Tag: ساس بہو جھگڑا

  • عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    بغداد: عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراق کی کمشنری النجف میں ساس بہو کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ ساس نے 21 سالہ حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کے وقت بہو باورچی خانے میں کھانا تیار کر رہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آگ لگنے سے خاتون کے جسم کا 65 فی صد حصہ جھلس گیا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خاتون کے جلنے کے زخم تیسرے درجے کے ہیں۔

    حاملہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نجف صوبے میں اپنے گھر میں کھانا پکا رہی تھی، بھائی کے بیان کے مطابق اچانک اس نے محسوس کیا کہ اس کے کپڑوں پر کوئی سیال مادہ چھڑکا جا رہا ہے، جوں ہی وہ پلٹی اسی لمحے اس کا جسم آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے اور عام لوگ ساس کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں۔ ساس اپنی بہو کو جلا کر موقع سے فرار ہو گئی تھی، متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے رپورٹ کے بعد پولیس نے ساس کا بیان ریکارڈ کر کے انھیں جانے کی اجازت دے دی۔

    متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کا حق لے کر رہیں گے اور وہ واردات کے حوالے سے تمام تفصیلات سے متعلقہ حکام کو آگاہ کر چکے ہیں۔ عراقی حکام ابھی تک اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کی وجوہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی بھی وہاں موجود تھے۔

    عراق میں گھریلو تشدد کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ایسے جرائم کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو، دیورانی جیٹھانی کے جھگڑے عروج پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہی خاندان چھوڑنے والے شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے کہا ہے کہ جب وہ شاہی خاندان کا حصہ تھیں، اس دوران شاہی خاندان کے افراد نے ان کی ویڈیوز لیک کی تھیں۔

    ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ان کی ساس کمیلا پارکر، جیٹھانی کیٹ مڈلٹن اور جیٹھ شہزادہ ولیم نے ان کی ویڈیوز لیک کر کے پریس کو جاری کی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ میگھن مارکل کے اس بیان سے دو ہی دن قبل برطانوی اخبار ٹائمز نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ میگھن مارکل نے محل میں قیام کے دوران شاہی دربار کے عملے کو دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا، اس واقعے کی بکنگھم پیلس تحقیقات بھی کر رہا ہے۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2018 میں کنگسٹن پیلس میں قیام کے دوران میگھن نے شاہی عملے کے 2 افراد کو محل سے بے دخل کر دیا تھا جب کہ تیسرے اسٹاف کے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل میگھن معروف امریکی ٹی وی ہوسٹ اوپرا ونفرے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں برطانوی شاہی خاندان کو تنبیہ کی تھی کہ وہ ان کے بارے میں جھوٹ بولنا بند کر دے ورنہ وہ اور ان کے شوہر اپنی خاموشی توڑ دیں گے۔

    میگھن کا کہنا تھا بکنگھم پیلس ان کے بارے میں مسلسل غلط بیانی سے کام لے رہا ہے، لیکن اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔

    انھوں نے انٹرویو میں کہا وہ اور ان کے شوہر پہلے ہی شاہی حیثیت سے دست بردار ہو چکے ہیں اور وہ بہت سے اعزازات سے محروم بھی کر دیے گئے ہیں، نہیں معلوم شاہی خاندان اب ان سے کیا توقع کرتا ہے۔

    میگھن نے کہا ہم ابھی بھی خاموش ہیں، لیکن اگر ان کے خلاف پروپیگنڈا بند نہیں کیا گیا تو یہ خاموشی زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکے گی۔