Tag: سانحہ 12مئی

  • بلاول بھٹو کا سانحہ 12مئی کراچی کے شہدا کو خراج عقیدت

    بلاول بھٹو کا سانحہ 12مئی کراچی کے شہدا کو خراج عقیدت

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ12مئی کراچی کےشہدا کو خراج عقیدت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سب کے لیے ایک جیسا اور سب کا پاکستان بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سانحہ 12 مئی کراچی کی برسی پر پیغام میں شہداکوخراج عقیدت پیش کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آزادعدلیہ کےخواب کوحقیقت میں بدلنے لوگوں نےجانیں قربان کیں، ہمارا نظام انصاف عوام کوفوری انصاف کی فراہمی سے آج بھی بہت دور ہے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ، آئین و قانون کی حکمرانی اور عوام کو انصاف کی مفت فراہمی ہمارا منشور ہے، ملک کو سب کے لیے ایک جیسا اور سب کا پاکستان بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    12 مئی کا عام دن اس وقت خون ریز ہوگیا جب معطل شدہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائیکورٹ بار سے خطاب کرنے کے لیے کراچی پہنچے۔

    چیف جسٹس کے کراچی پہنچتے ہی شہر میں قتل و غارت گری کا طوفان آگیا اور شہر لہو لہو ہوگیا اور اس بھیانک دن نے 40 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ درجنوں شہری زخمی ہوئے تھے۔

  • سانحہ 12مئی کے 8سال مکمل، پاکستان بارکونسل کا آج یومِ سیاہ

    سانحہ 12مئی کے 8سال مکمل، پاکستان بارکونسل کا آج یومِ سیاہ

    کراچی: سانحہ بارہ مئی کی یاد میں ملک بھر میں وکلاء تنظیموں کی جانب سے یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے، وکلا آج احتجاجی جنرل باڈی اجلاس کریں گے اور سندھ میں آج وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔

    سابق چیف جسٹس جسٹس افتخار چوہدری کے انکار نے ملک میں آمریت کے خلاف تحریک کی داغ بیل ڈالی، چیف جسٹس نے کسی بھی سیاسی رہنما کیطرح شہر شہر دورے کئے لیکن کراچی کا دورہ خون ریز ثابت ہوا۔

    روشنیوں کا شہر دن بھر سلگتا رہا، گاڑیاں جلتی رہیں اور زمین انسانی خون سے نم ہوتی گئی لیکن مدد کے لئے کوئی مسیحا نہیں آیا۔

    سانحہ بارہ مئی میں معصوم سیاسی کارکنوں اور وکلاء کے قتل عام کو ہوئے آٹھ سال بیت گئے مگر کوئی کوئی دہشت گرد یا قاتل تاحال سزا وار نہیں ٹھرا ہے۔

    وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سانحہ بارہ مئی پاکستان کی تاریخ میں آمریت کے خلاف جدو جہد کرنے والوں کی لازوال قربانیوں کی اعلی مثال ہے۔

    سانحہ بارہ مئی2007 ملکی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے، جس نے سیاسی جماعتوں کی عدم برداشت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قلعی کو کھول کر رکھ دیا۔

    واضح  رہے کہ آج سے  آٹھ سال قبل کراچی میں شدید فسادات ہوئے، جن میں چند گھنٹوں کے دوران 50 سے ذیادہ شہری ہلاک اور 150 کے قریب زخمی ہوئے۔

    اس خون ریزی کا آغاز اس وقت ہوا جب اس وقت کے معطل شدہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرنے کے لئے کراچی پہنچے، جہاں انہیں اس وقت کی حکومت نے ہوائی اڈے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔

  • سانحہ 12 مئی کا ملزم90روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے

    سانحہ 12 مئی کا ملزم90روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ بارہ مئی سنہ دو ہزار سات کے ایک ملزم عبدالرفیق کو نوے دن کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کر دیا ۔

    انسدا د دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ بارہ مئی اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث ملزم عبد الرفیق کو پیش کیا گیا، اس موقع پر انسداد دہشت گردی کے دروازے عام سائلین کے لئے بند کر دئیے گئے جبکہ ملزم کے اوپر کپڑا ڈال اسے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا ۔

    ایم کیوایم لیگل ایڈ کمیٹی کے وکیل محمد جیوانی نے عدالت میں پیش ہونے کی کوشش کی تو ان کو بھی روک دیا۔

     رینجرز ذرائع کے مطابق ملزم اسٹیٹ بینک میں اٹھارہ گریڈ کا افسر ہے اور اس کو رینجرز ٹاسک فورس نے گرفتار کیا تھا جبکہ ملزم کی جے آئی ٹی بھی کروائی جائے گی، بارہ مئی دوہزارسات کوسابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی کراچی آمدپربڑے پیمانےپرقتل وغارت گری ہوئی تھی۔

  • کراچی:7سال بعد سانحہ 12مئی کاملزم گرفتار

    کراچی:7سال بعد سانحہ 12مئی کاملزم گرفتار

    کراچی: سات سال بعد سانحہ بارہ مئی کاملزم پکڑاگیا۔عبدالرفیق عرف کائیں کو رینجرزنےمحمودآبادسےگرفتارکیا۔

    بارہ مئی کے پرتشدد واقعات کاایک ملزم سات سال بعد گرفتارکرلیاگیا، ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم عبدالرفیق عرف کائیں ایم کیوایم محمودآباد سیکٹر کاانچارج اور بارہ مئی کے واقعات میں ملوث ہے۔جس کاوہ اعتراف بھی کرچکاہے۔ملزم ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث اور زمینوں پرقبضے کے مقدمات میں بھی مطلوب تھا۔

    ترجمان رینجرز کاکہناہے کہ عبدالرفیق نے رئیس مماسمیت دیگرٹارگٹ کلرزکوتحفظ دینےاور ٹارگٹ کلنگ میں استعمال ہونے والے اسلحہ چھپانے کابھی اعتراف کیاہے۔

    ملزم عبدالرفیق کائیں کوآج عدالت میں پیش کیاجائےگااورمحکمہ داخلہ کو جے آئی ٹی کی تشکیل کیلئے درخواست کی جائے گی۔ بارہ مئی دوہزارسات کوسابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کی کراچی آمدپربڑے پیمانےپرقتل وغارت گری ہوئی تھی۔