Tag: سانحہ تیزگام

  • سانحہ تیزگام کی آزادانہ انکوائری کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    سانحہ تیزگام کی آزادانہ انکوائری کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے تیز گام حادثہ کی آزادانہ انکوائری کی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست گزار کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ وزیر ریلوے کا کنڈکٹ دیکھیں تو ان کا استعفیٰ تو بنتا ہے؟ جس پر جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ کنڈکٹ دیکھیں تو اس وقت ملک کے وزرا کو استعفیٰ دینا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تیزگام ریلوے حادثہ کی آزادانہ انکوائری اور وزیرریلوے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس محسن اختر کیانی نےکی ، عدالتی حکم پر وزارت داخلہ اورریلوے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

    میرپورخاص سے حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا بھی عدالت میں پیش ہوئے ، ریلوےحکام نے بتایا کہ 75شہیدوں کے ورثا کو معاوضہ ادا کر دیا ہے، تیزگام حادثے میں87 افرادشہیدہوئےتھے، 10افرادکی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ 2 میتوں کا ڈی این اے باقی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کیاکوئی کمیشن بناہواہے؟ریلوےپولیس انکوائری کررہی ہے یا دوسری پولیس؟ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ وزیرریلوے کا کنڈکٹ دیکھیں تو ان کا استعفیٰ تو بنتا ہے؟ جسٹس محسن اختر نے کہا کنڈکٹ دیکھیں تو اس وقت ملک کے وزرا کو استعفی دینا چاہیے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ میں لنک روڈزیادتی کا دوران سماعت ذکر آیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا لنک روڈواقعے پرسارا ٹرائل میڈیا پر چل رہاہے، جس کا کام ہے اسی کو سونپا جائے تو بہترہے۔

    وکیل وزارت ریلوے نے بتایا کہ جن کےڈی این اےمیچ ہوئےانہیں ادائیگی کر دی ہے، جو زخمی تھے انہیں 50ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک ادائیگی کی گئی، ریلوے نےان سب کی ادائیگی کر دی جن کا معاوضہ بنتا تھا، جن کی ٹانگ ٹوٹی یاگہری چوٹیں آئیں انھیں 3 سے 5 لاکھ جاری کرچکے، ریلوے کی طرف سےکوئی بقایا جات نہیں جس کی ادائیگی نہ ہوئی ہو۔

    وکیل نے کہا کہ ہرجگہ اسکینرز لگے ہیں، کسی کواجازت نہیں غیرمتعلقہ چیزیں لےجانے کی، یہ بات کبھی نہ کبھی سامنے آئےگی کہ آیاکوئی دہشت گردی ہوئی ہے، نہیں لگتا کوئی مذہبی منافرت ہوئی لیکن وہاں بوگی مذہبی جماعت کی تھی، آرڈر میں لکھا ریلوے پولیس میں پرچہ درج ہوا ان کا تو وہاں دائرہ اختیارہی نہیں ، ایم ایل ون جب بنائیں تو اس کی بوگیوں میں حادثے سے بچاؤ کے آلات لگائیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سانحہ تیزگام کی شفاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

  • سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    کراچی: سانحہ تیزگام کے شہدا کے ورثا اور زخمیوں میں امدادی چیک تقسیم کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس اور ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے متاثرین سانحہ تیزگام میں امدادی چیک تقسیم کر دیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے 31 اکتوبر 2019 کو سانحہ تیز گام ایکسپریس کے ورثا کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا تھا، شہدا کے ورثا کو فی کس 5،5 لاکھ جب کہ زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے کے چیک دیے گئے۔

    صوبائی وزیر تیمور تالپور نے اس موقع پر کہا کہ سانحے کی منصفانہ انکوائری نہ ہونے کی وجہ سے ورثا کو آج تک انصاف نہ مل سکا ہے، وفاقی حکومت نے سانحہ تیز گام کے متاثرین کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    تیمور تالپور کا کہنا تھا یہ افسوس ناک حادثہ محکمہ ریلوے کی غفلت کے باعث پیش آیا تھا لیکن آج تک کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دی گئی، پے در پے حادثات کے با وجود ریلوے کے نا اہل ترین وزیر شیخ رشید نے استعفی نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتش زدگی کے باعث 75 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہو گئے تھے، واقعے کے بعد وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف کر دیے گئے تھے۔

