Tag: ساروو گنگولی

  • ٹنڈولکر، گنگولی بھارتی بورڈ کو سمجھائیں وہ اپنی ٹیم پاکستان بھیجے، سابق کپتان

    ٹنڈولکر، گنگولی بھارتی بورڈ کو سمجھائیں وہ اپنی ٹیم پاکستان بھیجے، سابق کپتان

    سابق پاکستانی کپتان نے سچن ٹنڈولکر اور گنگولی سمیت دیگر اسٹار کرکٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی بورڈ کو سمجھائیں کہ کرکٹ کو سیاست سے دور رکھے۔

    بی سی سی آئی نے 2025 میں پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے اب تک حامی نہیں بھری، بھارتی میڈیا قیاس آرائیاں کررہا ہے کہ بی سی سی آئی اپنی ٹیم کو ایونٹ میں شرکت کرنے کے لیے پاکستان نہیں بھیجے گی۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر معین خان نے بھارتی کرکٹ لیجنڈز جیسے سچن ٹنڈولکر، ساروو گنگولی، کپل دیو اور دیگر پر زور دیا ہے کہ وہ مداخلت کریں اور بی سی سی آئی کو سیاست کو کھیل سے دور رکھنے کا مشورہ دیں۔

    معین خان نے کہا کہ بھارت کے سابق کرکٹرز جیسے سچن، گنگولی، کپل، ڈریوڈ وغیرہ کو اپنے کرکٹ بورڈ کو سیاست سے دور رہنے کے لیے کہنا چاہیے۔ سیاسی مسائل کو کرکٹ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ شائقین بھارت اور پاکستان کو کرکٹ کھیلتے دیکھنا پسند کرتے ہیں، اس سے نہ صرف پاکستان کو فائدہ ہوگا بلکہ مجموعی طور پر کرکٹ کو بھی فائدہ ہوگا۔

    معین خان نے مزید کہا کہ بھارت کو آئی سی سی کے ساتھ اپنے وعدوں کا احترام کرنا چاہیے، اگر وہ نہیں آتے تو پاکستان کو مستقبل میں بھارت میں ہونے والے کسی بھی ایونٹ میں شرکت کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں جے شاہ کی آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر تقرری ہوئی ہے، وہ نومبر 2020 میں منتخب ہونے والے گریک بارکلے کی جگہ آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر ذمہ داریاں انجام دیں گے، وہ یکم دسمبر 2024 کو عہدہ سنبھالیں گے۔

  • کس ملک میں کرکٹ ٹیلنٹ ختم ہوگیا؟ ساروو گنگولی نے بتادیا

    کس ملک میں کرکٹ ٹیلنٹ ختم ہوگیا؟ ساروو گنگولی نے بتادیا

    بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ساروو گنگولی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ کس ملک میں کرکٹ کا ٹیلنٹ ختم ہوگیا ہے۔

    سابق کپتان انڈین کرکٹ ٹیم ساروو گنگولی پاکستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس پر نہایت حیران نظر آتے ہیں اور انھوں نے نہایت بے رحمی سے گرین شرٹس کی پرفارمنس تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ تقریباً ختم ہوتا ہوا دکھ رہا ہے۔

    ساروو گنگولی نے کہا کہ میں اس ملک میں ٹیلنٹ کی حقیقی کمی دیکھ رہا ہوں، جب بھی ہم پاکستان کے بارے میں سوچتے ہیں، ہمیں میانداد، وسیم، وقار، سعید انور، محمد یوسف اور یونس خان یاد آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے پاکستان کی یادداشت ہے، لیکن یہ کرکٹ کی جدید نسل میں نظر نہیں آرہا، ہر نسل کو جیتنے کے لیے شاندار کھلاڑی پیدا کرنے ہوتے ہیں۔

    ساروو گنگولی نے کہا کہ جب میں عالمی کرکٹ میں پاکستان کو دیکھتا ہوں – میں نے انھیں ویسٹ انڈیز میں دیکھا، ورلڈ کپ کے دوران بھارت میں دیکھا اور اب بنگلہ دیش کی سیریز میں شکست کے بعد دیکھا، اس ملک میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔

    گنگولی نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ سے جڑے لوگوں کو اس پر غور کرنا ہوگا، میں یہ بات بےعزتی کرنے کے لیے نہیں کہہ رہا ہوں، تاہم پرانے زمانے کے پاکستان کے پاس کچھ عظیم کرکٹرز تھے، جو مجھے اس اسکواڈ میں نظر نہیں آتے۔

