Tag: سال کا طویل ترین دن

  • آج کا دن غیر معمولی کیوں ہے؟

    آج کا دن غیر معمولی کیوں ہے؟

    پاکستان سمیت زمین کے نصف کرے پر آج سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہے، دوسرے نصف کرے پر سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔

    پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک (زمین کے شمالی کرے) میں آج سال کا طویل ترین دن ہے، دن کا دورانیہ 14 سے 15 گھنٹے پر محیط ہوگا اور کل بروز بدھ 22 جون سے دن کا دورانیہ کم جبکہ راتیں طویل ہونا شروع ہو جائیں گی۔

    کراچی میں آج دن 13 گھنٹے 41 منٹ کا ہوگا۔

    آج کے دن ناروے کے شمالی علاقوں میں سورج غروب ہی نہیں ہوگا۔

    ماہرینِ فلکیات کے مطابق 21 جون کو زمین کا جھکاؤ سورج کی جانب زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سورج زیادہ دیر تک روشن رہتا ہے، اس دوران موسم گرما کی شدت بھی برقرار رہے گی جبکہ رات مختصر ترین ہوگی۔

    ماہرین کے مطابق انتہائی شمالی علاقوں میں موسم گرما میں سورج غروب ہی نہیں ہوتا، 23 ستمبر کو دن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوتا ہے اس کے بعد راتوں کے دورانیے میں اضافہ اور دن کا دورانیہ مختصر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

    21 دسمبر شمالی کرے میں سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوتی ہے۔

    جنوبی کرے میں طویل ترین رات

    دوسری جانب زمین کے جنوبی کرے میں جہاں اس وقت موسم سرما ہے، آج سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔ جنوبی کرے کے ممالک میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ وغیرہ شامل ہیں۔

    یہاں پر جون، جولائی اور اگست سرد ترین مہینے ہوتے ہیں جبکہ دسمبر میں گرمی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ یہاں کے رہائشی آج سال کے مختصر ترین دن اور طویل ترین رات کا مشاہدہ کریں گے۔

  • 21 جون: آج زمین کے نصف کرے پر سال کا طویل ترین دن ہے

    21 جون: آج زمین کے نصف کرے پر سال کا طویل ترین دن ہے

    پاکستان سمیت زمین کے نصف کرے پر آج سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہوگی، دوسرے نصف کرے پر سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔

    پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک (زمین کے شمالی کرے) میں آج سال کا طویل ترین دن ہوگا، دن کا دورانیہ 14 سے 15 گھنٹے پر محیط ہوگا اور کل بروز منگل 22 جون سے دن کا دورانیہ کم جبکہ راتیں طویل ہونا شروع ہو جائیں گی۔

    آج کے دن ناروے کے شمالی علاقوں میں سورج غروب ہی نہیں ہوگا۔

    ماہرینِ فلکیات کے مطابق 21 جون کو زمین کا جھکاؤ سورج کی جانب زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سورج زیادہ دیر تک روشن رہتا ہے، اس دوران موسم گرما کی شدت بھی برقرار رہے گی جبکہ رات مختصر ترین ہوگی۔

    ماہرین کے مطابق انتہائی شمالی علاقوں میں موسم گرما میں سورج غروب ہی نہیں ہوتا، 23 ستمبر کو دن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوتا ہے اس کے بعد راتوں کے دورانیے میں اضافہ اور دن کا دورانیہ مختصر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

    21 دسمبر شمالی کرے میں سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوتی ہے۔

    موسم سرما کی طویل ترین رات

    دوسری جانب زمین کے جنوبی کرے میں جہاں اس وقت موسم سرما ہے، آج سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔ جنوبی کرے کے ممالک میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ وغیرہ شامل ہیں۔

    یہاں پر جون، جولائی اور اگست سرد ترین مہینے ہوتے ہیں جبکہ دسمبر میں گرمی اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ یہاں کے رہائشی آج سال کے مختصر ترین دن اور طویل ترین رات کا مشاہدہ کریں گے۔

  • زمین کے طویل قامت جانور کا دن آج ہی کیوں منایا جاتا ہے؟

    زمین کے طویل قامت جانور کا دن آج ہی کیوں منایا جاتا ہے؟

    آج دنیا بھر میں تیزی سے معدومی کی طرف بڑھتے زرافوں کے تحفظ کے حوالے سے عالمی دن منایا جارہا ہے۔ سنہ 1980 سے اب تک اس معصوم جانور کی آبادی میں 40 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔

