Tag: سانحہ کرائسٹ چرچ

  • کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رائل کمیشن کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں سے متعلق رپورٹ 10 دسمبر تک پیش کرے گا، کمیشن حملہ آور کی سرگرمیوں، سوشل میڈیا کا استعمال اور عالمی رابطوں سے متعلق تحقیقات کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کمیشن انسداد دہشت گردی کے لیے ناکافی ذرائع کے بارے میں بھی انکوائری کرے گا۔

    جیسنڈا آرڈرن نے واضح کیا کہ رائل کمیشن حملوں کے بعد ملکی ردعمل کو دیکھتے ہوئے ایسی تجاویز بھی مرتب کرے گا تاکہ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے مطابق اس کمیشن کی سربراہی ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے جج سر ولیم ینگ کو تفویض کی گئی ہے، انہیں ملکی انٹیلیجنس اداروں کی مرتب کردہ خفیہ رپورٹوں تک رسائی بھی حاصل ہوگی، کمیشن 13 مئی سے اپنا کام شروع کرے گا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل نیوزی لینڈ کی عدالت نے برینٹن ٹیرنٹ پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے ملزم کے دماغی معائنے کا حکم دیا تھا۔

    کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

  • کرائسٹ چرچ سانحہ کے بعد نیوزی لینڈ کا ویزہ حاصل کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ

    کرائسٹ چرچ سانحہ کے بعد نیوزی لینڈ کا ویزہ حاصل کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ

    ویلنگٹن: کیوی ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کا ویزہ حاصل کرنیوالوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد ویزہ حاصل کرنے والے خواہشمندوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کا ادارہ برائے مہاجرین نے ایک بیان میں کہا کہ 15 مارچ کو ہوئی دہشت گردی سے 10 روز قبل کے مقابلے میں اس کے بعد نیوزی لینڈ میں قیام کرنے والے خواہشمندوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    اسسٹنٹ ڈائیریکٹر پیٹمر المس کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے 10 روز قبل نیوزی لینڈ آنے کے خواہشمندوں کی 8 ہزار 844 درخواستیں موصول ہوئی تھی، جبکہ اس کے بعد 6 ہزار457درخواستیں دی گئی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے زیادہ درخواستیں امریکا سے موصول ہوئی جو 674 کے مقابلے دہشت گردی کے بعد 1165 تک پہنچ گئی۔

    پاکستانیوں کی جانب 65 درخواستوں کے مقابلے میں 333 درخواستیں موصول ہوئیں، جبکہ ملائشیا سے 67 کے مقابلے میں 165 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل عدالت نے سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پر 50 افراد کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی تاہم دہشت گرد پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملزم کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا۔

    سانحہ کرائسٹ چرچ، جنگلی حیات کیلئے قائم ٹرسٹ کا شہید بچوں کو خراج تحسین

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، جنگلی حیات کیلئے قائم ٹرسٹ کا شہید بچوں کو خراج تحسین

    سانحہ کرائسٹ چرچ، جنگلی حیات کیلئے قائم ٹرسٹ کا شہید بچوں کو خراج تحسین

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ حکام نے کرائسٹ چرچ حملے میں شہید ہونے والے چھ نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے کیوی پرندوں کے نام بچوں سے منسوب کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے برے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ سفید فام نسل پرست دہشت گرد برنٹین ٹیرنٹ نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 مسلمانوں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد نیوزی لینڈ کی عوام کی جانب سے مسلسل مختلف انداز میں شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں جنگلی حیات کی بقا کے لیے قائم پیوکینی ویسٹرن ہلزفارسٹ ٹرسٹ نے افسوس ناک حملے میں شہید ہونے والے چھ نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے چھ کیوی پرندوں لے نام ان سے منسوب کرکے انہیں جنگل میں آزاد کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیوکینی ویسٹرن ہلز فارسٹ ٹرسٹ نے کیوی پرندوں کے نام مذکورہ بچوں کے نام سے منسوب کیے ہیں۔

    ’24 سالہ طارق عمر، 21 سالہ طلحہٰ نعیم، 17 سالہ محمد مازق محمد ترمذی، 16 سالہ حمزہ مصطفیٰ، 14 سالہ سیّد ملنی، 3 سالہ ابراہیم‘

     

    پیوکینی ہلز فارسٹ ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نہیں پتہ کہ ہم نے کوئی بڑا کام کیا ہے یا نہیں، ہم بس متاثرہ بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے‘۔

    مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پر 50 افراد کے قتل کی فرد جرم عائد کی تھی تاہم دہشت گرد پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے نیوزی لینڈ کی عدالت نے ملزم کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    سانحہ کرائسٹ چرچ، عدالت نے دہشت گرد کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا

    ویلنگٹن : برینٹن ٹیرنٹ پر دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پہلے نیوزی لینڈ کی عدالت نےملزم کے دماغی معائنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کیس کی دوسری سماعت کے موقع پر جج کا کہنا تھا کہ دو ماہرین جائزہ لیں کہ ٹیرنٹ مقدمے کا سامنا کرنے کے قابل ہے یا دماغی طور پر ٹھیک نہیں ہے۔

    کرائسٹ چرچ کی عدالت میں مقدمے کی مختصر سماعت ہوئی جس میں مجرم ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوا، اس موقع پر شہداء کے لواحقین کی بھی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود رہی۔

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے نسل پرست دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 افراد کو قتل جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو حملے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتار کرکے اگلے روز عدالت میں پیش کردیا گیا تھا جہاں اس پر ایک قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : کرائسٹ چرچ حملہ، سفید فام دہشت گرد کے خلاف 50 افراد کے قتل کی چارج شیٹ تیار

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، دہشت گرد پر فرد جرم عائد

    سانحہ کرائسٹ چرچ، دہشت گرد پر فرد جرم عائد

    کرائسٹ چرچ: سانحہ نیوزی لینڈ کے دہشت گرد کو عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں اس پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ عدالت میں پیش ہوا، عدالت نے 50افراد کے قتل پر فرد جرم عائد کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دہشت گرد پر اقدام قتل کے 39مقدمات میں بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے، 14جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    دہشتگرد کی دوسری پیشی پر عدالت میں شہدا کے ورثا بھی موجود تھے، چودہ جون کی پیشی پر عدالت کی جانب سے مزید اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حملہ آور کا دماغی ٹیسٹ کرایا جائے اور ماہرین کی حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

    نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ ماہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے نسل پرست دہشت گرد نے نماز جمعہ کے دوران دو مساجد میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کرکے 50 افراد کو قتل جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    سفید فام دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو حملے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتار کرکے اگلے روز عدالت میں پیش کردیا گیا تھا جہاں اس پر ایک قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    کرائسٹ چرچ حملہ، سفید فام دہشت گرد کے خلاف 50 افراد کے قتل کی چارج شیٹ تیار

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے 25 مارچ کو سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

  • مسلم مخالف بیان، ’سینیٹر فریزراینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرے‘

    مسلم مخالف بیان، ’سینیٹر فریزراینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرے‘

    سڈنی: مسلم مخالف بیان دینے والے آسٹریلوی سینیٹر پر اُن کی ساتھی نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان میں ایسے شخص کی موجودگی ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں خطاب کی اجازت ملنے کے بعد خاتون سینیٹر سیرہ نے مسلم مخالف بیان دینے والے سینیٹر فریزر اینیگ پر شدید تنقید کی۔

    سینیٹر سیرہ مینگ نے اپنے ساتھی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’ایوان میں ایسے شخص کی موجودگی ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں لوگوں کی زندگی ختم ہوگئی یہ کوئی مذاق بات نہیں اور یہاں بیٹھا ایک شخص کھل کر نفرت کا اظہار کررہا ہے، ایسے شخص کی باتوں پر ہنسنے کی ضرورت نہیں، انسانی جانوں کا ضیاع کوئی مذاق بات نہیں جو لوگ اُس یا میرے بیان پر ہنس رہے ہیں’۔

    مزید پڑھیں: سانحہ نیوزی لینڈ: ایگ بوائے کا ہزاروں ڈالرز کی رقم شہدا کے اہل خانہ کو دینے کا اعلان

    سینیٹر سیرہ نے ایوان میں بیٹھے ساتھیوں سے سوال کیا کہ ’کیا آپ کو ایسا بیان مذاق لگ رہا ہے؟، ایسے بیانات مکمل ذلت کی عکاسی کرتے ہیں، سینیٹر فریزر اینیگ کو کوئی حق نہیں کہ وہ تنقید کرسکے، ہمیں متاثرین کے ساتھ اُس مقام پر کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

    انہوں نے سینیٹر فریزر اینیگ کے مسلم مخالف بیان کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں متاثرین سے معافی مانگنی چاہیے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جو نیوزی لینڈ میں 15 مارچ کو دہشت گردی ہوئی آسٹریلیا نے اُس کا سامنا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام مخالف سینیٹر کو پارلیمنٹ سے نکالنے کی دستخطی مہم، 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ افراد نے حصہ لیا

    سیرہ کا مزید کہنا تھا کہ ’سینیٹر فریزر اینیگ اس قابل نہیں کہ وہ آسٹریلوی شہریوں کی نمائندگی کرسکے، ایسے شخص کو اپنے آپ کو آسٹریلوی بھی نہیں کہنا چاہیے، ایسا آدمی ہمارا نہیں ہے’۔

