اسلام آباد : سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کرنے کے اعلان پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کرنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 19 لوگوں کیلئےمعافی کا اعلان بڑی پیشرفت نہیں ہے، بنیادی طور پر 67 لوگ تھے ، 19 کو معافی ملی جبکہ 48 نے اپیلیں فائل کی ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے حق میں نہیں ، کسی بھی سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ اس حوالے سے طے کرچکی ہے۔
حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے ہم آج حکومت کے ساتھ مذاکرات میں مطالبات پیش کریں گے، سب جماعتیں مل کر عوام اور ملک کے وسیع مفاد میں بیٹھیں، ملک کی بہتری کیلئےمذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں۔
یاد رہے پاک فوج کے کورٹس آف اپیل نے سانحہ نو مئی کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا 9 مئی کے مجموعی طورپر67 مجرموں نےرحم کی پٹیشنز دائر کیں، اڑتالیس پٹیشنز کو قانونی کارروائی کیلئے کورٹس آف اپیل میں نظرثانی کیلئےارسال کیا گیا تاہم انیس مجرموں کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیاد پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا، مجرموں کوضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد : سانحہ 9 مئی کے 19 مجرمان کی سزائیں معاف کرنے کے اعلان پر ماہرین قانون کی رائے سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کے 19 مجرموں کی رحم کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے پاک فوج نے انسانی بنیادوں پر سزائیں معاف کرنے کا اعلان کیا۔
اس حوالے سے ماہر قانون حافظ احسان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ نو مئی کے ان انیس مجرمان کی سزائیں دوسال تھی اورتقریبا ڈیڑھ سال یہ پورا کرچکے تھے تاہم انسانی بنیادوں پر چیف آف آرمی اسٹاف نے ان کی سزائیں معاف کی۔
سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے بھی اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معافی کا اعلان اچھی بات ہے مگر ضروری ہے نو مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازی کرنے والوں تک بھی پہنچا جائے۔
اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ سویلین قوانین میں قتل کرنیوالے کو الگ سزا ملتی ہے، سویلین قوانین میں قتل میں سہولت کار کی سزا شائد کم ہوتی ہے، ہوسکتا ہے کہ قانون میں کچھ گنجائش ہو تو دیگر ملزمان کو بھی ریلیف ملے۔
انھوں نے کہا کہ پہلے اعتراف جرم ہوتاہے پھر معافی اس کو دی جاتی ہے جو مانگے لیکن ایسے معاملات میں ضروری ہے کہ ان تک پہنچا جائے جنہوں نے یہ سب کروایا ، ریاست کےقانون کی خلاف کرنیوالوں ، ملک وقوم کےقوانین توڑنے اور تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کو 100 فیصد سزا ملنی چاہیے۔
یاد رہے پاک فوج کے کورٹس آف اپیل نے سانحہ نو مئی کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا 9 مئی کے مجموعی طورپر67 مجرموں نےرحم کی پٹیشنز دائر کیں، اڑتالیس پٹیشنز کو قانونی کارروائی کیلئے کورٹس آف اپیل میں نظرثانی کیلئےارسال کیا گیا تاہم انیس مجرموں کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیاد پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا، مجرموں کوضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جارہا ہے۔
راولپنڈی: فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بڑھکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے،9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔
نفرت اور جھوٹ پر مبنی ایک پہلے سے چلائے گئے سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات بشمول شہداء کی یادگاروں پر منظم حملے کئے گئے اور اُن کی بے حرمتی کی گئی،یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کے لئے ایک شدید صدمہ ہیں۔
سزا پانے والے 25 ملزمان کی تفصیلات:
1۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان ولد طور خان کو 10 سال قید بامشقت
2۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عمران محبوب ولد محبوب احمدکو10 سال قید بامشقت
3۔جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان ولد راجہ محمد مقصود کو 10 سال قید بامشقت
