Tag: سانحہ سیالکوٹ

  • سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار 89  ملزمان پر فرد جرم عائد

    سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار 89 ملزمان پر فرد جرم عائد

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کی جج نتاشہ نسیم نے کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی، اسپشل پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو اور دیگر پیش ہوئے۔

    عدالت نے سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار 89 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت چودہ مارچ تک ملتوی کر دی۔

    پراسکیوشن نے 40 گواہاں کو چالان کا حصہ بنایا گیا ہے، پراسیکیوشن کے مطابق واقعے کی ویڈیوز اور ڈیجیٹل شواہد ، ڈی این اے شواہد ،چشم دید گواہان اور فرانزک شواہد کو چالان کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    پراسیکیوشن نے بتایا کہ پریانتھا کمارا کو ہجوم سے بچانے والا فیکٹری منیجر کو بطور گواہ شامل کیا گیا ہے جبکہ فیکٹری سے 10 سی سی ٹی وی فوٹیجز فرانزک کے لیے بھیجی گئیں، موبائل فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 55 سے زائد ملزمان کے موبائل برآمد کیے گیے۔

    اس سے قبل سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں انسداددہشت گردی عدالت میں دوسرا چالان جمع کروایا گیا تھا ، دوسرا چالان اسپیشل پراسیکیوٹرحافظ اصغر کی منظوری کے بعدجمع کروایا۔

  • سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ملزمان کیخلاف جیل ٹرائل کا آغاز

    سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ملزمان کیخلاف جیل ٹرائل کا آغاز

    لاہور : سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ملزمان کیخلاف جیل ٹرائل کا آغاز آج سے کیا جائے گا ، اے ٹی سی کی جج نتاشہ نسیم کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ میں گرفتارملزمان کیخلاف جیل ٹرائل کا آغاز آج ہوگا ، انسداد دہشت گردی عدالت کی جج نتاشہ نسیم کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کریں گی۔

    2اسپشل پراسیکیوٹرسمیت5 پراسیکیوٹر ٹرائل میں دلائل پیش کریں گے اور 89 ملزمان میں آج چالان کی کاپیاں تقسیم کی جائیں گے۔

    پراسکیوشن کی جانب سے 40 گواہان کو چالان کاحصہ بنایا گیا ہے، پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ویڈیوز،ڈیجیٹل شواہد کو بھی چالان کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    پراسکیوشن نے مزید بتایا کہ ڈی این اے، چشم دیدگواہان اور فرانزک شواہد چالان کا حصہ ہیں جبکہ پریانتھاکمارکوہجوم سے بچانے والا فیکٹری منیجر بھی گواہ شامل ہے۔

    چالان کے متن میں کہا گیا کہ فیکٹری سے10سی سی ٹی وی فوٹیج فرانزک کےلیےبھیجی گئیں، موبائل فوٹیج کی مددسےملزمان کو گرفتار کیاگیا اور 55سےزائدملزمان کےموبائل برآمد کیے گئے۔

    واضح رہے کہ سیالکوٹ میں واقع لیدر فیکٹری میں کام کرنے والے غیرملکی مینیجر پریانتھا کو ملازمین نے توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا اور پھر لاش کو چوک پر نذر آتش کردیا تھا۔

  • سری لنکن شہری کے قتل کیس کا ابتدائی چالان تیار ، 85 ملزمان نامزد

    سری لنکن شہری کے قتل کیس کا ابتدائی چالان تیار ، 85 ملزمان نامزد

    لاہور : پولیس نے سانحہ سیالکوٹ کا ابتدائی چالان تیار کرلیا، جس میں 85 ملزمان کو نامزد کیاگیا اور 10سے12مرکزی ملزمان قراردیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے سانحہ سیالکوٹ کا ابتدائی چالان تیارکرلیا ہے، چالان میں 85ملزمان کونامزد کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس چالان میں 10 سے 12 مرکزی ملزمان قرار دیئے گئے، مرکزی ملزمان میں متعدد فیکٹری کے ملازمین شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پولیس چالان میں مرکزی ملزمان کا کردارتحریرکیاگیاہے ، مرکزی ملزمان کوسی سی ٹی وی سمیت دیگرشواہدسےشناخت کیاگیا جبکہ ملزمان کی فرانزاک رپورٹس بھی شامل ہیں۔

    تفتیشی ٹیم اورپراسکیوشن منظور ی کے بعد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سیالکوٹ میں واقع لیدر فیکٹری میں کام کرنے والے غیرملکی مینیجر پریانتھا کو ملازمین نے توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا اور پھر لاش کو چوک پر نذر آتش کردیا تھا۔

