Tag: سانحہ کوئٹہ

  • کوئٹہ لہولہان، سانحہ سول اسپتال کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    کوئٹہ لہولہان، سانحہ سول اسپتال کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے

    کوئٹہ: آٹھ اگست کو رونما ہونے والے سانحہ سول اسپتال کے شہدا کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آٹھ اگست 2016 کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں ہونے والے سانحے کی آج دوسری برسی منائی گئی. اس سانحے میں‌ دہشت گردوں کی جانب سے آٹھ اگست کو وکلا، صحافیوں اور سول سوسائٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا.

    وکلاء تنظیموں کی جانب سے بلوچستان بھر میں یوم سوگ منایا گیا، بار رومز میں سیاہ جھنڈے لگائے گئے، عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا بلوچستان ہائی کورٹ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا.

    وکلا تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد کیا جائے، تاکہ وکلا  اور شہریوں کو تحفظ مل سکے.


    سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے

    دو سال گزرنے کے باوجود سانحے کی تلخ یادیں‌ کوئٹہ کے عوام دلوں پر نقش ہے، 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں وکلا کی اکثریت تھی۔

    یاد رہے کہ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں وزارت داخلہ کے کردار پر سوال اٹھایا گیا تھا. کمیشن نے تنبیہہ کی کہ منافقت ختم کی جائے اور کالعدم تنظیموں‌پر فوری پابندی عائد کی جائے۔

  • سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ جامع تھی، عملدرآمد کروائیں گے، چیف جسٹس

    سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ جامع تھی، عملدرآمد کروائیں گے، چیف جسٹس

    کوئٹہ: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے کمیشن کی رپورٹ بہت جامع تھی جس پر عدلیہ ہرصورت عمل درآمد کروائے گی۔

    کوئٹہ میں سانحہ 8 اگست 2016 کےشہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، دشمن کسی صورت نہیں چاہتا کہ ہمارا ملک خوشحال ہوجائے، پاکستان میں دہشت گردی ایک سازش کے تحت کی جارہی ہے، جب ہم اس کے محرکات پر غور کرتے ہیں تو اس کے تانے بانے باہر سے ملتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ 8 اگست میں کئی سینئر وکلاء شہید ہوئے، استاد اگر چلے جائیں تو شاگردوں کو سکھانے والا کوئی نہیں ہوتا تاہم ہم کو سانحے کے بعد ملک کے لیے پھر سے کھڑا ہونا ہے اور سازشوں کو ناکام بنانے میں ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہمیں گھبرانا نہیں ہے اور نہ ہی اس جنگ میں ہمیں کمزور پڑنا ہوگا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ سانحہ ہم ایک روح اور 2 جسم کی طرح ہے، بزدلانہ واقعے سے ہمارا جسم مفلوج ضرور ہوا تاہم اس بات کا مکمل یقین ہے کہ وقت کے ساتھ ہمارے زخم بھر جائیں گے اور ایک وقت کے بعد پھر وکیل تیار ہوں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سے متعلق جسٹس فائز عیسیٰ کی رپورٹ بہت جامع تھی جس پر عدلیہ ہر صورت عمل کروائے گی، ملک میں عام حالات نہیں تاہم عدالتوں کی سیکیورٹی کے لیے جامع حکمتِ عملی کی ضروت ہے جس کے لیے ہم وزارتِ داخلہ سے مکمل رابطے میں ہیں۔

    چیف جسٹس نے واقعے میں شہید وکیلوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بزرگ باپ کا بیٹا بیرسٹر تھا مگر اُن کی کہی بات کانوں میں آج بھی گونجتی ہے، پاکستان بغیر قربانیوں کے حاصل نہیں کیا گیا اور اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلا ہم سب میں ایک نیا جذبہ پیدا کر گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ: بم ناکارہ بنانے کے دوران پھٹنے سے دو اہلکار شہید