  • سانحہ تیزگام : شیخ رشید نے شارٹ سرکٹ سےآگ لگنےکی رپورٹ مستردکردی

    سانحہ تیزگام : شیخ رشید نے شارٹ سرکٹ سےآگ لگنےکی رپورٹ مستردکردی

    اسلام آباد : وزیر ریلوے شیخ رشیدنے سانحہ تیزگام میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کی رپورٹ مستردکردی اور کہا یہ واضح نہیں کہ آگ پہلے لگی یا سلنڈر پہلے پھٹا، دوبارہ تحقیقات کرکے رپورٹ مرتب کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشیدنے سانحہ تیزگام میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کی رپورٹ مستردکردی اور رپورٹ دوبارہ مرتب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا یہ واضح نہیں کہ آگ پہلے لگی یا سلنڈر پہلے پھٹا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 4 اسسٹنٹ منیجرزکو دوبارہ تحقیقات کیلئے کہا ہے، نئی تحقیقات میں طے کیا جائے گا کہ آگ پہلے لگی یا سلنڈر پہلے پھٹا۔

    وزیر ریلوے نے کہا کہ سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ کراچی سرکلرریلوےپرایکشن لیا، ریلوے سےمتعلق کی پہلی رپورٹ27 نومبر کو جمع کرائی تھی، ایم ایل ون منصوبے پر بھی اسد عمر اور سپریم کورٹ کا شکریہ اداکرتاہوں، سپریم کورٹ کی وجہ سے آج ٹینڈر جاری ہونے کی تاریخیں آگئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : تیزگام ٹرین حادثہ شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے ریلوے کا کوئی بزنس پلان نہیں تھا اب بزنس پلان آگیا ہے، کراچی سرکلر ریلوے سےمتعلق رات کو بھی آپریشن کئےہیں، سرکلر ریلوے کا سارا ٹریک خالی کرائیں گے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور ہم ایک ہی پیج پر ہیں، کراچی سرکلر ریلوے کےتھوڑےٹریک پر مزاحمت کا سامنااب بھی ہے ، سپریم کورٹ ایک بار لاٹھی چارج کرتی ہے تو سارا نتیجہ نکل آتا ہے۔

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 75 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

  • سانحہ تیزگام: تبلیغی جماعت کا اہم خط جاری

    سانحہ تیزگام: تبلیغی جماعت کا اہم خط جاری

    سکھر: سلنڈر پھٹنے سے رونما ہونے والے تیز گام سانحے کے پیش نظر تبلیغی جماعت کے مرکزی امیر نے اہم خط جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تبلیغی جماعت کی جانب سے ایک اہم ہدایت جاری کی گئی ہے، مرکزی امیر مولانا نذر الرحمان نے ایک خط جاری کرتے ہوئے تمام جماعتوں اور ساتھیوں کو آیندہ دوران سفر سلنڈر ساتھ نہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    مولانا نذر الرحمان نے خط میں کہا کہ تبلیغ کے لیے تشکیل شدہ جماعتیں اپنے ساتھ گیس سلنڈر نہ لائیں۔

    یاد رہے کہ تیز گام کا یہ افسوس ناک سانحہ 31 اکتوبر کو پیش آیا تھا جب صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں اچانک آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 74 افراد جاں بحق ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    تیزگام حادثے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا تھا، جب کہ تحقیقات کے بعد واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا گیا۔ فرانزک ذرایع نے کہا تھا کہ حادثہ ٹرین میں سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔

    حادثے کے بعد وزارت ریلوے کے متعدد ملازمین کو تیزگام حادثے میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا تھا، جن میں کمرشل اور ٹرانسپورٹیشن گروپ سمیت ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور 18 کے چند افسران بھی شامل تھے۔

  • مسافروں کے حق میں سخت فیصلے کرنا پڑے تو کریں گے، شیخ رشید

    مسافروں کے حق میں سخت فیصلے کرنا پڑے تو کریں گے، شیخ رشید

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ مسافروں کی صحت، جان و مال کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، مسافروں کے حق میں سخت فیصلے کرنا پڑے تو کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی زیرصدارت ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں سانحہ لیاقت پور میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں وزیر ریلوے کو پیسنجراورفریٹ کےافسران نے بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ مسافروں کی صحت، جان و مال کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، کسی صورت کو تاہی برتنے والے کو نہیں چھوڑیں گے، مسافروں کے حق میں سخت فیصلے کرنا پڑے تو کریں گے۔

    سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    یاد رہے کہ 4 نومبر کو وزارت ریلوے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمے کے متعدد ملازمین کو تیزگام حادثے میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا، جن میں کمرشل اور ٹرانسپورٹیشن گروپ سمیت ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور 18 کے چند افسران بھی شامل ہیں۔

