Tag: سانحہ بلدیہ ٹاؤن

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن، 10 سال بعد متاثرہ فیکٹری کو منہدم کرنے کا عمل شروع

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن، 10 سال بعد متاثرہ فیکٹری کو منہدم کرنے کا عمل شروع

    کراچی: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی متاثرہ فیکٹری کو 10 سال بعد منہدم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا، فیکٹری کی ایک منزل منہدم کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دس سال قبل پاکستان کی تاریخ کا بدترین دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا، جب بلدیہ ٹاؤن کی علی انٹرپرائز فیکٹری میں آتش زدگی سے 250 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے، قاتل تو کیفر کردار تک نہ پہنچے، تاہم جائے وقوعہ کو منہدم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے متاثرہ فیکٹری کو مخدوش قرار دیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس میں 2 ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی، سزائے موت پر عمل درآمد اب تک نہیں ہوا مگر مالکان کو فیکٹری حوالے کر دی گئی۔

    ملزمان کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں اب بھی ہائی کورٹ میں زیر التو ہیں، متاثرین نے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹری مالکان نے وعدے کے مطابق آج تک متاثرین کی کوئی مدد نہ کی۔

  • سانحہ بلدیہ، عبدالرحمان بھولا اپنے بیان سے مکر گیا

    سانحہ بلدیہ، عبدالرحمان بھولا اپنے بیان سے مکر گیا

    کراچی: بنکاک سے حراست میں لیے جانے والا سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا اپنے اعترافی بیان سے مکر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ کیس کا مرکزی ملزم رحمان بھولا نے پیشی پر حاضری کے دوران صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شق 164 کے تحت قلم بند کرائے گئے بیان سے یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سخت دباؤ ہے۔


    *سانحہ بلدیہ ٹاؤن، عبدالرحمان عرف بھولا کا ملوث ہونے کا اعتراف، حماد صدیقی ماسٹر مائنڈ قرار


    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ نے بتایا کہ قانون کے مطابق اگر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم رحمان بھولا یہی بیان دیتا ہے تو اگلی سماعت پر وہ مجسٹریٹ عدالت میں پیش ہو کر بتائے گا کہ ملزم نے دباؤ میں دیا تھا یا از خود بیان دیا۔

    واضح رہے کہ سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانے کا اعتراف کیا تھا اور عدالت کی جانب سے سوچ بچار کے لیے وقت اور سازگار ماحول دینے کے بعد بھی ملزم اپنے اعترافی بیان پر قائم رہا تھا۔

  • بلدیہ ٹاون فیکٹری کے سانحے کو تین سال مکمل

    بلدیہ ٹاون فیکٹری کے سانحے کو تین سال مکمل

    کراچی: بلدیہ ٹاون فیکٹری کے سانحے کو تین سال پورے ہو گئے،جل کر مر جانے والے سیکڑوں مزدور اور روز سسک سسک کر مرنے والے ان کے ہزاروں پیارے انصاف کے منتظر ہے۔

    کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون کی گارمنٹ فیکٹری میں آتش زدگی تاریخ کا ایک اندوہناک سانحہ ہے، اس کے ہر پہلو میں بےحسی اور سفاکی کی ان گنت داستانیں ہیں۔

     ایک محلے سے ایک ساتھ پچاس جنازے اٹھے، بہت سوں کے پیارے دیدار بھی نہیں کر سکے،تہہ خانے میں گرم پانی میں کودنے کے باعث جو اموات ہوئیں انکی کیفیات نا قابل بیان تھیں کون مداوا کر سکتا ہے ان ماؤں کے دکھوں کا نہ پانچ لاکھ نہ دس لاکھ جب تک یہ آنکھیں جیتی ہیں تب تک ان میں اشک ہی رہیں گے۔

     فیکٹری میں اٹھنے والا دھواں جسمیں انسانی گوشت کی بو تھی اور تین سو غریب محنت کشوں کا لہو،جاتے جاتے آسمان پر ایک تحریر ضرور چھوڑ گیا ہے کہ کون ان کو انصاف دلائے گا، کون ان کے بچوں کو آسرا دے گا، کون ان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گا۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس میں تیس ماہ بعد اہم پیشرفت ہوئی ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیکٹری کوآگ بھتہ نہ دینے پرلگائی گئی اور اس واقعے کا مرکزی ملزم ایک سیاسی جماعت کا عہدیدارہے۔

    10ستمبر2012 کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع ایک فیکٹری میں یکایک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد فیکٹری ورکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

    سانحے کی تفتیش نےجہاں ایک جانب فیکٹری ملازمین کی حفاظت کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پرسوالیہ نشان اٹھائے بلکہ مزید کئی شکوک و شبہات کو جنم دیا۔

