Tag: سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس

  • سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی 15 ویں برسی ، پاکستان کا  بھارت سے بڑا مطالبہ

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی 15 ویں برسی ، پاکستان کا بھارت سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی 15 ویں برسی کے موقع پر بھارت سے متاثرین کیلئے انصاف کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی 15ویں برسی کے موقع پر بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی کی گئی اور ہندوستانی حکومت کی بےحسی پرپاکستان نے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ آج سمجھوتہ ایکسپریس پردہشت گرد حملے کی 15ویں برسی ہے، سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گردی میں 44پاکستانی سمیت 68 مسافروں کی جانیں گئیں۔

    پاکستانی دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت سمجھوتہ ایکسپریس پرحملہ کرنیوالوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

    واضح رہے کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس اٹھارہ فروری دو ہزار سات کا وہ سیاہ دن جب کچھ انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستان آنے والی ٹرین کو آگ لگادی، واقعے میں جہاں اڑسٹھ افراد جاں بحق ہوئے وہیں کچھ لوگ گمشدہ بھی ہوئے، دھماکے میں68 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔

  • سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا مقدمہ 12 سال بعد فیصل آباد میں درج

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا مقدمہ 12 سال بعد فیصل آباد میں درج

    لاہور: فیصل آباد کے تھانے ڈی ٹائپ کالونی میں 12 برس بعد سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقدمہ متاثرہ شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں قتل اور دھماکا خیز مواد یکٹ سمیت پانچ دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    متاثرہ شہری نے درخواست میں مؤقف اختیار کیاکہ بھارتی عدالت سے انصاف نہ ملنے پر مقدمہ درج کرایا، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں تین بیٹیاں اور تین بیٹے شہید ہوئے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی عدالت نے اقبالِ جرم کے باوجود سوامی اسیم نند، راکیش شرما، کمال چوہان اور راجندر نامی دہشت گردوں کو بری کردیا۔ متاثرہ شہری نے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے پاکستان لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس: ’’ میرے پانچ بچے سامنے جل کر مرے‘‘

    بھارت کی سپریم کورٹ  مارچ میں دھماکوں کے مرکزی کردار سوامی اسیم آنند سمیت چار ملزمان کو بے گناہ قرار دے کر بری کرچکی ہے۔ واضح رہے کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس اٹھارہ فروری دو ہزار سات کا وہ سیاہ دن جب کچھ انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستان آنے والی ٹرین کو آگ لگادی تھی۔ واقعے میں اڑسٹھ افراد جاں بحق جبکہ گمشدہ بھی ہوئے جن کا تاحال سراغ نہ لگایا جاسکا۔

    ان ہی میں ایک پاکستانی حافظ آباد کے محمد وکیل نامی بھی شہری شامل تھے جن کی بھارتی حکومت نے پہلے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی پھر ڈی این اے کے بعد تسلیم کیا کہ مرنے والوں میں محمد وکیل شامل نہیں، محمد وکیل کےبیٹیوں کا کہنا ہے کہ ہمارے والد زندہ ہیں اور بارہ سال سے بھارتی جیل میں قید ہیں۔ بھارتی عدالت نے جب سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ سنایا تو محمد وکیل کے اہلخانہ کو مقدمہ لڑنے کا موقع نہیں دیا، اس حوالے سے محمد وکیل کے اہل خانہ نے اپیل تھی کہ انہیں بھارت کا ویزہ جاری کیا جائے تاکہ محمد وکیل واپس آ سکیں۔

  • سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس: ’’ میرے پانچ بچے سامنے جل کر مرے‘‘

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس: ’’ میرے پانچ بچے سامنے جل کر مرے‘‘

    اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس کو عالمی عدالت لے جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کےمتاثرین نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کےباہراحتجاج کیا اور بھارتی حکومت سمیت وزیراعظم مودی کےخلاف نعرے بازی کی۔

    مظاہرین کاکہنا تھامودی نےملی بھگت سےدہشت گردی میں ملوث شخص کو رہا کرایا۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے متاثرین سے ملاقات کی اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    احتجاج کرنے والے متاثرین کو  سینیٹر رحمان ملک نے کمیٹی روم میں بلایا جہاں سانحہ کے چشم دید گواہ اور متاثرہ شخص رانا شوکت علی نے بتایا کہ جس بوگی میں سوار تھا اُس میں سب سے پہلے دھماکا ہوا اور پھر ہر طرف کیمیکل دھوئیں کے بادل چھا گئے، میرے پانچ بچے میرے ہی سامنے جل کر مر گئے مگر میں کچھ نہ کرسکا۔

    سینیٹر رحمان ملک کا متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی

    سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ انصاف ملنے تک سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے لواحقین کیساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو ہر حال میں انصاف ملے گا ہم بھارتی عدالت کے فیصلے کو عالمی عدالت میں چلینج کر کے شہید پاکستانیوں کا حساب لیں گے۔

    دھماکے کے بعد ہرطرف کیمیکل دھوئیں کے بادل چھا گئے تھے، اپنے پانچ بچوں کو آنکھوں کے سامنے مرتا دیکھا، عینی شاہد

    اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس پر سیاست کر رہا ہے، بھارتی عدالت نے متاثرین اور گواہان کے مؤقف کو نہیں سُنا اور دہشت گردی کو چھپانے کے لیے تمام شواہد بھی فوری مٹا دیے گئے تھے۔ رحمان ملک نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس کیس کو عالمی عدالت لے کر جائے گا۔

    رحمان ملک کا مقدمہ عالمی عدالت لے جانے کا اعلان

    یاد رہے کہ 18 فروری 2007ء کو سمجھوتا ایکسپریس پر دہشت گرد حملے میں 44 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ بھارتی عدالت دھماکوں کے مرکزی کردار سوامی اسیم آنند سمیت چار ملزمان کو بے گناہ قرار دے کر بری کرچکی ہے۔

  • سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس فیصلے کیخلاف بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس فیصلے کیخلاف بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد : دفتر خارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس کے تمام ملزمان کی رہائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی عدالت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کے تمام ملزمان کی باعزت رہائی پر شدید احتجاج کیا ہے، دفتر خارجہ نے اس سلسلے میں بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے ملزمان کی رہائی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی حکام کی غفلت کے باعث ملزمان رہا ہوئے، پاکستان بارہا اس کیس میں پیشرفت نہ ہونے کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے، مذکورہ معاملہ2016میں بھی ہارٹ آف ایشیا میٹنگ کے موقع پر اٹھایا گیا تھا، ملزمان کی بریت نے بھارتی نظام انصاف کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ بھارت پاکستان پر پہلے بھی دہشت گردی کے الزامات لگاتا رہا ہے جبکہ بھارت خود دہشت گردی کا اعتراف کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    پاکستان پر دہشت گردی کے الزام لگانے والے بھارت کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔ بھارت نے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشت گردوں کو تحفظ دیا۔

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت بھارتی ریاست کی دہشت گردوں کی حمایت کی عکاس ہے،بیالیس پاکستانی شہداء کے خاندانوں کو کیا جواب دیا جائے گا؟ بری ہونے والوں میں آرایس ایس کا دہشت گرد آسوامی آسیم نند بھی شامل ہے۔