  • سانحہ سیالکوٹ: سری لنکن شہری کو بچانے والے ملک عدنان کو گواہ بنانے کا فیصلہ

    سانحہ سیالکوٹ: سری لنکن شہری کو بچانے والے ملک عدنان کو گواہ بنانے کا فیصلہ

    لاہور : پراسکیوشن کی خصوصی ٹیم نے سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن شہری کوبچانے والے ملک عدنان کو گواہ بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ واقعے میں سری لنکن شہری کوبچانےوالےملک عدنان کوگواہ بنانےکافیصلہ کرلیا گیا ، اس حوالے سے پراسکیوشن کی خصوصی ٹیم نے تفتیشی افسر کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    ذرائع پراسکیوشن کا کہنا ہے کہ ملک عدنان کو گواہوں کی فہرست میں شامل کیا جائے اور مقدمے کا چالان جنوری کے پہلے ہفتے پراسکیوشن میں جمع کروایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ چالان میں ویڈیوز ،شواہداوراہم دستاویزات شامل ہوں گی۔

    دوسری جانب سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں 33ملزمان کوریمانڈکیلئے اےٹی سی خصوصی عدالت میں پہنچادیا گیا ہے ، اس موقع پر پولیس کی طرف سےسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ 52ملزمان پہلے ہی جسمانی ریمانڈپرپولیس کی حراست میں ہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب کے وزیرقانون راجہ بشارت نے کہا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار ہونے والے کسی بھی ملزم کو ضمانت پر رہائی نہیں ملی مگر 62 افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سیالکوٹ میں واقع لیدر فیکٹری میں کام کرنے والے غیرملکی مینیجر پریانتھا کو ملازمین نے توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا اور پھر لاش کو چوک پر نذر آتش کردیا تھا۔

  • سانحہ سیالکوٹ کی جدید ٹیکنالوجی مدد سے تحقیقات جاری ، بڑا کریک ڈاؤن متوقع

    سانحہ سیالکوٹ کی جدید ٹیکنالوجی مدد سے تحقیقات جاری ، بڑا کریک ڈاؤن متوقع

    لاہور : سانحہ سیالکوٹ کی ٹیکنالوجی کی مدد سے تحقیقات جاری ہے ، قتل میں ملوث افراد کی شناخت کافی حد تک مکمل ہوگئی ، جس کے بعد پولیس کی جانب سے جلد بڑا کریک ڈاؤن متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید طریقے سے جاری ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے150کیمروں کی فوٹیج فرانزک لیبارٹری بھجوادی گئی جبکہ سوشل میڈیا، موقع پر موجود افراد کی ویڈیوز بھی فرانزک کیلئے بھجوائی گئیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس کی جانب سے شواہد کی بنیاد پر جلد بڑا کریک ڈاؤن متوقع ہے ، پولیس سب سے پہلے فیکٹری کی چھت پرقتل کے واقعےکی تفتیش کررہی ہے، قتل میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں سے کافی حد تک مکمل ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج سے پورے واقعے کو ترتیب دیا جائے گا ،کیمروں کی فوٹیج سے واضح ہو گامعاملہ کہاں سے شروع ،کہاں ختم ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی پروفائل کیس کی وجہ سے تفتیش میں مکمل احتیاط برتی جا رہی ہے ، حکومتی کوشش ہےکہ کسی بےگناہ کو کیس میں پھنسنےسےبچایاجائے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ زبانی گواہی کی صورت میں پہلے ویڈیو ،شواہدکی جانچ پڑتال ہوتی ہے ، سانحہ سیالکوٹ کا جنوری وسط تک تفتیش مکمل کرکے چالان جمع کرایا جائے گا۔

  • سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں آئی جی پنجاب کی وزیر اعظم کو بریفنگ

    سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات کے سلسلے میں آئی جی پنجاب کی وزیر اعظم کو بریفنگ