    واقعے کی تحقیقات کے بعد کیس تقریباً داخلِ دفترکردیا گیا تھا کہ 14 جنوری 2015 کوسندھ ہائی کورٹ نےقانون نافذ کرنے والے اداروں سے واقعے کی جے آئی رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت میں پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سانحے کا مرکزی ملزم پکڑا جاچکا ہے جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ سیاسی جماعت کے اعلیٰ عہدیدار نے فیکٹری مالکان سے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا، فیکٹری مالکان اس معاملے پربات کرنے گئے تواعلیٰ عہدیدارنے لاتعلقی ظاہرکی اورتلخ کلامی بھی کی، جس کے بعد اس عہدیدارسے پارٹی کی ذمہ داریاں بھی واپس لے لی گئیں اوربھتہ نہ ملنے پرکیمیکل پھینک کرعلی انٹرپرائززنامی فیکٹری کر نذرِ آتش کردیا گیا جس کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ رضوان قریشی نامی ملزم’کے ایم سی‘کا سینیٹری ورکراورسیاسی جماعت کا کارکن ہے، عدالت نے رینجرز کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنالیاہے۔

    رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت کے ایک وزیرنے فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا بعد ازاں سابق وزیرِاعظم نے مالکان کی ضمانت کرائی، تاہم دباؤ پرپیچھے ہٹ گئے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فرنٹ لائن مین نے کیس ختم کرانےکیلئےفیکٹری مالکان سے پندرہ کروڑروپے وصول کیے۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن: مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ایئر پورٹ سے گرفتار

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن: مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ایئر پورٹ سے گرفتار

    کراچی: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ائیر پورٹ سے گرفتار۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ سے  بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرنے والا سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ولد عبد الستارکو سیکیورٹی حکام نے گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ ملزم انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل ہے،ملزم عبدا لرحمان کو امیگریشن حکام نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ آج دوپہر ساڑھے تین بجے پی کے 607 کی فلائٹ سے بیرون ملک فرار ہورہا تھا۔

    ملزم عبد الرحما ن کوجہاز سے اتار کر گرفتار کیاگیا، جس کو گرفتار کرنے کے بعد مزید تفتیش کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مذکورہ مقدمے میں ملوث ملزم شکیل کو گرفتار کیا گیا تھا، جس نے دوران تفتیش سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    ملزم شکیل کے مطابق دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی، ملزم شکیل نے انکشاف کیا کہ چھ افراد ہائی روف میں گئے تھے، تین فیکٹری کے اندر اور تین باہر رکے تھے۔

  • بلدیہ ٹاؤن کیس : شکیل چھوٹاسمیت 4 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ

    بلدیہ ٹاؤن کیس : شکیل چھوٹاسمیت 4 ملزمان کا جسمانی ریمانڈ

    کراچی : عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے مقدمے می ملوث ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ا نسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےسانحہ بلدیہ ٹاؤن کے ملزم شکیل سمیت چارملزمان کو تین اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کے ملزم شکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فیکٹری کو کمیکل ڈال کر آگ لگانے کااعتراف کرلیا۔

    عدالت نے پولیس کی استدعا پرملزم شکیل چھوٹا سمیت چار ملزمان کاتین اپریل تک کا ریمانڈ منظور کرلیا۔ ملزم شکیل کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے ۔

    ملزمان کیخلاف ناجائز اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنےکا مقدمہ بھی درج ہے۔عدالت سانحہ بلدیہ ٹاؤن کےمرکزی ملزم رضوان قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ پہلے ہی جاری کرچکی ہے۔

  • گرفتار ملزم شکیل  کا سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف

    گرفتار ملزم شکیل کا سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف

    کراچی :  پریڈی کے علاقے سے گرفتار ملزم شکیل نے دوران تفتیش سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔ ملزم شکیل کے مطابق دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی، ملزم شکیل نے انکشاف کیا کہ چھ افراد ہائی روف میں گئے تھے، تین فیکٹری کے اندر اور تین باہر رکے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق اتوار کے روز پریڈی کے علاقے سے چار ساتھیوں سمیت گرفتار ہونے والے ملزم شکیل نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کیمیکل ڈرم لیکر بلدیہ فیکٹری پہنچے اور کچھ ساتھی اندر گئے جنہوں نے فیکٹری میں آگ لگائی بعد میں ہم سب ساتھ ہی فرار ہوگئے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق ملزم شکیل عرف چھوٹا کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے ساتھیوں نے بھتہ خوری اور کھالیں چھیننے کا بھی اعتراف کیا ہے، ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ شہر میں ہڑتال کے دوران فائرنگ سے خوف وہراس بھی پھیلاتے تھے۔

    پولیس کے مطابق جس وقت ملزمان کو گرفتار کیا، ان کے قبضے سے ایس ایم جی ، رپیٹر اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا تھا۔

