Tag: سانحہ سول اسپتال کوئٹہ

  • سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا، سرفراز بگٹی

    سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا، سرفراز بگٹی

    پشین : وزیرِ داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آٹھ اگست کو وکلاء پر خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت 5 ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں جب کہ ایک زخمی دہشت گرد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے آئی جی بلوچستان پولیس اور سیکرٹری داخلہ کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پشین میں گزشتہ شب کی گئی کارروائی سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دس روز قبل سانحہ آٹھ اگست حملے کے خودکش حملہ آور کی شناخت ہوئی خفیہ اطلاع پر پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے پشین کے علاقے حرمز میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں پانچوں دہشت گرد مارے گئے جب کہ ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

     اسی سے متعلق: کوئٹہ سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ پولیس مقابلے کے درمیان دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں بہترین طبی امداد دی جا رہی ہیں جب کہ زخمی دہشت گردی کو طبی امداد دینے کے بعد تفتیش کے لیے سخت سیکیورٹی حصار میں رکھا گیا ہے جہاں اس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    صوبائی وزیرداخلہ بلوچستان نے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے زیر استعمال ایک اسلحہ کی فیکٹری تھی جس سے 40 کلو بارودی مواد‘ خودکش جیکٹس ‘ ایس ایم جی ‘دستی بم دیگر اسلحہ اور تخریبی سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مارے گئے ملزمان میں سے تین کی شناخت ہوچکی ہے جو مقامی ہیں ،ملزمان بیرسٹر امان اچکزئی کے قتل سمیت دہشتگردی کے مختلف واقعات میں بھی ملوث تھے،وزیراعلیٰ بلوچستان نے کامیاب کارروائی پر اہلکاروں کے لئے نقد انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔

    بلوچستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب میں انہوں نے بلوچستان میں داعش کی موجودگی کو رد کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے نام سے کسی بھی دہشت گردی کی واردات کی ذمہ داریاں قبول کرنا جعلی ہیں کیوں کہ بلوچستان میں این ڈی ایس اور را کارروائی کروارہی ہیں جس کے واثق ثبوت موجود ہیں۔

  • بلوچستان میں سال کی تیسری بڑی دہشت گردی

    بلوچستان میں سال کی تیسری بڑی دہشت گردی

    کوئٹہ: بلوچستان میں رواں سال تیسرا بڑا سانحہ شاہ نورانی کا ہے، سو دنوں کے دوران تیسرے بڑے واقعے میں درجنوں افراد شہید ہوگئے۔

    جائزہ لیں تو 8 اگست کوسول اسپتال کوئٹہ میں خودکش حملہ ہوا جس میں 80 افراد شہید ہوئے۔ دھماکے سے قبل کوئٹہ کے نواحی علاقے نوجان روڈ پر فائرنگ سے وکیل رہنما بلال انور کاسی شہید ہوئے، درجنوں وکیل ایمرجنسی پہنچے تو وہاں خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا جس سے 80 شہادتیں ہوئیں،اسی افراد میں سے 50 وکیل تھے،ڈیڑھ سو افرادزخمی بھی ہوئے۔

     تفصیلات جانیے : سانحہ سول اسپتال کوئٹہ، شہداء کی تعداد 74 ہوگئی

    ابھی اس واقعے کے زخم مندمل نہیں ہوئے تھے کہ 24 اور 25 اکتوبر کی درمیانی ایک اور خوفناک حملہ کیا گیا، پولیس ٹریننگ سیںٹر پررات تین دہشت گردوں نے اس وقت یلغار کی جب وہاں 70 کے قریب زیرتربیت پولیس اہلکار موجود تھے،اندھا دھند فائرنگ اور خودکش دھماکے میں 61 ریکروٹ موقع پر شہید ہوئے، دو نےاسپتال پہنچ کردم توڑ دیا ،150 اہلکار زخمی ہوئے۔

     یہ پڑھیں  : کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی

    آج ہفتے کو ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ کے دور افتادہ علاقے میں شاہ نورانیؒ کی درگاہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، دھماکا درگاہ میں دھمال کے لیے مخصوص کی گئی جگہ پرکیا گیا جہاں درجنوں زائرین موجود تھے، اب تک کی اطلاعات کے مطابق دس افراد شہید ہوچکے جب کہ تیس افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: درگاہ شاہ نورانی میں دھماکا، 43 افراد جاں بحق، 100 سے زائد زخمی

    واضح رہے صوبہ بلوچستان میں پڑوسی ملک بھارت کی در اندازی اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں حال ہی میں بھارتی خفیہ ایجینسی کے حاضر افسرکُلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور انکشافات کے بعد پاکستان نے عالمی سطح پربھی بھارتی جارحیت اور دہشت گردوں کی معاونت پر آواز اُٹھائی تھی۔