Tag: سالانہ رپورٹ

  • خیبر پختونخواہ سے سینکڑوں دہشت گرد گرفتار

    خیبر پختونخواہ سے سینکڑوں دہشت گرد گرفتار

    پشاور: محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخواہ نے سال 2022 میں سینکڑوں دہشت گرد گرفتار کر کے تخریب کاری کی درجنوں وارداتیں ناکام بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخواہ نے سال 2022 کی سالانہ رپورٹ مرتب کرلی۔

    رواں برس سی ٹی ڈی نے 768 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، 90 دہشت گردوں کے سر پر انعام مقرر تھا۔

    قبائلی علاقوں سمیت صوبے بھر میں 2 ہزار 597 آپریشنز کیے گئے جن میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بھی شامل ہیں، 19 سو 60 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، گرفتار دہشت گردوں میں 628 ہائی پروفائل مطلوب ملزمان بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق آپریشنز کے دوران 349 دستی بم، 80 ایس ایم جی گنز، 16 خودکش جیکٹس اور 7 راکٹ لانچرز اور دیگر بھاری اسلحہ برآمد کیا گیا۔

    سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال خیبر پختونخواہ پولیس کو 279 واقعات میں ٹارگٹ کیا گیا، رواں سال 116 پولیس جوان شہید جبکہ 125 زخمی ہوئے۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ: سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں کا ذکر

    امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ: سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں کا ذکر

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ ( اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ) نے انسانی حقوق کے بارے میں2015ء کی اپنی سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کاخصوصی تذکرہ کیاہے۔ رپورٹ میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے صوبہ کی دوسری بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جبری گمشدگی اورانسانی حقوق کی دیگرخلاف ورزیوں کے واقعات کو نمایاں کیاگیاہے۔

    اس سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں میڈیا میں بڑھتے ہوئے سینسرشپ اوراظہاررائے کی آزادی پرقدغن لگانے کا بھی خصوصی ذکرکیاگیاہے۔

    2015کی اس سالانہ کنٹری رپورٹ کے سیکشن نمبرایک میں کہاگیاہے کہ سندھ اورپنجاب میں سیاسی جماعتیں خصوصی طورپرحملوں کانشانہ بنی ہیں۔

    ایم کیوایم ، اے این پی، پیپلزپارٹی اور سرکاری شخصیات کو نشانہ بنایاگیاہے۔رپورٹ میں اٹک میں ہونے والے خودکش حملے میں پنجاب کے وزیرداخلہ شجاع خانزادہ اور21دیگرافراد کے جاں بحق ہونے اورکراچی میں دہشت گردوں کی جانب سے ایم کیوایم کے ایم این اے رشیدگوڈیل پر ہونے والے قاتلانہ حملے کابھی خصوصی ذکر کیا گیا ہے ۔

    اس سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان بھرمیں قانون نافذکرنے والے اداروں کے ہاتھوں مختلف پس منظررکھنے والے افرادکی جبری گمشدگی کے واقعات کا خصوصی ذکرکیاگیا ہے۔

    رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیراملٹری رینجرزکی جانب سے ایم کیوایم کے ارکان کی گرفتاریوں ، حراست میں تشدد اور قتل کے واقعات ہوئے ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ حالیہ آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے 55 ارکان کوماورائے عدالت قتل کیا گیا، 151 کارکنان لاپتہ ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات کامطالبہ کیاہے۔

    رپورٹ میں سپریم کورٹ کے جسٹس جاویداقبال کی سربراہی میں قائم لاپتہ افرادکے واقعات کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے کہاگیاہے کہ سندھ میں 211 افراد کاتاحال کچھ پتہ نہیں ہے۔

    لاپتہ افرادکے اس کمیشن کو2011ء سے 31مارچ تک 2ہزار 722 افرادکے لاپتہ ہونے کی شکایات موصول ہوئیں جن میں سے ایک ہزار452 کیسزنمٹادیے گئے جبکہ ایک ہزار233 افرادکے کیسزنمٹانے باقی ہیں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سالانہ کنٹری رپورٹ میں پاکستان میں میڈیا میں بڑھتے ہوئے سینسرشپ اوراظہاررائے کی آزادی پرقدغن لگانے کا خصوصی طورپر ذکر کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ مئی کے مہینے میں پاکستان کی میڈیاریگولیٹری اتھارٹی پیمرانے میڈیاپرعدلیہ، پاکستان آرمی یادیگر قانون نافذکرنے والی ایجنسیوں کے خلاف تمام نشریات پرپابندی عائد کی ہے۔

    پیمرانے یہ احکامات یکم مئی کوایم کیوایم کے قائد کی ایک تقریر کے ردعمل میں جاری کئے تھے جس میں فوج پر شدید تنقیدکی گئی تھی ۔