Tag: ساحل سمندر

  • کینیڈا: ساحل سمندر سے بھارتی طالبہ کی لاش برآمد

    کینیڈا: ساحل سمندر سے بھارتی طالبہ کی لاش برآمد

    کینیڈا میں کچھ دنوں سے لاپتہ بھارتی طالبہ کی لاش ساحل سمندر سے برآمد کرلی گئی ہے، بھارتی ہائی کمیشن نے بھی لاش ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی طالبہ ونشیکا گزشتہ کچھ دنوں سے لاپتہ تھی۔ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد مقامی پولیس نے موت کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا کی لاش ساحلِ سمندر سے ملی ہے، اہلخانہ کی جانب سے لاش ملنے کے بعد تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ونشیکا بھارت کی سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی کے رہنما کی بیٹی تھی، جو ڈھائی سال قبل تعلیم حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا پہنچی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ونشیکا 25 اپریل سے لاپتہ تھی اور اسی رات سے اس کا فون بھی بند تھا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک اور بھارت سے تعلق رکھنے والی طالبہ ہلاک ہوگئی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 21 سالہ بھارتی طالب علم ہرسمرت رندھاوا بس اسٹاپ پر بس کا انتظار کر رہی تھی کہ اچانک ایک کار سوار نے فائرنگ کر دی۔ مقتولہ اونٹاریو کے موہاک کالج کی طالبہ تھی۔

    کینیڈا پولیس کے مطابق طالبہ کی موت اندھی گولی لگنے کے باعث ہوئی ہے، جبکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقیات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

    بھارتی طالبہ کی فلپائن میں سالگرہ کے دن مشتبہ موت، دوستوں نے کیا بتایا؟

    بھارتی قونصلیٹ کے مطابق 2 کار سواروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ اس موقع پر طالبہ کو سینے میں گولی لگی جس کے بعد اسے فوری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

  • ساحل سمندر پر 157 ڈولفنز زندگی اور موت کی کشمکش میں، ویڈیو

    ساحل سمندر پر 157 ڈولفنز زندگی اور موت کی کشمکش میں، ویڈیو

    سڈنی : آسٹریلیا میں ساحل سمندر پر 157 دیوقامت ڈولفنز پھنس گئیں جنہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا کے جنوبی جزیرے تسمانیہ کے دور دراز ساحل سمندر پر 157 ڈولفنز تشویشناک حالت میں پائی گئی ہیں جن میں سے 136 ابھی تک زندہ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تسمانیہ کے محکمہ ماحولیات نے کہا کہ بدھ کی صبح تک 21 پھنسے ہوئے ڈولفن مر چکے ہیں اور 136 ابھی تک زندہ ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ ان ڈولفنز کو فالز کلر وہیلز بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ ان کی کھوپڑیوں کی مشابہت ’اورکا‘ جیسی ہونا ہے۔

    محکمہ ماحولیات نےبیان میں کہا کہ اس علاقے میں ناقابل رسائی، سمندری حالات اور ماہر آلات حاصل کرنے کےحوالے سے چیلنجزکا سامنا ہے۔

    وائلڈ لائف ریسکیو ماہرین اور جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو ڈولفن کا جائزہ لینے کے لیے روانہ کر دیا گیا  ہے۔

    ڈولفن تسمانیہ کے مغربی ساحل پر دریائے آرتھر کے قریب ایک ساحل پر پھنسے ہوئے تھے، یہ ایک بہت کم آبادی والا علاقہ ہے جو اس کی ہوا سے چلنے والی ساحلی پٹی کے لیے جانا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اس قبل سال 2018 میں بھی ساحل سمندر پر 150 دیوہیکل وہیل پھنس گئی تھیں برسات کے باعث سمندر کے درجہ حرارت میں ہونے والی تبدیلی سے بچنے کے لیے وہیل ساحل سمندر کا رخ کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : ساحل سمندر پر ہزاروں مردہ ڈولفنز کہاں سے آتی ہیں؟

