Tag: سازشی تھیوری

  • سابق امریکی صدر کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا

    سابق امریکی صدر کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے حامیوں نے کرونا ویکسین کو آبادی کم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے ملک کے سب سے بڑے کرونا ویکسی نیشن سینٹر کو بند کرا دیا۔

    حامیوں کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین آبادی کم کرنے کی سازش ہے، جو اشرافیہ نے رچائی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس کے ڈوجر اسٹیڈیم میں قائم کرونا ویکسین کے ایک مرکز کو مظاہرین کی جانب سے احتجاج پر بند کر دیا گیا ہے۔

    مظاہرین نے کرونا سینٹر پر جمع ہو کر ویکسی نیشن کو سازش قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی، مظاہرین میں زیادہ تعداد ٹرمپ کے حامیوں کی تھی جنھوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلے کارڈز پر لکھا گیا تھا کہ کرونا ویکسی نیشن آبادی پر قابو پانے کی ملکی اشرافیہ کی ایک سازش ہے۔

    مظاہرین نے ویکسی نیشن کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرے میں شامل ایک شخص نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ کوئی ویکسین نہیں ہے، یہ سینٹر ذبح خانہ یا ایک تجربہ گاہ ہے جہاں ہم سب کو چوہا بنایا گیا ہے جن پر سائنسی ریسرچ کی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر بھی ٹرمپ کے حامیوں نے مظاہرے کی حمایت کی، ان پوسٹوں میں صارفین نے بل گیٹس سے ویکسین لگوانے کا مطالبہ بھی کیا اور ویکسی نیشن کے ذریعے انسانی جسم میں چپ داخل کرنے جیسے سازشی نظریات کو فروغ دیا۔

    مقامی حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ کرونا سینٹر کو ایک گھنٹے کے لیے بند کیا گیا تھا، تاہم پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد اسے پھر کھولا گیا۔

  • کرونا ویکسین: ٹویٹر، فیس بک اور گوگل کا مشترکہ اہم قدم

    کرونا ویکسین: ٹویٹر، فیس بک اور گوگل کا مشترکہ اہم قدم

    کرونا ویکسینز کے بارے میں سازشی تھیوریز کے خلاف ٹویٹر، فیس بک اور گوگل نے اتحاد کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تین بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، ٹویٹر اور گوگل نے کرونا وائرس کی ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ کمپنیاں اپنے اس مقصد کے لیے دنیا بھر میں حقائق جانچنے والے اداروں اور حکومتی ایجنسیز کے ساتھ مل کر کام کریں گی، اور اینٹی ویکسین تفصیلات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

    حقائق جاننے والے ایک برطانوی ادارے فل فیکٹ کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کرونا ویکیسینز سامنے آ سکتی ہیں جس کے بعد آن لائن غلط اور گمراہ کن معلومات لوگوں کے اعتماد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، لہٰذا ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے یہ پروجیکٹ مرتب کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اس پراجیکٹ میں مذکورہ تین اداروں کے ساتھ امریکا، برطانیہ، اسپین، بھارت، ارجنٹائن اور افریقا کے حقائق جاننے والے ادارے بھی کام کریں گے۔

    ادارے فل فیکٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ گروپ گمراہ کن تفصیلات کی روک تھام کے لیے اصول مرتب کرے گا اور ایک مشترکہ فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ویکسینز کے خلاف سازشی تھیوریز کے خلاف پہلے ہی کام شروع ہو چکا ہے، فیس بک حال ہی میں ویکسینز کی حوصلہ شکنی پر مبنی اشتہارات پر پابندی کا اعلان کر چکا ہے، تاہم فیس بک گروپس اور انسٹاگرام پر اس کی تشہیر ابھی بھی ممکن ہے۔

    حال ہی میں ٹویٹر بھی کرونا ویکسینز کے حوالے سے غلط رپورٹس پر پابندی لگانے کا اعلان کر چکا ہے۔

  • کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    لندن: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک ٹیلی کام انجینئر نے دعویٰ کیا ہے کہ 5G ٹاور میں نصب کیے جانے کے لیے تیار کیے گئے ایکوئپمنٹ پر واضح طور پر ’COV-19‘ کی مہر لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 جی ٹیکنالوجی کے ذریعے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی سازشی تھیوری کے سلسلے میں ایک اور دعویٰ سامنے آ گیا ہے، اس دعوے کی رو سے فائیو جی ٹاورز میں ایسے ایکوئپمنٹ نصب کیے جا رہے ہیں جن پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے۔

    لیکن کیا اس ویڈیو میں دکھائی گئی کو وِڈ 19 کی مہر والا یہ فائیو جی ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟ تو اس کا جواب ہے ’نہیں‘۔