  • سعودی شہزادے کا سانحہ کرائسٹ چرچ شہداء کے ورثا کے لیے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان

    سعودی شہزادے کا سانحہ کرائسٹ چرچ شہداء کے ورثا کے لیے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان

    ریاض: سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کے لیے سعودی شہزادہ ولید بن طلال نے دس لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی شہزادے ولید بن طلال نے سانحہ کرائسٹ میں شہید ہونے والوں کے ورثا کے لیے دس لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے، یہ بات الولید برائے انسانی امداد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہی۔

    شہزادہ ولید بن طلال نے امدادی رقم کا اعلان کے ساتھ لواحقین سے اظہار تعزیت اور ان شہدا کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر سے سانحہ کرائسٹ چرچ سانحہ کے بعد سے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے، دو روز قبل پیرس کے ایفل ٹاور کی بتیاں بھی وقت سے پہلے بجھا دی گئی تھیں۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کے جنوبی جزیرے پر موجود مسجد النور میں ایک سفید فام شخص داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 50 نمازی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے شہداء کے اہل خانہ سے مل کر اظہار ہمدردی کیا اور پوری دنیا میں شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، برج خلیفہ پر بھی جسنیڈا آرڈرن کی تصویر لگا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    خیال رہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید اردن کے شہری کی والدہ بیٹے کی جدائی کا غم برداشت نہیں کرسکی تھیں اور دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئی تھیں۔

  • شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مثالی کردار پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے متاثرین کے لئے ایثارو محبت، جذبے اور ہمدردی کی غیرمعمولی انسانی عظمت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا آپ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کر کے دنیا پر عیاں کیا کہ دہشت گردی کا مذہب سے تعلق نہیں، جمعے کی اذان نشر کر کے اجنبیوں سے نفرت کے رویہ کو مسترد کیا ہے۔

    آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا

    شہباز شریف کا کہنا تھا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا اور  آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، کاش دنیا کے دیگر رہنما بھی آپ کے طرز عمل سے سیکھیں۔

    خط میں پاکستانی شہداء کی میتوں کی جلد وطن واپسی کے لئے اقدامات پر ذاتی حیثیت میں مادام وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ایسے موقع پر یہ روشن طرز عمل اپنایا جب دنیا میں نفرت اور دیگر ممالک کے عوام سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے، دعا گو ہیں کہ آپ اسی جذبے اور قوت سے حکومت کرتی رہیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ مساجد پرحملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا ایردن نے سانحہ کرائسٹ چرچ کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ واقعےکی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن تشکیل دینے کا مقصد یہ پتہ لگانا ہے کہ حملے کی روکھ تھام کے لیے کیا کچھ کیا جاسکتا تھا۔

    جیسنڈا ایرڈن نے کہا کہ متاثرین یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیسے دہشت گرد حملہ ہوا، رائل کمیشن سنگین ترین واقعات کی تحقیقات کے لیے بنایا جاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ مساجد پرحملوں کی تمام پہلوؤں سے مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے پریس کانفرنس کے دوران آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان کیا تھا

    جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ شہری ممنوعہ اسلحہ سے متعلق پولیس سے رابطہ کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے شہریوں سے خود کارہتھیارواپس لیے جائیں گے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ : پاکستان کی عیسائی برادری کا شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی

    سانحہ کرائسٹ چرچ : پاکستان کی عیسائی برادری کا شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی

    لاہور : سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے لواحقین سے پاکستان کی عیسائی برادری نے بھی اظہار یکجہتی کیا، لاہور کے چرچ میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے نولکھا چرچ میں سانحہ نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے نو پاکستانیوں سمیت پچاس سے زائد شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے خصوصی دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب میں مختلف مسالک کے علماء کرام، اقلیتی رہنماﺅں اور سول سوسائٹی کی شخصیات نے شرکت کی۔ مساجد پر دہشت گردی کے واقعے کے خلاف بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام خصوصی دعائیہ سروس کے بعد شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے شمعیں روشن کی گئیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مختلف مسالک کے علماءاور اقلیتی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ اقوام عالم کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ازسرنو مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

    مقررین نے کہا کہ دہشت گردوں کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ ہی علاقہ، دہشت گردی کا ناسور پوری انسانیت کیلئے خطرناک ہے۔ پاکستانی قوم خصوصاً عیسائی برادری نیوزی لینڈ میں ہونے والے اس اندوہناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

    تقریب سے ڈاکڑ مجید ایبل سربراہ پریسبٹیریں چرچ، ذکر اللہ مجاہد امیر جماعت اسلامی لاہور اور پادری شاہد معراج سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا