Tag: سالانہ عرس

  • پیر کو عام تعطیل کا اعلان، اسکول اور دفاتر بند رہیں گے

    پیر کو عام تعطیل کا اعلان، اسکول اور دفاتر بند رہیں گے

    لاہور : حکومت نے پیر کو عام تعطیل کا اعلان کردیا ، جس کے پیش نظر  26اگست کو تعلیمی ادارے ،سرکاری دفاتر  بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے پیر کو عام تعطیل کا اعلان کردیا ، حضرت داتا گنج بخشؒ کے سالانہ عرس پر مقامی تعطیل کا اعلان کیا گیا۔

    اس حوالے سے چیف سیکرٹری نےنوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا 26 اگست کو ڈسٹرکٹ لاہور میں چھٹی ہوگی اور تمام تعلیمی ادارے ،سرکاری دفاتر اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔

    خیال رہے حضرت داتا گنج بخشؒ کا 981 واں سالانہ عرس کا آغاز 24 اگست سے ہوگا ، عرس کی تقریبات کا آغاز دربار پر چادر پوشی کی رسم سے کیا جائے گا، عرس کی تقریبات 26اگست تک جاری رہے گی۔

  • عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندرکا 764 واں عرس شروع

    عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندرکا 764 واں عرس شروع

    سیہون: سندھ کے عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کا 764 واں عرس سیہون میں جاری ہے ، تین روزہ عرس کا افتتاح گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے مزار پر چادر چڑھا کر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کے 764 ویں عرس کی تقریبات کا آغاز گورنر سندھ کے مزار پر چادر چڑھانے سے ہوا،تین روزہ جاری رہنے والی تقریبات میں ہزاروں زائرین کی آمد متوقع ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عرس کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

    lal-post-4

    ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف نے زائرین کی سہولیات کے لیے 100 سے زائد پانی کی سبیلیں لگائی گئی ہیں،ایمبولینسس اور فوری امداد کے لیے عارضی طبی کلینک بھی بنائے ہیں،جب کہ کل ضلع بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے،اور ضلع میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    lal-post-2

    حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کا خاصہ روایتی ’’دھمال‘‘ ہے،جو مرید اور مرشد کے درمیان روحانی بندھن کی عکاس نظر آتا ہے،ڈھول کی تھاپ پر مریدوں کا دھمال اور نعرے سے سماع سا بندھ جاتا ہے، یہ رقص عرس کے تینوں دن جا ری رہتا ہے۔

    lal-post-1

    قرآن خوانی اور ہدیہ تہنیت پیش کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں،جب کہ وزارت ثقافت سندھ کی جانب شعری نشست اور حضرت لعل شہباز قلندر پر منقبت و مقالے پیش کی تقریب کا بھی اہتمام ہوتا ہے،جس میں ملک بھر کے دانشور اور ادیب شرکت کرتے ہیں،اور حضرت کی زندگی اور ان کے کلام پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں۔

    lal-post-3

    مغرب کے بعد شروع ہونے قوالیاں رات گئے جاری رہتی ہیں، جہاں قوالی مریدوں کے ذوق اور محبت کو وجد کی بلندیوں تک پہنچا دیتی ہے، زمان و مکاں سے ماوراء کراتی یہ قوالیاں صوفی ازم میں معرفت کے حصول میں مشاہدے اور مجاہدے کے بعد سب سے اہم حثیت رکھتی ہے۔

    lal-post-5

    عرس کا اختتام دعائیہ تقریب پر کیا جاتا ہے، اور اس دن لنگر کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے، اور تبرکات کی تقسیم کی جاتی ہیں۔

    لعل شہباز قلندر – مختصر حالاتِ زندگی

    حضرت لعل شہباز قلندرکا اصلی نام سید محمد عثمان مرندوی تھا، تاہم اہلِ خانہ انہیں سید شاہ حسین کے نام سے پکارا کرتے تھے، آپ 8 شعبان 1177 عیسوی میں آذر بائی جان کے علاقے مروند میں پیدا ہوئے، جہاں ابتدائی تعلیم کے حصول کے بعد مدینہ اور پھر کربلا تشریف لے گئے۔

    کربلا میں آپ کا قیام امام حسین کا روضہ مبارک تھا، جہاں ایک شب خواب میں امام کی جانب سے ملنے والی ہدایت پر برصغیر کے لیے روانہ ہوئے،سندھ کے علاقے سہیون میں قیام پذیر ہوئے،اور اسلام کے حقیقی تصور سے لوگوں کو روشناس کرایا، ںواسہ رسول ﷺ کی مدح سرائی پر وقت کے حاکم کے جبرکا بھی شکار رہے، لیکن ہار نہیں مانی۔

    آپ کے کئی معجزے آج بھی سیہون میں دیکھے جا سکتے ہیں،آپ کے حسنِ سلوک سے متاثر ہو کرکئی غیر مسلموں نے آپ کے ہاتھوں پراسلام قبول کیا۔

    آپ تمام عمر آلِ رسول کے مداح رہے، اور امام حسین کی عظیم قربانی کے مقصد سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہے،حب آلِ رسول کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا نے والے ان عظیم صوفی بزرگ کا وصال 1274 عیسوی میں ہوا۔

  • حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے 711ویں عرس کی تقریبات جاری

    حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے 711ویں عرس کی تقریبات جاری

    دہلی: حضرت خواجہ نظام الدین اولیا کے سالانہ عرس کا آج تیسرا روز ہے۔ عرس میں بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں عقیدت مند شریک ہیں ۔

    سلسلہ چشتیہ کے روحانی بزرگ سلطان المشائخ ، محبوب الہٰی حضرت خواجہ نظام الدین اولیا رحمۃ اللہ علیہ کے سات سو گیارہویں سالانہ عرس کے  تیسرے روز کی تقریبات جاری ہیں، خواجہ نظام الدین اولیاء کے عرس میں بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں عقیدت مند شریک ہیں۔

    خواجہ نظام الدین اولیاء سے عقیدت رکھنے والے غیرمسلموں کی بڑی تعداد بھی عرس میں شرکت کرتی ہے، عرس کے پہلے روز افتتاحی تقریب کے موقع پر خواجہ نظام الدین اولیاء کے مزار کو عرق گلاب اور عطریات کیساتھ غسل دیا گیا۔

    غسل کی تقریب سید نظام نظامی کی رہنمائی میں کی گئی، غسل کے بعد اجمیر شریف سے لائی گئی چادر خواجہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر چڑھائی گئی۔

    عرس کی تقریبات میں محفل سماع کو خاص اہمیت حاصل ہے، جس میں عقیدت مند قوال صوفانہ کلام پیش کرتے ہیں اور صوفیائے کرام کا امن و آشتی کا پیغام لوگوں تک پہنچاتے ہیں۔

    حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر دہلی کے علاوہ دنیا بھر میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