  • کوہلی کے بارے میں بات بھی نہیں کرنا چاہتا! ساروو گنگولی

    کوہلی کے بارے میں بات بھی نہیں کرنا چاہتا! ساروو گنگولی

    بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ ساروو گنگولی نے کہا ہے کہ میں ویرات کوہلی کے بارے میں بات بھی نہیں کرنا چاہتا۔

    خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں سابق بھارتی کپتان کا ویرا کوہلی کی ناکامی پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ویرات کوہلی کے بارے میں بات نہ کریں، وہ صدیوں میں ایک بار پید ہونے والا کھلاڑی ہے، ویرات کو اوپننگ جاری رکھنی چاہیے۔

    گنگولی نے کہا کہ ابھی سات ماہ قبل کولی نے ون ڈے ورلڈکپ میں 700 رنزبنائے تھے، وہ انسان ہے۔ کبھی کبھی پلیئرز ناکام بھی ہوتے ہیں اور آپ کو اسے قبول کرنا پڑے گا۔

    بی سی سی آئی کے سابق صدر نے کہا کہ کوہلی، ٹنڈولکر اور ڈریوڈ جیسے لوگ یہ بھارتی کرکٹ میں خود ادارے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ تین چار میچ انھیں کمزور کھلاڑی نہیں بناتے، آپ انھیں فائنل میں نظرانداز نہ کریں۔

    اس سے قبل جمعرات کو بھارتی کپتان روہت شرما نے بھی کوہلی کا دفاع کیا تھا جب وہ انگلینڈ کے خلاف محض 9 رن بنا کر ریسی ٹوپلے کی بال پر آؤٹ ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں وریرات کوہلی اب تک ناکام ثابت ہوئے ہیں، بھارتی ٹیم میں بطور اوپنر اس بار انکا بلا بالکل خاموش ہے اور وہ اس ایونٹ میں بالکل آف کلر ہیں۔

  • ساروو گنگولی کا ویرات کوہلی کو عزت دینے کے لیے حیرت انگیز اقدام

    ساروو گنگولی کا ویرات کوہلی کو عزت دینے کے لیے حیرت انگیز اقدام

    بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ ساروو گنگولی نے رائل چینلجرز بنگلورو کے بیٹر ویرات کوہلی کو عزت دینے کے لیے حیرت انگیز اقدام کیا۔

    کوہلی اور گنگولی کے درمیان جھگڑا کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ 2021 میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہونے کے بعد کوہلی کو ون ڈے کی کپتانی سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کے اور گنگولی کی زیرقیادت بی سی سی آئی انتظامیہ کے درمیان لفظوں کی جنگ چھیڑ گئی تھی۔

    تاہم دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں لوگوں کو اس وقت خوشگوار حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب کوہلی اور گنگولی نے میچ کے اختتام کے بعد نہ صرف ہاتھ ملایا ویرات سے ہاتھ ملانے سے قبل ساروو نے انھیں عزت دینے کے لیے اپنی کیپ بھی سر سے اتار دی۔

    بعدازاں بھارتی بورڈ کے سابق سربراہ نے کوہلی سے ہاتھ ملا کر فوراً دوبارہ کیپ پہن لی اور سر پر کیپ پہن کر رائل چیلنجر بنگلورو کے دیگر کھلاڑیوں سے ہاتھ ملایا۔

    بھارتی اسٹار بیٹر نے بھی گنگولی کی جانب سے عزت دیے جانے کے رویے کا احترم سے جواب دیا اور ایک مسکراہٹ کے ساتھ ان کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ آئی پی ایل 2023 میں جب میچ کے دوران گنگولی ان کے پاس سے گزرے تھے تو کوہلی نے دہلی کیپٹلز کے ڈائریکٹر آف کرکٹ، گنگولی کو گھورتے ہوئے دیکھا تھا۔

    بعدازاں سابق بھارتی کپتان ساروو گنگولی نے میچ ختم ہونے کے بعد بنگلورو کے بلے باز کے ساتھ مصافحے سے بچنے کے لیے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی قطار چھوڑ دی تھی۔

  • ساروو گنگولی نے انگلش ٹیم کے زخموں پر نمک چھڑک دیا

    ساروو گنگولی نے انگلش ٹیم کے زخموں پر نمک چھڑک دیا

    بھارت کے سابق کپتان ساروو گنگولی نے راجکوٹ ٹیسٹ میں انگلینڈ کی شکست کے بعد ان کے زخموں پر نمک چھڑک دیا۔