    لاہور: آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری نے وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ دی، وزیر اعظم نے سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکنے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آج پیر کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملاقات کی، جس میں صوبے کے انتظامی و سیاسی امور پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت پر بریفنگ کے بعد وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو سختی سے روکا جائے، اور ناخوش گوار واقعات روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو صوبے کے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعظم نے سراہتے ہوئے کہا صحت کے شعبے میں حکومت پنجاب کے اقدامات قابل تعریف ہیں، ہیلتھ کارڈ پی ٹی آئی کا شان دار عوام دوست قدم ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ فلاح عامہ پر مزید توجہ دی جائے، اور زیر تعمیر ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم لاہور کے دورے پر ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کی تفتیش ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید طریقے سے کی جا رہی ہے، فیکٹری کے 150 کیمروں کی فوٹیج فرانزک لیبارٹری بھجوا دی گئی، سوشل میڈیا، موقع پر موجود افراد کی ویڈیوز بھی فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پولیس کا شواہد کی بنیاد پر جلد بڑا کریک ڈاؤن متوقع ہے، پولیس سب سے پہلے فیکٹری کی چھت پر قتل کے واقعے کی تفتیش کر رہی ہے، قتل میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں سے کافی حد تک مکمل ہو چکی، اب فوٹیجز سے پورے واقعےکو ترتیب دیا جائے گا، ان فوٹیجز سے واضح ہوگا کہ معاملہ کہاں سے شروع ،کہاں ختم ہوا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ہائی پروفائل کیس کی وجہ سے تفتیش میں مکمل احتیاط برتی جا رہی ہے، حکومتی کوشش ہے کہ کسی بےگناہ کو کیس میں پھنسنے سے بچایا جائے، زبانی گواہی کی صورت میں پہلے ویڈیو شواہد کی جانچ پڑتال ہوتی ہے، سانحہ سیالکوٹ کا جنوری کے وسط تک تفتیش مکمل کر کے چالان جمع کرایا جائے گا۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ نے عمران خان کو بتایا کہ پنجاب میں ہم نے بااختیار اور مضبوط بلدیاتی نظام متعارف کرایا ہے، ہر شعبے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ بھی 80 ارب اضافے سے 645 ارب کر دیا گیا ہے، اور فلاح عامہ و ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

  • بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا سانحہ سیالکوٹ کے مجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا اور کہا نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ سیالکوٹ کےمجرموں کو فی الفور سزائیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فوری انصاف نہ ملناعالمی سطح پرملک کی بدنامی کی وجہ بنےگا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ سے مثبت ملکی تاثر داؤ پر لگ چکا ہے، نمائشی کے بجائے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے، دنیا ہم سے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف اقدامات پرسوال کررہی ہے۔

    چیئرمین پی پی نے مزید کہا عوام کوانتہاپسندی کی جانب بہکانے والی سوچ کونشانہ بنانا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل ہوتا تو سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات نہ ہوتے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے سانحہ سیالکوٹ سے متعلق اعلی سطح اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

    عمران خان نے ہدایت کی کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر مثالی سزائیں دی جائیں۔۔ پراسیکیوشن شواہد جمع کرکے بھرپور تیاری سے عدالت میں جائےاور ملزمان کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے۔

  • سانحہ سیالکوٹ  میں ملوث 26 ملزمان  15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 26 ملزمان 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    گوجرانوالہ: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 26 ملزمان کو 15روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ، پیشی کے بعد سخت سیکیورٹی میں ملزمان کو واپس سیالکوٹ روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 26 ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا ، انسداد دہشت گردی عدالت کی جج نتاشہ نسیم نے سماعت کی۔

    دوران سماعت پولیس نے عدالت سےملزمان کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جس کے بعد اے ٹی سی نے ملزمان کو 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    ملزمان کی پیشی پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور پیشی کے بعد سخت سیکیورٹی میں ملزمان کو واپس سیالکوٹ روانہ کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ سری لنکن شہری قتل کیس میں ملزمان کے مختلف کردار سامنے آئے ، عدالت میں پیش کیے جانے والو ں میں ملزمان میں فرحان ادریس، طلحہ عرف باسط احتشام ، جنید ، صبوربٹ،راحیل عرف چھوٹا بٹ،عمران ، عثمان ،عبدالرحمان،شعیب ،شاہ زیب ،تیموراورناصر شامل ہیں۔

    یاد رہے سیالکوٹ میں گزشتہ روز غیر ملکی مینجر قتل کیس میں ابتک ایک سو بیس افراد کو پولیس نے حراست میں لیا جبکہ موبائل ڈیٹا کے ذریعے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب غیر ملکی مینجر پریانتھا کی پورسٹ مارٹم رپورٹ بھی موصول ہو چکی ہے، جس میں دماغ کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے موت کی وجہ بتائی گئی ہے۔

    واضح رہے سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر قائم لیدر فیکٹری میں گزشتہ 9 برس سے مینیجر کے عہدے پر کام کرنے والے سری لنکن شہری کو مشتعل ملازمین کے ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا اور پھر لاش کو آگ لگا دی تھی۔

  • سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے: وزیر اعظم

    سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: سانحہ سیالکوٹ پر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ پر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب اور وفاقی حکومتوں کے قانونی ماہرین اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کا روزانہ ٹرائل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا، سیکیورٹی خدشات کے تحت ملزمان کے جیل ٹرائل کی تجویز بھی زیر غور لائی گئی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر مثالی سزائیں ملنی چاہیئں، پراسیکیوشن شواہد جمع کر کے بھرپور تیاری سے عدالت میں جائے، ملزمان کی قرار واقعی سزا یقینی بنائی جائے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔

    یاد رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں وزیر آباد روڈ پر قائم لیدر فیکٹری میں فیکٹری ورکرز نے سری لنکن مینیجر پریانتھا کمارا کو توہین مذہب کے الزام میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا اور پھر لاش کو نذر آتش کردیا تھا۔

    پنجاب پولیس نے واقعے میں ملوث 12 مرکزی ملزمان سمیت 100 سے زائد ملزمان کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل ویڈیوز کی مدد سے شناخت کر کے گرفتار کیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پریانتھا کے جسم کے تمام حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے، غیر انسانی تشدد سے پریانتھا کے ایک پاؤں کےعلاوہ جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔

    مقتول کے جسم کا 99 فیصد مکمل طور پر جل چکا تھا جبکہ تشدد سے پریانتھا کا دل اور پھیپھڑے بھی متاثر ہوئے، موت کی وجہ کھوپڑی اور جبڑا ٹوٹنا بتائی گئی جبکہ رپورٹ میں دماغ باہر آجانے کی بھی تصدیق ہوئی۔

    مقتول سری لنکن شہری کے جسم کی باقیات آج اس کے وطن روانہ کردی گئی ہیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق فیکٹری میں جھگڑا مشینوں پر لگے اسٹیکر ہٹانے پر شروع ہوا جو مینیجر نے صفائی کی غرض سے ہٹانے کا کہا۔

    گرفتار فیکٹری ورکرزکا دعویٰ ہے کہ اسٹیکر پر مذہبی تحریر تھی، بادی النظرمیں اسٹیکر کو بہانہ بنا کر ورکرز نے مینیجر پرحملہ کیا، ورکرز پہلے ہی مینیجر کے ڈسپلن اور کام لینے پر غصے میں تھے، واقعے سے قبل کچھ ورکرز کو کام چوری اور ڈسپلن توڑنے پر فارغ بھی کیا گیا تھا۔

  • سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا

    سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا

    کولمبو: سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے سری لنکن مینیجر کی اہلیہ کا بیان سامنے آگیا، جس میں انہوں نے صدر پاکستان اور وزیراعظم سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک روز قبل سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے ہاتھوں توہین کے الزام میں قتل کیے جانے والے سری لنکن شہری اور کمپنی مینیجر پریانتھا کمار  کی اہلیہ نے خاموشی توڑ دی۔

    مینیجر کی اہلیہ نیروشی نے بی بی سی کو دیے گئے نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے شوہر معصوم انسان تھے، انٹرنیٹ پر قتل کی واقعے کی ویڈیو دیکھی، جس کو دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہوگیا کیونکہ یہ واقعہ غیر انسانی عمل تھا۔

    نیروشی نے صدر اور وزیراعظم پاکستان سے شوہر کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کر کے واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔مقتول کے بھائی نے بتایا کہ پریانتھا 2012 سے سیالکوٹ فیکٹری میں ملازم تھے۔

    مزید پڑھیں: سیالکوٹ واقعہ:وزیرخارجہ کی سری لنکن ہم منصب کو جلد ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کی یقین دہانی

    یہ بھی پڑھیں: ‘سیالکوٹ واقعہ : کوشش ہے کہ تفتیش میں کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے’

    انہوں نے بتایا کہ مقتول کے دو بچے ہیں جن میں سے ایک کی عمر 14 برس اور دوسرے کی 12 سال ہے، مالک کے بعد راجکوٹ فیکٹری کا انتظام پریانتھا نے ہی سنبھالا ہوا تھا۔

    دوسری جانب سری لنکا کے وزیراعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ عمران خان واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں گے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل سیالکوٹ میں قائم لیدر فیکٹری میں کام کرنے والے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا تھا جبکہ مقتول کی لاش کو چوک پر لاکر نذر آتش کردیا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: سیالکوٹ واقعے ذمہ داروں کے گرد گھیرا تنگ ، تمام مرکزی ملزمان گرفتار

    یہ بھی پڑھیں: ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کا سیالکوٹ واقعے پر ردِعمل آگیا

    پولیس نے واقعے کے بعد میڈیا کے سامنے اعتراف کرنے والے ملزم سمیت 100 سے زائد ملزمان کو حراست میں لے لیا جبکہ واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