Tag: سانحہ چیئرنگ کراس

  • سانحہ چیئرنگ کراس: خودکش جیکٹ بنانے والا ساتھیوں سمیت گرفتار

    سانحہ چیئرنگ کراس: خودکش جیکٹ بنانے والا ساتھیوں سمیت گرفتار

    لاہور: سانحہ چیئرنگ کراس کے گرفتار سہولت کار انوار الحق کی نشاندہی پر بمبار کو خودکش جیکٹ بنا کر دینے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چیئرنگ کراس کی تحقیقات میں پیش رفت جاری ہے، خودکش حملہ آور کو جیکٹ دینے والے دہشت گرد کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ٹیم نے گرفتار کرلیا۔

    اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد کو ٹانک سے گرفتار کیا گیا،واہگہ بارڈر،گلشن اقبال دھماکوں میں بھی اسی دہشت گرد نے جیکٹس فراہم کیں۔

    اطلاعات ہیں کہ جیکٹس تیار کرنے والے دہشت گرد کے مزید 7 ساتھی بھی پکڑے گئے ہیں، چھاپے کے دوران سی ٹی ڈی کو خودکش جیکٹس اور دھماکا خیز مواد بھی ملا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سانحہ چیئرنگ کراس کی تفتیش کے بعد سے اب تک 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    لاہورحملہ: خودکش حملہ آور کو لانے والا لنڈا بازار میں‌ مقیم تھا

    سی ٹی ڈی کو یہ کامیابی لاہور لنڈا بازار سے گرفتار ہونے والے سہولت کار انوار الحق کی نشاندہی پر ملی، انوار الحق نے اعتراف کیا تھا کہ وہ خودکش بمبار کو طور ختم بارڈ سے لاہور تک لایا اور پنجاب اسمبلی کے سامنے حملے کے لیے بائیک پر چھوڑ کر گیا۔

    ضرور پڑھیں: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    ملزم انوار الحق تاحال زیر حراست ہے، عدالت اس کا تیس روزہ ریمانڈ دے چکی ہے، تفتیش کے لیے انوار کے بھائیوں اور والد کو بھی باجوڑ سے حراست میں لیا گیا جب کہ واقعے کے بعد سے اس کا بہنوئی فرار ہے جس کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، وہ گوجرانوالہ کے لنڈا بازار میں مقیم تھا۔

  • لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    لاہور دھماکا: خودکش بمبار کو افغان بارڈر سے لایا، ملزم کا ویڈیو بیان

    لاہور: سانحہ لاہور چیئرنگ کراس میں گرفتار سہولت کار نے اعتراف کیا ہے کہ وہ خودکش حملہ آور کو طور خم بارڈر سے لاہور لایا، حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں ملزم کے اعترافی بیان کی ویڈیو دکھائی جس میں ایک ملزم انوار الحق کو دکھایا گیا ہے جس کا تعلق باجوڑ سے ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم انوار الحق اعتراف کررہا ہے اس کا تعلق جماعت الاحرار سے ہے اور وہ باجوڑ کا رہائشی ہے، ان کا ہدف پولیس اہلکار تھے۔

    ملزم نے بتایا کہ اس نے ان کاموں کی تربیت جماعت الاحرار سے یہیں پاکستان میں حاصل کی،15 سے 20 بار افغانستان گیا، تنظیمی نام عبدالحیان تھا،اس حملے کا حکم عمر خالد خراسانی اور جماعت الاحرار نے دیا۔

    دھماکے کے سوال پر اس نے بتایا کہ اسے کہا  گیا کہ لاہور جاؤ اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناؤ وہ جہاں بھی نظر آئیں، میں نے چکر لگایا مال روڈ پر پولیس نظر آئی جلدی سے واپس گیا اور بمبار کو وہاں لے آیا اور اس نے خود کو اڑالیا۔

    ملزم نے بتایا کہ خودکش بمبار کا نام نصراللہ تھا اور وہ عمر خالد خراسانی گروپ سے تعلق رکھتا تھا اور افغانستان میں کنڑ کے مقام پر رہائش پذیر تھا۔

    بیان کی مکمل ویڈیو:

    مختصر ویڈیو: 

    اس کا کہنا تھا کہ اسے خودکش جیکٹ 20 سے 25 دن پہلے ملی تھی جو کہ تنظیم کی طرف سے عارف نامی شخص نے پہنچائی، خودکش جیکٹ کو پشاور سے لاہور ٹرک میں لایا گیا تھا،خودکش جیکٹ کو ٹرک سے لانے کے لیے دو لاکھ روپے میں بات ہوئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں: خود کش بمبار کو لانے والا ملزم گرفتار


     واضح رہے کہ ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا جس میں وہ ملزم کو بائیک پر بٹھا کر لے جارہا ہے۔