Tag: سام سنگ

  • ’ایپل‘ سے نمبر ون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز کس نے چھینا؟

    ’ایپل‘ سے نمبر ون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز کس نے چھینا؟

    کیلیفورنیا : اسمارٹ فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ’ایپل‘ نے اپنا منفرد مقام کھو دیا، مارکیٹ میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال فروخت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2024کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کے اسمارٹ فون کی فروخت میں تقریباً 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے سام سنگ کو دوبارہ سرفہرست ہونے کا موقع ملا۔

    ریسرچ فرم آئی ڈی سی کی ڈیٹا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری اور مارچ کے دوران اسمارٹ فون کی ترسیل 7.8 فیصد بڑھ کر 289.4 ملین یونٹس ہوگئی جبکہ سام سنگ کے مارکیٹ شیئر 20.8فیصد ہیں جس نے ایپل سے اسمارٹ فون بنانے کا اعزاز لے کر اپنے نام کرلیا۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون بنانے والی کمپنی کی فروخت میں نمایاں کمی گزشتہ سال دسمبر کی سہ ماہی میں اس کی مضبوط کارکردگی کے بعد سامنے آئی جب اس نے سام سنگ کو دنیا کے نمبر ون فون بنانے والے کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

    Apple LOSES

    کمپنی 17.3 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ دوسرے نمبر پر واپس آگئی ہے کیونکہ چینی برانڈز ہواوے نے مارکیٹ شیئر حاصل کرلیا۔

    اس کے علاوہ شیاؤمی کمپنی چین کی سب سے بڑے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے پہلی سہ ماہی کے دوران 14.1فیصد کے مارکیٹ شیئر کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    آئی ڈی سی کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ایپل نے 50.1 ملین آئی فون بھیجے جو کہ پچھلے سال اسی عرصے میں بھیجے گئے 55.4 ملین یونٹس سے کم ہیں۔

    چین میں ایپل کے اسمارٹ فون کی ترسیل ایک سال پہلے کے مقابلے 2023 کی آخری سہ ماہی میں 2.1 فیصد کم ہوگئی۔

  • سام سنگ نے آئی فون کو فولڈ ایبل فون میں بدلنے والی ایپ متعارف کرا دی

    سام سنگ نے آئی فون کو فولڈ ایبل فون میں بدلنے والی ایپ متعارف کرا دی

    جنوبی کوریا کی ٹیک کمپنی سام سنگ اپنی ٹرائی گلیکسی ایپ کے لیے ایک منفرد اپ ڈیٹ کے ساتھ ایپل کے صارفین کو ہدف بنا رہی ہے، جس سے آئی فون صارفین دو آئی فونز کو ساتھ رکھ کر سام سنگ گلیکسی زیڈ فولڈ استعمال کرنے کے تجربے سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

    یہ فیچر اینڈرائیڈ فونز پر بھی دستیاب ہے، لیکن سام سنگ نے ابھی آئی فونز پر کام کرنے کے لیے ٹرائی گلیکسی ایپ کی استعدادِ کار میں اضافہ کیا ہے۔

    یہ اپ ڈیٹ سام سنگ کی جانب سے اپنے تازہ ترین فولڈ ایبل فونز، گلیکسی زیڈ فلپ 5 اور گلیکسی زیڈ فولڈ 5 کو گزشتہ ماہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ایک ہائی پروفائل ایونٹ میں لانچ کرنے کے بعد سامنے آئی ۔

    آپ کے آئی فون پر ایپ استعمال کرنے میں سا م سنگ سے کیو آر کوڈ اسکین کرنا شامل ہے، جو کمپنی کی پریس ریلیز میں دستیاب ہے۔ ایسا کرنے سے آپ سام سنگ کی ٹرائی گلیکسی ایپ میں آئی فون کی ہوم اسکرین پر شارٹ کٹ شامل کر سکیں گے۔

    شارٹ کٹ لانچ کرنے سے سام سنگ کے ون یوزر انٹرفیس اینڈرائیڈ سافٹ ویئر کی نقل تیار ہو جاتی ہے۔ لیکن جن صارفین کے پاس دو آئی فونز ہیں وہ ان کو ایک ساتھ استعمال کر سکتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ سافٹ ویئر سام سنگ کے گلیکسی زیڈ فولڈ پر کیسا نظر آئے گا۔