    کوئٹہ: بم ناکارہ بنانے کے دوران پھٹنے سے دو اہلکار شہید

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر بم ناکارہ بنانے کے دوران پھٹ گیا جس کے باعث بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہلکار شہید ہوگئے۔

    اطلاعات کے مطابق کوئٹہ میں بم دھماکے کی آواز سنائی دی جس پر پولیس اور امدادی ادارے سریاب روڈ پہنچے۔

    اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے نمائندے مصطفی خان ترین کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کو اطلاع دی گئی کہ یہاں ایک بم پڑا ہے جس پر ادارے نے اپنی  ٹیم سریاب روڈ بھیجی جس نے بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش شروع کردی۔

    نمائندے کے مطابق  بم ناکارہ بنانے کے دوران پھٹ گیا جس کے نتیجے میں موقع پر موجود بم ڈسپوزل اسکواڈ کے دو اہلکار شہید اور چار زخمی ہوگئے، شہید میں اے ایس آئی عبدالرزاق بھی شامل ہے۔

    دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری پہنچ گئی، اور جگہ کو گھیرے میں لے لیا۔

    وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اہلکاروں کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    دوسری جانب پولیس کا بیان ہے کہ کوئٹہ دھماکے میں دو افراد کی شہادت کے ساتھ ساتھ 12 افراد زخمی ہوئے۔

  • سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ ‘چوہدری نثارنےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

    سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ ‘چوہدری نثارنےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نےسانحہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ کےحوالے سے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروادیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیرداخلہ چوہدری نثارنےسپریم کورٹ میں خود پر لگائے گئےاعتراضات کا 64 صفحات پر مشتمل تحریری جواب اپنے وکیل مخدوم علی کے توسط سے جمع کرایا ہے۔

    چوہدری نثارنےجواب میں کہا ہےکہ کوئٹہ کا واقعہ ایک قومی سانحہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،پاک فوج اور وزرات داخلہ نے مل کر دہشت گردی ختم کرنے کے لیے کام کیا۔

    وفاقی وزیرداخلہ نےکہاکہ وزارت داخلہ پرلگائےجانےوالےاعتراضات کا مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا،جبکہ کوئٹہ سانحے کے حوالے سے بلوچستان حکومت کی جانب سے صرف ایف آئی آر کا اندراج کرایاگیا اوربلوچستان حکومت نے لشکر جھنگوی اورمجلسل احرار کو کالعدم قرار دینے کا کہا ہی نہیں۔

    انہوں نے کہا ہےکہ کمیشن رپورٹ میں تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ وزارت اورادارے کارروائی سے ہچکچارہے ہیں اور وزارت داخلہ نےانٹیلی جنس اداروں سے شدت پسند تنظیموں کو کالعدم قرار دینے پررپورٹ مانگی حالانکہ ایسا کرنا غیر منطقی بات نہیں بلکہ طریقہ کار ہے۔

    چوہدری نثار نے اپنےجواب میں موقف اختیار کیا ہےکہ وزارت داخلہ نے اگست 2016 کے واقعے کے بعد فوری ایکشن لیااور دہشتگرد تنظیموں کو کالعدم قرار دینے کا عمل شروع کر دیاگیااور ان شدت پسند تنظیموں کوکالعدم قرار دینےاور مکمل پابندی لگانےمیں 3 ماہ لگے۔

    انہوں نے اپنے جواب میں کہاکہ دہشت گرد تنظیم پر پابندی فوری طور پر نہیں لگائی جاسکتی بلکہ اس کی نگرانی کی جاتی ہے،صرف میڈیا، سوشل میڈیایا دہشت گرد تنظیم کے دعوے پر کالعدم قرار نہیں دے سکتے۔

