Tag: سانحہ کراچی

  • سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا، وزیراعلیٰ سندھ

    سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی :  وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی، تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، دہشت گردوں کا گروپ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گرفتار ملزمان نے سانحہ صفورا اور سبین محمود کے قتل کا اعتراف کیا ہے، اور اس کے علاوہ ملزمان نے امریکی شہری ڈیبرا لوبو کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا۔

    اہم پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سبین محمود پر حافظ ناصر گروپ نے فائرنگ کی تھی جبکہ قتل کا ماسٹر مائنڈ سعد عزیز ہے اور ایک ملزم الیکٹرونکس انجینئر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا ہے کہ کراچی میں حال میں ہونے والے بڑے دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے گرفتار ملزمان کو گروہ سرگرم تھا ۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیریرزم ڈپارٹمنٹ نے دن رات کی انتھک محنت کے بعد سانحہ کراچی میں ملوث مرکزی ملزم کو دیگر تین ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ سانحہ کا مرکزی ملزم طاہر حسین منہاس عرف سائیں نذیر 1998 سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، جبکہ دیگر تین ساتھی سعد عزیز عرف جان، محمد اظہر عشرت عرف ماجد، ناصر عرف یاسر بھی مختلف وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

    تینوں ملزمان کراچی کی بڑی جامعات سے فارغ التحصیل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حال ہی میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی سماجی کارکن سبین محمود کے قتل اورامریکی ڈاکٹر ڈیبرالوبو پر حملے میں بھی گرفتار ملزمان ملوث ہیں۔

    گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش نیول افسر پر مینگیٹ بم ، رینجرز کے بریگیڈیر پر خود کش حملہ ، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباداسکول حملوں، آرام باغ، بہادر آباد ، نارتھ ناظم آباد میں بوہری کمیونٹی پر بم حملوں میں بھی ملوث ہیں۔

    ملزمان نے مختلف علاقوں میں پولیس موبائل پر بم حملے اور اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا انکشاف کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ پولیس کی بہترین کارکردگی کرنے پر پانچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

    گرفتار ملزمان کے قبضے سے تین کلاشنکوف ، سات نائن ایم ایم پستول ، پانچ دستی بم، سات لیپ ٹاپ، دھماکہ خیز مواد، اور لٹریچر برآمد ہوا۔

  • دہشت گردوں کو جلد کٹہرے میں لائیں گے، چوہدری نثار

    دہشت گردوں کو جلد کٹہرے میں لائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی : وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ سانحہ کراچی میں ملوث دہشت گردوں سےمتعلق اہم معلومات ملی ہیں۔حالیہ کارروائی میں ملوث دہشتگردوں کوجلد کٹہرے میں لائیں گے۔

    سینتالیس بے گناہ اسماعیلیوں کےقتل عام کے چھ روز بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کراچی پہنچ ہی گئے، شہر میں انٹری دی تو سب سے پہلے رینجرز ہیڈ کواٹر پہنچے اور ڈی جی رینجرز سے ملاقات کی، میجر جنرل بلال اکبر نےوفاقی وزیر داخلہ کو سانحہ کراچی کی تحقیقات سمیت دیگر اہم مقدمات پر بریفنگ دی۔

    چوہدری نثار نے رینجرز کےکردار کوسراہتے ہوئے کہا کہ رینجرز کے ایکشن سے ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے، اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، اور دیگر اعلیٰ رینجرز افسران ، آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی بھی شریک تھے۔

    ملاقات کے بعد چوہدری نثار نے یادگار شہداء پرحاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔

    سندھ رینجرز کے سالاراعلیٰ سے ملنے کے بعد چوہدری نثار نے سائیں قائم علی شاہ سے ملاقات کی، جس میں امن وامان اور آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں ایڈیشنل آئی جی اوردیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    وفاقی وزیرِداخلہ نے کہا کہ سانحہ کراچی میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں اہم معلومات ملی ہیں ۔ واقعہ اندرونی اور بیرونی ہاتھ جو بھی ملوث ہوا تو انہیں انجام تک پہنچائیں گے۔.

