Tag: سانحہ جڑانوالہ

  • سانحہ جڑانوالہ  2 افراد کی ذاتی رنجش  کے باعث پیش آیا، بڑا انکشاف

    سانحہ جڑانوالہ 2 افراد کی ذاتی رنجش کے باعث پیش آیا، بڑا انکشاف

    جڑانوالہ : سانحہ جڑانوالہ 2 افراد کی ذاتی رنجش کے باعث پیش ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، ملزم پرویز نے ذاتی رنجش پر مخالف راجہ عمیر کو پھنسانے کیلئے ہولناک منصوبہ تیار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات میں پولیس نے انکشاف کیا کہ سانحہ جڑانوالہ 2 افراد کی ذاتی رنجش کےباعث پیش آیا، ملزم پرویز نے ذاتی رنجش پرمخالف راجہ عمیر کو پھنسانے کیلئے ہولناک منصوبہ تیار کیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم پرویز کو شبہ تھا کہ راجہ عمیر کے اُس کی اہلیہ سے تعلقات ہیں، ملزم پرویز کی نشاندہی پر گھناؤنے فعل میں استعمال ہونے رسی برآمد کرلی گئی۔

    راجہ عمیر کو قتل کرنے کے لئے ملزم پرویز سے رقم لینے والا شخص بھی زیرحراست ہیں۔

    یاد رہے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔

    پولیس نے جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان سگے بھائی ہیں، عمیر سلیم عرف راجہ سرکاری ادارے میں درجہ چہارم کا ملازم ہے جبکہ عمر سلیمان عرف روکی نجی ادارے میں ملازم ہے

  • ایبٹ آباد میں تین روزہ سمٹ میں جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت

    ایبٹ آباد میں تین روزہ سمٹ میں جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت

    ایبٹ آباد: ایبٹ آباد میں منعقدہ تین روزہ مینارٹی یوتھ لیڈرشپ سمٹ میں سانحہ جڑانوالہ کی شدید مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اقلیتی امور حکومت خیبر پختون خوا کے زیر اہتمام ایبٹ آباد میں تین روزہ مینارٹی یوتھ لیڈرشپ سمٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کی اقلیتی برادری کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

    سمٹ میں جڑانوالہ افسوس ناک واقعہ کی شدید مذمت کی گئی اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی گئی، تقریب کے مہمان خصوصی فادر ناصر ویلیم تھے۔

    تین روزہ سمٹ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کی نامور شخصیات کے سیشن، ٹریننگ اور لیکچرز کا انعقاد کیا گیا، سمٹ میں اقلیتی برادری اور بالخصوص نوجوانوں کی ملکی ترقی میں کردار اور اہمیت کو زیر بحث لایا گیا۔

    محکمہ کے مانیٹرنگ افسر میاں اسجد نے اسلام اور آئین پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا ذکر کرتے ہوئے جڑانوالہ کے افسوس ناک واقعے کی شدید مذمت کی۔

    محکمہ کے پلاننگ افسر صاحب زادہ حیدر جان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی خاطر خطیر رقم مختص کی ہے، جو نوجوانوں کے لیے تعلیمی اسکالر شپ، اسکلز ڈویلپمنٹ اسکیم، چھوٹے کاروباری گرانٹس، یوتھ ایڈونچر ٹرپ کے لیے ہے۔ عبادگاہوں کی تعمیر و مرمت کے ساتھ ساتھ رہائشی کالونیوں کی تعمیر بھی کی جا رہی ہے، قبرستانوں اور شمشان گھاٹ کے لیے زمین کے حصول اور باؤنڈری وال کی تعمیر کا سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی جاری ہے۔

  • سانحہ جڑانوالہ کی جوڈیشل انکوائری کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    سانحہ جڑانوالہ کی جوڈیشل انکوائری کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    لاہور: سانحہ جڑانوالہ کی جوڈیشل انکوائری اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گٸی۔

    تفصیلات کے مطابق گریس بائبل فیلوشپ چرچ پاکستان نے شہباز فضل سورایہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں مسیحی برادری کے تحفظ کے لیے شریک ملزمان کو گرفتار کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    یہ درخواست گریس بائبل فیلوشپ چرچ پاکستان کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ، آئی جی پنجاب و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جڑانوالہ واقعے میں 25 چرچ اور 200 سے زائد گھروں کو جلایا گیا، مسیحی برادری کے گھروں کو لوٹنے کے بعد تباہ کیا گیا، واقعے پر جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل پا چکی ہے مگر اس سلسلے میں عمل میں دیر لگ سکتی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ وقوعے کے دو ہفتوں بعد بھی کئی متاثرین بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، مسیحی برادری کے تحفظ کے لیے شریک ملزمان کو گرفتار کیا جائے، اور سی سی ٹی وی کیمروں میں آنے والے ملزمان کو دھمکیاں دینے سے روکنے کے لیے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں عدالت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ مسیحی برادری کے متاثرین کی نارمل زندگی کی بحالی کے لیے فوری انتظامی اور مالی معاونت بھی کی جائے۔

  • سانحہ جڑانوالہ،  دہشت گردی دفعات کے تحت مزید 16 مقدمات درج

    سانحہ جڑانوالہ، دہشت گردی دفعات کے تحت مزید 16 مقدمات درج

    جڑانوالہ : سانحہ جڑانوالہ میں مسیحی املاک پرحملوں کیخلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مزید 16 مقدمات درج کرلیے گئے ، جس کے بعد مقدمات کی تعداد21 ہوگئی۔

    سانحہ جڑانوالہ میں ملوث افراد کیخلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مزید سولہ مقدمات درج کرلیے گئے، مقدمات میں توڑپھوڑ، جلاؤگھیراؤ اور کارِسرکار میں مداخلت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمات میں ساڑھے سات سو سے زائد نامعلوم ملزمان نامزد ہیں، جن کی گرفتاری کیلیے چھاپےمارے جارہے ہیں جبکہ دو سو سے زائد ملزمان کو گرفتارکیا جاچکا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مسیحی املاک پر حملوں کیخلاف درج مقدمات کی تعداد اکیس ہوگئی۔

  • سانحہ جڑانوالہ پر امریکا میں مقیم پاکستانی بھی سوگوار

    سانحہ جڑانوالہ پر امریکا میں مقیم پاکستانی بھی سوگوار

    نیو یارک : امریکا میں مقیم پاکستانی مسیحی کمیونٹی نے سانحہ جڑانوالہ کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ جڑانوالہ پر امریکا میں مقیم پاکستانی بھی سوگوار ہے، سانحہ جڑانوالہ پر امریکا میں مقیم پاکستانی مسیحی کمیونٹی نے وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوکر دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا۔

    دعائیہ تقریب میں شرکا نے حملہ کرنے والوں کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا۔

    دوسری جانب لندن میں مقیم پاکستانی کرسچن کمیونٹی نے پاکستان ہائی کمیشن کےباہرمظاہرہ کیا ، مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا کر سانحہ جڑانوالہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ سانحے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

    یاد رہے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔

    پولیس نے جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان سگے بھائی ہیں، عمیر سلیم عرف راجہ سرکاری ادارے میں درجہ چہارم کا ملازم ہے جبکہ عمر سلیمان عرف روکی نجی ادارے میں ملازم ہے