    چوہدری نثار نےکہاکہ سانحہ کوئٹہ کمیشن رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ لاہور چرچ دھماکوں کے بعد جماعت الاحرار پر پابندی نہیں لگائی اور مثال دی گئی کہ برطانیہ نے بھی جماعت الاحرار کو کالعدم قرار دیاہے،انہوں نےکہاکہ ہرملک کے اپنے قوانین،اصول اور طریقہ کار ہے۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں چوہدری نثار کا کہناہےکہ لاہورچرچ حملے پر پنجاب حکومت نے بتایاتھا کہ ذمہ داروں کاتعلق ٹی ٹی پی سے ہے لشکرجھنگوی العالمی،جماعت الاحرار اور لشکر جھنگوی تحریک طالبان مہمند سے منسلک ہیں اور لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان مہمند کو 2001 میں کالعدم قرار دیا جاچکا ہے۔

    چوہدری نثارنےمولانا احمد لدھیانوی سے ملاقات کے حوالے سے کہاکہ وہ دفاع پاکستان کونسل سے ملاقات تھی اور ان کے علم میں نہیں تھا کہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ احمد لدھیانوی بھی ہوں گے۔

    عدالت عظمیٰ میں وزیرداخلہ کی جانب سے جمع کرائے گئےجواب میں کہاگیاہےکہ آبپارہ میں جلسہ دفاع پاکستان کونسل کا تھا اوراسی جماعت کو این او سی دیا گیا تھا کمیشن نے دفاع پاکستان کے جلسے کو اہلسنت والجماعت کا جلسہ قرار دے دیا۔

    واضح رہےکہ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا،جس نے اپنی رپورٹ میں وفاقی وزارت داخلہ اور بلوچستان کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے

    سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے

    اسلام آباد: 8 اگست کے کوئٹہ دھماکے کی تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی۔ کوئٹہ کے اسپتال میں دھماکے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں زیادہ تعداد وکلا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں وزارت داخلہ کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے 3 کالعدم تنظیموں کے سربراہوں سے ملاقات کی۔ ملاقات اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع پنجاب ہاؤس میں ہوئی۔ وزیر داخلہ نے ان کے مطالبات سنے اور انہیں تسلیم بھی کیے۔

    کمیشن نے تنبیہہ کی کہ منافقت ختم کی جائے۔ کالعدم تنظیمیں کیسے جلسے جلوس نکال رہی ہیں۔ ان پر فوری پابندی عائد کی جائے۔

    کمیشن کی رپورٹ میں وزارت داخلہ کے کردار اور کارکردگی پر بھی تنقید کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ انسداد دہشت گردی کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے کیپٹن روح اللہ

    حکومت کی چند اہم کوتاہیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کمیشن نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی پالیسی پر عمل نہیں کیا جارہا جبکہ قومی لائحہ عمل کے اہداف کی مانیٹرنگ بھی نہیں کی جاتی۔

    رپورٹ میں کمیشن نے مدارس کی مانیٹرنگ اور رجسٹریشن سمیت نیکٹا کو فعال کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ نیکٹا کے قانون کو دہشت گردی کے خلاف مؤثر طور پر استعمال کیا جائے، کالعدم تنظیموں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، عوام کو بتایا جائے کہ کسی تنظیم پر کیوں پابندی عائد کی جارہی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نمائشی کارروائی کے بجائے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔

    :رپورٹ پر ردعمل

    کمیشن کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا گیا۔

    پاکستان تحریک انصاف نے بھی چوہدری نثار کے استعفے کا مطالبہ کردیا جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزازاحسن نے رپورٹ کو چوہدری نثار کے خلاف ایف آئی آر قرار دے دی۔

    واضح رہے کہ 8 اگست کی صبح بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ وکلا کی ایک بڑی تعداد غم و غصے سے بھری ہوئی ان کی میت وصول کرنے کوئٹہ کے سول اسپتال پہنچی جہاں کچھ ہی دیر بعد خوفناک دھماکہ ہوگیا۔

    دھماکے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • سانحہ کوئٹہ، سپریم کورٹ نے انکوائری رپورٹ جاری کردی