    اس موڈ میں آزمانے کے لیے چند مختصر ڈیمو دستیاب ہیں، جس میں ایک ایئر ہاکی گیم اور ایک سمندری منظر کی متحرک ویڈیو شامل ہے جس میں وہیل اور دیگر آبی مخلوقات کو تیرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    یہ ڈیمو اس بات کی عکاسی نہیں کرتے ہیں کہ حقیقت میں گلیکسی زیڈ فولڈ کو استعمال کرنا کیسا ہوگا، لیکن سام سنگ واضح طور پر اپنے صارفین کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ ڈبل ڈسپلے میں ایپس کیسی نظر آئیں گی۔

  • آئی فون صارفین کو چکمہ دینے کا نیا حربہ سامنے آگیا

    آئی فون صارفین کو چکمہ دینے کا نیا حربہ سامنے آگیا

    سیئول: آئی فون کے صارفین کو راغب کرنے کے لئے سام سنگ کا نیا حربہ سامنے آیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سام سنگ نے ’ٹرائی گیلکسی‘ کے نام سے نئی ایپ تیار کی ہے اس ایپ کو انسٹال کرنے کے بعد ‘آئی فون’ صارفین گیلکسی ایس ٹوئنٹی تھری ڈسپلے اور یوزرانٹرفیس استعمال کرسکیں گے جس سے مجازی طور پر گیلکسی ایس 23، گیلکسی زیڈ فلپ فور، اور گیلکسی زیڈ فولڈ فور کا تجربہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    کمپنی کے مطابق ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ ٹیوٹوریئل اور ہدایات بھی فراہم کرتی ہے تاکہ آئی فون کے صارفین اس سے استفادہ کرسکیں، مگر تجزیہ کاروں کے مطابق آپ کو جلد ہی احساس ہوجاتا ہے کہ آپ اپنا فون اس کے اصل سافٹ ویئر کی بجائے ویب ایپ سے چلارہے ہیں۔

    دوسری جانب سام سنگ کیمرے کی بعض سہولیات اور آبجیکٹ اریزر کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو عین گوگل اریزر کی طرح کام کرتے ہوئے تصویر کو فالتو اجزا سے پاک کرتا ہے۔

  • نوڈلز فروخت کرنے والا اسٹور اربوں کمانے والی کمپنی میں کیسے بدلا؟

    نوڈلز فروخت کرنے والا اسٹور اربوں کمانے والی کمپنی میں کیسے بدلا؟

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں سے ایک سام سنگ ایک ٹریڈنگ کمپنی سے شروع ہوئی جو مچھلیاں اور نوڈلز فروخت کرتی تھی؟

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی مجموعی برآمدات کا پانچواں حصہ صرف ایک کمپنی برآمد کرتی ہے اور وہ ہے سام سنگ، سام سنگ اپنی مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے دنیا کی 20 بڑی کمپنیوں میں شامل ہے جبکہ الیکٹرونکس انڈسٹری میں ایپل کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

    سام سنگ کی بنیاد یکم مارچ 1938 کو جنوبی کوریائی لینڈ لارڈ کے بیٹے لی بیونگ چل نے ایک چھوٹی سی ٹریڈنگ کمپنی بنا کر رکھی جو خشک مچھلی، نوڈلز اور ایسی ہی دیگر چیزیں ملک کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتی تھی۔

    کورین زبان میں سام سنگ کا مطلب ہے تین ستارے، اس کا پہلا لوگو بھی تین ستاروں پر مشتمل تھا۔

    1945 تک سام سنگ چین اور دیگر ہمسایہ ملکوں کو بھی اپنی مصنوعات بھیجنے لگی، 1950 میں جب جنگ کوریا شروع ہوئی تو یہ ملک کی 10 بڑی کمپنیوں میں شامل تھی۔

    شمالی کوریا کی فوج نے سیئول پر قبضہ کر لیا تو مسٹر لی کو سام سنگ کا ہیڈ آفس بوسان منتقل کرنا پڑا جس کا کمپنی کو خاصا فائدہ پہنچا کیونکہ بوسان میں امریکی فوج بڑی تعداد میں موجود تھی اور فوجی سازوسامان کی منتقلی کا ٹھیکہ مسٹر لی کو مل گیا۔

    جنگ کے بعد سام سنگ گروپ نے پہلی شوگر ریفائنری اور ٹیکسٹائل مل لگائی جو اس وقت کوریا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل فیکٹری بنی۔

