Tag: سامنے

  • فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    واشنگٹن : ورجینیا کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن فلسطینی نژاد نوجوان ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک فلسطینی نڑاد نوجوان ابراہیم سمیرہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گیا جب اس نے ورجینیا ریاست کے جیمز ٹاؤن شہر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، فلسطینی نوجوان ابراہیم سمیرہ کو صدر ٹرمپ کے سامنے سچ بات کہنے کی پادش میں تقریب سے نکال دیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ابراہیم سمیرہ ورجینیا ریاست کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن ہیں اور اس کونسل میں دوسرے مسلمان رکن قرار دیے جاتے ہیں، اس موقع پر ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی کی اور ساتھ ہی کہا کہ جناب صدر آپ ہمیں ورجینیا میں ہمارے گھروں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ابراہیم سمیرہ کے والد صبری سمیرہ امریکی قومی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں، صبری سمیرہ نے 11 سال امریکا واپسی کے لیے قانونی جنگ لڑی اور آخر کار سنہ 2014ءکو انہیں امریکی ریاست شیکاگو میں آنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • میگھن مرکل کے عوامی تقریبات میں کالا لباس زیب تن کرنے وجہ سامنے آگئی

    میگھن مرکل کے عوامی تقریبات میں کالا لباس زیب تن کرنے وجہ سامنے آگئی

    لندن : میگھن مرکل نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ شاہی تقریبات میں عوام کی مرکز نگاہ بننے سے بچنے کے لئے کالے لباس کا انتخاب کرتی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کا گزشتہ سال حصہ بننے والی معروف اداکارہ میگھن مرکل نے شاہی خاندان کی تمام تقریبات میں کالا لباس زیب تن کرنے کی وجہ بتا دی۔

    شاہی خاندان کی چھوٹی بہو نے بتایا کہ وہ شاہی تقریبات میں عوام کی مرکز نگاہ بننے سے بچنے کے لئے کالے لباس کا انتخاب کرتی ہیں۔

    شاہی خاندان کے مبصر رچرڈ فٹس ولیمز نے واضح کیا کہ میگھن مارکل شاہی تقریبات کے علاوہ دیگر کاموں میں بھی سادہ اور سیاہ لباس پہنتی ہیں۔

    انہوں نے سادہ لباس پہننے کو ترجیح دینے کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر وہ رنگین لباس پہنیں گی تو اُن کا لباس خبر بن جائے گا ۔

    انہوں نے گزشتہ روز ریلیز ہونے والی فلم دی لائن کنگ کے پریمئر میں بھی کالا لباس پہنا تھا،خیراتی تنظیموں کی جانب سے منعقد کسی تقریب میں بھی میگھن کالا لباس ہی پہنتی ہیں، میگھن کے نزدیک کالا لباس پہننے سےاُن کے خیر کے کام کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

  • ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    ایس 400 بحران کے بعد امریکا نے ترکی کے سامنے راستے بند کردئیے

    واشنگٹن : امریکا نے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم بحران حل کرنے کےلیے مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ ایکشن گروپ کی تشکیل پر غور کررہا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام اور امریکا کے ایف 35 جنگی جہازوں کے منصوبے کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا کوئی حل نکالا جاسکے۔

    امریکی وزارت دفاع کے ترجمان اریک باھن کا کہنا تھا کہ تکنیکی ایکشن گروپ کی تشکیل اس مرحلے پر ضروری نہیں اور نہ ہی امریکا اسے تنازع کے حل کے ایک وسیلے کے طور پردیکھتا ہے۔

    دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کئی مرتبہ اپنے بیانات میں یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ روسی ساختہ S-400 میزائل سسٹم معاہدے سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایردوان اپنے عوام کے سامنے یہ موقف پیش کرنے کے خواہش مند ہیں کہ وہ امریکی دباؤ پر نہیں جھکتے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کردیا، 29 مارچ کو انقرہ نے واضح کیا تھا کہ دفاعی نظام سے متعلق پہلے ہی معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے اور اس کے پابند ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ترکی نے امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 جنگی طیارے کے پروگرام میں شراکت دار کے حوالے سے تمام قواعد پر عمل درآمد کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایف 35 منصوبے میں ترکی شراکت دار ہے اور انقرہ میں ہی طیارے کے بعض حصے تیار ہوں گے۔