    ویڈیو میں ایک شخص نے خود کو ٹیلی کام انجینئر بتایا ہے، اس نے بتایا کہ فائیو جی ایکوئپمنٹ پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے، یہ فوٹیج رواں ہفتے سامنے آئی ہے جسے متعدد سوشل نیٹ ورکس پر پھیلایا گیا اور اب تک اسے ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    ویڈیو میں نظر آنے والے شخص نے بظاہر ٹیلی کام سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین جیسا لباس پہنا ہوا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ وہ ایک ٹیلی کام انجینئر ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران برطانیہ بھر میں 5 جی کے ستون لگانے پر مامور ہے، اس کے بعد وہ ایک سرکٹ بورڈ دکھا کر دعویٰ کرتا ہے کہ کِٹ کے ایک حصے پر COV-19 لکھا ہوا ہے۔

    وہ بتایا ہے کہ کوئی بھی کمپنی ایسی کوئی سرکٹ پروڈکٹ نہیں بناتی جس کا برانڈ نیم COV-19 ہو، لیکن اس سرکٹ بورڈ پر یہی لکھا ہوا ہے، میں سازشی تھیوری والا نہیں ہوں، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ لوگ کیوں اس طرح کے سرکٹ ٹاورز میں نصب کروا رہے ہیں؟

    سب پہلی بات تو یہ ہے کہ اس شخص کے بارے میں یہ نہیں معلوم کہ وہ واقعی ٹیلی کام انجینئر ہے یا نہیں، تاہم جو ایکوئپمنٹ وہ دکھا رہا ہے وہ 5G ٹیلی کامز کٹ نہیں ہے۔ یہ سرکٹ بورڈ درحقیقت وِرجن میڈیا باکس سے کیبل ٹیلی وژن کے لیے لیا گیا ہے، جس کی کیسِنگ اس ویڈیو فوٹیج کے اختتام پر وہاں موجود گاڑی کے بونٹ پر دکھائی دیتی ہے۔

    ورجن میڈیا نے روئٹرز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سرکٹ بورڈ ایک پرانے ٹی وی باکس سے لیا گیا ہے، اور اس پر کھدا ہو COV-19 بھی مستند نہیں ہے۔ کمپنی کے ایک نمایندے کا کہنا تھا کہ ٹی وی باکس کے کسی بھی پرزے پر کبھی بھی کو وِڈ نائنٹین کی مہر نہیں لگائی گئی، نہ ہی پرنٹ کیا گیا۔ اس کا کسی موبائل نیٹ ورک انفرا اسٹرکچر بشمول 5 جی، کے ساتھ ہرگز کوئی تعلق نہیں۔

    اس سرکٹ بورڈ کے ایک کونے پر اسکارٹ پلگ کے ساتھ جو خاکی رنگ کا کیبل کنیکٹر دکھائی دے رہا ہے، یہ ورجن میڈیا ٹی وی باکس کا ہے، روئٹرز نے ذرایع سے موصول ہونے والی بالکل اسی بورڈ کی تصاویر سے بھی اس بورڈ کا موازنہ کیا، اور یہ تصاویر میچ کر گئیں۔

    نتیجہ

    ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے، جس میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ کو وِڈ 19 کا لیبل لگا ایکوئپمنٹ 5 جی ٹاور پر نصب کیا جا رہا ہے۔

  • کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    مانچسٹر: کرونا وائرس کی وبا 5G ٹیکنالوجی سے پھیلی ہے، اس سازشی تھیوری پر یقین کرنے والوں نے برٹش ٹیلی کام کے انجینئرز پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تصور نے برطانوی ٹیلی کام انجینئرز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، اب تک 39 انجینئرز پر حملے کیے جا چکے ہیں۔

    برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ حملوں میں انجینئرز کو جنسی تشدد اور بد اخلاقی کا نشانہ بنایا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل فائیو جی سازشی تھیوری کے تحت موبائل ٹاورز پر بھی حملے کیے گئے ہیں، اب تک 33 ٹاورز ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں جن میں سے برٹش ٹیلی کام کے 11 ٹاورز کو بھی نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

    فائیو جی ٹیکنالوجی سے خائف برطانویوں نے مزید 20 ٹاورز تباہ کر دیے

    چیف ایگزیکٹو بی ٹی فلپ جانسن کا مطالبہ تھا کہ اس سازشی تھیوری کو اب روکا جائے، ہمارے انجینئرز کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور مجھے ان کی فکر ہے، برٹش ٹیلی کام کے جن ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا وہ 5G ٹاور تھے ہی نہیں، کرونا وائرس کے پیچھے 5G کی تھیوری بے بنیاد ہے۔

    فلپ جانسن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا فائیو جی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بہت سے کھمبوں پر لوگوں کی طرف سے خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں تا کہ ہمارے انجینئرز ان پر نہ جا سکیں، جب کہ وہ لینڈ لائن ٹیلی فون سسٹم کے کھمبے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں فائیو جی ٹاورز پر حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی اس سازشی تھیوری کو رد کیا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ریڈیو شعاعوں کے ذریعے نہیں پھیلتا۔ یاد رہے کہ برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکٹو فلپ جانسن خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے۔