    علاوہ ازیں فرانس میں ہر سال بحر اوقیانوس کے ساحل پر سیکڑوں کی تعداد میں ڈولفنز مردہ پائی جاتی ہیں اس کے علاوہ یہ گمان بھی کیا جاتا ہے کہ ماہی گیروں کے جالوں میں پھنسنے والی اور ٹرالنگ کے باعث بھی ہزاروں ڈولفنز ہلاک ہوجاتی ہیں۔

    بحر اوقیانوس کے ساحل پر ڈولفن کی ہلاکتوں میں سال 2022 میں اضافہ دیکھا گیا، صرف ماہ جنوری میں 127 عام ڈولفنز کو مردہ پایا گیا تھا جن کی تعداد پچھلے سال اسی مہینے میں 73 تھی۔

    ڈولفنز کی اموات میں اضافے کا رجحان عام طور پر سال کے آخر میں دیکھا جاتا ہے، سال2022کے دوران 669ڈولفنز مردہ پائی گئیں جو سال 2020میں1,299 سے کم ہے۔

  • ساحل سمندر پر بیٹھی نیمل خاور نے اپنے مداحوں کو کیا کہا؟

    ساحل سمندر پر بیٹھی نیمل خاور نے اپنے مداحوں کو کیا کہا؟

    نیمل خاور یوں تو اپنی شادی کے بعد سے شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کیے ہوئے ہیں مگر وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اکثر و بیشتر مداحوں کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کرنا نہیں بھولتیں۔

    معروف سابقہ اداکار اور حمزہ علی عباسی کی اہلیہ نے ساحل سمندر سے تازہ تصاویر انسٹاگرام پر شیئر کی ہیں جس میں وہ ہمیشہ کی طرح دلکش اور تازگی سے بھرپور نظر آرہی ہیں، انھوں نے مداحوں کے لیے کیپشن میں لکھا ’ہیلو فراہم جے پی‘۔

    انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا وہ جاپان میں ہیں یا کہیں اور مگر تصاویر کو دیکھ کر فینز یہی قیاس کررہے ہیں کہ اداکارہ اس وقت جاپان میں سیر سپاٹے کررہی ہیں۔

    گزشتہ روز ان کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر کو اب تک ہزاروں مداح دیکھ چکے ہیں اور ان کی خوبصورتی کی تعریف بھی کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیمل خاور سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں اور اکثر فیملی فوٹوز بھی شیئر کرتی رہتی ہیں جسے شائقین کافی پسند کرتے ہیں۔

    پاکستان کے معروف اداکار حمزہ علی عباسی اور چند مشہور پاکستانی ڈراموں میں اداکاری کرنے والی نیمل خاور 2019 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے جب کہ جوڑے کا ایک بیٹا مصطفیٰ عباسی ہے۔

  • کراچی والوں کے لیے ساحل سمندر پھر بند کردیا گیا

    کراچی والوں کے لیے ساحل سمندر پھر بند کردیا گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے شہریوں کی پسندیدہ ترین تفریح گاہ، ساحل سمندر ایک پھر بند کردیا گیا، پابندی عید پر کرونا وائرس کے بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کا ساحل سمندر ایک بار پھر شہریوں کے لیے بند کردیا گیا، عید کے دنوں میں سی ویو پر نہانے اور گھومنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔

    سی ویو پر پابندی پر عملدر آمد کے لیے دو ناکے لگائے جائیں گے، ایک ناکہ اتحاد روڈ عائشہ مسجد اور دوسرا بلاول ہاؤس کے قریب لگایا جائے گا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نزیر کا کہنا ہے کہ 8 موٹر سائیکل اسکواڈ گشت پر مامور ہوں گے، مختلف مقامات پر 50 اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ سی ویو روڈ پر 150 اہلکار ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔

    ایس ایس پی کا مزید کہنا ہے کہ صرف مقامی افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔

  • وسیم اکرم کی خوبصورت صبح کچرے سے اٹے ساحل کو دیکھ کر برباد ہوگئی

    وسیم اکرم کی خوبصورت صبح کچرے سے اٹے ساحل کو دیکھ کر برباد ہوگئی

    کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم صبح صبح بیگم کے ساتھ ساحل سمندر پر پہنچ کر پریشان ہوگئے، کچرے سے اٹے ساحل کو دیکھ کر انہوں نے کہا کہ پاکستانی بہت خوبصورت لوگ ہیں لیکن گندے بھی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، ویڈیو میں وہ ساحل سمندر پر کھڑے ہیں اور نہایت پریشان نظر آرہے ہیں۔

    اپنی ویڈیو میں وسیم اکرم کہہ رہے ہیں کہ میں آج ہفتے کے پہلے روز صبح صبح اپنی بیگم کے ساتھ سی ویو آیا ہوں لیکن میں نے بیوی کو یہاں لا کر غلطی کردی ہے۔

    انہوں نے اپنے پیچھے کچرے سے اٹے ساحل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے کوئی دوسرا نہیں ہم خود ہی ذمہ دار ہیں، میری بیوی پوری دنیا کو کہتی ہے کہ پاکستان بہت خوبصورت ہے۔ پاکستان کے لوگ بہت خوبصورت ہیں، یقیناً خوبصورت ہیں لیکن گندے بھی ہیں اور اس بات کو مانیں۔

    وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جن افراد کو مشورے دینے کا شوق ہے وہ اب مشورے دیں کہ کیسے اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ساری گندگی سمندر سے آئی ہے، جو کچرا ہم سمندر میں پھینکتے ہیں وہ لہروں کے ساتھ واپس آتا ہے۔

    دوسری جانب وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بھی ٹویٹر پر ساحل کی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا شہر تکلیف میں ہے اور ہم اس کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔

    شنیرا اکرم اس سے قبل بھی ساحل پر پڑے طبی فضلے کی نشاندہی کر چکی ہیں جس کے بعد فوری کارروائی عمل میں لائی گئی تھی اور طبی فضلہ ساحل سے اٹھا کر محفوظ طریقے سے تلف کیا گیا تھا۔

  • معروف ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلر لاپتہ، حکام حیران

    معروف ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلر لاپتہ، حکام حیران

    لاس اینجلس: معروف ڈبلیو ڈبلیو ای ریسلر شاڈ گیسپارڈ ساحل سمندر پر نہاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈبلیو ڈبلیو ای اسٹار شاڈ گیسپارڈ مرینہ ڈیل رے میں اتوار کی سہ پہر بحرالکاہل میں تیراکی کرتے ہوئے سمندر کی بے رحم موجوں کا شکار ہو کر لاپتہ ہوگئے۔

    لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ لائف گارڈ ڈویژن کا کہنا ہے شاڈ گیسپارڈ اپنے بیٹے کے ہمراہ سمندر میں نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلے گئے، لائف گارڈز گیسپارڈ کے بیٹے کو بچانے میں کامیاب رہے لیکن سابق ریسلر بے رحم موجوں کا شکار ہوگئے۔

    لائف گارڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ شاڈ گیسپارڈ کی تلاش کے لیے فوری طور پر ریسکیو کشتیاں طلب کی گئیں، غوطہ خوروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سابق ریسلر کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن شام ساڑھے سات بجے تلاشی کا عمل روک دیا گیا۔

    لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ لائف گارڈ ڈویژن کی میرین ٹیکنیکل سرچ ٹیم نے اگلے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ایک بار پھر تلاشی کا عمل شروع کیا لیکن انہیں کامیابی نہ مل سکی۔

    واضح رہے کہ شاڈ گیسپارڈ 2003 سے 2007 اور پھر 2008 سے 2010 تک ڈبلیو ڈبلیو ای سے وابستہ رہے لیکن وہ دسمبر 2016 میں اس وقت خبروں کی زینت بنے جب انہوں نے فلوریڈا کے ایک اسٹور میں مسلح ڈکیتی کو ناکام بنایا۔