    سانحہ تیزگام کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے ( ایف جی آئی آر ) دوست علی لغاری انکوائری افسر مقرر کیے گئے ہیں، انکوائری سے متعلق پہلا اجلاس 9،8 نومبر کو ڈی ایس آفس ملتان میں ہوا جبکہ دوسرا اجلاس 12 نومبر کو میرپور خاص ریلوے اسٹیشن پر ہوگا۔

  • سانحہ تیزگام: ورثا کا ماں اور بیٹے کی میتیں وصول کرنے سے انکار

    سانحہ تیزگام: ورثا کا ماں اور بیٹے کی میتیں وصول کرنے سے انکار

    کراچی: سانحہ تیزگام میں جاں بحق ہونے والے ماں اور بیٹے کی میتیں سانگھڑ میں ورثا نے وصول کرنے سے انکار کردیا، انتظامیہ نے میتیں مقامی اسپتال کے سرد خانے میں رکھوا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق تیزگام حادثے میں جاں بحق ہونے والے ماں اور بیٹے کی میتیں ورثا نے وصول کرنے سے انکار کردیا۔ بیٹے نے انتظامیہ کو بتایا کہ اس کی والدہ اور بھائی شورکوٹ میں زندہ ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ میتیں ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج کے بعد لائی گئیں، انتظامیہ نے میتیں مقامی اسپتال کے سرد خانے میں رکھوا دیں۔

    دوسری جانب سانحہ تیز گام میں جاں بحق 29 افراد کی میتیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں، 26 میتیں میرپورخاص جبکہ 3 کی تدفین عمرکوٹ میں کی جائے گی۔ ڈی سی او میرپور خاص کے مطابق جاں بحق افراد کی نمازجنازہ مختلف مقامات پرادا کی جائے گی، شہدا کی یاد میں آج ضلع بھر میں یوم سوگ ہے۔

    کراچی سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کی میتیں سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے منتقل کر دی گئیں، ماں بیٹے سمیت 3 افراد کی میتیں وصول کرنے کے لیے لواحقین موجود ہیں۔

    سانحہ تیزگام میں جاں بحق ہونے والا ممتاز حسین مہران ٹاؤن کا رہائشی تھا، حادثے میں جاں بحق ہونے والی ریحانہ اور بیٹا جسٹن گلستان جوہر کے رہائشی تھے۔ گلستان جوہر کی رہائشی فیملی کے مزید 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں، فیملی کے ایک فرد ذوالفقار کی میت 2 روز قبل گھرمنتقل کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 74 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

    تیزگام ایکسپریس کو حادثہ صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔

  • سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    کراچی: سانحہ تیزگام کے سلسلے میں وزارتِ ریلوے متحرک ہو گئی ہے، محکمے کے متعدد افسران کو معطل اور عہدوں سے بر طرف کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت ریلوے کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمے کے متعدد ملازمین کو تیزگام حادثے میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے، جن میں کمرشل اور ٹرانسپوٹیشن گروپ سمیت ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور 18 کے چند افسران بھی شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق کراچی ڈویژن میں کمرشل ٹرانسپورٹیشن گروپ کے گریڈ 18 کے آفیسر جنید اسلم کو ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    سکھر ڈویژن میں گریڈ 17 کے آفیسر عابد قمر شیخ جو کہ ڈویژنل کمرشل آفیسر کے عہدے پر کام کر رہے تھے، کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

    اہم ترین:  سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    معطل ہونے والوں میں سکھر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر راشد علی، کراچی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر احسان الحق، سکھر ڈویژن کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے پولیس دلاور میمن اور کراچی ریلوے ڈویژن پولیس کے ڈپٹی سرنٹنڈنٹ حبیب اللہ خٹک کے نام بھی شامل ہیں۔

    دریں اثنا، سانحہ تیزگام کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے ( ایف جی آئی آر ) دوست علی لغاری انکوائری افسر مقرر کر دیے گئے ہیں، انکوائری سے متعلق پہلا اجلاس 9،8 نومبر کو ڈی ایس آفس ملتان میں ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس 12 نومبر کو میرپور خاص ریلوے اسٹیشن پر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق یہ اوپن انکوائری ہوگی جس میں سانحہ تیز گام کے متعلق اگر کوئی شخص معلومات رکھتا ہے اور کسی کے پاس ثبوت ہوں تو وہ حصہ لے سکتا ہے اور معلومات فراہم کر سکتا ہے، اگر کوئی شخص حصہ نہیں لے سکتا ہے تو وہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے کو لیٹر اور سانحے سے متعلق 15 نومبر تک دستاویز بھیج سکتا ہے۔

  • پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    بہاولپور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دھرنے میں شرکت نہیں کر سکتی، مطالبات ہمارے ایک ہیں لیکن پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے بہاولپور میں وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے زخمیوں کی عیادت کی، بعد ازاں اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت کی ہے، اگر سی ای سی دھرنے پر کوئی فیصلہ کرے گی تو نظرثانی بھی کر سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا فضل الرحمان نے یہ نہیں کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس جا کر وزیر اعظم کو گھسیٹیں گے، وزیر اعظم کو گرفتار کریں گے، مولانا نے یہ کہا کہ لاکھوں لوگوں کا جذبہ ہے وہ وزیر اعظم کو پکڑ سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے ایک زخمی کی عیادت کرتے ہوئے

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر ریلوے کو فوری استعفیٰ دینا چاہیے، موجودہ وزیر ریلوے کے دور میں سب سے زیادہ حادثات ہوئے ہیں، وفاق اور پنجاب حکومت اپنی ذمہ داری نبھائیں، افسوس ہے سانحہ تیزگام کے متاثرین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ میں منتخب حکومت ہے، خامیاں اور کوتاہیاں بھی ہیں، جب سلیکٹڈ حکومت آتی ہے تو عوام کا خیال نہیں رکھتی، کشمیر پر بھارتی حملہ نہ ہوتا تو کرتارپور کی حوصلہ افزائی کرتے، حکومت وقت کو اپنی خارجہ پالیسی پر غور کرنا چاہیے، تاثر ہے کشمیر پر سودا ہوا ہے جو عوام قبول نہیں کر رہے ہیں، حکومت کو کشمیر کے مسئلے پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔

  • سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گزشتہ روز ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، 45 سالہ محبوب مسیح سیون اپ پھاٹک کا رہائشی تھا۔

    ایدھی انفارمیشن بیورو کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 74 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

    تیزگام ایکسپریس کو حادثہ صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے حادثے پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    لاہور: ریلوے پولیس نے رحیم یار خان میں تیزگام ایکسپریس میں آگ لگنے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی ہے، فرانزک ذرایع کا کہنا ہے کہ حادثہ ٹرین میں سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیزگام حادثے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں درج کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا گیا۔

    ڈی جی فرانزک ایجنسی کا کہنا ہے کہ پولیس اور فرانزک ماہرین نے سلنڈر کے ٹکڑے جمع کر کے فرانزک لیبارٹری بجھوا دیے، فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر تاحال کام میں مصروف ہیں۔

    ڈاکٹر اشرف طاہر نے بتایا کہ بہاولپور ملتان کے فرانزک ماہرین شواہد جمع کر رہے ہیں، اطلاعات کے مطابق 65 لاشیں ناقابل شناخت ہیں، جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، لواحقین کو ٹریس کر کے ان کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ ٹرین کی بجلی سے آگ لگنے کے امکانات کم ہوتے ہیں، تاہم اس سلسلے میں حتمی کچھ نہیں کہا جا سکتا، سانحے کی حتمی رپورٹ آنے میں وقت لگے گا۔

    متضادات بیانات

    ادھر تیزگام سانحہ ریلوے انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھا گیا ہے، مسافر بھی متضادات بیانات دے رہے ہیں، ایک زخمی مسافر نے بیان دیا کہ تیز گام ایکسپریس میں آگ چولھا جلانے کے دوران لگی، چائے بنا رہے تھے کہ آگ بھڑک اٹھی۔ بعض مسافر کہتے ہیں آگ اے سی کمپارٹمنٹ میں لگی، جب کہ فوٹیج کے مطابق آگ پہلے اکانومی کلاس میں لگی، اور اے سی بوگی صحیح سلامت تھی۔

    خاندان لاپتا، مسافروں کا احتجاج

    کراچی سے راولپنڈی جانے والے ایک خاندان کا تاحال پتا نہیں چل سکا ہے، خاتون ریحانہ، امجد، ذوالفقار، 7 سال کا جسٹن کل روانہ ہوئے تھے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ امجد کا موبائل کسی اور شخص کے پاس ہے، جس نے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے، امجد کا فون اٹھانے والے شخص نے امجد سے بات نہیں کروائی، کینٹ اسٹیشن پر بھی کوئی مدد یا معلومات نہیں دی جا رہی، رشتہ داروں کو لیاقت پور روانہ کر دیا ہے۔

    ادھر ملتان میں سانحہ تیزگام کے متاثرہ مسافروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے، مسافروں نے تیز گام ٹرین کو روک لیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیر ریلوے غلط بیانی کر رہے ہیں، ٹرین میں آگ بجھانے کا کوئی سامان موجود نہیں تھا، آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