کوئٹہ : سانحہ بارکھان کے لواحقین کا میتوں کے ساتھ دھرنا جاری ہے، مظاہرین نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ بارکھان میں خاتون سمیت تین لاشیں کنوئیں سے ملنے کے واقعے پر لواحقین کا میتوں کے ساتھ ریڈ زون کے باہر دھرنا جاری ہے۔
دھرنا مظاہرین کا کہنا ہے کہ مظلوموں کی لاشیں گزشتہ روز سے سڑک پر ہیں، مقدمہ درج ہوا بھی تو نامعلوم ملزمان کے خلاف کیا گیا۔
مظاہرین نے سوال کیا کہ کیا کسی کو مسخ لاشیں دکھائی نہیں دے رہیں؟ کیا کسی کو احتجاج دکھائی نہیں دے رہا؟۔ خان محمد مری کے باقی بچوں کی سردار کھیتران کے گھر میں کام کرتے ہوئے تصاویر پر کسی نے کیوں سوال نہ اٹھایا؟
دھرنے پر بیٹھے مظاہرین نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کردیا۔
یاد رہے آل پاکستان مری اتحاد نے صوبائی حکومت کی بنائی گئی جےآئی ٹی مسترد کردی تھی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے باقی رہ جانے والےپانچ بچوں کو بھی قتل کردیا جائے گا۔
خیال رہے متاثرہ خاندان کئی ماہ سے لاپتہ تھا ، ان میں سے ماں اور دو بچوں کی لاشیں بارکھان کے کنویں سے ملی تھیں جبکہ مقتولہ گراں ناز کی ایک ماہ پہلے وڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ اپنے بچوں کی سلامتی کیلئے دہائی دے رہی تھی۔