑے، جھینگوں، سمندر میں رہنے والے دیگر جانداروں، پودوں اور حیاتیات کے لیے مسکن اور خوراک مہیا کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان کے ’صاف اور سر سبز پاکستان‘ اقدام اور قومی فریضے کی ادائیگی کے ضمن میں پاک بحریہ گزشتہ تین سالوں سے مینگرووز شجر کاری مہم شروع کیے ہوئے ہے۔

    مزید پڑھیں: سمندری طوفانوں کے راستے میں مزاحم تیمر

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں اب تک 4 ملین مینگرووز کے پودے اگا چکی ہے۔ جنگلات میں کمی سے سر سبز دنیا کو فروغ دینے کی کاوشیں متاثر ہوتی ہیں جو کہ قدرتی ماحول میں تشویش ناک عدم توازن کی وجہ بھی ہے۔ اسی طرح گزشتہ دو عشروں کے دوران پاکستان میں جنگلات اور مینگرووز میں پریشان کن حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

    ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مزید کہا کہ مینگرووز میں کمی نہ صرف ساحلی جانداروں پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ ساحلوں پر مقیم انسانوں کے ذریعہ معاش میں بھی کمی کا باعث بنتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ متعلقہ اداروں کے اقدامات اور زیرک پالیسیوں کے ذریعے جنگلات میں واقع ہونے والی کمی کو روکا جائے اور ان کی افزائش پر توجہ دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مینگرووز موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ساحلی خطرات پر منفی اثرات کو روکنے میں بھی مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ مینگرووز کی افادیت کا ادراک کرتے ہوئے ساحلی علاقوں کی حفاظت میں اہم شراکت دار کی حیثیت سے پاک بحریہ نے ساحل کے ساتھ ساتھ مینگرووز کے جنگلات کو بچانے کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔

    نیول چیف کا مزید کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ مینگرووز شجر کاری کی یہ مہم مینگرووز کی حفاظت کی اہمیت کے سلسلے میں آگہی کے فروغ اور ملک میں مینگرووز کے جنگلات کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

  • چین پاکستان کو آٹھ آبدوزیں فراہم کرے گا

    چین پاکستان کو آٹھ آبدوزیں فراہم کرے گا

    اسلام آباد چین ساحلی علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے پاکستان کو آٹھ آبدوزیں مہیا کرے گا جن میں سے چارچین میں اور چار پاکستان میں تیار ہوں گی.

    تفصیلات کےمطابق جمعے کے روز قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی دفاع کے وفد نے چیئرمین شیخ روہیل اصغر کی سربراہی میں نیول ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا.

    ترجمان پاک بحریہ کے مطابق کمیٹی کے اراکین کو خطے میں موجودہ سیکورٹی چیلنجز اور پاکستان کے میری ٹائم اثاثوں کے تحفظ اور قومی تعمیر میں پاک بحریہ کے کردار پر بریفنگ دی گئی.

    کمیٹی کو سی پیک اورگوادر بندر گاہ کی ترقی کے تناظر میں پاکستان نیوی کے ترقیاتی اور اسٹرٹیجک منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا.

    قائمہ کمیٹی دفاع نے سی پیک اورگوادر بندرگاہ کے ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے پاکستان نیوی کی اضافی ذمے داریوں کا اعتراف کیا ہے.

    قومی اسمبلی سے جاری بیان کے مطابق نیول چیف نے کمیٹی کا نیول ہیڈ کوارٹر آمد پر استقبال کیا،چیف ڈائریکٹر سب میرین نے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی.

    واضح رہے کہ چین میں بنائی گئی چار آبدوزیں پاکستان نیوی کو 2022-23 میں حوالے کی جائیں گی جبکہ باقی 4 آبدوزیں پاکستان میں کراچی شپ یارڈ میں 2028 تک تیار کی جائیں گی.