    پچاس کی دہائی کے آخر تک سام سنگ گروپ اتنا بڑا بن چکا تھا کہ اس نے جنوبی کوریا کے تین بڑے بینک، ایک انشورنس کمپنی اور دو تین سیمنٹ اور کھاد ساز فیکٹریاں خرید لیں، ساٹھ کی دہائی میں کچھ مزید کمپنیاں خرید لیں۔

    16 مئی 1961 کی فوجی بغاوت کے وقت مسٹر لی جاپان میں تھے، وہ کچھ عرصہ ملک واپس نہ لوٹے کیونکہ فوجی جنرل پارک چنگ ہی نے اقتدار سنبھالتے ہی معاشی اصلاحات کے نام پر سام سنگ کی ایکوئزیشن سے تین بینکوں کا کنٹرول واپس لے لیا۔

    دراصل جنرل پارک ہی تھے جنہوں نے معاشی اصلاحات کر کے جنوبی کوریا کو ترقی پذیر سے ترقی یافتہ اور صنعتی ملک بنایا۔

    کورین زبان میں ایک لفظ ہے شے بو، جس کا مطلب ہے کسی شخص یا خاندان کی ملکیت بہت بڑا بزنس جس کے تحت مختلف قسم کی کمپنیاں چلتی ہوں۔

    جنوبی کوریا کی پوری معیشت تقریباً 20 سے زائد شے بوز چلا رہے ہیں جن میں سے کچھ ساٹھ کی دہائی میں جنرل پارک کی معاشی اصلاحات کے بعد قائم ہوئے اور سام سنگ ان میں سے ایک ہے۔

    ان بڑی کارپوریشنز نے جنوبی کوریا کو معاشی طور پر محاورتاً نہیں بلکہ حقیقتاً ایشین ٹائیگر بنا دیا، ایشین ٹائیگر کی اصطلاح اس ملک کے لیے استعمال ہوتی ہے جس کی معاشی ترقی کی رفتار ناقابل یقین حد تک تیز ترین ہو۔ ایک زمانے میں پاکستان کو بھی ایشین ٹائیگر کہا جانے لگا تھا۔

    جنرل پارک کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد مسٹر لی کوریا واپس لوٹے اور اگست 1961 میں فیڈریشن آف کورین انڈسٹریز قائم کی اور اس کے بانی چیئرمین بن گئے۔

    سنہ 1969 میں سام سنگ گروپ پہلی بار الیکٹرونکس کی صنعت میں داخل ہوا اور برقی آلات، سیمی کنڈکٹرز اور مواصلات کے لیے الگ الگ ڈویژنز قائم کیں۔ پہلی چیز جو سام سنگ کی برقیات کی ڈویژن سے بن کر نکلی وہ تھا ایک بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی، اس کے ساتھ گھریلو استعمال کے آلات کی برآمد بھی شروع کر دی گئی۔

    1969 میں ہی سام سنگ انجنیئرنگ قائم ہوئی جو تیل صاف کرنے کے کارخانے، بجلی گھر، پانی صاف کرنے کے پلانٹ، پیٹرو کیمیکلز اور گیس پلانٹس لگاتی ہے۔

    ستر کی دہائی میں سام سنگ گروپ نے اپنے ٹیکسٹائل بزنس کو مزید وسعت دے کر خام مال سے لے کر تیار مصنوعات تک سب کچھ خود بنانا شروع کر دیا۔

    اسی دوران سام سنگ ہیوی انڈسٹریز، سام سنگ شِپ بلڈنگ اور سام سنگ ٹیک وِن کے نام سے مزید کمپنیاں قائم کی گئیں اور بھاری صنعتوں، کیمیائی مرکبات، پیٹرولیم اور ادویہ سازی کی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی گئی جبکہ کوریا سیمی کنڈکٹرز نامی کمپنی میں 50 فیصد حصص خرید لیے۔

    1978 میں سام سنگ نے ہوا بازی کا شعبہ قائم کیا اور جہازوں کے انجن اور پرزہ جات کے علاوہ خلائی گاڑیوں کے لیے پرزہ جات بنانا شروع کر دیے، مارچ 1979 میں شیلا ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کی بنیاد رکھی جو دنیا بھر میں لگژری ہوٹل چلاتی ہے۔