  • ساحل کی صفائی کرا لی، سرنجز کسی لیب یا اسپتال کی ہیں: ڈپٹی کمشنر

    ساحل کی صفائی کرا لی، سرنجز کسی لیب یا اسپتال کی ہیں: ڈپٹی کمشنر

    کراچی: اے آر وائی نیوز کی ساحل پر اسپتال کے فضلے کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے کلفٹن کے ساحل کا دورہ کیا، انھوں نے کہا کہ ساحل کی صفائی کرا دی ہے، فضلہ کسی لیب یا اسپتال کا لگتا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے ساحل پر بڑے پیمانے پر منشیات کے استعمال کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہ ظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طبی فضلہ سمندر میں بہہ کر ساحل پر آیا ہے۔ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کر کے مزید حقایق سامنے لائے جائیں۔

    قبل ازیں، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز ملنے کے واقعے پر مذکورہ حلقے سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے آفتاب صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں میڈیکل ویسٹ ٹھکانے لگانے کا نظام ہی موجود نہیں ہے، ساحل پر نشے کی لت میں مبتلا افراد نے سرنجز پھینکی ہیں۔

    آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ میڈیکل ویسٹ سمیت کچرا ختم کرنے کی ذمہ داری حکومت کی ہے، ساحل پر سرنجز کا ملنا کئی بیماریوں کے پھلینے کا سبب بن سکتا ہے، سندھ حکومت فوری اس معاملے کا نوٹس لے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    ادھر صوبائی مشیر ماحولیات اور قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ انھوں نے ٹویٹر کے ذریعے سی ویو پر سرنجز کی موجودگی کا پیغام دیکھا، پیغام بڑا منفی تھا جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا، ان کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر نے ساحل کا دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ساحل پر 10 سے 12 سرنجز ملیں جنھیں اٹھا لیا گیا ہے، دو سے ڈھائی گھنٹے میں ساحل کو کلیئر کر دیا جائے گا، عوام کا شکر گزار ہوں کہ اس مسئلے کی نشان دہی کی، اس سلسلے میں اسپتالوں اور متعلقہ اداروں کو خطوط لکھ دیے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں سے پوچھا جائے گا وہ طبی فضلہ کہاں پھینکتے ہیں، وفاقی حکومت کو بھی چاہیے کے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے۔

    مشیر ماحولیات نے یہ بھی کہا کہ پورٹس پر سیوریج پلانٹ لگانے کے احکامات واٹر کمیشن نے دیے، افسوس ناک بات ہے کہ نالوں کے پانی کے ساتھ کچرا بھی سمندر میں جاتا ہے، کچرے کے معاملے پر سیاست سے اجتناب کیا جائے، ہر ادارے کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

  • بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر، سینکڑوں مردہ مچھلیاں کلفٹن ساحل پر آ گئیں

    کراچی: بارش کے بعد آبی حیات بری طرح متاثر ہو گئی ہے، کلفٹن کے ساحل پر سینکڑوں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر بڑی تعداد میں مردہ مچھلیاں آ گئی ہیں، ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد آبی حیات کا متاثر ہونا انوکھی بات نہیں ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈبلیو ڈبلیو ایف معظم علی خان کا کہنا ہے کہ بارشوں میں ندی نالوں کا گندا پانی بڑی مقدار میں سمندر میں گرتا ہے، گندا پانی اپنے ساتھ نامیاتی اورگینک پانی ساتھ لے کر جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گندا پانی جہاں تک سمندر کو متاثر کرتا ہے، وہاں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے، جس کے سبب سمندری حیات متاثر ہوتی ہے۔

    معظم علی خان نے کہا کہ کلفٹن کے ساحل پر مردہ آنے والی مچھلیاں بوئی کہلاتی ہیں، جو عموماً کنارے کے قریب پائی جاتی ہیں، کنارے کے قریب رہنے کی وجہ سے مچھلی کی یہ قسم زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

    ٹیکنیکل ڈائریکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماضی میں بھی بارشوں کے بعد سینکڑوں مردہ مچھلیاں کنارے پر آتی رہی ہیں، اس بار تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال سی ویو پر ہزاروں کی تعداد میں مردہ مچھلیاں ساحل پر آ گئی تھیں جن کی وجہ سے سخت تعفن پھیل گیا تھا، ان میں چھوٹی اور بڑی مختلف اقسام کی مچھلیاں شامل تھیں۔

  • کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    اسلام آباد: وزارت پٹرولیم نے کیکڑا ون میں تیل اور گیس نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی 55 میٹر مزید کھدائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ پٹرولیم نے تصدیق کر دی ہے کہ سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں ملے، 55 میٹر مزید کھدائی کے بعد کنواں بند کر دیا جائے گا۔

    ترجمان وزارت پٹرولیم نے کہا کہ کیکڑا ون میں موجود ذخائر میں پانی کا تناسب زیادہ ہے، ہائیڈرو کاربن کا مطلوبہ ذخیرہ نہ مل سکا۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ کنوئیں کی گہرائی 5634 میٹر ہے، مزید پچپن میٹر کھدائی کر کے دیکھا جائے گا اس کے بعد کنواں بند کر دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تیل و گیس کے ذخائر: چند دنوں میں قوم کو بڑی خوشخبری ملنے والی ہے، عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ‌ حکام نے ڈرلنگ روکنے کی تصدیق کر دی تھی اور ابتدائی نتائج سے ڈی جی پٹرولیم کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔

    اسی طرح کی ایک کوشش ماضی میں بھی کی گئی تھی جو نا کامی سے دوچار ہو گئی تھی۔

    سمندر میں کیکڑا ون کے مقام پر ڈرلنگ کے لیے اٹلی کی کمپنی ای این آئی اور امریکی کمپنی ایگزون موبل کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، اس منصوبے میں او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے، ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔

  • ساحل سمندر پر خام تیل کہاں سے آیا ؟ تاحال تعین نہ ہوسکا ، کموڈورعبدالماجد

    ساحل سمندر پر خام تیل کہاں سے آیا ؟ تاحال تعین نہ ہوسکا ، کموڈورعبدالماجد

    کراچی : ساحل سمندر مبارک ولیج سے سینڈزپٹ تک خام تیل کے پھیل جانے سے متعلق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پی ایم ایس اے کموڈور عبدالماجد نے کہا ہے کہ خام تیل کے آنے تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میری ٹائم سیکورٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پی ایم ایس اے کموڈور عبدالماجد نے بتایا کہ پچیس اکتوبر کو آئل اسپل کی موجودگی کی اطلاع ملی۔

    پیٹرولنگ بوٹس سے بھی معلوم نہ ہوسکا کہ تیل کہاں سے آیا؟ ایئر کرافٹ سے معائنہ کرکے معلوم ہوا کہ دو جگہ تیل کی گہری لیریں موجود ہیں تیل کے نمونے لے کر ٹیسٹ کیلئے بھیجے گئے ہیں پانی اور زمین دونوں سے کلین اپ آپریشن کیا جارہا ہے۔ اندازے کے مطابق تیل کی چھ سے سات ٹن مقدار ہوسکتی ہے۔

    عبدالماجد کا مزید کہنا تھا کہ تیل کی رسائی کے بعد آپریشن جاری ہے، یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ تیل کہاں سے اور کیوں آیا؟ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ ترجمان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی واجد چوہدری کا کہنا تھا کہ صفائی کے عمل میں چاٹگ بوٹس، میری ٹائم سکیوریٹی ایجنسی، کے پی ٹی اور نجی کمپنیر کے آلات سے مدد لی جارہی ہے  جبکہ بحریہ کے ایک بڑے جہاز سمیت چھوٹے بڑے دس سے زائد جہاز حصہ لے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی کا ساحل مبارک ولیج سے سینڈزپٹ تک آلودہ، آبی حیات کی زندگیاں خطرے میں

    انہوں نے بتایا کہ فی الحال تیل کو سمندر سے اٹھایا جارہا ہے، سندھ حکومت سے تیل والی مٹی کو تلف کرنے کے لئے جگہ مانگی ہے۔ کموڈور عبدالماجد نے سوشل میڈیا پر نجی تیل کمپنی کی پائپ لائن پھٹنے اور تیل بہنے کی خبروں کوبے بنیاد قرار دیا میں کوئی صداقت نہیں۔