Tag: سادہ لباس اہلکار

  • پولیس موبائل میں آنے والے سادہ لباس اہلکار کی پان شاپ پر لوٹ مار

    پولیس موبائل میں آنے والے سادہ لباس اہلکار کی پان شاپ پر لوٹ مار

    کراچی پولیس کی شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال تیرہ ڈی میں اور واردات سامنے آئی ہے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس موبائل میں آنے والے سادہ لباس اہلکاروں نے پان شاپ پر لوٹ مار کی اور فرار ہوگئے، پولیس نے دکاندار شاہ زیب مغل کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    متاثرہ دکاندار شاہ زیب مغل نے بتایا کہ 2 جون کو تین افراد سادہ لباس میں آئے اور کیش کاؤنٹر سے 7 ہزار روپے نکالے، گزشتہ رات دوبارہ اسی موبائل میں سادہ لباس میں تین افراد آئے۔

    دکاندار نے بتایا کہ ایک شخص دکان کے اندر آیا اور مجھے باہر لیکر نکلا، دوسرےنے دکان سے 50 ہزار کی سگریٹ اور 15 ہزار روپے لوٹے، مجھے پولیس موبائل میں بٹھایا اور گلشن چورنگی پر لے گئے۔

    دکاندار شاہ زیب مغل نے مزید بتایا کہ مجھے موبائل سے اتارا اور میری جیب سے دس ہزار روپے بھی نکال لئے، موبائل کے آگے نمبر پلیٹ تھی نہ پیچھے، ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    واقعے کی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیرہ ڈی کے علاقے میں واقع پان شاپ پر سادہ لباس اہلکار پہنچے، دکاندار کے باہر نہ آنے پر ایک اہلکار زبردستی دکان میں گھس گیا، دکاندار سے فون چھین کر ساتھی کے حوالے کیا اور دکاندار کو پکڑ کر موبائل میں لے گیا، فوٹیج میں سادہ لباس ایک شخص کا چہرہ واضح ہے جب کہ دوسرے نے ماسک پہنا ہے۔۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لوٹ مار کرنے والے اہلکاروں کا تعلق کس ادارے سے ہے چیک کررہے ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بھی شناخت کر رہے ہیں۔

  • پولیس موبائل کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے سادہ لباس اہل کار پھر سرگرم

    پولیس موبائل کے ساتھ گھروں کو لوٹنے والے سادہ لباس اہل کار پھر سرگرم

    کراچی: شہر میں نامعلوم پولیس موبائل پھر سرگرم ہو گئی ہے، سادہ لباس اہل کار پولیس موبائل کے ساتھ گھروں کو لوٹنے لگے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نامعلوم سادہ لباس اہل کار پولیس موبائل میں مختلف علاقوں میں گھوم پھر کر گھر والوں کو لوٹ لیتے ہیں، گزشتہ روز بھی اہل کاروں نے ایک ڈیری فارمر کے گھر سے 23 لاکھ روپے لوٹنے کی کوشش کی لیکن اہل کار مشکل میں پڑ گئے، اور ان کی ‘واردات’ ناکام ہو گئی۔

    واقعے کا مقدمہ سکھن تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، سی سی ٹی فوٹیج بھی سامنے آ گئی، جس میں پولیس موبائل اور ایک آلٹو گاڑی کو علاقے میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    مدعی کا کہنا تھا کہ پولیس موبائل میں سادہ لباس اہل کار آئے اور گھر کی تلاشی لینے لگے، تلاشی کے دوران اہل کاروں نے گھر سے 23 لاکھ روپے لوٹے۔ پولیس اہل کاروں نے میرے بیٹے کو بھی ساتھ لے جانے کی کوشش کی تو ہم نے شور شرابہ کیا جس پر لوگ اکٹھے ہو گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ہجوم جمع ہونے پر مبینہ اہل کاروں کی جان پر بن آئی، عوام کے ہاتھوں پکڑے جانے پر اہل کاروں نے اسلحہ موجودگی کا الزام لگایا، تاہم بھیڑ کے سامنے اہل کاروں نے ہار مان کر لوٹے ہوئے 23 لاکھ واپس کر دیے۔

    دریں اثنا، لوٹ مار کرنے والے اہل کار 15 موبائل آنے سے قبل ہی فرار ہو گئے۔ خیال رہے کہ پولیس موبائل کے ساتھ سادہ لباس اہل کار پہلے بھی اس طرح کی وارداتیں کرتے رہے ہیں۔

  • ایم ایل اوجناح اسپتال ڈاکٹرشہزاد پرسادہ لباس اہلکاروں کا مبینہ تشدد

    ایم ایل اوجناح اسپتال ڈاکٹرشہزاد پرسادہ لباس اہلکاروں کا مبینہ تشدد

    کراچی : جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر شہزادنےدعوٰی کیاہےکہ سادہ لباس اہلکاروں نےان پربدترین تشدد کیا اور انکے لیپ ٹاپ اورموبائل سےساراڈیٹا ختم کردیا۔

    جناح اسپتال کے ایم ایل او نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سادہ لباس پولیس کا پول کھول دیا،ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کو اور ان کے بھائی کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا پولیس والوں کا ایک ہی سوال تھا اپنا فون دو ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کے فون سے تمام ڈیٹا ختم کرنے کے بعد لیپ ٹاپ کے لئے ان کے بھائی پر تشدد کیا گیا۔

     ایم ایل پر تشدد پر ایم کیوایم کے رہنما بابر غوری کا کہنا تھا کہ کے وزیر اعلی سندھ واقعہ کا نوٹس لیں اور ہائیکورٹ اس کا از خود نوٹس لے۔

    بابر غوری ان کا کہنا تھا کہ پولیس ایم ایل او کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون سے سارا ڈیٹا ختم کرکے اپنا ہی کوئی گناہ چھپایا ہوگا۔