Tag: سانحہ بلدیہ کیس

  • سانحہ بلدیہ کیس میں مفرور حماد صدیقی کی تاحال عدم گرفتاری پرعدالت برہم

    سانحہ بلدیہ کیس میں مفرور حماد صدیقی کی تاحال عدم گرفتاری پرعدالت برہم

    کراچی : سانحہ بلدیہ کیس میں مفرور حماد صدیقی کی تاحال عدم گرفتاری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 266 افراد کے قتل میں ملوث ملزم کو کیوں نہیں لایا جاسکا؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں بیرون ملک فرارملزمان کی حوالگی سے متعلق کیس پر آئینی بینچ میں سماعت ہوئی۔

    سانحہ بلدیہ کیس میں مفرورحمادصدیقی کی تاحال عدم گرفتاری پر جسٹس کے کے آغا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مفرورملزم حمادصدیقی کوواپس لانےکاحکم دیاتھا، 266 افراد کے قتل میں ملوث ملزم کو کیوں نہیں لایا جاسکا؟

    جج نے سوال کیا کہ ایسے شخص کی کون پشت پناہی کر رہا ہے، جس پر سنگین نوعیت کےالزامات ہیں؟ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم دیا تھا، کیا اقدامات کیے؟

    ڈپٹی پروٹوکول افسر سعدیہ گوہر نے بتایا کہ مجھے حماد صدیقی کے کیس کے بارے میں علم نہیں، جس پر سندھ ہائیکورٹ نے ڈپٹی پروٹوکول افسر سعدیہ گوہر کی سرزنش کی۔

    اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ملزمان کوواپس لانے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے تو عدالت کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی نااہلی ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے نہیں لایا جاتا۔

    عدالت نے اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی افسر کے قاتل کی عدم گرفتاری پر اظہار برہمی کیا ، وکیل نے بتایا کہ جون 2023 کو ملزم تقی حیدر شاہ کو دبئی سے لانے کا حکم دیا گیا تھا۔

    سعدیہ گوہر کا کہنا تھا کہ ملزم تقی حیدرکوواپس لانے کیلئے دستاویزات وزارت داخلہ نےفراہم کرنا تھیں، مفرور ملزم کو وطن لانے کے حکم پر عمل نہ ہونے پر عدالت نے اظہار حیرت کیا۔

    عدالت نے پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث مفرور ملزم خرم نثار کو وطن واپس نہ لانے پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے ملزمان کی عدم گرفتاری پر وزارت داخلہ،وزارت خارجہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 17 دسمبر کو طلب کرلیا۔

  • 8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ ، رحمان بھولا اور زبیرچریا کو سزائے موت سنادی گئی

    8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ ، رحمان بھولا اور زبیرچریا کو سزائے موت سنادی گئی

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائےموت سنادی جبکہ رؤف صدیقی کو بری کرتے ہوئے حمادصدیقی کو مفرور قرار دے دیا ،سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 259افرادزندہ جلا دیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی ، ملزمان رحمان بولا اور زبیر چریا کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ایم کیوایم کےرؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی جبکہ رؤف صدیقی سمیت   4 افراد ڈاکٹر عبدالستار،عمرحسن قادری اور اقبال ادیب خانم کو عدم شواہدکی بنا پر بری کرتے ہوئے 4 ملزمان فضل محمود، ارشد محمود ، علی محمد اور فیکٹری منیجر شاہ رخ کو عمر قید کی سزا سنائی۔

    عدالتی فیصلہ 247 صفحات پرمشتمل ہے ، فیصلے میں زبیرچریا اور رحمان بھولا کو 264 بار سزائے موت سنائی گئی جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

