Tag: سال 2018

  • سال 2018 کے چند مقبول ترین ٹویٹس

    سال 2018 کے چند مقبول ترین ٹویٹس

    کراچی: دنیا بھر میں سوشل میڈیا کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے یہی وجہ ہے کہ اب صارفین اپنے مسائل اجاگر کرنے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آواز اٹھاتے ہیں۔

    آج ہم بات کررہے ہیں رواں سال مشہور ہونے والی شخصیات کے چند منفرد اور یادگار ٹویٹ کی۔

    وزیراعظم عمران خان

    وزیراعظم عمران خان نے 19 نومبر کو امریکی صدر کو دھمکی آمیز بیان کے بعد ٹویٹ کیا اور پاکستان کی قربانیوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران خان نے ایک نعت شیئر کی جسے صارفین نے بہت زیادہ پسند کیا۔

    اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے 10 نومبر کو ایک تصویر شیئر کی جس میں بے گھر شخص اپنے دو کمسن بچوں کے ساتھ سڑک کنارے چادر اڑھے سورہا تھا، انہوں نے لکھا کہ ’آج میں نے بے گھر افراد کیلئے تعمیر کی جانی والی 5 پناہ گاہوں میں سے پہلی کا سنگ بنیاد لاہور میں رکھا۔ اسی طرح راولپنڈی اور پھر دیگر شہروں کی باری آئے گی، ہم اپنے نادار شہریوں کیلئے سماجی بہبود کا جال بچھانے کیلئے پرعزم ہیں تاکہ چھت کیساتھ انہیں صحت و تعلیم کی سہولیات بھی مل سکیں‘۔

    وزیراعظم نے ایک روز قبل اپنی تقریر میں مرغی اور انڈے کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے کا طریقہ بتایا جس پر ناقدین نے مذاق بھی بنایا البتہ دنیا کی امیر ترین اور نامور شخصیت بل گیٹس نے اس فارمولے کو کامیاب قرار دیا۔ وزیراعظم نے بل گیٹس کا ایک انٹرویو شیئر کیا جو بہت زیادہ مشہور ہوا۔

    میجر جنرل آصف غفور

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک افغان بارڈر پر باڑ کی تنصیب کے حوالے سے فوجی جوانوں کی ایک ویڈیو شیئر کی جسے بہت زیادہ سراہا گیا۔

    کرتار پور راہداری منصوبے کی افتتاحی تقریب کی میجر جنرل آصف غفور نے ویڈیو شیئر کی جسے دنیا بھر میں پسند کیا گیا۔

    پاک فوج کی جانب سے دیامر اور بھاشا ڈیم فنڈ کے لیے ایک ارب روپے سے زائد رقم کے عطیات دیے گئے، آرمی چیف آف اسٹاف نے چیک چیف جسٹس آف پاکستان کے حوالے کیا. اس تصویر اور اعلان کو قوم نے بہت سراہا۔

    پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے صاحبزادے سعد صدیقی کی شادی کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جو میجر جنرل آصف غفور نے اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کی تھیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین کو خبردار کرنے کے لیے ایک ویڈیو جاری کی جس میں یہ بتایا گیا کہ ایک گروہ پاک فوج کا نام لے کر بذریعہ کال آپ کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کررہا ہے، یہ ایک گروہ ہے جس سے خبردار رہیں۔

    فواد چوہدری

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو گزشتہ ماہ بلیو ٹک کا اعزاز ملا۔

    فواد چوہدری کا 15 نومبر کو ٹویٹ کردہ کارٹون بہت زیادہ وائرل ہوا۔ انہوں نے سینیٹ میں داخلے کی پابندی عائد ہونے کے اگلے روز یہ تصویر شیئر کی۔

    اعظم سواتی کے مستعفیٰ ہونے کے حوالے سے بھی فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا جسے ہزاروں ری ٹویٹ اور لائیکس ملے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے 18 نومبر کو خلیجی ممالک کا کامیاب دورہ کیا، ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا کہ دبئی کے حکمران کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے اردو زبان میں ٹویٹ گیا گیا ہو۔

    اس ٹویٹ میں شیخ محمد بن راشد المکتوم نے عمران خان کو خوش آمدید کہا اور پاکستان کے ساتھ تعلقات پر فخر کا اظہار بھی کیا۔