    سنہ 1985 میں سام سنگ ڈیٹا سسٹمز، جو اب سام سنگ ایس ڈی ایس کہلاتی ہے، قائم ہوئی جس نے گروپ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں عالمی سطح کی کمپنی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    اسی دوران سام سنگ نے تحقیق اور ترقی کے لیے 2 ادارے قائم کیے گئے جنہوں نے کمپنی کی ٹیکنالوجی لائن کو برقیات، سیمی کنڈکٹرز، ہائی پولیمر کیمیکلز، جینیاتی انجینئیرنگ ٹولز، مواصلات کے لیے پرزہ جات، ہوا بازی اور خلائی استعمال کی ٹیکنالوجی اور نینو ٹیکنالوجی تک وسیع کر دیا۔

    19 نومبر 1987 کو سام سنگ کے بانی لی بیونگ چل گزر گئے اور گروپ پانچ حصوں میں بٹ گیا، الیکٹرونکس بزنس لی بیونگ چل کے بیٹے لی کن ہی کے پاس اور چار کمپنیاں ان کے دیگر بچوں کے پاس چلی گئیں۔

    لی کن ہی نے محسوس کیا کہ سام سنگ کوریائی معیشت میں تو ایک نمایاں مقام رکھتی ہے لیکن عالمی کمپنیوں کے ساتھ مقابلے کے قابل نہیں، نوے کی دہائی میں انہوں نے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا آغاز کیا اور اعلیٰ افسران کو حکم دیا کہ اپنے بیوی بچوں کے علاوہ ہر چیز بدل ڈالو۔

    انہوں نے کمپنی میں سرخ فیتے کی روایت ختم کر کے چھوٹے ملازمین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اعلیٰ افسران کی غلطیوں کی نشاندہی کریں، خواتین کو اعلیٰ عہدے دیے اور مصنوعات کی مقدار کی بجائے معیار پر زور دیا۔ ان اصلاحات نے سام سنگ کو عالمی کی الیکٹرونکس مارکیٹ کی 5 بڑی کمپنیوں میں شامل کر دیا۔

    نوے کی دہائی میں سام سنگ سی اینڈ ٹی کارپوریشن تعمیرات کے شعبے کا بڑا نام بن گئی۔ یہ کمپنی ملائیشیا کے پیٹرو ناس ٹاورز، سعودی سٹاک ایکسچینج ٹاور تداول، ڈھاکا انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ریاض میٹرو اور سب سے مشہور برج خلیفہ کی تعمیر میں شامل رہی ہے۔

    سنہ 2007 میں سام سنگ نے سمارٹ فون بنانے کے شعبے میں قدم رکھا اور 29 جون 2009 کو پہلا گلیکسی فون متعارف کروایا، گلیکسی سیریز کسی بھی کمپنی کی اب تک کی طویل مدت تک چلنے والی سیریز ہے۔

    سام سنگ نے ایپل کے ابتدائی ماڈلز کے لیے چپ سیٹ اور مائیکرو پروسیسرز فراہم کیے اور 2013 میں پہلا گلیکسی ٹیبلٹ اور پہلی سمارٹ واچ متعارف کروائی۔

    سنہ 2011 میں سام سنگ دنیا کی دوسری بڑی سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنی بن گئی جبکہ 2012 میں اس نے موبائل فونز کی عالمی مارکیٹ کا 25.4 فیصد حاصل کر کے نوکیا کو پیچھے چھوڑ دیا اور دنیا کی پہلی بڑی موبائل فون کمپنی بن گئی۔

    سنہ 2013 میں اس کی آمدن جنوبی کوریا کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 17 فیصد تھی۔

    سنہ 2018 میں سام سنگ نے بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون بنانے والی فیکٹری لگانے کا آغاز کیا۔

    سام سنگ نے لکی موٹر کارپوریشن کے ساتھ جولائی 2021 میں ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں پاکستان میں بھی سمارٹ فون بنانے کا یونٹ لگایا جس سے بنائے گئے فونز اب نہ صرف ملک میں دستیاب ہیں بلکہ برآمد بھی کیے جا رہے ہیں۔

    اس وقت سام سنگ گروپ کے تحت تقریباً 80 کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں زیادہ تر اربوں ڈالر مالیت کی ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں۔

    سنہ 2022 میں سام سنگ الیکٹرونکس 107 ارب ڈالر کی برانڈ ویلیو کے ساتھ دنیا کے بہترین برانڈز میں پانچویں نمبر پر رہی۔