    بی سی سی آئی کے سابق چیف گنگولی نے انڈین کنڈیشنز میں انگلینڈ کے جیتنے کے امکانات کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کی باز بال کرکٹ پر گفتگو کی ہے اور برصغیر کی پچز کو انگلش ٹیم کے لیے چیلنجنگ قرار دیا ہے۔

    ساروو گنگولی نے کہا کہ باز بال کرکٹ اچھی ہے لیکن انگلینڈ کے لیے بھارتی کنڈیشن میں کامیاب ہونا مشکل ہے۔ اگر میزبان ٹیم سیریز ہارتی ہے تو یہ میرے لیے حیرانی کی باتی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ برائے مہربانی یہ بات یاد رکھیں کہ انڈین ٹیم ویرات کوہلی اور کے ایل راہول جیسے بیٹرز کے بغیر کھیل رہی ہے۔ یہ ایک نوجوان ٹیم ہے جس میں بہت سے نئے چہرے شامل ہیں پھر بھی، انگلینڈ جدوجہد کر رہا ہے۔

    سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ بھارتی پلیئز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یشسوی جیسوال نہ صرف ایک اچھے کھلاڑی ہیں بلکہ وہ کھیل کے تمام فارمیٹس کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سرفراز نے اچھی شروعات کی ہے۔ اسے اب بیرون ملک بھی کارکردگی دکھانا ہوگی۔ سرفراز ابھرتے ہوئے کرکٹرز کے لیے ایک اچھی مثال ہیں، جنھیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اگر وہ مسلسل اسکور کرتے ہیں تو انھیں مواقع ملیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے انگلینڈ کو تیسرے ٹیسٹ میں 434 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دیتے ہوئے سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کرلی ہے۔

  • انگلینڈ کیخلاف گنگولی کی ’رعونت بھری‘ پیشن گوئی غلط ثابت ہوگئی!

    انگلینڈ کیخلاف گنگولی کی ’رعونت بھری‘ پیشن گوئی غلط ثابت ہوگئی!

    سابق بھارتی کپتان ساروو گنگولی کی پیشن گوئی غلط ثابت ہوگئی، انھوں نے پہلے ٹیسٹ سے قبل انگلش ٹیم کے خلاف بڑی بڑھک ماری تھی۔

    انگلش ٹیم نے گھر میں گھس کر بھارتی ٹیم کا شکار کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر، ان کی موجودہ ٹیم اور شائقین سب کو ہی حیران کردیا ہے۔ ایسے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ ساروو گنگولی کی انگلش ٹیم کے خلاف کی گئی پیش گوئی بھی زیر بحث آرہی ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ بھارت سیریز جیت جائے گا، صرف دیکھنا یہ ہے کہ میزبان سائیڈ یہ سیریز 0-4 سے جیتے گا یا 0-5 سے اپنے نام کرے گا۔ یہاں ہر ٹیسٹ فیصلہ کن ہو گا۔

    انگلش ٹیم کی جیت سے قبل ان کا اپنی آرا میں کہنا تھا کہ انگلینڈ یہ ٹیسٹ میچ جیت سکتا تھا اگر وہ اچھی بلے بازی کرتا۔ کوئی بھی بھارت کے خلاف 230 یا 240 بنا کر نہیں جیت سکتا۔

    گنگولی نے کہا کہ اگر انگلینڈ کی ٹیم 350 یا 400 رنز بنا لیتی تو پھر ہو بھارت کو ہرا سکتے تھے، لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے، انگلینڈ کے لیے یہ ایک مشکل سیریز ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ انگلینڈ کے لیے ایک مشکل سیریز ثابت ہوگی۔ اس وقت آسٹریلیا کے علاوہ کوئی بھی ٹیم ایسی نہیں جو بھارتی سرزمین پر اپنا اثر چھوڑ سکے۔

    واضح رہے کہ حیدرآباد میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کافی سنسنی خیز ثابت ہوا جس میں میزبان کو عبرتناک شکست سے دوچار ہونا پڑا۔

    انگلش بیٹر اولی پوپ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 278 گیندوں پر 196 رنز بنا کر انگلینڈ کے لیے یادگار کاکردکھائی اور مین آف دی میچ کے حقدار ٹھہرے۔

    انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز میں 420 پر بنائے تھے اور بھارتی ٹیم کو 231 رنز کا ہدف دیا تھا تاہم پوری ٹیم 202 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی۔