    اسلام آباد میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے ایشیا کپ 2020 کی میزبانی ملنے پر پاکستانی قوم کو مبارک باد پیش کی۔

    پاکستان میں تعینات برطانوی سفیر نے برٹس ایئر ویز کی دوبارہ پروازوں کا آغاز ہونے پر اردو میں ٹویٹ کیا اور مبارک باد پیش کی۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف این آر او مانگ رہے ہیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے بیٹے کی پیدائش کا اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیا۔

    نوٹ: ٹویٹس کا انتخاب عوامی مقبولیت کی بنیاد پر کیا گیا۔

  • سال 2018  میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    سال 2018 میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : سال دوہزار اٹھارہ میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گیارہ سال میں ایف بی آرکی ریونیو وصولی میں ساڑھے4گنااضافہ ہوا اور مالی سال 18-2017 تک ریونیو وصولی 3842 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    ایف بی آر زرائع کا کہنا ہے کہ پندرہ دسمبر تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد چودہ لاکھ تھی جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصےمیں یہ تعداد گیارہ لاکھ تھی، ٹیکس جمع کروانے کی آخری تاریخ پندرہ دسمبر تھی جس میں آج تک کی توسیع کی گئی ہے۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہناہےیہ حتمی تاریخ ہے اوراس میں مزید توسیع نہیں کی جائےگی۔تاہم انکم ٹیکس کمشنر کو کیس کی صورت حال دیکھتے ہوئے پندرہ دن کی توسیعی دینے کا اختیار حاصل ہے۔

    11ایف بی آر کے مطابق 11 سال قبل ریونیووصولی847.2 ارب تھی، 11 سال میں مجموعی ٹیکس وصولیوں میں 2995 ارب ، انکم ٹیکس وصولی میں 360 فیصد اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹیوں کی وصولی میں 187 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سیلز ٹیکس وصولیاں 382 فیصد بڑھ گئیں۔

    مالی سال 12-2011 ٹیکس وصولیوں کی بلند شرح کا سال رہا اور ٹیکس وصولیوں میں 20.84 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ کسٹم ڈیوٹی وصولی 360 فیصد بڑھ گئیں۔

    مزید پڑھیں : ٹیکس معاملات میں کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی: وزیرِ مملکت حماد اظہر

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرِ مملکت ریونیو محمد حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات میں کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔

    واضح رہے  دو ہفتے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے آخری تاریخ 15 دسمبر کر دی تھی۔

    اس سے قبل 27 نومبر 2018 کو وزیرِ مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے اعلان کیا تھا کہ حکومت نے دیر سے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں پر عائد جرمانہ ختم کر دیا ہے۔

  • سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    سال 2018 کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    کراچی : سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن آج ہوگا، پاکستان کے عوام سورج گرہن کے مناظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال آج تیسری اور آخری بار سورج کو گرہن لگے گا، جو پاکستان میں نہیں نظر آئے گا جبکہ آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، کینیڈا، شمال مشرقی ایشیا، شمالی یورپ، گرین لینڈ اور روس کے شمالی علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج ہونے والا سورج گرہن جزوی ہوگا، سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکردو منٹ پر ہوگا، جس کا اختتام چار بجکر اکتیس منٹ پر ہوگا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

    یاد رہے رواں برس کا پہلا جزوی سورج گرہن سولہ فروری جبکہ دوسرا تیرہ جولائی کو دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں : صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا آغاز


    یاد رہے  27 جولائی 2018 کی شب کو اس صد ی کا طویل ترین چاند گرہن رونما ہوا ، جس کا دورانیہ ایک گھنٹہ 43 منٹ تھا،  چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں  کیا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کے لئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    se-2

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا جاتا ہے اور روز دیا جاتا ہے کہ یہ منظر دیکھنے کے لیے خاص قسم کے چشمے، دوربینیں اور دوسرے آلات کا استعمال کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    سورج گرہن براہ راست دیکھنے سے پرہیز

    سورج گرہن براہِ راست دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    طبی ایکسرے سے سورج کی جانب دیکھنے سے پرہیز کریں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

  • نئے سال کی آمد پر رہنماؤں کے خصوصی پیغامات

    نئے سال کی آمد پر رہنماؤں کے خصوصی پیغامات

    اسلام آباد : نئے سال کے موسم پر مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی اور معروف شخصیات کی جانب سے سال نو کی مبارکباد کا سلسلہ ہے جس میں نئے سال میں نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کا عہد کیا ہے.

