Tag: سانحہ اے پی ایس

  • سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم نے ایک بار پھر پاکستانی قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا

    سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم نے ایک بار پھر پاکستانی قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا

    لندن : سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے ایک بار پھر پاکستانی قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا، احمد نواز نے 2019 کا لیگیسی ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز نے 2019کا لیگیسی ایوارڈ حاصل کرلیا ہے، احمد نواز کو کینزنگٹن پیلیس میں مدعوکیا گیا، جہاں انہوں نے شہزادہ ولیم سےبھی ملاقات کی۔

    یاد رہے رواں سال جولائی میں سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز کو لندن میں ڈیانا ایوارڈ سےنوازا گیا تھا، احمد نواز کو نوجوانوں کی تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم احمدنواز نے ڈیانا ایوارڈ حاصل کر لیا

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کیا تھا ، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔

    علاوہ ازیں احمد نواز کو برطانیہ اور یورپ کا ینگ پرسن آف دی ایئر، ایشیا انسپائریشن ایوارڈ اور درجنوں دیگر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔

    واضح رہے 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نے علم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا، جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کی سانحہ اے پی ایس میں زخمی طالبعلم کو لیڈی ڈیانا ایوارڈ ملنے پر مبارکباد

    وزیراعلیٰ پنجاب کی سانحہ اے پی ایس میں زخمی طالبعلم کو لیڈی ڈیانا ایوارڈ ملنے پر مبارکباد

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ اےپی ایس میں زخمی طالبعلم احمد نواز کو لیڈی ڈیانا ایوارڈ ملنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا نوجوانوں کی تعلیم پر ڈیانا ایوارڈ ملنا پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ اے پی ایس میں زخمی طالبعلم احمد نواز کو ایوارڈ ملنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے احمد نواز کو برطانوی پارلیمنٹ میں لیڈی ڈیانا ایوارڈ ملنے پر مبارکباد دی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا احمد نواز جیسے بہادر اور ذہین طالب علم پاکستان کا روشن مستقبل ہیں، نوجوانوں کی تعلیم پر لیڈی ڈیانا ایوارڈ ملنا پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔

    یاد رہے برطانوی پارلیمنٹ میں تقریب میں آرمی پبلک اسکول پشاور کے غازی طالب علم احمد نواز کو نوجوانوں کی تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات پر ڈیانا ایوارڈ سے نوازا گیا تھا اور احمد نواز نے لیڈی ڈیانا ایوارڈ لینے والے پہلے پاکستانی کا اعزاز حاصل کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم احمدنواز نے ڈیانا ایوارڈ حاصل کر لیا

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کیا تھا ، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔

    علاوہ ازیں احمد نواز کو برطانیہ اور یورپ کا ینگ پرسن آف دی ایئر، ایشیا انسپائریشن ایوارڈ اور درجنوں دیگر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔

    واضح رہے 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نے علم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا، جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔

    Comments

  • سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ  طالب علم احمدنواز نے  ڈیانا ایوارڈ حاصل کر لیا

    سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالب علم احمدنواز نے ڈیانا ایوارڈ حاصل کر لیا

    لندن : سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز کو لندن میں ڈیانا ایوارڈ سےنوازا گیا، احمد نواز کو نوجوانوں کی تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں لیڈی ڈیانا ایوارڈ دینے کی تقریب ہوئی ، تقریب میں آرمی پبلک اسکول پشاور کے غازی طالب علم احمد نواز کو نوجوانوں کی تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات پر ڈیانا ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    احمد نواز نے لیڈی ڈیانا ایوارڈ لینے والے پہلے پاکستانی کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کیا تھا ، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کیلئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان

    احمد نواز برطانیہ کے انسداد دہشت گردی یونٹ کے 11 سے 16 سال کے نوجوانوں کو انتہا پسندی سے بچانے کی مہم ’ایکشن کاؤنٹر ٹیرر ازم‘ میں سرکاری طور پر ان کی مدد کر رہے ہیں جبکہ انھیں لندن کی ایڈوائزری بورڈ آف نیشنل ٹیررازم کونسل کا رکن بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں احمد نواز کو برطانیہ اور یورپ کا ینگ پرسن آف دی ایئر، ایشیا انسپائریشن ایوارڈ اور درجنوں دیگر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔

    واضح رہے چار سال قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نے علم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا، جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔

  • سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمدنواز کیلئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان

    سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمدنواز کیلئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان

    لندن : برطانوی وزیراعظم کا سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ، احمدنواز نے کہا برطانوی  اعزاز میرے لئے باعث فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز نے ایک بار پھر پاکستان کا سرفخر سے بلند کر دیا، برطانوی وزیراعظم کی جانب سے احمد نواز کے لئے پوائنٹ آف لائٹ ایوارڈ کا اعلان کردیا ہے۔

    ترجمان برطانوی سفارتخانہ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کی جانب سے جاری کردہ خط میں انتہاپسندی کے خلاف احمد نواز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا اس مہم میں احمدنواز نےگرانقدرکام کیا۔

    خط میں کہا گیا احمدنواز نے برطانیہ کےتعلیمی اداروں میں انتہاپسندی کےخلاف خطاب کیا، انھیں طالبان کی جانب سے قتل کی دھمکیاں ملیں لیکن ان کے عزم میں کوئی کمی نہ آئی اور وہ تعلیمی سرگرمیاں جاری کرتے دوسرے اسکولوں میں اپنا پیغام پھیلا رہے ہیں‌۔

    دوسری جانب احمدنواز کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کی جانب سے یہ اعزاز میرے لئے باعث فخرہے۔

    یاد رہے نومبر 2018 میں احمد نواز کو کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، یہ ایوارڈ امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبااختیار بنانے پر دیا جاتا ہے۔

    س سے قبل طالب علم احمد نواز نے برطانوی امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوزیشن حاصل کی تھی ، احمد نے جی سی ایس ای امتحان میں 6 مضامین میں اے سٹارحاصل کئے اور 2مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد نواز نے کہا تھا کامیابی کا سہرا والدین اور خیرخواہوں کے سر جاتا ہے، میرا خواب ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کروں، سانحے کے بعد حوصلہ بڑھانے والوں نے بھی ہمت دی، ہمت بڑھانے والوں خاص طور پر ڈی جی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    احمد نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس بھولے جانے والا نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھناہے اور یہ ثابت کرنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہم ہمت ہارنے والے نہیں۔

    واضح رہے چار سال قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی اور دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جس میں 132 بچے بھی شامل تھے۔

    سانحہ اے پی ایس پشاور میں زخمی ہونے والے طالب علم احمد نواز کو حکومت نے سرکاری خرچ پر 2015 میں علاج کے لیے برطانیہ بھیجا تھا جہاں اُن کا علاج کوئین الزبتھ اسپتال میں ہوا، برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا

  • سانحہ اے پی ایس اور کشمیر میں مظالم : قومی اسمبلی میں مذمتی قرار دادیں منظور

    سانحہ اے پی ایس اور کشمیر میں مظالم : قومی اسمبلی میں مذمتی قرار دادیں منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور سانحہ اے پی ایس کے خلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں، قراردادیں وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسملبی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سانحہ اے پی ایس اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اظہار خیال کرتے ہوئے مذمتی قرار دادیں پیش کیں، جنہیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرار دادوں کے متن میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر فوری عمل کیا جائے، مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کےدرمیان بنیادی مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

    قراردادوں میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور اے پی ایس سانحے کی یہ ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔ قرادادوں کے متن کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر بھرپور عمل درآمد کیا جائے گا جبکہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے۔
    اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا گیا۔

    اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پروڈکشن آرڈر سے متعلق اقدامات کیے جارہے ہیں، جس پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کو اسپیکر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے فیصلہ نہیں کیا تو ہم مجبوراً ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں۔

  • چینلز نے کامیڈی پروگرام سانحے کے احترام میں منسوخ نہیں کیے: فواد چوہدری

    چینلز نے کامیڈی پروگرام سانحے کے احترام میں منسوخ نہیں کیے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے احترام میں چینلز نے اپنے کامیڈی پروگرام منسوخ نہیں کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے توجہ دلاؤ ٹویٹ کیا، کہا اس سانحے کے احترام میں کسی ایک چینل نے بھی کامیڈی پروگرام منسوخ نہیں کیے۔

