Tag: سازشیں

  • اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنے کے ساتھ بلیک میلنگ اور سازشیں بھی کرنے لگے!

    اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنے کے ساتھ بلیک میلنگ اور سازشیں بھی کرنے لگے!

    ٹیکنالوجی کی ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت جس کو اے آئی بھی کہا جاتا ہے تاہم اب یہی ایجاد انسانی معاشرے کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔

    ٹیکنالوجی کی ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلجنس) جس کو مختصراً اے آئی بھی کہا جاتا ہے۔ اے آئی جہاں مختلف شعبوں میں انسانوں کے لیے مددگار ثابت ہو رہا ہے وہیں دنیا کے جدید ترین اے آئی ماڈلز میں تشویشناک رویے بھی سامنے آ رہے ہیں، جو مستقبل میں انسانی معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے اے ایف پی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ جدید اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنا، بلیک میلنگ، سازشیں کرنا اور خود کو بچانے کے لیے خطرناک تدبیریں سیکھ رہے ہیں اور اب وہ اپنے تخلیق کاروں کو دھمکانے بھی لگا ہے

    رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی کے ماڈل نے خود کو خفیہ طور پر بیرونی سرور پر منتقل کرنے کی کوشش کی اور رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے اس سے یکسر انکار کر دیا۔

    صرف اتنا ہی نہیں بلکہ ایک اور اے آئی ماڈل انٹروپک نے خود کو بند کیے جانے پر انجینئر کو سنگین دھمکی بھی دی۔ انتھروپک کی تازہ ترین تخلیق کلاڈ 4 نے ایک انجینئر کو بلیک میل کیا اور اس کے غیر ازدواجی تعلقات کو ظاہر کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔

    یہ واقعات واضح کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی رفتار کے مقابلے میں ماہرین کی گرفت اب بھی کمزور ہے، اور ان ماڈلز کے رویوں پر مکمل قابو حاصل نہیں ہو سکا ہے۔ جب کہ اے آئی محققین اب تک مکمل طور پر یہ سمجھ نہیں پائے کہ ان کی تخلیقات کام کیسے کرتی ہیں۔

    مذکورہ صورتحال پر ہانگ کانگ یونیورسٹی کے پروفیسر سائمن گولڈسٹین کا کہنا ہے کہ یہ نئے ماڈل خاص طور پر اس طرح کے پریشان کن اشتعال کا شکار ہیں۔

    جب کہ ایک تشخیصی تنظیم ایم ای ٹی آر کے مائیکل چن نے اس صورتحال پر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اب یہ ایک کھلا سوال بن گیا ہےکہ مستقبل میں زیادہ قابل اے آئی ماڈلز کا رجحان ایمانداری یا دھوکا دہی کی طرف ہوگا۔

    اس کے علاوہ اپالو ریسرچ کے شریک بانی کا کہنا ہے کہ صارفین نے شکایت کی ہے کہ نئے اے آئی ماڈلز "ان سے جھوٹ بول رہے ہیں اور ثبوت پیش کر رہے ہیں”۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-began-to-rebel-and-blackmail-humans/

  • ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا

    ڈیموں کی تعمیر کے خلاف سازشیں‌ اور کرپشن کا خاتمہ، چیف جسٹس نے اعلانِ جہاد کردیا

    ملتان: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں چالیس سال سے ڈیم نہیں بنے ہم نے ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تو گلگت بلتستان میں سازشیں شروع ہوگئیں، ہمیں تمام سازشوں کو مل کر کچلنا اور معاشرے سے کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی احسان نہیں بلکہ یہ اُن کا حق ہے اور اس کی ذمہ داری عدالت پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے والوں کی قربانیوں سے سب واقف ہیں، یہ ملک ہمیں جدوجہد کے بعد ہی ملا، اب دیکھنا ہے کیا ہم نے پاکستان کی حفاظت اس کرح کی کہ جس طرح کرنی چاہیے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک میں صرف اور صرف کرپشن نے راج کیا اور آج یہ ناسور ہمارے معاشرے میں سرایت کرچکا، ہمیں کرپشن کے  خلاف جہاد کرنا ہوگا کیونکہ اگر ہم اس کو ختم نہ کرسکے اور اپنے ملک کو صاف نہ کیا تو اپنے بچوں کو کوئی مستقبل نہیں دے سکیں گے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنی اصلاح کرنا ہوگی، ہم سے بعد میں آزاد ہونے والے ممالک نے زیادہ ترقی کرلی، سرکاری تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے، ہم ملک میں تعلیم کو کاروبار نہیں بننے دیں گے، کیونکہ مجھے پاکستان سے زیادہ کچھ عزیز نہیں ہے‘۔

