Tag: ساما

  • سعودی عرب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں کمی کیوں ہوئی؟

    سعودی عرب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں کمی کیوں ہوئی؟

    ریاض: سعودی عرب سے مختلف ممالک کو بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں رواں برس ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے، ترسیلات زر بھجوانے کی شرح میں کمی 2011 کے بعد پہلی بار دیکھی جارہی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما نے کہا کہ سنہ 2011 کے بعد سے پہلی بار سعودی عرب میں مقیم تارکین کی ترسیلات زر 10 ارب ریال سے کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔

    اپریل 2023 کے دوران سعودی عرب میں سالانہ بنیاد پر تارکین کی ترسیل زر 27.3 فیصد کم ہوئی ہے۔

    تارکین نے اپریل 2023 کے دوران 9.92 ارب ریال بھجوائے جبکہ 2022 کے اپریل میں 13.65 ارب ریال بھجوائے تھے اور یوں 3.7 ارب ریال کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    ساما کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تارکین نے پہلی بار 2011 کے دوران مسلسل 3 ماہ تک 10 ارب ریال سے کم بھجوائے تھے۔

    فروری میں 9.76 ارب ریال اور مارچ میں 9.59 ارب ریال بھجوائے، یہ 45 ماہ میں کم ترین ترسیل ہے۔

    سال رواں کے آغاز سے اب تک تارکین نے 39.79 ارب ریال بھجوائے، سالانہ بنیاد پر یہ شرح 23.6 فیصد کم ہے۔

    گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 52.1 ارب ریال بھجوائے گئے تھے، اس دوران 12.3 ارب ریال کا فرق ریکارڈ کیا گیا۔

    سنہ 2022 کے دوران تارکین نے 143.2 ارب ریال بھجوائے تھے جبکہ 2021 میں 153.9 ارب ریال بھیجے تھے اور 6.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔

  • سعودی مرکزی بینک کے نئے گورنر کی تعیناتی

    سعودی مرکزی بینک کے نئے گورنر کی تعیناتی

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ایمن بن محمد بن سعود کو سعودی مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے پر تعینات کردیا، نئے گورنر کئی بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ڈاکٹر فہد المبارک کو سعودی مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے سے سبکدوش کر کے ان کی جگہ ایمن بن محمد بن سعود السیاری کو تعینات کردیا، السیاری گورنر بدرجہ وزیر ہوں گے۔

    السیاری 17 اکتوبر 2019 سے سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے ڈپٹی گورنر کی حیثیت سے فرائض انجام رہے تھے، السیاری نے ساما میں سیکریٹری گورنر برائے سرمایہ کاری کے عہدے پر 2013 سے 2019 تک خدمات سر انجام دیں۔

    السیاری ساما میں انویسٹمنٹ کمیٹی، مالیاتی پالیسی کمیٹی، خطرات کی نگراں کمیٹی اور مالیاتی استحکام کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے ہیں۔

    وہ سعودی سینٹرل بینک کی مجلس انتظامیہ کے ڈپٹی چیئرمین، سعودی ترقیاتی فنڈ مینجمنٹ، قومی مرکز برائے قرضہ کی مجلس انتظامیہ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ میں سرمایہ کاری کمیٹی کے ممبر بھی رہ چکے ہیں۔

    السیاری 1999 میں سعودی سینٹرل بینک سے منسلک ہوئے تھے، سنہ 2003 میں وہ 3 برس کے لیے عالمی بینک گروپ میں شامل ہوئے۔

    انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز مالیاتی تجزیہ کار کی حیثیت سے سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ سے کیا تھا۔

    السیاری کنگ فہد یونیورسٹی برائے پیٹرولیم و معدنیات سے بی کام، امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے فنڈنگ بزنس مینجمنٹ میں ماسٹرز ہیں، علاوہ ازیں ہارورڈ بزنس اسکول سے پبلک مینجمنٹ پروگرام بھی کیے ہوئے ہیں۔

  • سعودی بینکوں کا کرونا کے خلاف جنگ میں اہم کردار

    سعودی بینکوں کا کرونا کے خلاف جنگ میں اہم کردار

    ریاض: سعودی مانیٹری اتھارٹی کے گورنر ڈاکٹر احمد الخلیفی کا کہنا ہے کہ سعودی بینک کرونا کی وبا سے متاثر نہیں ہوئے۔

    سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی(ساما) کے گورنر ڈاکٹر احمد الخلیفی نے ‘سعودی عرب ثابت قدم اور مستحکم’ کے عنوان سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی بینکوں نے کرونا بحران سے نمٹنے کے لیے متعدد موثر پالیسیاں اپنائی ہیں۔