    سال 2017 کا اختتام ہوچکا ہے اور نیا سال پوری آب و تاب کے ساتھ دہلیز پر کھڑا ہے، قوموں کے لیے یہ دن گزشتہ سال کا جائزہ لینا ہی نہیں بلکہ نئے اہداف کے انتخاب اور ان کے حصول کے لیے منصوبہ بندی کا موقع بھی ہوتا ہے جس کا اظہار انہوں نے اپنے بیانات میں کیا.

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نئے سال میں پُرامید ہیں کہ قوم متحد ہو کرکرپشن مافیا کے خاتمے، قانون کے تحفظ اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن رکھنے کے لیے متحد رہے گی اور اس سال کرپشن مافیا کا خاتمہ ہوگا.

    سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت کو 2017 میں منفی پروپیگنڈے اور انتشار کی سیاست کا سامنا رہا لیکن اس کے باوجود بھی حکومت نے اہم سنگ میل عبور کیے اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، مردم شماری کرائی،کراچی اور بلوچستان میں امن قائم کیا اور ملک کے کونے کونے میں میٹرو وے پہنچائی.

    بلاول بھٹو زرادری نے نئے سال کے موقع پر کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2017 میں مقدمات کا سامنا کیا لیکن عدالت سمیت کسی ادارے کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا کیوں کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور سال 2018 میں پورے ملک سے کامیابی حاصل کرکے ملک کے مزدوروں، محنت کشوں اور غریبوں کے حقوق کا دفاع کریں گے اور بے روزگاروں کو روزگار مہیا کریں گے.

    سربراہ پاکستان عوامی تحریک علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ سال 2018 کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ وقت اب مشترکہ چیلنجوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سمجھنے کا ہے اور وقت آگیا ہے کہ سماج مخالف عناصر کو شکست دی جائے جو مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان ناقابل اعتماد، خوف اور غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں.

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا کہ سال 2017 نواز شریف کی سیاست کا آکری سال ہوگا اور ایسا ہی ہوا اور انشااللہ 2018 میں یہ پورا ٹبر سیاست سے باہر ہوگا اور ملک میں حقیقی جمہوریت قائم ہو جہاں غریبوں کے مسائل حل ہوں اور مظلوموں کو انصاف ملے.

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہر ایک شہری کو سال نو کی مبارکباد دیتا ہوں اور دعاگو ہوں کہ سال 2018 ہمارے ملک میں ہمیشہ کے لیے  امن و استحکام  لائے اور ہمارے جن  چیلنجز کا سامنا ہے وہ کل کامیاب اور خوشحال ہونے کے مواقعوں میں تبدیل ہوجائیں.

  • جنگ عظیم دوئم، نائن الیون اور سونامی کے بعد 2018 کی پیشن گوئی

    جنگ عظیم دوئم، نائن الیون اور سونامی کے بعد 2018 کی پیشن گوئی

    نابینا بلغارین خاتون وینجیلا اپنی روحانی اور غیر مرئی صلاحیتوں کے باعث بابا ونگا کے نام سے شہرت رکھتی تھیں وہ مختلف امراض میں مبتلا لوگوں کی روحانی مدد کیا کرتی تھیں جس کے باعث جلد ہی دور دراز سے لوگ ان کے پاس آیا کرتے تھے.

    تاہم دنیا بھر میں ان کی شہرت جنگ عظیم دوئم سے متعلق پیشن گوئی کے سچ ثابت ہونے کے بعد عروج پر پہنچی اور یکے بعد دیگرے اُن کی پیشن گوئیاں سچ ثابت ہوتی گئیں اور حیران کن طور پر اُن کے انتقال کے بعد بھی آج تک سچ ثابت ہوتی جارہی ہیں.

    آئندہ سال 2018 کے لیے پیشن گوئیاں

    گو بابا ونگا 1996 میں انتقال کر گئیں تھیں تاہم ان کی پیش گوئیاں تحریری طور پر اب بھی موجود ہیں جس میں انہوں نے دنیا کی خاتمے کے لیے 5079 میں دنیا ختم ہو جائے گی آج بھی پوری ہو رہی ہیں.

