Tag: سارک سربراہ کانفرنس ملتوی

  • سارک سربراہ کانفرنس ملتوی، دفتر خارجہ کا باضابطہ اعلان جاری

    سارک سربراہ کانفرنس ملتوی، دفتر خارجہ کا باضابطہ اعلان جاری

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نے سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سارک کانفرنس میں عدم شرکت مودی کےغربت کے خلاف اعلان کی نفی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نومبر میں اسلام آباد میں ہونی والے سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے کا پاکستان نےباضابطہ طور پراعلان کردیا ہے.

    سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے کا باضابطہ اعلان ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کی جانب سے کیا گیا۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    وزیراعظم نوازشریف نے بھی نیپالی ہم منصب کو کانفرنس کے التوا سے آگاہ کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان نئی تاریخ پر سارک رکن ممالک کی شرکت چاہتا ہے۔

    وزیر اعظم نوازشریف کا مؤ قف ہے کہ سارک کانفرنس میں عدم شرکت مودی کے غربت کے خلاف اعلان کی نفی ہے۔ بھارت اڑی واقعے کے بے بنیاد مفروضے پرکانفرنس سے الگ ہوا جس کا مقصد کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سارک تنظیم کو بڑی اہمیت دیتا ہے لیکن بھارت کے شرکت نہ کرنے کے فیصلے سے سارک کا عمل رکا اور کانفرنس سے متعلق بھارتی رویہ افسوسناک ہے جب کہ کسی بھی ملک کی جانب سے دو طرفہ معاملات کو سارک فورم پر لانا چارٹر کی خلاف ورزی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

     

  • چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    اسلام آباد : بھارت کی پاکستان دشمنی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی اثر نداز ہوگئی۔ پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں بھارت سمیت چار ممالک کے شرکت سے انکار کے بعد کانفرنس ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سفارتی سطح پر بھی جارحیت سے باز نہ آیا۔ پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی وار کرگیا سارک کانفرنس نو اور دس نومبر کو اسلام آباد میں ہونا تھی۔

    بھارت نے پہلے خود شرکت سے انکار کیا اور پھر چھوٹے ممالک افغانستان ،بھوٹان اور بنگلہ دیش سے بھی انکار کروا دیا۔ چار ممالک کی شرکت سے انکار کے بعد سارک کے صدر ملک نیپال نے پاکستان کو کانفرنس ملتوی کرنے کا پیٖغام بھجوادیا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کانفرنس ملتوی ہونے کی تصدیق کردی ہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی سفارتی دہشت گردی سے خطے میں قائم ہوتے امن و استحکام کو نقصان پہنچےگا۔

    مودی نے اُڑی حملے کو جواز بنا کر راہ فرار اختیار کی، ملتوی ہونیوالی انیس ویں سارک کانفرنس کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی گئی لیکن یہ کانفرنس جب بھی ہوگی پاکستان میں ہی ہوگی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سارک تنظیم کا اگر ایک رکن بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردے تو کانفرنس نہیں ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے بھی چار مرتبہ سارک کانفرنس منسوخ کرواچکا ہے، علاوہ ازیں بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس منسوخی کے بعد پاکستان نے سارک وزارتی کانفرنس شیڈول کے مطابق کرانے پرغورشروع کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت نے اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحد پار دہشت گردی کے سبب سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکتے، ممکن ہے کچھ اور ممالک بھی کانفرنس میں شرکت نہ کریں۔ جس کے بعد بھارتی نواز بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد شاہ نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔

    بنگلادیش کے وزیرخارجہ نے کھٹمنڈو میں سارک سیکرٹریٹ کو بھی فیصلے سے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھوٹان اور افغانستان بھی اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ جس کے باعث سارک سربراہ کانفرنس کا انعقاد نا ممکن ہوگیا۔

    واضح رہے کہ سارک سربراہ کانفرنس کی منسوخی کی خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