    [bs-quote quote=”خدارا ٹی وی چینلز اپنی ذمہ داری محسوس کریں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ توجہ دلاتے ہیں تو کہا جاتا ہے وزیرِ اطلاعات میڈیا کے خلاف ہے۔

    وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے لکھا کہ خدارا ٹی وی چینلز اپنی ذمہ داری محسوس کریں، کچھ غم مشترکہ ہیں، قوم کے ہیں سیاسی جماعتوں کے نہیں۔

    قبل ازیں وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، کہا قوم دہشت گردی کے خلاف شہدائے اے پی ایس کی عظیم قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ سفاک دہشت گردوں نے معصوم طلبہ کو بربریت کا نشانہ بنایا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم


    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر ہمیں ایک سیاہ دن کی یاد دلاتا ہے، معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دے کر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔

  • پی ٹی ایم کا ایک اور ڈھونگ، سانحہ اے پی ایس کی تقریب میں پاکستان مخالف نعرے

    پی ٹی ایم کا ایک اور ڈھونگ، سانحہ اے پی ایس کی تقریب میں پاکستان مخالف نعرے

    پشاور: پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کا ایک اور ڈھونگ بے نقاب ہوگیا ہے، پشاور میں منعقدہ سانحہ اے پی ایس کی تقریب میں پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے،  شہید بچوں کے والدین نے دھکے دے کر نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کی ملک مخالف سرگرمیاں پھر سامنے آئی ہیں، پشاور میں منعقدہ سانحہ اے پی ایس کی تقریب میں ملک مخالف نعرے لگائے گئے، پی ٹی ایم کے نعروں پر شہید بچوں کے والدین کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

    سانحہ اے پی ایس کی تقریب میں بچوں کے والدین نے پی ٹی ایم کے کارکنوں کو دھکےدے کر نکال دیا، والدین نے کہا کہ اے پی ایس کی تقریب کو پی ٹی ایم کا پلیٹ فارم نہیں بننے دیں گے۔

    شہید بچوں کے والدین نے پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے اور ملک مخالف نعرے لگانے والے پی ٹی ایم کے کارکنان کو سخت ردعمل دے کر وہاں سے نکال دیا۔

    شہدا کی یادمیں ختم نبوت چوک پرریلی

    دوسری جانب سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے یاد میں ختم نبوت چوک پر ریلی نکالی گئی، ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں شہری، سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوئے۔

    ریلی کے شرکا نے 170 فٹ لمبا قومی پرچم بھی لہرایا ہے، ریلی میں شریک شرکا نے پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے، ریلی کے اختتام پر سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے لیے دعا بھی کی گئی۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان سرحدوں کی حفاظت اور عوام سکون کی نیند سوتے ہیں، منظور پشتین جیسے عناصر کو وقت آنے پر کیے کی سزا ملے گی۔

  • آئی ایس پی آر نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا

    آئی ایس پی آر نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا

    راولپنڈی: آئی ایس پی آر نے اے پی ایس شہدا کے لیے نیا نغمہ جاری کردیا ہے، نغمے میں ہمیں آگے ہی جانا ہے کہ ٹائٹل سے مثبت پیغام دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی چوتھی برسی کے موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے نیا نغمہ جاری کیا گیا ہے جس میں دشمن کی چالوں میں نہ آنے کا پیغام دیا گیا ہے۔

    نئے نغمے میں ساتھ رہنے، آگے بڑھنے کا عزم، سب کو ملکی ترقی میں شامل ہونے، علم کے سورج کے طلوع ہونے کا پیغام بھی دیا گیا ہے۔

    سانحہ اے پی ایس کے نغمے میں اپنے شہدا کو نہ بھولنے اور ملکی یکجہتی، ہم آہنگی کا پیغام دیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم پرعزم قوم ہیں، دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، قومی جدوجہد اور یقین محکم سے کامیاب ہوتی ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم متحد ہیں اور کامیاب ہوں گے، امن اور خوشحالی کے اہداف انشا اللہ حاصل کرکے رہیں گے۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم نے اس کامیابی کے حصول کی بھاری قیمت چکائی ہے، ہم متحد ہیں، پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے، انشا اللہ پاکستان کو امن و استحکام کی منزل تک پہنچائیں گے۔

  • سانحہ اے پی ایس، قوم نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بھاری قیمت ادا کی، آرمی چیف

