Tag: سانحہ مچھ

  • سانحہ مچھ کیخلاف کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنا جاری ، راستے بند ، ٹریفک جام

    سانحہ مچھ کیخلاف کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنا جاری ، راستے بند ، ٹریفک جام

    کراچی : سانحہ مچھ کیخلاف کوئٹہ اور کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنا جاری ہے ، ٹریفک پولیس نے شہریوں کومتبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مچھ واقعے کے خلاف کراچی کےمختلف علاقوں میں دھرنے جاری ہے ، علاقوں میں ابوالحسن اصفہانی روڈ،گلستان جوہر کامران چورنگی ، ملیر15،نارتھ کراچی پاورہاؤس چورنگی،نمائش چورنگی ، قائد آباد، شاہ فیصل،گلشن اقبال نیپاچورنگی شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شارع فیصل پردھرنے کے باعث ایک ٹریک بند کردیا گیا ہے جبکہ نمائش چورنگی سے صدر جانے والے شہری کوریڈور تھری استعمال کریں۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق نیپا چورنگی ٹریفک کیلئے بند ہے ، عوام متبادل راستہ اختیار کرتے ہوئے گلشن چورنگی سے مسکن جانے والا روڈ استعمال کریں۔

    کراچی:دھرنےکےباعث شاہ فیصل کالونی ناتھا خان پل ٹریفک کیلئے بند ہے ، شاہ فیصل ایریا کی جانب ٹریفک کو متبادل راستہ دیا جا رہا ہے جبکہ لیاری ایکسپریس وےپر بدترین ٹریفک جام ہے اور گاڑیوں کی قطار لگ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ مچھ: کوئٹہ کی خون جماتی سردی میں لاشوں سمیت دھرناجاری

    یاد رہے گذشتہ روز حکومتی وفد کے دھرنے کے شرکا سےمذاکرات ناکام ہوگئے تھے اور شرکا نے وزیراعظم کی آمدتک دھرناختم کرنے سے انکار کردیا تھا، حکومتی وفدقاسم سوری،علی زیدی،زلفی بخاری پرمشتمل تھا۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ آپ کےجذبات سمجھتےہیں مگرجوکچھ ہوا،وہ ایک سازش ہے ، آپ سےوعدہ ہےوزیراعظم عمران خان یہاں ضرورآئیں گے۔

    خیال رہے کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کے دھرنے کو 4 دن بیت گئے، مغربی بائی پاس پر جاری دھرنے میں ورثا لاشوں سمیت احتجاج کر رہے ہیں۔

  • سانحہ مچھ: کوئٹہ کی خون جماتی سردی میں لاشوں سمیت دھرناجاری

    سانحہ مچھ: کوئٹہ کی خون جماتی سردی میں لاشوں سمیت دھرناجاری

    کوئٹہ: کوئٹہ کی خون جماتی سردی میں مچھ سانحے کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کے دھرنے کو 3 دن بیت گئے، مغربی بائی پاس پر جاری دھرنے میں ورثا لاشوں سمیت احتجاج کر رہے ہیں۔

    مظاہرین وزیر اعظم عمران خان کے آنے تک احتجاج ختم کرنے سے اپنے انکار پر بدستور قائم ہیں، گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ان سے مذاکرات کی کوشش بھی ناکام رہی تھی۔

    سانحہ مچھ کے خلاف کراچی میں 4 مقامات پریس کلب، پاور ہاؤس، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور کامران چورنگی پر احتجاج جاری ہے، مظاہرین نے پاور ہاؤس سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند کر دی ہے، جس کے باعث ٹریفک جام ہے۔

    ابوالحسن اصفہانی روڈ سے عباس ٹاؤن جانے آنے والی سڑک بھی بند کر دی گئی ہے، ٹریفک کو الآصف اسکوائر کی جانب سے متبادل راستہ فراہم کر دیا گیا ہے۔

    سانحہ مچھ: شیخ رشید کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو پیراڈائز کی جانب سے بھی متبادل راستہ دیاگیا ہے، پاور ہاؤس سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کو دوسری سڑک پر چلایا جا رہا ہے۔