  • کراچی: گرفتار ملزم شکیل عرف چھوٹا کا بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانےکا اعتراف

    کراچی: گرفتار ملزم شکیل عرف چھوٹا کا بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانےکا اعتراف

    کراچی: پولیس نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے اہم ملزم کو گرفتار کرلیا،ایم کیوایم کے رہنما عامر خان سمیت نائن زیرو سے گرفتار افراد سے تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے اہم ملزم شکیل عرف چھوٹا نے نئے انکشافات کردئیے، ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ فیکٹری میں آگ لگانے کا اعتراف کیا، ملزم شکیل نے انکشاف کیا کہ چھ افراد ہائی روف میں گئے تھے، تین فیکٹری کے اندر اور تین باہر رکے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے ملزمان نے بھتہ خوری اور کھالیں چھیننے کا بھی اعتراف کیا ہے، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد بھی ہوا ۔پولیس کے مطابق ملزمان شہر میں ہڑتال کے دوران فائرنگ سے خوف ہراس پھیلاتے تھے۔

    ملزم شکیل کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے،ملزم شکیل کو چار ساتھیوں سمیت پریڈی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

    دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے نائن زیرو سے گرفتار ایم کیوایم کے رہنما عامر خان سمیت انتیس افراد سے تفتیش کے لئے جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دیدی ۔

    محکمہ داخلہ نے تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا، گرفتار ملزمان میں عامر خان ،عمیر صدیقی بھی شامل ہیں۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن: ملزم رضوان قریشی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن: ملزم رضوان قریشی کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی :عدالت نے سانحہ بلدیہ کی منظم دہشت گردی کا انکشاف کرنے والے ملزم رضوان قریشی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کردیے۔

    ملزم رضوان قریشی پر کراچی کے مختلف تھانوں میں ٹارگٹ کلنگ، ناجائز اسلحہ رکھنے کے مقدمات درج ہیں۔ ملزم پر سرسید تھانے میں دو، نارتھ ناظم آباد میں تین،عوامی کالونی تھانے میں دو، اور نیو کراچی تھانے میں ایک قتل کا مقدمہ درج ہے۔

    ملزم پر آرٹلری تھانے کی حدود میں ناجائز اسلحہ رکھنے کا مقدمہ بھی درج ہے ،عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ گیارہ اپریل کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔

  • کراچی: سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی کی ازسر نو تشکیل

    کراچی: سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی کی ازسر نو تشکیل

    کراچی: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی دوبارہ تحقیقات کے لیے نئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے، آفتاب پٹھان کمیٹی کے سربراہ مقرر کر دئیے گئے۔

    کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ہو نیوالے فیکٹری کے سانحہ کی ازسر نو تحقیقات کیلئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

     تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ آفتاب پٹھان کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں ڈی آئی جی ایسٹ کراچی منیر شیخ ، محکمہ داخلہ کے کرنل سجاد اور ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائر یکٹر الطاف حسین کو شامل کیا گیا ہے۔

     خفیہ تحقیقاتی اداروں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی اپنے ادارے کےایک ایک رکن کا نام دیں جنہیں تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیا جاسکے۔

     سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں دو سو انسٹھ محنت کش جاں بحق ہو ئے تھے، رینجرز کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرانے کے بعد سے یہ معاملہ ایک مرتبہ پھر خبروں کی زد میں ہے۔

  • سانحہ بلدیہ : ڈی جی رینجرزکاملزمان کی گرفتاری کاحکم

    سانحہ بلدیہ : ڈی جی رینجرزکاملزمان کی گرفتاری کاحکم

    کراچی: ڈی جی رینجرز کی زیر صدارت سانحہ بلدیہ پر اہم اجلاس میں ڈی جی رینجر زنے ملوث افراد اور ان کے ہمدردوں کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے۔

    رینجرزہیڈ کوارٹر میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرکی زیرصدارت ایم اجلاس ہوا اجلاس میں بعض عناصر کی جانب سے سانحہ بلدیہ کیس پر اثر انداز پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

     اجلاس میں ایک بھتہ خور گروہ کی جانب سے کیس کے تفتیشی افسر اور سانحہ بلدیہ کے متاثرین کو دھمکیاں دینے کے واقعے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں رینجرز انٹیلی جنس حکام کی جانب سے ملوث افراد اور تنظیم کی نشاندہی کی گئی اجلاس میں سانحہ میں ملوث ملزم رضوان قریشی کی گمشدگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ڈی جی رینجر زنے سانحہ بلدیہ میں ملوث تمام افراد اور ان کے ہمدردوں کی گرفتاری کے احکامات دیئے اور قانون نافذکرنیوالے اداروں کو آپریشن مزید تیزکرنے کے احکامات جاری کئے۔

    سانحہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے پر عزم ہیں۔