Tag: سانحہ ماڈل ٹاؤن

  • پاکستان عوامی تحریک کا آل پارٹیزکانفرنس کےلیےنئی تاریخ کا اعلان

    پاکستان عوامی تحریک کا آل پارٹیزکانفرنس کےلیےنئی تاریخ کا اعلان

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ تبدیل کردی، عوامی تحریک کی آل پارٹیز کانفرنس اب 30 دسمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پربلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس موخرکردی۔

    پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس اب 28 کے بجائے 30 دسمبر کو ہوگی۔

    ترجمان پاکستان عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی مصروفیات پرکانفرنس کی تاریخ تبدیل کی گئی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے پر 28 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کیا تھا۔


    نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری


    یاد رہے کہ 19 دسمبر کو طاہرالقادری نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مورد الزام ٹہراتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت پنجاب حکومت کو 31 دسمبر تک مستعفی ہونے کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 5 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کے خلاف حکومتی اپیل مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث حکمرانوں کے استعفے ناگزیر ہیں، آج نہیں تو کل قاتلوں کو عہدوں سے ہٹنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل کور کمیٹی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اپنے عہدوں پر زیادہ دیر نہیں رہ سکتے، ڈاکٹر طاہر القادری نے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ حکومتی دباؤ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کی نقول نہیں دی جارہی۔

    ختم نبوت کے قوانین پر حملہ آور اشرافیہ اب عدلیہ پرحملہ آورہیں، شریف خاندان کی عدلیہ مخالف مہم کا بار اور بینچ دونوں کو نوٹس لینا چاہیے، لوگ سچ اگلنے کےلئے بے تاب ہیں۔

    انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکمرانو! جلد استعفے دے دو ورنہ آج نہیں تو کل تمہیں عہدوں سے ہٹنا ہی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرزپرجےآئی ٹی بنائی جائے‘ طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرزپرجےآئی ٹی بنائی جائے‘ طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا ہے کہ جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ سےسچ بےنقاب ہوگیا، پنجاب حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرطاہرالقادری نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ میں شہبازشریف، راناثنااللہ کو ذمہ دار قراردیا گیا۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کمیشن کی رپورٹ کو دبا کر رکھا ہے، رپورٹ کے ہر صفحے پر درج ہے کہ انہوں نے قتل عام کی سازش کی۔


    حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری


    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ کمیشن رپورٹ کہتی ہے تاریخ میں اتنا سیاہ باب کبھی نہیں لکھا گیا، رپورٹ میں واضح لکھا ہے جو بھی اسےپڑھےگا ملزمان کا تعین ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ، راناثنااللہ ودیگر حکمران فوری طورپرمستعفی ہوں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پرپاناماکیس کی طرز پر جےآئی ٹی بنائی جائے۔

    اس موقع پرعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک نےظلم اور بربریت کے خلاف آدھی جنگ جیتی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ظلم اپنے انجام کو پہنچے گا ، میں اور میری پارٹی طاہرالقادری کے ساتھ ہے، جومرضی چاہے کرلیں یہ لوگ 30 مارچ سے پہلے حکومت سے باہر ہوں گے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا شریف خاندان کی سیاست پاکستان سے ہمیشہ کےلیے ختم ہوجائے گی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑا ہے، نوازشریف خدا کی پکڑ میں آچکا ہے اب انجام سے نہیں بچ سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ  پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کے حوالے

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا۔ جسٹس باقر نجفی رپورٹ کی مصدقہ نقل حکومت پنجاب نے بالاخر فراہم کردی، سول سیکرٹریٹ کے باہر شہدا ماڈل ٹاون کے ورثا اور کارکنان کی نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کی کاپی لینے سول سیکریٹریٹ پہنچے، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ ساڑھے تین سال بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں کے حوالے کردی گئی۔

    سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیرقانون مستعفی ہوں۔

    سول سیکرٹریٹ کے باہر تنظیم کے کارکنوں نے عدالتی حکم کوسراہا جبکہ پاکستان عوامی تحریک اور شہدا کے ورثا انصاف کے حصول کے لئے مزید جدوجہد کے لئے پرعزم دکھائی دیئے۔

    اس سے قبل خرم نوازگنڈاپور کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ہر صفحے پر اختلاف ہے، رپورٹ کی لاہورہائی کورٹ سے تصدیق کرائیں گے۔


    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ 30 دن میں شائع کرنے کا حکم


    کارکنان کا کہنا تھا رپورٹ کی تصدیق کر کے لائحہ عمل طے کرینگے۔

    ، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد حکومتِ پنجاب کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تھی اور ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتےتوبہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔


    مزید پڑھیں : فائرنگ و تشدد سے ثابت ہوا کہ پولیس نے وہی کیا جس کا حکم دیا گیا، رپورٹ


    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ اور تشدد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے پولیس حکام نے وہ ہی کیا جس کا حکم دیا گیا جب کہ حکومت پنجاب نےعدالتی احکامات کے باوجود بیریئز ہٹانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل سے رائے نہیں لی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ساںحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی گئی

    ساںحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی گئی

    لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آتے ہی وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کردی ہے گو کہ قانون کی نظر میں رپورٹ میں آئینی خامیاں ہیں جو غیر متعلقہ شواہد کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار رانا ثناء اللہ نے لاہور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا، انہوں نے کہا کہ رپورٹ ویب سائیٹ پر اپ لوڈ ہونا شروع ہو گئی ہے اور جلد عام آدمی بھی اس رپورٹ کو پڑھ سکے گا تاہم اب دیگر کمیشن کی رپورٹس کو بھی جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری عدالت میں ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ رپورٹ میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے کوئی شہادت پیش نہیں کی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر قانون نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق ہائی ہائیکورٹ کا فیصلے میں 3  ہدایات دی گئی ہیں پنجاب حکومت میرٹ اور قانونی کی حکمرانی پر عمل کرتی  ہے تاہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ مکمل نہیں ہے۔


    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 


    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں کسی حکومتی شخصیت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا اور نہ اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت کسی پولیس افسر کو کوئی کردار نہیں دیا گیا تھا۔

    رانا ثناء اللہ نے سربراہ پاکستان عوامی تحریک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طاہرالقادری بتائیں کہ پولیس کو حملہ آور ہونے کیلئے مظلوموں کو اکٹھا کس نے کیا اور ماڈل ٹاؤن میں پی اے ٹی کی طرف سے لوگوں کو اکٹھا کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں شہباز شریف کا تو نہیں بلکہ یہ تو ضرور ہے کہ لانگ مارچ کیلئے یہ لوگ لاشیں اکٹھی کرنا چاہتے تھے اور رپورٹ میں بھی ذکر ہےکہ عوامی تحریک کی مزاحمت تصادم کی وجہ بنی تھی۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے پولیس کو خصوصی ہدایت دی تھیں لیکن اس بات کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکے ہیں گو یہ بات درست ہے کہ صوبائی کابینہ اجلاس میں تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن تصادم اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے آج لاہور ہائی کورٹ نے حکومت پنجاب کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ ایک ماہ کے اندر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون کے ملزمان کوسخت سزا ملنی چاہیے، بابر اعوان

    سانحہ ماڈل ٹاون کے ملزمان کوسخت سزا ملنی چاہیے، بابر اعوان

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر قانون بابر اعوان نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر حکومت نے خود کمیشن بنایا تھا تو پھر رپورٹ شائع کرنے میں کیا قدغن ہے؟ سانحہ ماڈل ٹاون کے ملزمان کوسخت سزا ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کےحقائق جاننا سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کاحق ہے، حکومت نےخودکمیشن بنایاتوپھر رپورٹ شائع کرنے میں کیاقدغن ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاون کے متاثرین ساڑھے 3برس سے انصاف کے منتظر ہیں، آرٹیکل 19 اے شہریوں کو معلومات تک رسائی کا حق دیتاہے، حکومت رپورٹ سے متفق نہیں تو اسے ٹرائل میں جرح کرالے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ حقائق پرہوتی ہے کیونکہ جج حلف اٹھاتا ہے، بسانحہ ماڈل ٹاون کے ملزمان کوسخت سزا ملنی چاہیے۔

    عمران خان کیخلاف شہبازشریف 10 ارب کےدعوے پر فوری فیصلہ چاہتے ہیں، شہبازشریف خودتو3 برس سےرپورٹ دبائےبیٹھے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • انتخاب سے پہلے احتساب ہونا چاہیئے، کرپٹ افراد کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دیا جائے، طاہرالقادری

    انتخاب سے پہلے احتساب ہونا چاہیئے، کرپٹ افراد کو الیکشن میں حصہ نہ لینے دیا جائے، طاہرالقادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے کہا ہے کہ قوی امید ہے کل ہمارے لیے تاریخی دن ہوگا جب لاہور ہائی کورٹ ہمارے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ عام کرنے کا حکم دے گی.

    ڈاکٹر طاہر القادری اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کون سی فرقہ واریت تھی جس کا بہانہ بناتے ہوئے جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو منظرعام پر نہیں لایا جا رہا ہے.

    انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ باقرنجفی رپورٹ میں قاتلوں کے نام موجود ہیں جنہیں بچانے کے لیے رپورٹ شائع نہیں کی جا رہی ہے اگر شریف خاندان کے خلاف حقائق منظرعام پرآجائیں توفرقہ واریت ہوجاتی ہے دراصل یہ بہانے باز لوگ ہیں.

    علامہ طاہر القادری نے کہا کہ انشااللہ کل پنجاب حکومت کی درخواست مسترد ہوگی جس کے بعد ماڈل ٹاؤن رپورٹ پبلک کرانے کیلئے آئندہ کے اقدامات کا اعلان کروں گا جس کے باعث یہ مقدمہ حکمرانوں کے خلاف پاناما سے بھی زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا ہمیں عدالتوں پر یقین ہے اور ہمارے حق میں فیصلہ آئے گا.

    انہوں نے کہا کہ ہماری یہی کوشش تھی یہ اقتدار سے ہٹیں اور فیصلہ آئے لیکن ایسا نہیں ہوا اور نہ ہی یہ ہوا کہ شہبازشریف کا استعفیٰ آیا ہو لیکن ہم نے قبول نہ کیا ہو بات صرف اتنی ہے کہ مظلوموں کے حق کیلئے ہماری جنگ جاری رہے گی اور ماڈل ٹاؤن کیس میں لوگ جیل بھی جائیں گے اور پھانسی بھی چڑھیں گے.

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے معاملے پر میری حمایت فیض آباد دھرنے والوں کے ساتھ ہے،ان کا مطالبہ بالکل درست تھا کہ ختم نبوت قانون میں ردوبدل کرنے والے کو سامنے لایا جائے گو ختم نبوت قانون میں تبدیلی نوازشریف کی ایما پرکی گئی لیکن استعفیٰ زاہد حامد سے لیا گیا.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں ںے کہا کہ معاہدے معاہدے ہوتے ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی جیسا کہ پچھلی دفعہ ہم سے کیے گئے معاہدے پر وزیراعظم نے بھی دستخط کیے تھے لیکن اس پر عمل در آمد آج تک نہیں ہوپایا ہے اس اندازہ لگائیں کہ ان کے معاہدوں پر کتنا یقین کیا جا سکتا ہے.

    الیکشن کے قبل از وقت ہونے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب اور اصلاحات کے بغیر انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں کرپٹ افراد کو نظام سے نکالے بغیر کچھ ٹھیک نہیں ہوگا کیوں کہ احتساب اور انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو پھر یہی کرپٹ لوگ واپس آجائیں گے چنانچہ پہلے احتساب اور انتخابی اصلاحات ہونی چاہیئے.

    مارشل لاء سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں مارشل لا کا کوئی امکان نہیں ہے اور مارشل لا سے کوئی فائدہ بھی نہیں ہوتا لیکن موجودہ نظام کے تحت الیکشن کو نہیں مانتا اس لیے سپریم کورٹ بھی آئین پاکستان کے تحت کرپٹ لوگوں کی استثنیٰ نہیں ہونی چاہئے اورتمام کرپٹ لوگوں کا احتساب ہونا چاہئے اس کے بغیر کسی کو انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا جائے.

  • ایسےحکمران نہیں دیکھےجن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو‘ طاہرالقادری

    ایسےحکمران نہیں دیکھےجن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو‘ طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ جتنی ذلت اس حکومت کی ہوئی ماضی میں کسی کی نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ ملک اس وقت نازک صورت حال سےگزررہا ہے جبکہ حکومت اس وقت مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ حکومت کی ناکامی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، حکومت ایک دھرناختم کرنے کے لیے کامیاب مذاکرات نہ کرسکی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد ہی ان کی حکومت ختم ہوچکی تھی، ماڈل ٹاؤن میں انہوں نے انسانیت کا قتل کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کا مواخدہ ایسے ہوا کہ ان کی چوری پکڑی گئی، مواخذہ ایسے ہوا کہ ان کےخلاف چور چور ،سارا ٹبرچور ہے کہ نعرے لگے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    طاہرالقادری نے کہا کہ پارلیمنٹ سے مسائل حل نہ کرنے والی حکومت کواقتدار کاحق نہیں ہے، انہیں معاملات کے حل کے لیے فوج کوثالثی کے لیے بلانا پڑتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ ساری حکومت کوفی الفور مستعفی ہو جانا چاہیے، ان کے پاس اقتدارمیں رہنے کا کوئی اخلاقی جوازنہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا انجام بہت برا دیکھ رہا ہوں، پہلےتو معاہدے کرکے باہرچلے گئے تھے اب معافی نہیں ملے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ جسٹس باقرنجفی کمیشن رپورٹ پبلک ہونےکا حکم آنے والا ہے، رپورٹ پبلک ہونے کے بعد ان کے چہرے بےنقاب ہوجائیں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کرپٹ حکومت کے خلاف اعلان بغاوت ہوچکا ہے، ایسے حکمران نہیں دیکھے جن کےخاندان کی ایسی ذلت ہوئی ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے، طاہر القادری

    نواز شریف نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے، طاہر القادری

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے.