    سانحہ کوئٹہ، سپریم کورٹ نے انکوائری رپورٹ جاری کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی انکوائری رپورٹ جاری کردی ہے، 54 دن میں مکمل کی گئی 119 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو موثر بنانے پر زور دیتے ہوئے دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین کو فوری معاوضہ دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں وزارتِ داخلہ کی کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور وزارتِ داخلہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ خوشامدی افسر شاہی کو قرار دیا گیا جب کہ نیشنل ایکشن پر عمل درآمد اور مقاصد کے حصول میں سست روی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ میں 18 سفارشات دی گئی ہیں جس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کارروائی، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فوری نفاذ ، دہشت گردی کا شکار افراد کےلواحقین کو فوری معاوضہ دینے،دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے بیانات و مؤقف نشرکرنے والوں کے خلاف کارروائی کے علاوہ کالعدم تنظیموں کے جلسے جلوس منعقد کرنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی شامل ہیں۔

    قبل ازیں سپریم کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ خفیہ رکھنےکی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کسی چیز کو خفیہ نہیں رکھ سکتے، چیف جسٹس نےرپورٹ کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی جس کے بعد سماعت جنوری کےتیسرے ہفتےتک ملتوی کردی گئی۔

     

  • سانحہ سول اسپتال: پولیس حکام کا ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے اظہارلاعلمی

    سانحہ سول اسپتال: پولیس حکام کا ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے اظہارلاعلمی

    کوئٹہ: ڈی آئی جی عبد الرزاق چیمہ نے سانحہ سول اسپتال کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والے جوڈیشل کمیشن کے سامنے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ پولیس حکام نے سانحہ سول ہسپتال اور سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے سانحہ سول ہسپتال کے جوڈیشل کمیشن کے سامنے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔

    سانحہ سول اسپتال کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والے کمیشن نے جمعے کے روز 9 گھنٹے کارروائی کی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کی کارروائی میں وفاقی سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان بھی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔


    ’’ پڑھیں: سانحہ کوئٹہ پر ملک بھر کی فضا سوگوار، ہر آنکھ پُر نم ‘‘


    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر وفاقی حکومت کا ہر شخص علیحدہ علیحدہ جواب دے تو پھر کام نہیں چلے گا آپ کے جوابات ہر ایک کو خوش کرنے والے لگتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان نے یہاں سب تسلیم کیا ہے میں یہاں لوگوں کو جگا رہا ہوں کہ ملک کے مستقبل سے نہ کھیلیں ہم سیکرٹری داخلہ اسپیشل سیکرٹری سمیت سب کو دیکھ رہے ہیں لیکن کوئی مطمئن نہیں کر رہا ہمیں وفاقی حکومت سمیت سب کو انکی ذمہ داریاں یاد کرانا پڑ رہی ہیں۔


    ’’ مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ : تحقیقاتی کمیشن کا فرانزک ٹیم اور نیکٹا سے معاونت کا فیصلہ ‘‘


     آئی جی پولیس نے سوالات کے جوابات لفافے کے ذریعے کمیشن میں جمع کروادیئے ، ڈی آئی جی کوئٹہ نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا اور کہا کہ ایس ایس پی اعتزاز گورایا سانحہ 8اگست کی تفتیش کر رہے ہیں اور وہ مجھے رپورٹ کرتے ہیں سول ہسپتال واقعہ کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کا مجھے علم نہیں ہے۔

    کمیشن نے شہید داؤد کاسی ایڈووکیٹ کے بھائی عنایت کاسی ایڈووکیٹ ،نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ،ولی خان ناصرایڈووکیٹ کے بیانات قلمبندکرلیے کمیشن کی مزید کارروائی ہفتہ کو ہوگی جس میں مزید چار وکلاء کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے۔