    اس دن کو منانے کا آغاز عالمی فاؤنڈیشن برائے تحفظ زرافہ جی سی ایف نے کیا جس کے تحت ہر سال، سال کے سب سے طویل دن اور طویل رات یعنی 21 جون کو زمین کے سب سے طویل القامت جانور کا دن منایا جاتا ہے۔

    زرافہ ایک بے ضرر جانور ہے جس کا گھر افریقہ کے جنگلات ہیں۔ عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این نے زرافے کو معدومی کے خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔

    آئی یو سی این کے مطابق لگ بھگ 35 سال قبل دنیا بھر میں زرافوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد تھی تاہم اب یہ تعداد گھٹ کر صرف 98 ہزار رہ گئی ہے۔

    کچھ عرصہ قبل زرافوں کے تحفظ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی گئی جس میں بتایا گیا کہ زرافوں کی آبادی میں سب سے زیادہ کمی افریقہ کے صحرائی علاقوں سے ہوئی اور بدقسمتی سے یہ اتنی خاموشی سے ہوئی کہ کسی کی نظروں میں نہ آسکی۔

    رپورٹ کے مطابق ان جانوروں کی معدومی کی دو بڑی وجوہات ہیں۔

    ایک تو ان کی پناہ گاہوں کو انسانوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے زرعی زمینوں میں تبدیل کردینا جس کے باعث یہ اپنے فطری گھر سے محروم ہوجاتے ہیں، دوسرا ان کے گوشت کے لیے کیا جانے والا ان کا شکار، جس کی شرح جنوبی سوڈان میں سب سے زیادہ ہے۔

    آئی یو سی این کی سرخ فہرست کے نگران کریگ ہلٹن کا کہنا ہے کہ تنازعوں اور خانہ جنگیوں سے انسانوں کے ساتھ اس علاقے کا ماحول اور وہاں کی جنگلی حیات بھی متاثر ہوتی ہے اور بدقسمتی سے براعظم افریقہ کا بڑا حصہ ان کا شکار ہے۔

    علاوہ ازیں موسموں میں تبدیلی یعنی کلائمٹ چینج اور قحط، خشک سالی وغیرہ بھی زرافوں سمیت دیگر جانوروں کی معدومی کی وجہ ہیں۔

    اقوام متحدہ نے منتبہ کیا ہے کہ انسانوں کی وجہ سے دنیا کی جنگلی حیات شدید خطرات کا شکار ہے جس میں سب سے بڑا خطرہ ان کی پناہ گاہوں سے محرومی ہے۔ مختلف جنگلی حیات کی پناہ گاہیں آہستہ آہستہ انسانوں کے زیر استعمال آرہی ہیں۔

  • سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات

    سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات

    کراچی : پاکستان میں آج رواں سال کا طویل ترین دن ہوگا اور مختصر ترین رات ہوگی ، جس کے بعد دن کا دورانیہ بتدریج کم اور راتیں طویل ہونا شروع ہوجائیں گی، آج دن کا دورانیہ چودہ سے پندرہ گھنٹے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سال کے تین سو پینسٹھ دنوں میں الگ الگ اتار چڑھاؤ ہوتے ہیں، پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں آج سال کا طویل ترین دن ہوگا، دن کا دورانیہ چودہ سے پندرہ گھنٹے پر محیط ہوگا اور کل بروز جمعہ 22 جون سے راتیں طویل ہونا شروع ہو جائیں گی۔

    ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے اکیس جون کو زمین کا جھکاؤ سورج کی جانب زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سےسورج زیادہ دیر تک اپنی روشنی بکھیرتا رہے گا، اس دوران موسم گرما کی شدت بھی بر قرار رہے گی جبکہ رات مختصر ترین ہوگی۔

    ماہرینِ فلکیات کے مطابق یکم جولائی کے بعد دن کا دورانیہ بتدریج کم ہونا شروع ہو جاتا ہے اور 22 ستمبر کودن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوتا ہے۔اس کے بعد راتوں کے دورانیے میں اضافہ اور دن کا دورانیہ مختصر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

    بائیس دسمبر سال کا مختصر ترین دن اور رات طویل ترین ہوتی ہے۔

    دوسری جانب گوگل نے بھی سال کے طویل ترین دن پر ڈوڈول متعارف کرادیا ہے۔