4۔پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث رحمت اللہ ولد منجور خان کو 10 سال قید بامشقت
5۔پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث انور خان ولد محمد خان کو 10 سال قید بامشقت
6۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث محمد آفاق خان ولد ایم اشفاق خان کو 9 سال قید بامشقت
7۔چکدرہ قلعہ حملے میں ملوث داؤد خان ولد امیر زیب کو 7 سال قید بامشقت
8۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث فہیم حیدر ولد فاروق حیدر کو 6 سال قید بامشقت
9۔ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد خان کو 4 سال قید بامشقت
10۔پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث یاسر نواز ولد امیر نواز خان کو 2 سال قید بامشقت
11۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث عبدالہادی ولد عبدالقیوم کو 10 سال قید بامشقت
12۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث علی شان ولد نور محمد کو 10 سال قید بامشقت
13۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث داؤد خان ولد شاد خان کو 10 سال قید بامشقت
14۔جی ایچ کیو حملے میں ملوث عمر فاروق ولد محمد صابرکو 10 سال قید بامشقت
15۔پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث بابر جمال ولد محمد اجمل خان کو 10 سال قید بامشقت
16۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد حاشر خان ولد طاہر بشیرکو 6 سال قید بامشقت
17۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عاشق خان ولد نصیب خان کو 4 سال قید بامشقت
18۔ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم شہزاد ولد لیاقت علی کو 3 سال قید بامشقت
19۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث،محمد بلاول ولد منظور حسین کو 2 سال قید بامشقت
20۔پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث سیِعد عالم ولد معاذ اللہ خان کو 2 سال قید بامشقت
21۔آئی ایس آئی آفس فیصل آباد حملے میں ملوث لئیق احمد ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت
22۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث علی افتخار ولد افتخار احمدکو10 سال قید بامشقت
23۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث ضیا الرحمان ولد اعظم خورشید کو 10 سال قید بامشقت
24۔پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث عدنان احمد ولد شیر محمد کو 10 سال قید بامشقت
25۔پنجاب رجمنٹل سنٹر مردان حملے میں ملوث شاکر اللہ ولد انور شاہ کو 10 سال قید بامشقت
آئی ایس پی آر کے مطابق 9مئی کے واقعات واضح طور پر زور دیتے ہیں کہ کسی کو بھی سیاسی دہشتگردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی، ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے۔
کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لئے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا۔
13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے سات رکنی آئینی بنچ نے زیر التواء مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم صادر کیا، وہ مقدمات جو سپریم کورٹ کے سابقہ حکم کی وجہ سے التواء کا شکار تھے۔
بیان کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 ملزمان کو سزائیں سنا دی ہیں، یہ سزائیں تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئی ہیں۔ سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لئے تمام قانونی حقوق فراہم کئے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان بھی اُن کے قانونی عمل مکمل کرتے ہی کیا جا رہا ہے، 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
9 مئی کی سزائیں اُن تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہیں جو چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوتے ہیں، سیاسی پروپیگنڈے اور زہریلے جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں کبھی قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔
بیان کے مطابق متعدد ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں، صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی۔