    ہر جلنے والے شخص کے بدلے میں زبیر اور رحمان کو264 بار پھانسی دی جائے گی


    سربراہ تفتیشی ٹیم ساجد سدوزئی نے کہا ہے کہ ہر جلنے والے شخص کے بدلے میں زبیر اور رحمان کو264 بار پھانسی دی جائے گی ، واقعےمیں264افرادجاں بحق ہوئے تھے، فیصلےمیں شہیدہونیوالےہرفردکیلئےمجرموں کوسزائےموت دی گئی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، عدالت نے سوال کیا تھا عدالت کو بتایا جائے کتنی لاشوں کاپوسٹ مارٹم ہوا؟ تفیشی افسر نے بتایا 259 لاشوں کاپوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، کچھ انسانی عضاالگ تھے ان کا بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

    یاد رہے بلدیہ فیکٹری کیس رحمان بھولا، زبیرچریااوردیگرملزمان نامزد تھے جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری ہیں جبکہ کیس میں نامزدرؤف صدیقی اور دیگرملزمان ضمانت پر رہا تھے۔

    فروری 2017 میں اس کیس میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ کیس میں 768 گواہوں کے نام شامل ہیں، جن میں 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی۔

  • سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ 22 ستمبر کو سنایا جائے گا

    سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ 22 ستمبر کو سنایا جائے گا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ 22ستمبر کو سنایا جائے گا ، خوفناک آتشزدگی میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی ، ملزمان رحمان بولا اور زبیر چریا کو جیل سے پیش کیا گیا جبکہ رؤف صدیقی، عمر حسن قادری، ڈاکٹرعبدالستار سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے، رینجرز پراسیکیوٹر اورملزمان کے وکلا بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت نے استفسار کیا کیاعدالت لواحقین کے لیے ملزمان پرجرمانہ عائد کرسکتی ہے ؟ جس پر ملزمان کے وکلا نے کہا سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ورثا کو جرمانہ دیا جاچکا ہے، دی گئی رقم دیت نہیں معاوضے کی تھی ، معاوضہ انشورنس کمپنی اور حکومت کی جانب سے ادا ہوا، عدالت چاہے تو ملزمان پر جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔

    پراسیکیوٹررینجرز نے عدالت کو بتایا کہ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے معاوضہ انسانی ہمدردی کی بنیادپردیاگیا ، اے ٹی سی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پرعمل کی پابند نہیں۔

    عدالت نے سوال کیا عدالت کوبتایاجائےکتنی لاشوں کاپوسٹ مارٹم ہوا؟ تفیشی افسر نے بتایا 259لاشوں کاپوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، کچھ انسانی عضاالگ تھے ان کا بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

    دوران سماعت وکلا کے دلائل مکمل عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور کہا اےٹی سی کی جانب سے سانحہ بلدیہ کا فیصلہ 22 ستمبر کو سنایا جائے گا۔

    بلدیہ فیکٹری کیس رحمان بھولا، زبیرچریااوردیگرملزمان نامزدہیں جبکہ حماد صدیقی اور علی حسن قادری اشتہاری ہیں۔

    فروری 2017 میں اس کیس میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ کیس میں 768 گواہوں کے نام شامل ہیں، جن میں 400 سے زائد گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی۔

  • سانحہ  بلدیہ کیس  کا اہم چشم دید گواہ منظر عام پرآگیا

    سانحہ بلدیہ کیس کا اہم چشم دید گواہ منظر عام پرآگیا

    کراچی : سانحہ بلدیہ کیس میں روپوش اہم چشم دید گواہ منظر عام پرآگیا، گواہ نے ملزم زبیر چریا کو شناخت کرتے ہوئے بیان دیا کہ ملزم نے اپنی جیبسے تھیلیاں نکال کر فیکٹری کے گودام میں رکھے کپڑوں پر پھینکی تھیں، اور آگ لگنے پر مسکراتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ، جان کے خطرہ کے باعث روپوش مقدمہ کا اہم اور چشم دید گواہ منظرعام پر آگیا۔

    اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے گواہ کو عدالت میں پیش کیا تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر گواہ کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا۔

