Tag: سانحہ تیز گام

  • سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    سانحہ تیزگام: ورثا اور زخمیوں کا انتظار ختم، امدادی چیک تقسیم

    کراچی: سانحہ تیزگام کے شہدا کے ورثا اور زخمیوں میں امدادی چیک تقسیم کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس اور ٹیکنالوجی تیمور تالپور نے متاثرین سانحہ تیزگام میں امدادی چیک تقسیم کر دیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے 31 اکتوبر 2019 کو سانحہ تیز گام ایکسپریس کے ورثا کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا تھا، شہدا کے ورثا کو فی کس 5،5 لاکھ جب کہ زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے کے چیک دیے گئے۔

    صوبائی وزیر تیمور تالپور نے اس موقع پر کہا کہ سانحے کی منصفانہ انکوائری نہ ہونے کی وجہ سے ورثا کو آج تک انصاف نہ مل سکا ہے، وفاقی حکومت نے سانحہ تیز گام کے متاثرین کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    تیمور تالپور کا کہنا تھا یہ افسوس ناک حادثہ محکمہ ریلوے کی غفلت کے باعث پیش آیا تھا لیکن آج تک کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دی گئی، پے در پے حادثات کے با وجود ریلوے کے نا اہل ترین وزیر شیخ رشید نے استعفی نہیں دیا۔

    یاد رہے کہ 30 اکتوبر 2019 کو کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتش زدگی کے باعث 75 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہو گئے تھے، واقعے کے بعد وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف کر دیے گئے تھے۔

  • سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    کراچی: سانحہ تیزگام کے سلسلے میں وزارتِ ریلوے متحرک ہو گئی ہے، محکمے کے متعدد افسران کو معطل اور عہدوں سے بر طرف کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت ریلوے کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمے کے متعدد ملازمین کو تیزگام حادثے میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے، جن میں کمرشل اور ٹرانسپوٹیشن گروپ سمیت ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور 18 کے چند افسران بھی شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق کراچی ڈویژن میں کمرشل ٹرانسپورٹیشن گروپ کے گریڈ 18 کے آفیسر جنید اسلم کو ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    سکھر ڈویژن میں گریڈ 17 کے آفیسر عابد قمر شیخ جو کہ ڈویژنل کمرشل آفیسر کے عہدے پر کام کر رہے تھے، کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

    اہم ترین:  سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    معطل ہونے والوں میں سکھر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر راشد علی، کراچی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر احسان الحق، سکھر ڈویژن کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے پولیس دلاور میمن اور کراچی ریلوے ڈویژن پولیس کے ڈپٹی سرنٹنڈنٹ حبیب اللہ خٹک کے نام بھی شامل ہیں۔

    دریں اثنا، سانحہ تیزگام کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے ( ایف جی آئی آر ) دوست علی لغاری انکوائری افسر مقرر کر دیے گئے ہیں، انکوائری سے متعلق پہلا اجلاس 9،8 نومبر کو ڈی ایس آفس ملتان میں ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس 12 نومبر کو میرپور خاص ریلوے اسٹیشن پر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق یہ اوپن انکوائری ہوگی جس میں سانحہ تیز گام کے متعلق اگر کوئی شخص معلومات رکھتا ہے اور کسی کے پاس ثبوت ہوں تو وہ حصہ لے سکتا ہے اور معلومات فراہم کر سکتا ہے، اگر کوئی شخص حصہ نہیں لے سکتا ہے تو وہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے کو لیٹر اور سانحے سے متعلق 15 نومبر تک دستاویز بھیج سکتا ہے۔

  • سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    لاہور: ریلوے پولیس نے رحیم یار خان میں تیزگام ایکسپریس میں آگ لگنے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر لی ہے، فرانزک ذرایع کا کہنا ہے کہ حادثہ ٹرین میں سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیزگام حادثے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں درج کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا گیا۔

    ڈی جی فرانزک ایجنسی کا کہنا ہے کہ پولیس اور فرانزک ماہرین نے سلنڈر کے ٹکڑے جمع کر کے فرانزک لیبارٹری بجھوا دیے، فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر تاحال کام میں مصروف ہیں۔

    ڈاکٹر اشرف طاہر نے بتایا کہ بہاولپور ملتان کے فرانزک ماہرین شواہد جمع کر رہے ہیں، اطلاعات کے مطابق 65 لاشیں ناقابل شناخت ہیں، جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا، لواحقین کو ٹریس کر کے ان کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ ٹرین کی بجلی سے آگ لگنے کے امکانات کم ہوتے ہیں، تاہم اس سلسلے میں حتمی کچھ نہیں کہا جا سکتا، سانحے کی حتمی رپورٹ آنے میں وقت لگے گا۔

    متضادات بیانات

    ادھر تیزگام سانحہ ریلوے انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھا گیا ہے، مسافر بھی متضادات بیانات دے رہے ہیں، ایک زخمی مسافر نے بیان دیا کہ تیز گام ایکسپریس میں آگ چولھا جلانے کے دوران لگی، چائے بنا رہے تھے کہ آگ بھڑک اٹھی۔ بعض مسافر کہتے ہیں آگ اے سی کمپارٹمنٹ میں لگی، جب کہ فوٹیج کے مطابق آگ پہلے اکانومی کلاس میں لگی، اور اے سی بوگی صحیح سلامت تھی۔

    خاندان لاپتا، مسافروں کا احتجاج

    کراچی سے راولپنڈی جانے والے ایک خاندان کا تاحال پتا نہیں چل سکا ہے، خاتون ریحانہ، امجد، ذوالفقار، 7 سال کا جسٹن کل روانہ ہوئے تھے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ امجد کا موبائل کسی اور شخص کے پاس ہے، جس نے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے، امجد کا فون اٹھانے والے شخص نے امجد سے بات نہیں کروائی، کینٹ اسٹیشن پر بھی کوئی مدد یا معلومات نہیں دی جا رہی، رشتہ داروں کو لیاقت پور روانہ کر دیا ہے۔

    ادھر ملتان میں سانحہ تیزگام کے متاثرہ مسافروں نے احتجاج شروع کر دیا ہے، مسافروں نے تیز گام ٹرین کو روک لیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیر ریلوے غلط بیانی کر رہے ہیں، ٹرین میں آگ بجھانے کا کوئی سامان موجود نہیں تھا، آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔

  • وزیر اعظم کا وزیر ریلوے کو فون، جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے مزید 5 لاکھ کا اعلان

    وزیر اعظم کا وزیر ریلوے کو فون، جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے مزید 5 لاکھ کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو ٹیلی فون کر کے تیزگام حادثے کی تفصیلات حاصل کیں، وزیر اعظم نے اپنی طرف سے جاں بحق افراد کے ورثا کے لیے فی کس 5 لاکھ روپے مزید ادا کرنے کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت پور میں تیزگام سانحے کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان نے وزیر ریلوے شیخ رشید کو ٹیلی فون کیا جس میں جاں بحق افراد کے ورثا کو وزیر اعظم کی طرف سے فی کس 5 لاکھ مزید ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے فون پر شیخ رشید کو حادثے کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا حادثے کے سلسلے میں کوتاہی کے مرتکب افراد سے قانون کے مطابق نمٹا جائے، ایسے حادثات سے بچاؤ کے لیے ریلوے میں احتساب کا عمل بھی شروع کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے شیخ رشید کو جاں بحق افراد کے لواحقین کو فوری مدد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا زخمی افراد کو بھی بہترین طبی سہولیات فراہم کریں، واقعے کی تحقیقات سے مسلسل آگاہ رکھیں۔