ریاست ِ پاکستان 9مئی کے واقعات میں مکمل انصاف مہیا کر کے ریاست کی عملداری کو یقینی بنائے گی، 9مئی کے مقدمہ میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ اور تباہ کُن سیاست کو دفن کیا جائے گا۔
9 مئی پر کئے جانا والا انصاف نفرت، تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈا کی نفی کرتا ہے، آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔
لاہور : سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کے حوالے سے 2 گواہوں کے بیان سامنے آگئے، 7 مئی کو شام 5 بجے زمان پارک میں میٹنگ ہوئی، جس میں فیصلہ ہوا بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر فوجی تنصیبات ،سرکاری عمارتوں پرحملہ کرکے دباؤ ڈالا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابنق بانی پی ٹی آئی کی سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے 4صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ 2 سرکاری گواہوں نے بیان دیا کہ 7 مئی کو شام 5 بجے زمان پارک میٹنگ ہوئی، میٹنگ میں پی ٹی آئی لیڈرشپ کے 15لوگ موجود تھے، میٹنگ میں بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کواسلام آباد ہائیکورٹ میں گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا۔
گواہان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں ہدایات دی گئیں گرفتاری ہوئی تو یاسمین راشد کی قیادت میں ورکزکواکٹھا کریں اور میٹنگ میں فیصلہ ہوا گرفتاری پر فوجی تنصیبات ،سرکاری عمارتوں پرحملہ کرکے دباؤ ڈالا جائے گا۔
فیصلے کے مطابق 9 مئی کواسلام آباد روانگی پربانی پی ٹی آئی نے ویڈیو بیان دیا انہیں گرفتار کیا تو حالات سری لنکا جیسے ہونگے، پراسکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو پیغامات کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں داخل کرایا، پراسکیوشن کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیس یہ ہے کہ انہوں نے نو مئی کی منصوبہ بندی کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن کا کیس یہ بھی ہےکہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے منصوبہ بندی سے اتفاق کیا اورپیغام آگے پہنچایا، بانی پی ٹی آئی سے اشتعال انگیزی کیلئےبنائی گئے ویڈیو میں استعمال آلات برآمد ہونے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ وکیل درخواست گزار کےمطابق سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس دلائل میں وزن نہیں، مجرمانہ سازش سے پر امن اجتماع بھی دہشتگردی بن جاتا ہے اور اشتعال انگیز پیغام دینا ،پھیلانا آرمی تنصیبات ، جناح ہاؤس پر حملہ دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ ضمانت معصوم فرد کا حق ہے ،درخواست گزار اس فعل سے بنیادی حقوق کھو بیٹھا ہے ، ضمانت درخواست گزار کا حق نہیں جس نے سازش کرکے ریاست کیخلاف جنگ کی ، ضمانت اس کا حق نہیں جس نے حکومت کا تختہ الٹنے کےلیے سازش کی ، درخواست گزار کو مبینہ جرم سے تعلق ثابت کرنے کیلئےمناسب گراؤنڈ موجود ہے۔
اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کو سانحہ 9 مئی کے دو مقدمات سے بری کردیا گیا، ناکافی شواہد کی بنیاد پر مقدمات سے بری کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے سانحہ 9 مئی سے متعلق تھانہ شہزاد ٹاؤن کے دونوں مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی بریت درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے فیصلے میں تھانہ شہزادٹاؤن میں درج 9 مئی کے 2 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو بری کردیا، ناکافی شواہد کی بنیاد پر مقدمات سے بری کیا گیا۔
وکلا مرزاعاصم بیگ اورنعیم پنجوتھا نے بریت پر دلائل دیے تھے، وکیل مرزا عاصم بیگ نے دلائل میں کہا غیرمجازشخص کی جانب سے ایف آئی آردرج کروائی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی پر ایک سو نو الزام عائد کیےگئےمگرکوئی شواہد پیش نہیں کیےجاسکے۔۔
وکلا مرزا عاصم بیگ اور نعیم پنجوتھانے بانی پی ٹی آئی کی بریت پر دلائل دیئے تھے ، غیر مجاز شخص کی جانب سےایف آئی آردرج کروائی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی پر109 کا الزام عائد کیا گیا مگرکوئی شواہد پیش نہیں کئے جاسکے۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کوہسار میں درج مقدمے سے بری کیا تھا جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات سے بھی بری کر دیا تھا۔
کیپٹن کاشف شہید کی والدہ نے 9 مئی پر منعقد ہونے والی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے نے ملک کے لیے جان قربان کی۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیپٹن کاشف شہید کی والدہ نے کہا کہ پچھلے سال 9 مئی کو جو واقعات ہوئے اس نے ہمارا دکھ تازہ کردیا ہے، پاکستان کی آرمی نے ہمارا بہت ساتھ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، اس سے دوبارہ سے کاشف کی شہادت کی یاد تازہ ہوگئی۔
شہید میجر اکبر اعوان کی اہلیہ نے کہا کہ شہدا ہمیشہ زندہ ہیں انھےیں مردہ مت کہیں، اب وقت ہے ہم سب مل کر ملک کو سنواریں۔ پاکستان کو اس مقام تک لے جائیں کہ شہدا کے خاندان فخرکریں، پاک فوج نے ہمیں ایک لمحہ بھی تنہا نہیں چھوڑا۔
میجر منیب افضل شہید کے والد نے کہا کہ جولوگ ملک کیلئےجان قربان کرجائیں انہیں مردہ نہیں کہتے، ہمارے شہدا نے ہمارا سر فخر سے بلند کررکھا ہے، پاک فوج شہدا کے ورثا کا بہت زیادہ خیال رکھتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہدا میں ملک و قوم کے دفاع کا جذبہ بےانتہا پایا جاتا ہے، جس راہ میں ہمارے بیٹے شہید ہوئے ہیں اس پر فخر ہے۔
راولپنڈی : سانحہ 9مئی یوم سیاہ پر افواجِ پاکستان نے واضح مؤقف میں کہا کہ 9مئی کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں سےکوئی نہ سمجھوتہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ااور سروسز چیفس نے سانحہ 9 مئی یوم سیاہ پر ہونیوالی مجرمانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ برین واشڈشرپسندوں نےبغاوت کی ،جان بوجھ کرریاستی اداروں کیخلاف تشددکاسہارا لیا، شرپسندعناصر نے جان بوجھ کرریاست کی مقدس علامتوں ،قومی ورثے کےمقامات کی توڑ پھوڑ کی ، اس توڑ پھوڑ کا مقصد ملک میں خود ساختہ اور تنگ نظر انقلاب لانے کی ناکام کوشش تھی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نےتحمل کیساتھ تخریب کاروں ،منصوبہ سازوں کی گھناؤنی سازش کوناکام بنا دیا، شر پسندعناصرکامقصدافراتفری پھیلا کرعوام ،مسلح افواج میں تصادم کوہوا دےکرپاکستان کو غیر مستحکم کرنا تھا۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ قومی ہم آہنگی،استحکام کونقصان پہنچانےمیں ناکام عناصرنے مسلح افواج ،ریاست کیخلاف نفرت کی مہم شروع کی، شرپسندعناصرنے بیانیےکوتوڑمروڑکرخودکوبری الذمہ اورالزام ریاستی اداروں پرڈالنےکی بھی کوشش کی، انہی وجوہات پر9مئی کےمنصوبہ سازوں،سہولت کاروں اورکرنیوالوں سےکوئی نہ سمجھوتہ ہوگا اور مجرموں کوسزا ملے تاکہ مستقبل میں ہیروز،اتحادکی علامتوں کی بےحرمتی کی کسی کوجرات نہ ہو۔
ترجمان کے مطابق آج کے دن مسلح افواج پاکستان کی خودمختاری ،علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کےعزم کی تجدید کرتی ہے اور مسلح افواج اندرونی وبیرونی دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے پرعزم ہے۔
پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہمارے شہدااور ان کے خاندان پاکستان کا فخر ہیں ، پاکستان کی مسلح افواج اپنے وقار اور عزت کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کا عہد کرتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج کا پاکستانی عوام کے ساتھ بہت خاص رشتہ ہے، آئیے آج پاکستان کوکمزور کرنے کی سازشوں کی پرزور مذمت کریں اور اپنے پیارے ملک کی خوشحالی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں، پاکستان کی مسلح افواج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔
سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونے پر عوام کا ملوث افرادکوسخت سزادینے کا مطالبہ کردیا جبکہ شہدا کے لواحقین کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ9مئی کوایک سال پوراہونے پرعوام نے مذمت کرتے ہوئے ملوث افرادکوسخت سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔
سانحہ 9 مئی واقعے پر شہدا کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی اورانکے زخم آج بھی تازہ ہیں، لیفٹیننٹ کرنل افتخاراحمدشہید کے والد نے کہا کہ گزشتہ سال9مئی کو جو المناک واقعہ ہوا وہ کسی کو بھولا نہیں،اس پرپوراملک افسردہ ہے۔
شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ 9مئی کوشہداکی جوتذلیل کی گئی وہ ہمارےدلوں کو ہر وقت دکھاتی ہے، عناصر آج بھی ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں، حکومت سےاپیل ہےان شرپسند عناصر کو ایسی سزا دی جائے کہ ان کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں۔
والدہ میجر جہانزیب عدنان شہید نے کہا کہ ہمیں ان کی عزت کرنی چاہیے جو اپنی جان خطرے میں ڈال کر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں، ہمیں ان افراد کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے جنہوں نے ان شہداکی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔
میجر یاسر شہید کی بیوہ کا کہنا تھا کہ ہمارے شہدانے اپنی جانیں سرزمین پاکستان کے دفاع میں قربان کی جو شہداکا ہم پر احسان ہے، جو قومیں اپنے محسنوں کی قدر نہیں کرتی وہ تاریخ کے صفحات سے مٹ جاتی ہے۔
،والد کیپٹن صغیر عباس شہید نے اپنے خیالات کے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن شرپسندوں نے شہداکی یادگاروں کی بے حرمتی کی اُن کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔
نائب صوبیدار صنوبر علی شہید کے بیٹے نے کہا کہ گزشتہ سال جس طرح شہداکی یادگاروں کی تذلیل کی گئی وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
سپاہی محمد یاسین شہید کی بیوہ نے سوال کیا کیا ہمارے شہدانے یہ قربانیاں اس لیے دی تھیں کہ ان کی تذلیل اور بے حرمتی کی جائے؟ جبکہ بیٹی کا کہنا تھا کہ شہید کی بیٹی ہونے کے ناطے حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ نو مئی میں ملوث افراد کو جلد سے جلد سزا دی جائے۔
بیٹاحوالدار نظر حسین شہید نے کہا ہمارا فرض ہے ہم شہدا کی قربانیوں کو یاد رکھیں اور جنہوں نے ان کی تصویروں کو جلایا ان کو نشان عبرت بنائیں جبکہ والدسپاہی قاسم شہید کا کہنا تھا کہ شہداکی عزت کرنا ہم پر فرض ہے اور ہم ان کی تصویروں کی بے حرمتی برداشت نہیں کریں گے۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قوم اور تاریخ سانحہ 9مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا۔
شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی محض تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن نہیں بلکہ ریاست پر سیاست قربان اور حملہ کرنیوالی 2سوچوں کو الگ الگ کرنے والا دن ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک طرف وطن پر لہونچھاور کرنیوالےبیٹےاورعظیم اہلخانہ ہیں تو دوسری طرف نفرت کی آگ میں سلگتے وہ کردار جن کے دل میں ریاستی مفادات کا درد نہیں۔
انھوں نے کہا کہ قوم اور تاریخ سانحہ 9مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرےگی، یک سال گزر گیا لیکن قوم اور پاکستان اپنے مجرموں کو نہ بھولےہیں نہ بھولیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وعدہ ہے ارض پاک، عظیم شہدا، ان کے ورثااور قوم سے ، 9 مئی پھر کبھی نہیں،ہمیں آگے بڑھنا ہے ، ترقی کی منازل طے کرنےہیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو ایک روشن مستقبل دینا ہے۔
اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ سب کو پتا ہے9 مئی واقعات کس کے اُکسانے اور ایما پر کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہوگیا ، اس موقع پپر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیغام میں کہا کہ 9 مئی ملکی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن ہے، قائداعظم کاگھراورفوجی تنصیبات پر حملہ کرنیوالوں کو قانون کاسامنا کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نو مئی ملک میں انارکی پھیلانے اور فسطائیت مسلط کرنے کی سازش تھی، سب کو پتا ہے نو مئی واقعات کس کےاُکسانے اورایما پر کیے گئے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ پاکستان نو مئی کےواقعات پر مٹی پاؤ کا متحمل نہیں ہوسکتا، سیاسی تاریخ میں کسی جماعت کی جانب سے ایسےاقدام کی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ خفیہ دستاویزات لیک کرنااور فوجی تنصیبات پرحملے کرناسیاست نہیں ملک دشمنی ہے، نو مئی واقعات کی چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کویقین دہانی کرانا ہوگی، جوڈیشل کمیشن کا جو فیصلہ ہوگا تسلیم کیا جائے گا۔