    عینی شاہد نے عدالت کے روبرو زبیر چریا کو شناخت کرتے ہوئے بتایا وقوعہ کے روز وہ فیکٹری میں موجود تھا، زبیر چریا اور ساتھیوں نے اس نے اپنی جیبسے تھیلیاں نکال کرگودام کی پہلی اور دوسری منزل پرموجود کپڑے پر پھینکیں اور آگ لگنے کے بعد زبیر چریا مسکراتا رہا۔

    عینی شاہد نے بتایا کہ وہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کو بھی شناخت کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں :  سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    ملزمان زبیر چریا اور عبد الرحمان عرف بھولا کے وکیل نے پوچھا کہ سانحہ کو اتنا عرصہ گزر گیا، عینی شاہد نے بیان پہلے کیوں قلم بند نہ کرایا، جس پر چشم دیدگواہ نے بتایا کہ اسے جان کو خطرے کی وجہ سے وہ پنجاب چلا گیا تھا۔۔ جے آئی ٹی نے بلایا اورتحفظ کی ذمہ داری اٹھائی توجوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو زیر دفعہ 164کا بیان ریکارڈکرادیا ہے۔

    ملزمان کے وکلا کی عینی شاہد کے بیان پر جرح مکمل ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت نے 3 اپریل تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کو بیان کیلیے نوٹس جاری کردیئے۔

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا ، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • فیصل واوڈا نے سانحہ بلدیہ کیس میں فریق بننے کا اعلان کر دیا

    فیصل واوڈا نے سانحہ بلدیہ کیس میں فریق بننے کا اعلان کر دیا

    کراچی: پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا نے سانحہ بلدیہ کیس میں فریق بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’میں سانحہ بلدیہ کیس میں فریق بننے جا رہا ہوں۔‘

    تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت کرے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت بھاری دن ہے، یہ دن قائد اعظم کی رحلت کا دن ہے، ٹوئن ٹاور کا واقعہ بھی اسی دن ہوا، سانحہ بلدیہ فیکٹری بھی اسی دن سے جڑا ہے اور آج بیگم کلثوم کا بھی انتقال ہوا۔

    فیصل واوڈا نے سانحہ بلدیہ فیکٹری پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحے میں 250 لوگ مار دیے گئے اور ابھی تک اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، اس پر بھی آواز اٹھنی چاہیے۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری کے سانحے کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ اس سانحے میں کون ملوث تھا، لیکن اس پر کوئی آواز نہیں اٹھ رہی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ بلدیہ کو چھ سال بیت گئے، مقدمہ آج بھی عدالت میں زیر سماعت ہے


    فیصل واوڈا نے اعلان کیا کہ وہ سانحہ بلدیہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کیس میں فریق بنیں گے اور عدالت کو درخواست دیں گے۔

    واضح رہے کہ آج اس سانحے کو چھ سال مکمل ہو گئے ہیں، اس پر جے آئی ٹی بنی، تحقیقات میں پیش رفت کے دعوے کیے گئے، تاریخ پر تاریخ کے باوجود متاثرین کو آج تک انصاف نہ مل سکا۔

    11 ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتش زدگی سے خواتین سمیت 260 مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • سانحہ بلدیہ کیس : متحدہ رہنما حماد صدیقی دبئی میں گرفتار