    سانحہ اے پی ایس، قوم نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بھاری قیمت ادا کی، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو ہم نہیں بھولے، سانحہ اے پی ایس کے شہدا کے والدین کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قوم نے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ قوم نے اس کامیابی کے حصول کی بھاری قیمت چکائی ہے، ہم متحد ہیں اور پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے۔

    آئی ایس پی آر نے سانحہ اے پی ایس کے تناظر میں ہیش ٹیگ ہمیں آگے ہی جانا ہے بھی چلایا، آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کو امن و استحکام کی منزل تک پہنچائیں گے۔

    یہ پڑھیں: سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی منزل امن و خوشحالی ہے، ہمیں متحد پرعزم ہوکر پاکستان کو امن و خوشحالی کی حقیقی منزل تک لے کر جاناہے۔

    انہوں نے کہا کہ قوم نے بہادری سے چیلنجز کا مقابلہ اور اس کامیابی کے لیے بھاری قیمت چکائی۔

    واضح رہے کہ آج سانحہ اے پی ایس کو گزرے چار سال بیت گئے، مختلف شہروں میں شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی جارہی ہیں اور دعائیں مانگی جارہی ہیں۔

  • سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم

    سانحہ اے پی ایس کو چار سال بیت گئے : قوم دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے پرعزم

    کراچی : سانحہ اے پی ایس پشاور، پاکستان کی تاریخ کے اندوہناک ترین دن16دسمبر جب سفاک دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو بے دردی سے اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا، سانحہ اے پی ایس کو ہوئے چار سال گزر گئے لیکن زخم آج بھی تازہ ہیں۔ سانحے کو قوم نے اپنی طاقت بنالیا۔

    کراچی سے خیبر تک پوری قوم اپنی پوری طاقت سے دہشت گردی کیخلاف لڑنے کا پختہ عزم کیے ہوئے ہے، قیام امن کا مشن آج بھی قائم ودائم ہے۔ پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ہمت کی بدولت ملک میں امن کی بحالی ممکن ہوسکی۔

    اسی کی بدولت ملک میں امن ہوا اور یہ مثالی جدوجہد ملک سے آخری دہشت گرد کا خاتمہ کرکے ہی رہے گی۔ ملک بھرمیں آج اے پی ایس شہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    سولہ دسمبر2014 کا تلخ ترین دن جب بزدل دہشت گرد بچوں سے لڑنے آرمی پبلک اسکول پشاور میں داخل ہوئے گولہ بارود اور خودکش جیکٹوں سے لیس امن دشمنوں کی بھڑکائی آگ نے ڈیڑھ سو سے زائد بچوں اور اساتذہ کو زندگی کا چراغ گل کر دیا۔

    درجنوں طلباء و اساتذہ زخمی ہوگئے، علم کی شمع بجھانے کا ناپاک ارادہ لے کر دشمن ننھی کلیوں کو مسلنے اسکول کے عقبی راستے سے داخل ہوئے، سفاک درندوں نے اسمبلی ہال اور کلاس رومز میں بے رحمی سے قتل وغارت کا بازار گرم کیا، تھوڑی ہی دیر میں پاک فوج کے جوان اسکول پہنچ گئے اور ساتوں دہشت گردوں کو مار گرایا۔

    بے قرار والدین جب اسکول پہنچے تو ہر طرف ماتم ہی ماتم تھا، اسکول کی دیواریں لہو رنگ تھیں۔ پرنسپل، اساتذہ اور بچوں نے اپنی جانیں قربان کیں، پھولوں کے شہر کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا، سانحہ قیامت سے کم نہ تھا، آج بھی شہداء کی یادیں اشک بن کر آنکھوں سے رواں ہیں، قریہ قریہ شہر شہر ننھے مجاہدوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

    لہو سے جلے علم کے چراغ آج بھی روشن ہیں۔ اپنے پیاروں اور لخت جگر کو کھونے والوں کے حوصلے بلند ہیں، سانحے کو قوم نے طاقت ور بنادیا جنہوں نے دہشت گردوں کے خلاف مل کر لڑنے کا پختہ عہد کیا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ عوام اور پاک فوج سیسہ پلائی دیوار بن کر دہشت گروں سے لڑی اور اسی کی بدولت ملک میں امن ہوا اور یہ مثالی جدوجہد ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