    وزیر داخلہ نے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد سےبھی ملاقات کی، جس میں کراچی آپریشن اور سانحہ صفورہ پر تفصیلی بات کی گئی، گورنر نے وفاقی وزیر داخلہ کو یقین دلایا کہ کراچی آپریشن کو کسی دباؤ میں آکر نہیں روکاجائے گا۔

    وفاقی وزیرِداخلہ کا کہنا ہے کہ سانحہ کراچی میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق اہم معلومات ملی ہیں، حالیہ کارروائی میں ملوث دہشتگردوں کو جلد کٹہرے میں لائیں گے۔

  • کراچی سانحے پروزیر داخلہ نےبیان دینا تک گوارہ نہیں کیا، شیریں مزاری

    کراچی سانحے پروزیر داخلہ نےبیان دینا تک گوارہ نہیں کیا، شیریں مزاری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نےکہا ہے کہ سانحہ کراچی کےبعدچوہدری نثارکا منظرعام پر آناخوش آئند ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیریں مزاری نےکہا کہ وزیرداخلہ کواپنے حلقےکے بجائےکراچی کا دورہ کرناچاہئےتھا۔

    کراچی سانحے پروزیر داخلہ نےبیان تک دیناگوارہ نہیں کیا،پی ٹی آئی رہنما نےکہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

    وزیرداخلہ کی تنقید کا جوا ب دیتےہوئےشیریں مزاری نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں تبدیلی آچکی ہے،کے پی کے کی پولیس میں نیکوکار جیسے ایماندار افسروں کو عزت دی جاتی ہے۔

    چوہدری نثار کبھی کے پی کے کا دورہ کریں انہیں تبدیلی نظر آ جا ئےگی۔

  • سانحہ کراچی: متاثرہ بس کے کلینر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرادیا

    سانحہ کراچی: متاثرہ بس کے کلینر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرادیا

    کراچی : صفورہ گوٹھ میں دہشت گردی کانشانہ بننےوالی بس کے کلینرکابیان پولیس نے ریکارڈ کرلیا، عورتیں اوربچےچلاتےرہے کہ ان کونہ مارو لیکن دہشت گردوں کورحم نہ آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نےصفورہ گوٹھ میں دہشت گردی کانشانہ بننےوالی بس کےکلینرکابیان ریکارڈ کرلیا ہے۔

    کلینرنے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نےبس میں فائرنگ شروع کی تووہ فرش سےچپک کرلیٹ گیا تھا، دہشت گرد مسافروں پرچلائےکہ سب اپنےسرنیچے کرلو۔

    اس کےبعد بد قسمت بس مقتل بن گئی، لوگ رحم کی اپیلیں کرتےرہے لیکن سنگ دل دہشت گردوں نے ان کی ایک نہ سنی ۔

    مردوں کومرتادیکھ کرعورتیں اوربچےچلانےلگے کہ ان کو نہ مارو۔ لیکن اس بات کا دہشت گردوں پرکوئی اثرنہ ہوا۔

    اسماعیلی برادری کی بس میں تمام کارروائی پانچ سےسات منٹ میں مکمل ہوئی اوردہشت گرد باآسانی فرار ہونےمیں کامیاب ہوگئے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے اپنی مذمتی قراردادیں ایوان میں پڑھیں۔

    ایوان میں تمام قراردادوں کو یکجا کرکے مشترکہ قرار داد لانے پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد قرارداد ایوان میں پیش کی گئی،قرارداد میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پرافسوس اوردکھ کا اظہارکرتے ہوئے اسماعیلی برادری اورپرنس کریم آغاخان سے تعزیت کی گئی۔

    قراداد میں سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے، سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی سے متعلق سوالات اٹھائے گئے توجواب کیلئے ایوان نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو غیر حاضر پایا۔

    فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بربریت پر حکومت سندھ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتے وہ صرف اخلاقیات کا مظاہرہ کریں۔

      اپوزیشن کی تنقید پر حکومتی بنچوں سے غیر حاضر وزیر اعلیٰ کا خوب دفاع کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ آخر ہیں کہاں؟

    اجلاس میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی گئی ۔ ایوان میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔

  • سانحہ صفورا کا مقدمہ  2دو روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

    سانحہ صفورا کا مقدمہ 2دو روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

    کراچی : سانحہ صفورا کو اڑتالیس گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکی۔

    صفورا چورنگی کے بدھ کے روز پیش آنے والے افسوسناک سانحہ میں سینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کا مقدمہ سچل تھانے میں تاحال درج نہ ہوسکا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورا کا مقدمہ لواحقین کی مدعیت میں درج کرناچاہتے ہیں لیکن لواحقین کو بار بار بلانے کے باوجود کوئی بھی مقدمہ درج کرانے کو نہیں آیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے خاکے تیارکرائے جارہے ہیں اور تفتیش میں پیش رفت کیلئے جائے وقوعہ سے جیو فینسنگ کے ذریعے بھی تحقیقات جاری ہے۔