  • میرے آنسووں کو نا سمجھنے والوں کے لیے دعاکرتا ہوں،بلاول بھٹو

    میرے آنسووں کو نا سمجھنے والوں کے لیے دعاکرتا ہوں،بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہناہے کہ میرے آنسووں کو ناسمجھنے والوں کے لیے دعاکرتا ہوں۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میرے آنسووں کو ناسمجھنے والوں کےلیے دعاکرتا ہوں۔

    بلاول بھٹو رزداری کا کہناتھا کہ دعا کرتا ہوں کہ جس دکھ اور درد سے مجھے گزرنا پڑا کسی اور کو اس دکھ اور تکلیف سے نہ گزرنا پڑے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر اظہار ہمدردی کے لیے کوئٹہ پہنچے تھےان کا کہناتھاکہ جب میں بلوچستان کے بارے میں سوچتا ہوں ان کا دکھ سمجھتا ہوں میرے خاندان کا دکھ اور بلوچستان کا دکھ ایک طرح کا ہے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ اور نانا کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئے تھے اور اپنے خاندان اور جماعت پر کیے جانے والے مظالم بتاتے رہے اور ساتھ ساتھ پاکستان کھپے کے نعرے لگاتے رہے۔

  • سانحہ کوئٹہ کے خلاف جمعیت علمائے اسلام کا چمن میں مظاہرہ

    سانحہ کوئٹہ کے خلاف جمعیت علمائے اسلام کا چمن میں مظاہرہ

    کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پولیس ٹریننگ سینڑ پر حملہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر دہشت گردی کے واقع کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن) کی جانب سے مظاہرہ وجلسہ کیاگیا، مظاہرے میں شریک شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن) کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ ناقابل برداشت اور انتہائی افسوسناک ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں معصوم اور بے گناہ لوگوں کا خون بہانے والے ظالموں کا اسلام یا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، سانحہ کوئٹہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

    یاد رہے رواں ہفتے کوئٹہ میں واقعہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے 62 کیڈیٹز کو جاں بحق اور متعدد کو زخمی کیا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سینٹر میں موجود محصور اہلکاروں کو حفاظت سے باہر نکالا۔

    وزیر داخلہ بلوچستان نے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کالعدم جماعت لشکر جھنگوی العالمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو افغانستان سے ہدایات دی جارہی تھیں۔

  • اہلکاروں کو اسلام آباد بھیجنے کے لیے بلایا گیا، ورثا کا انکشاف

    اہلکاروں کو اسلام آباد بھیجنے کے لیے بلایا گیا، ورثا کا انکشاف

    کوئٹہ: سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں زخمی و جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کے پیاروں کو پاسنگ آؤٹ پریڈ کے بعد اسلام آباد میں دھرنے کے لیے واپس بلایا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی سانحہ کوئٹہ میں زخمی ہونے والے اہلکاروں سے خصوصی بات چیت کرنے اسپتال پہنچے تو انہیں حال ہی میں پاسنگ آؤٹ ہونے والے کیڈیٹ نے کہا کہ ’’دو روز قبل ہماری ٹریننگ مکمل ہوگئی تھی تاہم سنیئر پولیس آفیسر نے ہمیں واپس بلوایا‘‘۔

    11th Hour 25th October 2016 by arynews

    علاوہ ازیں گزشتہ روز نشانہ بننے والے ایک اور اہلکار کے اہل خانہ نے انکشاف کیا کہ ٹریننگ مکمل کرنے والے اہلکاروں کو اسلام آباد بھیجنے کے لیے واپس آنے کے احکامات دئیے گئے، انہوں نے بتایا کہ واپس بلائے گئے اہلکاروں کو 2 نومبر کے دھرنے میں بھیجنے کی تیاریاں کی جارہی تھیں‘‘۔

    قبل ازیں وزیر داخلہ بلوچستان نے وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ مکمل کرنے والے اہلکاروں کو واپس بلوانے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، اس معاملے میں جو بھی ملوث ہوا اُسے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