    خیال رہے کہ وزیر ریلوے نے اعلان کیا تھا کہ جاں بحق مسافروں کے ورثا کو فی کس 15 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جب کہ زخمی ہونے والے مسافروں کو 3 سے 5 لاکھ ادا کیے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    شیخ رشید نے وزیر اعظم کو بتایا کہ حادثے کے بعد ریسکیو اور قریبی علاقوں سے آرمی کے جوان فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے جنھوں نے مقامی انتظامیہ سے مل کر ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، یہ ٹرین حادثہ دو گیس سلنڈروں کے پھٹنے کے باعث پیش آیا، مسافروں کی جانب سے ناشتے کی غرض سے غیر قانونی سلنڈر استعمال ہو رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ تقریباً 2 لاکھ تبلیغی رائیونڈ میں اجتماع کے لیے ٹرین سے سفر کرتے ہیں، یہ افراد کھانا پکانے کا سامان، چولھے وغیرہ بھی لے کر سفر کرتے ہیں، ٹرین عملے کی غفلت بظاہر اس واقعے کا باعث بنی ہے، کسی کی بد نیتی کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔

    انھوں نے بتایا کہ وہ آرمی چیف کے فراہم کردہ خصوصی طیارے سے زخمیوں کی عیادت کے لیے پہنچے تھے۔

    واضح رہے کہ تیزگام ایکسپریس میں آگ لگنے کی وجہ سے 74 مسافر جاں بحق، جب کہ 40 افراد زخمی ہوئے ہیں، یہ حادثہ لیاقت پور کے قریب پیش آیا، ریل کراچی سے راولپنڈی جا رہی تھی۔

  • سانحہ تیز گام ،  اپوزیشن کا اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی

    سانحہ تیز گام ، اپوزیشن کا اسلام آباد میں آزادی مارچ جلسہ ملتوی

    اسلام آباد : سانحہ تیز گام کے باعث اپوزیشن کا آزادی مارچ جلسہ ملتوی کردیا گیا ، اسلام آبادمیں جلسہ کل ہو گا اور مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ  عمل کااعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ تیز گام کے باعث اپوزیشن نے آزادی مارچ جلسہ ملتوی کردیا، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے کیا گیا ، آزادی مارچ کا اسلام آباد میں جلسہ کل ہو گا۔

    آزادی مارچ آج اسلام آباد پہنچے گا تاہم مولانا فضل الرحمان کل آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    رہنمان لیگ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کاعوامی جلسہ موخرکردیاگیاہے، حکومتی پالیسیوں کےخلاف جلسہ کل ہوگا، کارکنان اسلام آباد میں قیام کریں اور کل جلسے میں شرکت کریں۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ ٹرین حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر جلسہ موخر کیا گیا، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں ، تیزگام سانحے پر ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی پولیس، انتظامیہ اور جے یو آئی مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، سی پی او راولپنڈی، انتظامیہ کے جے یو آئی سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ مولانافضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا

    ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ریلی راولپنڈی کی حدود سے نہ گزاریں جبکہ جے یو آئی ریلی کو راولپنڈی مری روڈ سے گزارنے پر بضد ہے۔

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گجرخان سے آج اسلام آباد پہنچے گا، اسلام آباد میں مولانا کے آزادی مارچ کا اسٹیشن تیارکرلیا گیا ہے اور ایچ نائن سیکٹرمیں سو ایکڑ کے میدان پر تیاریاں مکمل ہوگئیں ہیں، اس موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے لیاقت پورکےقریب تیزگام ایکسپریس کی تین بوگیوں میں ہولناک آتشزدگی سے تہترافراد کےجاں بحق ہونےکی تصدیق کردی گئی ہے، واقعہ میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے، بہاولپور، ملتان اور رحیم یار خان کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں : تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 73 افراد جاں بحق

    سی اوجنیداسلم کا کہنا ہے کہ متاثرہ تین بوگیوں میں دو سو سات مسافرسوار تھے،اکانومی کلاس کی دو بوگیاں امیر حسین اینڈ جماعت کے نام سے بک تھیں، اکانومی کی ایک بوگی میں ستتر، دوسری میں چھہتر مسافر سوار تھے، اکانومی کلاس کی بوگیوں میں مسافر زیادہ تر حیدرآباد سے سوار ہوئے تھے جبکہ بزنس کلاس کی بوگی میں چوون مسافر سوار تھے۔