Tag: سانحہ چارسدہ

  • سانحہ چارسدہ میں ملوث پانچ سہولت کارگرفتارکرلئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    سانحہ چارسدہ میں ملوث پانچ سہولت کارگرفتارکرلئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پشاور: ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چارسدہ سانحہ میں ملوث پانچ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے،حملے میں ملوث تمام لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے۔

    دہشت گردوں کا کمانڈر افغانستان سے ان کو کنٹرول کررہاتھا، یہ بات انہوں نے پشاور میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

    عاصم سلیم باجوہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے چارسدہ حملے کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا۔

    حملے کے دوران تقریباً دس کالز کی گئی تھیں جن میں سے ایک کی ریکارڈنگ بھی پریس کانفرنس میں سنائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ سہولت کار ریاض کے بیٹے ابراہیم کو بھی اس سارے واقعے کا پتہ تھا اسے بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد حملے کی پیشرفت سےآگاہ کرنا تھا، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حملہ سہولت کاروں کے بغیر نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سرغنہ منصور نارے نے افغانستان سے ایک پاکستانی رپورٹر کو کال کرکے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد افغانستان سے طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے، انہوں بتایا کہ ایک سہولت کار انہیں مردان لے آیا۔ عادل اور ریاض نے دہشت گردوں کو اپنے گھروں میں پناہ دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد ذاکر ڈپٹی نے رکشہ خریدنے میں عادل کی مدد کی جسے بعد میں نور اللہ کے حوالے کر دیا گیا.

    نور اللہ سہولت کار نے دہشت گردوں کو رکشے کے ذریعے یونیورسٹی کے قریب گنے کے کھیتوں میں اتارا۔ جہاں سے وہ یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک سہولت کار عادل مستری تھا اور اس نے یونیورسٹی میں بھی مستتری کا کام بھی کیا اور دہشت گردوں کو یونیورسٹی کا نقشہ فراہم کیا تھا۔

    امیر رحمان نامی دہشت گرد جنوبی وزیرستان کا باشندہ تھا جس کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ ڈی این اے کے ذریعے باقیوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کال میں یہ بتایا گیا کہ حملہ آور فدائی ہیں جن کے نام عمر، عثمان، علی محمد اور عابد ہیں۔

    ایک سہولت کار نور اللہ نے درہ آدم خیل سے اسلحہ خرید کردیا، عادل اور ریاض بھی اسلحہ کی خریداری میں ملوث ہیں۔ ایک دہشت گرد کی بھابھی اور بھانجی نے بھی اسلحہ کی ترسیل میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں ایک اور حملے کا منصوبہ ناکام بنایا اور حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا پکڑا گیا ہے۔ حملے سے متعلق حقائق سب کے سامنے رکھ دیئے اب دہشت گردوں کے خلاف جو ایکشن ہو گا سب دیکھ لیں گے۔

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس: سانحہ چارسدہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس: سانحہ چارسدہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

    پشاور : خیبرپختونخواہ کی ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ باچاخان یونی ورسٹی پرحملہ کی تحقیقات سے متعلق کمیٹی قائم کی جائےگی، جوپانچ روزکے اندراپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق باچاخان یونی ورسٹی پرحملے کے بعد اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس گورنرہاؤس پشاورمیں گورنر سردار مہتاب عباسی کی زیر صدارت ہوا،جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ اورکورکمانڈرپشاورسمیت دیگراعلی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں باچاخان یونی ورسٹی پرحملے کی تحقیقات میں پیش رفت کاجائزہ لیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ کمشنر پشاورکی سربراہی میں کمیٹی حملہ کے روزیونیورسٹی میں سیکورٹی انتظامات کاجائزہ لیکراپنی رپورٹ مرتب کرےگی۔

    کمیٹی سیکورٹی پرغفلت کی نشاندہی ہونے پرذمہ داروں کاتعین کرےگی، اجلاس میں دہشت گردی کی روک تھام کے لئے بارڈرمنیجمنٹ کے حوالے سے مسائل کے ازالے کے لئے موثراقدامات پرزوردیا گیا۔

    اپیکس کمیٹی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے مطلوبہ انتظامات نہ کرنے پرذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے جائےگی۔

  • سینیٹ میں سانحہ چارسدہ کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور

    سینیٹ میں سانحہ چارسدہ کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور

    اسلام آباد : سینیٹ میں سانحہ چارسدہ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، قرارداد میں کہا گیا کہ دہشت گردی کےخلاف اقدامات کی مانیٹرنگ کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    دہشت گردی کے خلاف آپریشن  ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے جس پر سیکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا حکومت کو برا بھلا کہنے کے بجائے اصل معاملات پرتوجہ دی جائے۔

    سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن اصل میں نواز نیشنل ایکشن ہے۔ ساری چڑھائی صرف سندھ اور پی پی پر ہے،دہشت گرداسلام آباد اور پنجاب میں بیٹھے ہیں۔