    کامران چورنگی پر احتجاج کے باعث منور چورنگی جانے اور آنے والے دونوں ٹریکس ٹریفک کے لیے بند ہو گئے ہیں، احتجاج کے باعث اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہے۔

    ادھر آج وفاقی کابینہ نے سانحہ مچھ پر افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیر اعظم کو گزشتہ روز کے کوئٹہ دورے پر رپورٹ دی۔

  • سانحہ مچھ: شیخ رشید کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

    سانحہ مچھ: شیخ رشید کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام، دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

    کوئٹہ: مچھ بلوچستان میں گیارہ کان کنوں کے لرزہ خیز قتل کے بعد دھرنا دینے والے مظاہرین کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے مذاکرات ناکام ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سانحہ مچھ کے مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان دھرنے میں خود تشریف لائیں، تب تک دھرنا جاری رہے گا۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کوئٹہ دھرنے کے شرکا سے خطاب میں کہا سانحہ مچھ پر شرمندہ ہوں، یقین دلاتا ہوں دہشت گرد نہیں بچیں گے، متاثرین کی مالی مدد بھی کی جائے گی اور ان کو 25،25 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    شیخ رشید نے مظاہرین سے کہا کہ 3 سے 4 دن میں ان کی وزیر اعظم سے ملاقات کراؤں گا، واقعے سے متعلق جوڈیشل کمیٹی کا بھی اعلان کرتا ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ آپ کا پیغام وزیر اعظم تک پہنچاؤں گا، لواحقین سے درخواست ہے کہ شہدا کی تدفین کر دیں۔

    11 کان کنوں کا قتل : سانحہ مچھ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

    قبل ازیں، وزیر داخلہ شیخ رشید سانحہ مچھ کے لواحقین کے دھرنے میں پہنچے تو ان کے ہمراہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو بھی موجود تھے، انھوں نے کا کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے فوری کوئٹہ پہنچنے کی ہدایت کی تھی، یقین دلاتا ہوں کہ حملہ آور بچ نہیں سکیں گے، سانحہ مچھ متاثرین کو صوبائی حکومت 15 لاکھ، وفاق 10 لاکھ روپے دے گا۔

    انھوں نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ دہشت گرد مچھ پر 4 بار حملہ کر چکے ہیں، یقین دلاتا ہوں کہ یہ مجرم نہیں بچنے والے، لواحقین کے جو مطالبات ہیں وزیر اعظم کے سامنے رکھیں گے، وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میرا جہاز لے کر جاؤ اور تعزیت کرو، وزیر اعظم کا خصوصی پیغام لے کر یہاں آیا ہوں، امید ہے آپ لوگ وزیر اعظم کی درخواست کو رد نہیں کریں گے۔

  • 11 کان کنوں کا قتل : سانحہ مچھ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

    11 کان کنوں کا قتل : سانحہ مچھ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

    کوئٹہ : سانحہ مچھ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا ہے، مقدمے میں 302 اور 324 کی دفعات شامل کی گئی ہے جبکہ جاں بحق کان کنوں کی تدفین آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے سانحہ مچھ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ انسداددہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا اور مقدمے میں 302 اور 324 کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

    دوسری جانب ہزارہ قومی جرگ کا کہنا ہے کہ مچھ میں قتل کیے گئے کان کنوں کی تدفین آج ہوگی، جاں بحق کان کنوں کو ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

    مجلس وحدت المسلمین کا کہنا ہے کہ مغربی بائی پاس پر دھرنا جاری رہے گا جبکہ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا ہے کہ واقعہ کے خلاف اسمبلی میں آواز بلند کریں گے۔

    یاد رہے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بلوچستان کے علاقے مچھ نامعلوم دہشت گردوں نے ڈیرے میں سوئے 11 کان کنوں کو پہلے یرغمال بنایا، پھر ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل کردیا تھا، جاں بحق کان کنوں کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر اطلاعات شبلی فراز سمیت سیاسی ومذہبی شخصیات نے مچھ میں دہشت گردوں کے بزدلانہ وار کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