Tag: سامیعہ قتل کیس

  • سامیعہ قتل کیس: والد اور سابق شوہرگرفتار

    سامیعہ قتل کیس: والد اور سابق شوہرگرفتار

    جہلم : صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم کی پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامیعہ شاہد کے قتل کے مقدمے میں مقتولہ کے والد اورپہلے شوہرکوگرفتار کر لیا.

    تفصیلات کےمطابق سامیعہ شاہد قتل کیس کے مرکزی ملزم اور مقتولہ کے پہلے شوہر چودھری شکیل نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے سامیعہ شاہد کو گلا دبا کر قتل کیا.

    سامیعہ کے پہلے شوہرچودھری شکیل نے پولیس کو بتایا کہ اس نے دوپٹے سے سامیعہ شاہد کاگلا دبایا جس سے اس کی موت واقع ہوئی.

    یاد رہے کہ آج ایڈیشنل سیشن جج سجاد افضل کی عدالت میں سامیعہ شاہد قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے اگلی سماعت پر ملزم چودھری شکیل کو گرفتار کر کے پیش کر نے کا حکم دیا تھا.

    واضح رہے کہ مقتولہ سامیعہ شاہد کی فرانزک رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہوگئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی موت دم گھٹنے سے ہوئی.

  • سامیعہ قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم نے پہلے شوہراورسہیلی کا بیان قلمبند کیا

    سامیعہ قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم نے پہلے شوہراورسہیلی کا بیان قلمبند کیا

    جہلم : سامیعہ قتل کیس میں بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم جہلم پہنچ گئی۔ ٹیم نے سامیعہ کے پہلے شوہر اور سہیلی کا بیان قلمبند کیا، تحقیقاتی ٹیم نے سامیعہ قتل کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم میں مبینہ طورپرغیرت کے نام پر قتل ہونیوالی 28 سالہ پاکستان نژاد برطانوی خاتون سامیعہ کے حوالے سے ڈی آئی جی ابو بکر کی سربراہی میں بننے والی تین رُکنی ٹیم شواہد اکٹھے کرنے جہلم پہنچی۔

    تحقیقاتی ٹیم نے برطانوی نژاد سامیعہ کے پہلے شوہر شکیل کا بیان ریکارڈ کیا ۔ شکیل نے بیان دیا کہ سامیعہ کی موت کے وقت وہ شہر سے باہر تھا۔ اسے اس واقعے کا علم نہیں۔

    شکیل نے دعویٰ کیا کہ سامیعہ اب بھی اس کی بیوی تھی، شکیل کا کہنا تھا کہ سامیعہ کا دوسرے شوہر اور مدعی مختار کاظم کے پاس کاغذات جعلی ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم نے سامیعہ کی دوست عنبرین کا بیان بھی ریکارڈ کیا ۔ مختار کاظم کے مطابق سامیعہ نے پاکستان آکر اپنا پاسپورٹ اور دیگر ڈاکومنٹس اسی دوست کے پاس رکھوائے تھے۔ لیکن عنبرین نے تحقیقاتی ٹیم کو بیان میں اس بات کی تردید کردی۔

    تحقیقاتی ٹیم نے مقامی تفتیشی افسران سے بھی واقعے پر بات کی۔ پولیس اب تک برطانوی نژاد خاتون کے قتل کا معمہ حل نہیں کر پائی۔

    علاوہ ازیں اطلاعات کے مطابق مقتولہ کے والد نے الزامات سے انکار اورسامیعہ کی موت کوطبعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس کیس کی مزید تحقیقات نہیں چاہتا۔

    سامعہ کے شوہر نے پریس کانفرنس کے دوران مقتولہ کی گردن پر زخم کے نشانات کے شواہد بھی پیش کیے اور کہا کہ یہ طبعی موت نہیں بلکہ غیرت کے نام پر قتل ہے۔

    دوسری جانب بی بی سی کے مطابق جہلم پولیس نے سامیعہ شاہد کے مبینہ قتل کے مقدمہ میں نامزد والدہ امتیاز بی بی اور بہن مدیحہ شاہد کو بے گناہ قرار دے دیا ہے اور کہا کہ جائے وقوعہ پر ان دونوں کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

     

  • سامیعہ قتل کیس : پولیس آٹھ روز بعد بھی معمہ حل نہ کرسکی

    سامیعہ قتل کیس : پولیس آٹھ روز بعد بھی معمہ حل نہ کرسکی

    جہلم : سامیعہ قتل کیس آٹھ روز بعد بھی حل نہیں ہوسکا۔ مقتولہ سامیعہ کے سابق شوہر شکیل نے ضمانت قبل از گرفتار کروالی ہے، قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ گئی جس کے مطابق سامیعہ کی گردن کےدائیں طرف زخم کانشان ہے۔ سامیعہ کے باقی جسم پر کسی قسم کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کےبعد ہی کوئی نتیجہ نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہریت کی حامل خاتون سامیعہ کو قتل کیا گیا یا طبعی موت ہوئی، پولیس آٹھ روز بعد بھی قتل کا معمہ حل نہ کرسکی۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثار کے نوٹس لینے پر پولیس کی متعدد ٹیمیں اصل حقائق تک پہنچنے کے لئے دن رات کوشاں ہیں، ڈی پی او جہلم کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کاانتظار ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سامیہ شاہد قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی، انکوائری کمیٹی کےسربراہ ڈی آئی جی ابوبکرخدابخش ہوں گے۔ کمیٹی باہتر گھنٹے میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں قانون وانصاف کےتقاضے پورے کیے جائیں گے۔

    ڈی پی او جہلم کا کہنا ہے کہ سامیعہ کے سابق شوہر شکیل کے دو قریبی عزیزوں کو بھی تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے ہلاکت کے مقدمے میں مدعی سامیعہ کےدوسرے شوہر مختارکاظم کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

    مقتولہ کے دوسرے شوہر مختار کاظم نے الزام لگایا کہ سامعہ کو لندن سے والد کی بیماری کے بہانے بلایا گیا تھا میری بیوی کے والد اور سابق سسرالیوں نے مل کر قتل کیا۔ سامعہ اپنے پہلے شوہر سے لندن میں خلع لے چکی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سید مختار کاظم نامی شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے کی بناء پر پاکستان میں ”غیرت“ کے نام پر قتل کردیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامیعہ شاہد منگلا ڈیم کے قریب واقع گاﺅں پنڈوری میں اپنے رشتے داروں سے ملاقات کیلئے آئی تھیں جہاں وہ وفات پاگئیں۔ واقعہ کے بعد برٹش رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ سامیعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔

    علاوہ ازیں سامعہ کے ماں باپ، سابق شوہر سمیت 5 افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تھا۔

    مزید تفتیش کیلئے جسم کے نمونے فرانزک لیب میں ٹیسٹ کیلئے بھیج دیئے گئے ہیں۔ جبکہ آر پی او راولپنڈی فخرسلطان راجا نے بھی منگلا کینٹ تھانے کے علاقے میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