    وہ ماڈل ٹاؤن میں واقع اپنے مرکزی دفتر میں موجود کور کمیٹی کے رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے، طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت میں بیٹھی خائن کی باقیات لٹیرے خاندان کا تحفظ کر رہی ہیں.

    طاہر القادری نے کہا کہ نواز اور شہباز ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں لیکن طریقہ واردات جدا جدا ہیں جیب پر ڈا کا ڈالا کر عوام کے سامنے مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، قاتل اور لٹیرے جلسوں کے بجائےعدالت میں بے گناہی ثابت کریں.

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 15 ارب میں جاتی امراء کی جاگیر بیچ دی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا منصوبہ وزیر اعظم ہاؤس میں بنا، سانحہ ماڈل ٹاؤن منصوبے پر وزیر اعلیٰ پنجاب نےعمل کیا، جسٹس باقرنجفی رپورٹ میں قاتلوں کے نام اور پتے درج ہیں ، رپورٹ عام ہونے سے قاتلوں کو نکالے جانے کا جواب مل جائے گا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: تحقیقاتی رپورٹ پر حکم امتناع کی حکومتی استدعا مسترد

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: تحقیقاتی رپورٹ پر حکم امتناع کی حکومتی استدعا مسترد

    لاہور: ہائی کورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے خلاف  پنجاب حکومت کی اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے، عدالت نے سنگل بنچ کے فیصلے پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس قاضی محمد امین کے روبرو ہوئی۔

    سرکاری وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سنگل بنچ نے حکومتی موقف پوری طرح نہیں سنا اور یک طرفہ فیصلہ دے دیا، انکوائری رپورٹ کے متعلق درخواستیں فل بنچ میں زیر التوا ہونے کے باعث سنگل بنچ کو فیصلے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔

    سرکاری وکیل کے مطابق سنگل بنچ نے جلدبازی میں قانونی تقاضوں کے برعکس فیصلہ دیا اور حکومت سے تحریری جواب تک نہیں مانگا،  جوڈیشل انکوائری حکومت حقائق جاننے کے لیے کراتی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔

    سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ سنگل بنچ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ  کرنے پر درخواست گزاروں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت 4 فریقین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے لہذا اپیل کے  فیصلے تک سنگل بنچ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔

    ادارہ منہاج القرآن کے وکیل نے کہا کہ وہ توہین عدالت کے کیس پر تاحکم ثانی کیس کی  کارروائی اور پیروی کے لیے نہیں کریں گے اس لیے سنگل بنچ کا فیصلہ معطل نہ کیا جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس اپیل میں بہت سے سارے قانونی نکات عدالت کے سامنے ہیں جن کا جائزہ لیا جائے گا، آئندہ تاریخ سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی۔

     عدالت نے حکومت  پنجاب کی جانب سے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی کی استدعا نامنظور کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ اپیل کو طول نہیں دیا جائے گا۔

    عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    اس سے قبل قائم مقام چیف جسٹس یاور علی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد سماعت کے لیے دوسرا فل بنچ تشکیل دیا گیاتھا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب اور رانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی  فل بنچ کی سماعت کے باعث بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔


    نئے بینچ کی تشکیل

    یاد رہے کہ حکومت کی مذکورہ اپیل کی سماعت کے لیے اس سے قبل تشکیل دیے گئے بینچ کے ایک رکن جسٹس یاور علی نے آج صبح ہی کیس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی جس کے بعد یہ بینچ تحلیل کر کے نیا بینچ تشکیل دے دیا گیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے قائم کردہ نئے فل بینچ کی سربراہی جسٹس عابد عزیز شیخ کر رہے ہیں جبکہ دیگر اراکین میں جسٹس امین الدین اور جسٹس شہباز رضوی شامل ہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق ایک اور سماعت میں آج صبح ہائیکورٹ نے نواز شریف اور شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی درخواست بھی قابل سماعت قرار دے دی ہے۔

    مذکورہ درخواست میں وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ اور مشتاق سکھیرا کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ہائیکورٹ نے 2 ہفتے میں وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان سخت مزاحمت ہوئی۔

    اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