     سانحہ کراچی میں زندہ بچنے والوں سے معلومات بھی لی جا چکی ہیں، جنہوں نے حملہ آوروں کو قریب سے دیکھا ان سے بھی تفتیش کر لی گئی لیکن چھ میں سے ایک دہشتگرد کا خاکہ تیار نہیں کیا جا سکا۔

    اگر کسی بڑے افسر سے پوچھا جائے کہ دہشتگردوں نے جس بچی کو زندہ چھوڑ دیا، اس کا نام کیا ہے تو شاید وہ خاموش رہنے کو ہی ترجیح دے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کی سانحہ کراچی پر مزمت

    امریکی وزیر خارجہ کی سانحہ کراچی پر مزمت

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ جان کیری نےسانحہ کراچی پر مزمت کی ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

     امریکی وزیر خارجہ جان کیری نےسانحہ کراچی میں اسماعیلی برادری کیساتھ پیش آنے والے اندوہناک واقعہ پر شدید الفاظ میں مذمت کی۔ امریکی عوام اس دکھ کی گھڑی میں اسماعیلی برادری کےساتھ ان کے غم میں برابر شریک ہیں۔

    جان کیری نے کہا کہ امریکہ کے بہترین دوست پرنس آغا خان سے دلی تعذیت کرتے ہیں اور ان کے دکھ میں برابر شریک ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اسماعیلی جماعت پاکستان کے کئی اہم ترقیاتی امور میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔

    جا ن کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات اچھے ہیں اور ہم ملکر دہشتگردی کا مقابلہ  کرسکتے ہیں اور ہم دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار کو پہچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

  • سانحہ کراچی: آج ملک سوگوار، پرچم سرنگوں

    سانحہ کراچی: آج ملک سوگوار، پرچم سرنگوں

    کراچی :  سانحہ صفورہ گوٹھ پر پوری قوم سوگوار ہے، دل دہلادینے والے سانحہ پر ملک بھر کی سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں کردیا گیا ہے، کراچی میں کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رہے گا، صفورا چورنگی پر دہشت گردی کے واقعے میں تنتالیس افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    سانحہ کراچی کے شہداء کی نمازجنازہ آج صبح اظہر گارڈن میں ادا کی جائےگی، تدفین سخی حسن قبرستان میں ہوگی۔

     کل کے واقعے کے بعد آج روشنیوں کے شہر میں سوگ ہے، اسماعیلی برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے شہر بھر کی دکانیں اور چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رکھے گئے ہیں، مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز بھی بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر معمول سے انتہائی کم ہے۔

    سوگ کے باعث شہر کے بیشتر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں ۔ جامعات میں ہونے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے جبکہ انٹر میڈیٹ بورڈ کے تحت ہونے والے ملتوی پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِاعظم نواز شریف نے کراچی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں بےگنا ہ شہریوں کے قتل عام پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا جبکہ حکومت سندھ نے بھی ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

    دہشت گردوں نے کراچی کو ایک بار پھر خون میں نہلا دیا، سفاک قاتلوں کی اسماعیلی برادری کی بس میں گھس کراندھا دھند فائرنگ سے خواتین سمیت تینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے۔

    کراچی کے علاقے صفورا چورنگی کے قریب مسلح افراد نے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے ٹوٹی پھوٹی سڑک پر بس کو روکا، اندر گھس کر ڈرائیور پر گولی چلائی اور پھرمسافروں پر گولیوں کی بارش کردی  بس میں خواتین سمیت ساٹھ افراد سوارتھےجن میں سےتمام افراد کوگولیاں لگیں اوربیشترجاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ اتنی شدید تھی کہ کسی کو بھاگنے یا چھپنے کا موقع تک نہ ملی، پولیس کی ابتدائی تفتیش کےمطابق پستول کےعلاوہ مشین گن سے بھی فائرنگ کی گئی  بدترین دہشتگردی کےنتیجے میں بس کے بیشتر مسافرجاں بحق یا شدید زخمی ہوگئے۔

    ڈرائیور کے نزدیک بیٹھے شخص نے بمشکل خود کو بچایا اور لہولہان بس کو قریب واقع میمن اسپتال پہنچایا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جاچکی ہے، اگست 2013 میں کریم آباد اور میٹروول میں اسماعیلی جماعت خانوں پر دستی بموں سے حملے کیے گئے تھے۔