    سال 2022 میں فوربز نے سام سنگ کو گلوبل بیسٹ ایمپلائرز کی فہرست میں پہلے، بیسٹ ایمپلائرز فار نیو گریجویٹس کی لسٹ میں 233 ویں اور دنیا کی بہترین دو ہزار کمپنیوں کی فہرست میں 14 ویں نمبر پر رکھا۔

    سال 2022 میں سام سنگ کی آمدن 244.2 ارب ڈالر، اثاثوں کی مالیت 358 ارب ڈالر اور منافع 34.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کی فوربز ریئل ٹائم مارکیٹ ویلیو 367.26 ارب ڈالر رہی۔

  • سام سنگ کا 360 ڈگری پر گھومنے والا نیا فولڈنگ موبائل

    لاس ویگاس: جنوبی کوریا کی ٹیک کمپنی سام سنگ نے 360 ڈگری پر گھومنے والے نئے فولڈنگ فون کا نمونہ تیار کر لیا۔

    امریکی ٹیکنالوجی نیوز ویب سائٹ دی ورج کے مطابق سام سنگ کمپنی کے لیے اسکرینیں بنانے والی زیلی کمپنی سام سنگ ڈسپلے نے ایک نیا پروٹوٹائپ تیار کیا ہے، جس سے فولڈنگ فونز ایک نئی سمت سے آشنا ہو جائیں گے، اور یہ ہوگی 360 ڈگری۔

    کمپنی نے یہ فولڈنگ نمونہ لاس ویگاس میں دنیا کے بڑے ٹیک ایگزیبیشن CES 2023 میں پیش کیا، اور 360 ڈگری پروٹوٹائپ کے ڈسپلے اور قبضے کی نمائش کی گئی۔

    کمپنی کے ترجمان جان لوکاس نے دی ورج کو ایک ای میل میں بتایا کہ ’فلیکس اِن اینڈ آؤٹ‘ ڈسپلے 360 ڈگری پر گھوم سکتا ہے، یعنی اسے اندر اور باہر جوڑا جا سکتا ہے۔

    نئے موبائل فون کے ڈسپلے کا قبضہ ایک مختلف ڈیزائن کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، تاکہ فولڈنگ کی جگہ پر بننے والا کریز (سِلوَٹ) کم سے کم دکھائی دے، یہ قبضہ بہت لطیف بنایا گیا ہے تاکہ ڈسپلے پر اس کا دباؤ کم سے کم ہو۔

    یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سام سنگ ڈسپلے نے فولڈ اِن آل ڈائریکشن ڈیزائن کو اپناتے ہوئے ’فلیکس اِن اینڈ آؤٹ‘ پروٹو ٹائپ پیش کیا ہو۔ 2021 میں بھی جنوبی کوریا کی بین الاقوامی میٹنگ فار انفارمیشن ڈسپلے (IMID) میں ایک ’فلیکس اِن اینڈ آؤٹ‘ ڈسپلے کی نمائش کی گئی تھی۔

    تاہم اس موبائل کا نمونہ بالکل مختلف تھا اور یہ ’’S‘‘ کی شکل میں کئی حصوں میں فولڈ ہوتا تھا، جب کہ سام سنگ کی فولڈ لائن اب بھی ایسے ڈسپلے استعمال کر رہی ہے، جو صرف ایک سمت میں فلیٹ فولڈ ہوتے ہیں۔

    امکان ہے کہ کہ یہ نئی اسکرین کمپنی کی جانب سے آنے والے نئے فون Samsung Galaxy Z Fold 5 میں دکھائی دے۔

    اس نئے ڈیزائن کی وجہ سے سام سنگ کے فولڈ ہونے والے موبائل فونز کا کریز نمایاں نظر آنے والا نقص دور ہو جائے گا، اور اس سلسلے میں کمپنی اپنے حریفوں اوپو (Oppo Find N2) اور موٹرولا (تھرڈ جنریشن Motorola Razr) کے برابر آ جائے گی۔

    ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوا ہے کہ سام سنگ Z Fold 5 کب ریلیز کرے گا، حالاں کہ توقع کی جا رہی ہے کہ کمپنی اسے اگست میں Galaxy Z Flip 5 کے ساتھ ریلیز کرے گی۔ اس دوران سب کی نظریں نئی Samsung Galaxy S23 سیریز پر لگی ہوئی ہیں، جسے کمپنی ایک ایونٹ کے دوران یکم فروری کو لانچ کرے گی۔

  • پاکستان میں ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا

    پاکستان میں ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا

    کراچی: پاکستان میں مقامی سطح پر ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنی سام سنگ الیکٹرونکس نے پاکستانی کمپنی کے ساتھ مل کر 50 ہزار ٹی وی سیٹس بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر خوش خبری دیتے ہوئے بتایا کہ اگلے 2 سالوں میں کمپنی کی جانب سے ٹی وی سیٹس کی پیداوار کو 1 لاکھ تک لے جایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مقامی سطح پر ٹی وی سیٹس کی تیاری کے لیے جنوبی کورین کمپنی سام سنگ الیکٹرونکس نے مقامی کمپنی آر اینڈ آر کے ساتھ اشتراک کیا ہے، اور دونوں نے مل کر پاکستان کا پہلا پلانٹ کراچی میں قائم کیا۔

    ابتدائی طور پر اس اشتراک کے تحت پچاس ہزار یونٹس کی تیاری کا ہدف ہے، تاہم دو برسوں میں ایک لاکھ یونٹس تیار کیے جائیں گے۔

    مشیر تجارت نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ پاکستانی وزارت تجارت کی ‘میک ان پاکستان’ پالیسی کا نتیجہ ہے، تمام پاکستانی کمپنیوں کو اسی طرح نمایاں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرنی چاہیے۔

    عبدالرزاق داؤد نے پہلے ٹی وی لائن اپ پلانٹ کے آپریشنل ہونے پر سام سنگ الیکٹرونکس کمپنی کو مبارک باد بھی پیش کی۔

  • پاکستان میں موبائل فون کی تیاری کے بعد سام سنگ کا ایک اور بڑا اعلان

    پاکستان میں موبائل فون کی تیاری کے بعد سام سنگ کا ایک اور بڑا اعلان

    اسلام آباد : سام سنگ الیکٹرانکس نے کراچی میں ٹی وی لائن اپ پلانٹ قائم کرنے کا اعلان کردیا ، پلانٹ کےفعال ہونے کے بعد50 ہزار یونٹ کی سالانہ پیداوار ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ سام سنگ الیکٹرانکس کراچی میں ٹی وی لائن اپ پلانٹ قائم کرے گا، پلانٹ 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں فعال ہو جائے گا، پلانٹ کےفعال ہونے کے بعد50 ہزار یونٹ کی سالانہ پیداوار ہوگی۔
    ان میں موبائل کی تیاری کے بعد ایک اور بڑا اعلان

    سام سنگ کا پاکستان میں موبائل کی تیاری کے معاہدے کے بعد ایک اور بڑا اعلان

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ صنعتوں کےفروغ کیلئے میک ان پاکستان پالیسی کی بدولت یہ ممکن ہوا ہے، حکومت نےان پٹ اخراجات، صنعتی شعبے کی ریشنلائزیشن اور دیگرمراعات دی ہیں۔

  • پاکستان میں سام سنگ موبائل کی تیاری ، بڑا معاہدہ طے پاگیا

    پاکستان میں سام سنگ موبائل کی تیاری ، بڑا معاہدہ طے پاگیا

    اسلام آباد : لکی گروپ اور سام سنگ کے درمیان پاکستان میں موبائل کی تیاری شروع کرنے کا معاہدہ طے پاگیا ، انشااللہ یہ یونٹ دسمبر 2021 تک پیداوار کا آغاز کر دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں موبائل کی تیاری کیلئے سام سنگ اور لکی گروپ کے درمیان معاہدہ ہوگیا ، اس موقع پر وفاقی وزیر حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکی گروپ اور سام سنگ کوپاکستان میں موبائل کی تیاری شروع کرنےپر مبارکباد
    دیتے ہوئے کہا موبائل فون تیار کرنے کی مثبت ڈیولپمنٹ ڈربزسسٹم کی کامیابی کاثبوت ہے ،موبائل تصدیقی نظام ڈربزسسٹم سے موبائل فون کی اسمگلنگ کاخاتمہ ہواہے، ڈربزسسٹم کےبعدگزشتہ سال ملک میں موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی بھی تیار کی گئی۔

    دوسری جانب معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا الحمدللہ،پاکستان کے لئے ایک اور اچھی خبر، سام سنگ نےلکی گروپ سےملکرپاکستان میں موبائل کی تیاری کیلئےمعاہدہ کیا ہے، حکومت کی مقامی مینوفیکچرنگ پالیسی کی کارکردگی کا ثبوت ہے، انشااللہ یہ یونٹ دسمبر 2021 تک پیداوار کا آغاز کر دے گا۔

  • سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سیئول: جنوبی کوریا کی اسمارٹ فون بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت حکومت کو وراثت ٹیکس میں ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سام سنگ کے ورثا نے حکومت کو وراثت ٹیکس کی مد میں 10 ارب ڈالر سے زائد ٹیکس دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، اکتوبر میں انتقال کرنے والے سام سنگ کے سربراہ لی کُن ہی کے چھوڑے گئے اثاثوں سے ان کے ورثا حکومت کو 10.8 بلین امریکی ڈالر کے برابر پراپرٹی ٹیکس ادا کریں گے۔

    کورین قانون کے مطابق اگر وراثت 25 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے تو ان اثاثوں کا 50 فی صد حصہ حکومت کو ٹیکس میں جائے گا، کچھ معاملات میں یہ حصہ 65 فی صد بھی ہو سکتا ہے۔

    ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لی کُن ہی کے لواحقین وراثتی ٹیکس کی مد میں حکومت کو جتنی رقم ادا کریں گے، وہ چھوڑے گئے اثاثوں کی مجموعی مالیت کے نصف سے بھی زیادہ بنتی ہے، اور جنوبی کوریائی کرنسی میں ٹیکس کی یہ رقم 12 ٹریلین وان سے زیادہ بنتی ہے۔

    سام سنگ فیملی

    لی کن ہی ملک کے سب سے امیر آدمی تھے، جب گزشتہ اکتوبر میں 78 برس کی عمر میں ہارٹ اٹیک سے ان کا انتقال ہوا تھا تو اس وقت ان کی دولت کا تخمینہ 14.2 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔

    بیان کے مطابق یہ پراپرٹی ٹیکس جنوبی کوریا ہی نہیں، دنیا بھر میں کسی بھی ملک کی حکومت کو کسی خاندان کی طرف سے ادا کیے جانے والے سب سے زیادہ پراپرٹی ٹیکسوں میں سے ایک ہوگا۔

    واضح رہے کہ سام سنگ گروپ کے آنجہانی چیئرمین لی کُن ہی کے واحد بیٹے اور سام سنگ کے ارب پتی وارث لی جائے یونگ پانچ سال کی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انھیں 2017 میں سابق وزیر اعظم کو رشوت دینے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

    لی خاندان کے بیان کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی 6 قسطوں میں اگلے 5 سال میں مکمل ہوگی، املاک میں سے ایک ٹریلین (ایک ہزار بلین) وان چند خیراتی منصوبوں کے لیے بھی عطیہ کیے جائیں گے، لی کُن ہی کے 23 ہزار سے زائد بہت قیمتی فن پاروں میں سے بھی بہت سے عطیہ کر دیے جائیں گے، ان فن پاروں میں مارک شاگال، پابلو پکاسو اور کلود مونے جیسے عظیم فن کاروں کی تخلیقات بھی شامل ہیں۔

    لی کن ہی اپنے انتقال تک جنوبی کوریا کے امیر ترین شہری تھے، انھوں نے اپنے پس ماندگان میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔

  • سام سنگ کے اسمارٹ فونز کے حوالے سے  پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    سام سنگ کے اسمارٹ فونز کے حوالے سے پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر کا کہنا ہے کہ معروف کورین ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ پاکستان میں اپنا پلانٹ لگانے کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، جس کے تحت سام سنگ کے اسمارٹ فون پاکستان میں ہی تیار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے میں کہا کہ ڈی آئی آر بی ایس کے نفاذ اور موبائل پالیسی کے نتیجے میں پاک میں اسمارٹ فون کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہورہا ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سیمسنگ پاکستان کے ایم ڈی اور سی ای او سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں انہوں نے حکومتی پالیسی اور اقدامات کو سراہا ۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سام سنگ پاکستان میں اسمارٹ فون اسمبلی پلانٹ لگانے کے منصوبے  پر غور کر رہا ہے، منصوبے  کے تحت سام سنگ کے اسمارٹ فون پاکستان میں ہی تیار ہوں گے۔