    سانحہ بلدیہ کیس : متحدہ رہنما حماد صدیقی دبئی میں گرفتار

    دبئی: سانحہ بلدیہ کیس میں سرفہرست ملزم ایم کیو ایم کے رہنما حماد صدیقی کو انٹرپول کی مدد سے دبئی میں گرفتار کرلیا گیا جنہیں چند دن میں پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ تنظیمی کمیٹی کے سربراہ حماد صدیقی کو انٹرپول کی مدد سے دبئی میں گرفتار کرلیا گیا ہے، ذرائع نے اس بات کی تصدیق کردی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ حماد صدیقی کی گرفتاری کے بعد پاکستانی سفارت خانے کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ حماد صدیقی کی روانگی کے کاغذات جلد از جلد مکمل کرلیں جس کے بعد انہیں چند روز میں پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ سانحہ بلدیہ کیس حماد صدیقی کا نام سرفہرست تھا، مقدمے کی کارروائی کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا تھا کہ حماد صدیقی اس مقدمے میں شامل ہیں لیکن وہ ملک سے باہر ہیں جس پر عدالت نے اس کیس میں حکومت کو احکامات دیے جس کے بعد حکومت نے انٹرپول کے ذریعے دنیا بھر میں حماد صدیقی کے ریڈ وارنٹ جاری کرائے۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹرپول انہیں پاکستان کے حوالے کرے گی جہاں انہیں کراچی منتقل کرکے ان سے سانحہ بلدیہ کیس سے متعلق تحقیقات کی جائیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن وسیم بادامی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس گرفتاری سے سانحہ بلدیہ کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوگی جب کہ لوگوں کا قانون پر اعتماد بڑھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ میں ایک ہی گھر سے سات سات لاشیں بھی اٹھی ہیں اگر ایسے کیس کی تحقیقات انجام تک نہ پہنچیں تو تف ہے ایسے نظام پر، آج یہ پیش رفت ہوئی ہے ضرور یہ معاملہ اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔

  • سانحہ بلدیہ کیس فوجی عدالت میں‌ چلایا جائے، عمران خان

    سانحہ بلدیہ کیس فوجی عدالت میں‌ چلایا جائے، عمران خان

    کراچی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ میں ملوث لوگ انسانیت کے مجرم ہیں، یہ کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے، جنوری میں کراچی میں کلین اپ مہم چلاؤں گا۔

    کراچی میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کراچی کے حقوق کے لیے جدوجہد کا اعلان کر دیا اور کہا کہ سانحہ بلدیہ بہت بڑا جرم تھا، اس کیس کی سماعت فوجی عدالت میں کی جائے، اس سانحے میں ملوث افراد کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے یہ لوگ انسانیت کے مجرم ہیں۔

    اسی سے متعلق: پاناما کیس کی کامیابی کے بعد بار بار سندھ آؤں گا، عمران خان

    انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جنوری میں شہر قائد میں کلین کراچی مہم چلائیں گے تاکہ کراچی کو صاف ستھرا کیا جاسکے۔

    عمران خان نے پاناما کیس میں بنچ کے سامنے نئی چیزیں پیش کرنے کا اشارہ دے دیا کہتے ہیں کہ پاناما کیس میں نئے شواہد سے لیس ہوں گے۔

    یہ پڑھیں: کراچی: عمران خان نے شوکت خانم اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    دریں اثنا عمران خان سے سینئر سیاست دان ممتاز بھٹو نے ملاقات کی جس میں سندھ کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ قبل انہوں نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس بھی کی، آج ان کے کراچی کے دورے کا آخری دن تھا۔

  • وزیراعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں رہی، چوہدری نثار

    وزیراعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں رہی، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سانحہ بلدیہ ٹاﺅن کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کی حوالگی میں تعاون پر تھائی لینڈ کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تھائی لینڈ حکومت کے تعاون کے بغیر ملزم تک پہنچنا ناممکن ہوتا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے عبدالرحمان بھولا کی حوالگی پر تھائی لینڈ حکومت کو شکریہ کا خط تحریر کیا ہے، خط متن میں کہا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 259 قیمتی اور بے گناہ جانیں ضائع ہوئی تھیں اور آپ کے تعاون کے بغیر ہمارے لیے مرکزی ملزم تک پہنچنا ممکن نہ ہوتا۔


     اسی سے متعلق : رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ


    شائد آسان نہیں ہوتا کا کہنا ہے کہ پلی بارگین چوروں کو راستہ دینے کے مترادف ہے،احتساب کا عمل تب شفاف ہو سکتا ہے جب نیب کے سربراہ کا تقرر عدلیہ کرے، حکومت اوراپوزیشن مل کر نیب کا چیئرمین لگائیں گے تو احتساب کیسے ممکن ہوگا۔

    قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف نہ کوئی ایف آئی آر درج ہے نہ وہ کسی مقدمے میں ملوث ہیں اور نہ ہی رینجرز کے چھاپوں کا زرداری کی واپسی سے کوئی تعلق ہے۔

    انہوں نے اس تاثر کی بھی تردید کی کہ آصف علی زرداری، وفاقی حکومت سے کسی قسم کی ڈیل طے ہونے کے بعد وطن واپس آئے ہیں اورنہ ہی ان کو کوئی یقین دہانی کرائی گئی ہے،ہر معاملے سے قانون اور آئین کے تحت نمٹا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز کے چھاپے کا زرداری کی واپسی سے تعلق نہیں، چھاپے کے متعلق رینجرز کا بیان آ چکا ہے، آصف زرداری کے خلاف نہ کوئی ایف آئی آر ہے نہ کسی مقدمے میں مطلوب ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مجھ سے ایف آئی اے کی انکوائریاں جاری رکھنے کی وجہ سے نالاں ہے جب کہ یہ تحقیقات سپریم کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے کررہی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ مجھ پر وزیراعظم بننے کی خواہش کا الزام بالکل لغو اورغلط  ہے، میرا سیاسی کیریئر 35 سالوں پر محیط ہے اور اس دوران ایسے کئی مواقع آئے جب وزیر اعظم بن سکتا تھا لیکن یہ میرا نہ تو مقصود تھا اور نہ خواہش تھی۔

  • سانحہ بلدیہ،رحمان بھولا سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

    سانحہ بلدیہ،رحمان بھولا سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

    کراچی : سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم رحمان بھولا سے تحقیقات کے لیے ایس ایس پی اختر فاروقی کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی اختر فاروق کی سربراہی میں ایک جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو سانحہ بلدیہ کیس کے مرکزی ملزم عبد الرحمان بھولا سے تحقیقات کرے گی، ٹیم کے دیگر اراکین میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی رینجرز کے میجر رینک جب کہ اسپیشل برانچ ، پولیس اور سی ٹی ڈی کے ایس پی رینک کے افسران شامل ہوں گے۔


    اسی سے متعلق : رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ


    واضح رہے کہ سانحہ بلدیہ کیس کے مبینہ مرکزی ملزم عبد الرحمان بھولا کو 3 دسمبر کو انٹر پول کی مدد سے تھائی لینڈ سے گرفتار کیا گیا تھااور بعد ازاں کراچی ایئر پورٹ پر ایف آئی ٹیم کے حوالے کیا گیا تھا جنہوں نے ملزم کو پولیس کے حوالے کیا۔

     یاد رہے کہ 10 ستمبر 2012 کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع ایک فیکٹری میں یکایک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد فیکٹری ورکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

  • سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالکان کو بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ مسترد کردی۔ جج نے فیکٹری مالکان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسرکی رپورٹ پر جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مالکان پر فیکٹری کے دروازے دانستہ بند کرنے کا الزام ہے، ان کو کیسے بے قصور قرار دیا جاسکتا ہے؟

    انسداد دہشت گردی عدالت نے فیکٹری مالکان عبدالعزیز بھائلہ،ارشد بھائلہ،شاہد بھائلہ اور منیجرمحمد منصور کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے مزید نوملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے  کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ ملزمان میں فیکٹری ملازم شاہ رخ ، زبیر چریا، علی حسن قادری ،عمر حسن، اقبال ادیب اور دیگر شامل ہیں۔ عدالت حماد صدیقی اور رحمان بھولا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پہلے ہی جاری کر چکی ہے۔

    واضح رہے کہ گیارہ ستمبر دوہزار بارہ کو فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد مزدور زندہ جل کر جاں بحق ہو گئے تھے۔