    ’فنڈز صحت تعلیم پر خرچ نہ ہوں تو پھر یہ کس کام کے لیے ہیں؟ کیونکہ اسپتالوں میں ایسے بھی آپریشن تھیٹر دیکھے جہاں چائے بنائی جارہی تھی‘۔

    پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کی وبا بدقسمتی سے کراچی سے شروع ہوئی جو اب اسلام آباد تک پہنچ چکی، اس کی دو وجوہات ہیں جن میں ایک ٹینکر مافیا اور دوسرا ڈیموں کی تعمیر نہ ہونا ہے، ملک میں 40 سال سے ڈیم نہیں بنائے گئے اور اب کوشش شروع کی تو سازشیں ہونا شروع ہوگئیں، جس علاقے کے سیشن ججز نے یہ بتایا کہ کئی عرصے سے اُن کے علاقے میں کوئی چوری یا جرم نہیں ہوا مگر اچانک اسکولوں کو جلا دیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈیم بنانے کے خلاف جاری ہونے والی سازشوں کو کچلنا ہوگا، ہم نے  کالا باغ ڈیم کو اپنے فیصلے میں مکمل مسترد نہیں کیا بلکہ یہ تحریر کیا کہ پہلے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کے بعد چاروں صوبوں کے اتفاق سے کالا باغ بھی تعمیر ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے بتایا کہ ’میری چھوٹی نواسی نے اپنے جیب خرچ اور عیدی کی رقم جمع کر کے 7 ہزار 30 روپے ڈیموں کی تعمیر کے لیے دیے کیونکہ ہمارے بچوں کو بھی ڈیموں کی اہمیت کا اندازہ ہے‘۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہے، ہم سب کو مل کر اس کام میں حصہ لینا ہے اور پھر اس کی حفاظت بھی کرنی ہے تاکہ ہم ملک کو مسائل سے نجات دلا سکیں۔

  • سی پیک سے متعلق بھارت سازشیں کررہا ہے‘ احسن اقبال

    سی پیک سے متعلق بھارت سازشیں کررہا ہے‘ احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک سے متعلق بھارت کا ردعمل مثبت نہیں ہے، جلد یا دیربھارت کواحساس ہوگا سی پیک خطےکے فائدے کےلیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے ورلڈ بینک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک چین اور پاکستان سمیت خطے میں خوشحالی لائے گا، بھارت تنگ نظری پرمبنی ردعمل پرنظرثانی کرے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ جنوبی ایشیا اورچین سمیت مغربی ایشیا تک سی پیک لے کرجائیں گے، منصوبے سے 3 ارب کی آبادی کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ بھارت سی پیک میں شامل نہیں ہونا چاہتا توسازشیں بند کرے اور تنگ نظری پرمبنی ردعمل پرنظرثانی کرے۔

    احسن اقبال نے تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے کا حل تنازعات اورکشیدگی میں نہیں ہے، خطے میں تعاون پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ جنوبی ایشامیں تعاون کی کنجی بھارت کے پاس ہے، بھارت مرکزمیں ہے تعاون کے بغیرترقی نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی نقشےسے متعلق ورلڈ بینک نمائندوں سے احتجاج کیا، نقشے میں شمالی علاقہ جات کونہیں دکھایا گیا تھا جس پرورلڈ بینک نمائندوں نےغلطی دورکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