    سال 2018 کے لیے نابینا خاتون نے پیش گوئی کی تھی کہ اس سال امریکا سپرپاور نہیں رہے گا اور چین امریکا پر غالب آکر دنیا پر راج کرے گا۔

     

     

    سال 2018 کے حوالے سے اُن کی ایک اور پیش گوئی سیارہ زہرہ سے توانائی کے نئے ذخائر کا ملنا ہے جو دنیا میں تہلکہ مچا دے گی اور پٹرول، گیس اور ڈیزل کے بجائے لوگ نئی توانائی سے استفادہ کریں گے.

    نابینا خاتوں کی سچ ثابت ہونے والی پیش گوئیاں 

    سال 1930 میں کی گئی جنگ عظیم دوئم کی پیشن گوئی 1939 میں  پورا ہونے پر دنیا پر اس نابینا خاتون کی ’’بینائی‘‘ آشکار ہوئی.

     

     

     بابا ونگا نے 1989 میں کہا تھا کہ عنقریب امریکی لوگ انتہائی خوف میں مبتلا ہوں گے جب ان پر دو لوہے کے  پرندے حملہ کریں گے اور وہ خوف، دہشت اور موت کا دن ہوگا، یہ پیشن گوئی نائن الیون کی صورت پوری ہوئی.

    سونامی کے حوالے سے انہوں نے پیشن گوئی کی تھی کہ ایک بڑی موج آئے گی جو کئی گاؤں، دیہاتوں اور شہروں کو نگل لے گی ایسی تباہی مچے گی جو دنیا نے شاید اس سے قبل کبھی نہ دیکھی۔ یہ پیشن گوئی 2004 میں پوری ہوئی.

     

     

    برطانیہ کے یورپین ممالک سے علیحدگی سے متعلق پیشن گوئی کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ یورپ جیسا ابھی ہے ویسا نہیں رہے گا کئی جغرافیائی اور انتظامی تبدیلیاں آئیں گی.

    دنیا کے خاتمے سے متعلق  پیشن گوئیاں

    سال 2167-2088 میں ایک مصنوعی سورج کی وجہ سے رات کو ختم کیا جا سکے گا اور انسان روبوٹ کی طرح ہوجائیں گے جب کہ چھوٹی قومیں جنگ کریں گی اور بڑی قومیں دور رہیں گی اس دوران  آدھے انسان جانور بن جائیں نئے مذہب کی بنیاد رکھی جائے گی۔اور 2304 تک سورج ٹھنڈا پڑ جائے گا، لوگ سائنس بھول کر جانور جیسے زندگی گزاریں گے اور دنیا5076 میں ختم ہوجائے گی.

     

    حالات زندگی 

    وینجیلا 1 جنوری 1911 کو بلغاریہ کے شہر وینجیلا میں پیدا ہوئیں وہ نیلی آنکھوں اور سنہری بالوں کی وجہ سے خوبصورت تو تھی ہی ساتھ میں ذہین بھی تھی اور روحانی علاج سے بھی دلچسپی رکھتی تھی۔

    تاہم ایک حادثے نے ان کی بینائی چھین لی وہ  ہوائی بھنور جسے مٹی کا طوفان گھومتا ہوا طوفان بھی کہا جاتا ہے پھنس گئیں تھیں جس نے انہیں  اٹھا کر اتنی دور پھینک دیا کہ وہ زخمی حالت میں ملی کہ  آنکھیں مٹی سے بھر گئیں اور ہمیشہ کے لیے نابینا ہوگئی لیکن قدرت نے بصارت کمال کی عطا کردی۔

    وہ 1939 میں پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوگئيں جس کے بعد ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا مگر خلاف توقع وہ صحت یاب ہوگئی جس کی وجہ سے لوگوں میں اس کی روحانی قوتوں کی شہرت ہونے لگی۔ تاہم 11 اگست 1996 کو یہ عجیب و غریب شخصیت اور حیرت انگیز دوراندیشی رکھنے والی انتقال کرگئیں لیکن ان کی پیشن گوئیاں آج بھی پوری ہو رہی ہیں۔