    گورنر ساما نے کہا کہ سعودی بینک کرونا کی وبا سے متاثر نہیں ہوئے انہوں نے انٹرویو کے دوران کہا کہ سعودی عرب کا مالیاتی شعبہ ماضی کی طرح آج بھی مستحکم ہے اور کل بھی رہے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ سامان نے چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کی مدد کے لیے 50 ارب ریال کا ریلیف پروگرام جاری کیا۔ ڈاکٹر احمد الخلیفی نے کہا کہ کرونا سے معاشرے کے بعض متاثرہ طبقوں کو اسپیشل سکیم ‘ساند’ کے ذریعے تعاون دیا گیا، اس اسکیم سے انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔

    معیشت کی بحالی، سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کا کہنا تھا کہ رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران 506 بزنس لائسنسز دیے گئے، زیادہ لائسنسز جون میں دیے گئے جس کی وجہ سے اپریل اور مئی میں کرونا کے باعث معاشی سرگرمیوں کے تعطل کی کافی تلافی ہوئی۔

    خالد الفالح کا کہنا تھا کہ معیشت سے متعلق جون کے مثبت اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی معیشت کرونا کے اثرات سے نکل رہی ہے، بیرونی سرمایہ کاری میں دوبارہ اضافہ دیکھیں گے۔

  • سعودی حکومت کا عوام کو مالیاتی فراڈ سے بچانے کے لیے اہم اقدام

    سعودی حکومت کا عوام کو مالیاتی فراڈ سے بچانے کے لیے اہم اقدام

    ریاض: سعودی عریبین اتھارٹی (ساما) نے بینکوں میں مالیاتی فراڈ سے بچنے کے لیے اسپیشل گائیڈ بک جاری کر دی۔

    سعودی عریبین اتھارٹی (ساما) کی جانب سے اسپیشل گائیڈ بک جاری کی گئی ہے جس میں تمام بینکوں پر پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ اپنے یہاں فراڈ کے سدباب کے لیے انتظامی یونٹ قائم کریں جو ہر طرح کے مالی فراڈ سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل پیش کرنے کے ساتھ فراد کی روک تھام میں موثر کردار ادا کرے۔

    اسپیشل گائیڈ بک کے مطابق انسدا دھوکہ دہی یونٹ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ مالیاتی فراڈ سے متعلق کارروائی،شواہد اور ممکنہ پالیسیاں تجویز کرے۔

    انسدا دھوکہ دہی یونٹ بین الاقوامی تنظیموں سے جاری ہونے والے نئے ضوابط اور سفارشات سے استفادہ کرے اور مالیاتی فراڈ کے سدباب سے متعلق سرگرمیوں سے فائدہ اٹھائے۔

    گائیڈ بک کے مطابق تمام بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے کھاتے داروں کو مالیاتی فراڈ کے طور طریقوں کے بارے میں مسلسل آگاہ کرتے رہیں۔

    واضح رہے کہ مالیاتی فراڈ سے بچاؤ کے لیے گائیڈ بک کا اجرا اس حوالے سے پیش آنے والے خطرات کو لگام لگانے میں معاون ثابت ہوگا۔

  • سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس کے حوالے سے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں گاڑیوں کی انشورنس میں بھی 2 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کردیا گیا ہے، اقدام کرونا وائرس کے نقصانات کے ازالے کے طور پر کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں گاڑیوں کی انشورنس ختم ہونے کی صورت میں 2 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کردیا گیا ہے، فیصلہ سعودی عریبین مانیٹری ایجنسی (ساما) نے کرونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے اور نجی اداروں اور انشورنس کمپنیوں کی مدد کے لیے کیا ہے۔

    ساما کے فیصلے کے تحت اگر کسی کی گاڑی کی انشورنس ختم ہورہی ہو تو اس میں 2 ماہ کی توسیع خود کار نظام کے تحت ہوجائے گی۔

    ساما نے ہدایت دی ہے کہ جن شہریوں یا مقیم غیر ملکیوں نے 1 ماہ کی انشورنس 8 اپریل 2020 کو کروائی ہو ان کی انشورنس میں بھی 2 ماہ کا اضافہ کردیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انشورنس کی دفعہ 54 کے مطابق جو افراد انشورنس فیس قسطوں میں ادا کرتے ہیں اگر انہوں نے کرونا بحران کے دوران قسط ادا نہ کی ہو تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انشورنس منسوخ نہ کریں۔

    یہ ہدایت یہ بھی دی گئی ہے کہ انشورنس کمپنیاں انشورنس کی قسطوں کی رقم انشورنس کروانے والوں کے مطالبات کی رقم سے منہا کرلیں۔

    قبل ازیں ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مخصوص شہروں میں گاڑیوں کے ملکیتی کارڈز استمارے کی تجدید کے لیے فحص سرٹیفکیٹ درکار نہیں ہوگا۔

    ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کے استمارہ کی تجدید کے لیے موٹر وہیکل انشورنس ہونا لازمی ہے تاہم لوگوں کو جرمانے سے بچانے کے لیے فحص سرٹیفکیٹ کی شرط عارضی طور پر ختم کی گئی ہے۔