Tag: سانحہ 9 مئی

  • سانحہ 9 مئی سے راہ استحکام تک کا سفر

    سانحہ 9 مئی سے راہ استحکام تک کا سفر

    سانحہ 9 مئی کے بعد پاکستانی سالمیت اور استحکام کے لیے نہایت بھاری اور گراں قدر سال تھا مگر اب پاکستان بلا شبہ ایک روشن مستقبل کی جانب رواں دواں ہے۔

    9 مئی پاکستان کی تاریخ کاوہ سیاہ باب ہےجب ملک دشمن عناصر نے ملکی سالمیت اوراستحکام پر کاری ضرب لگائی، دشمن اس غلط فہمی کاشکارہوچکاتھاکہ شایداس نے ملکی ترقی اوراستحکام کو کھٹائی میں ڈال دیا۔

    حقیقتاًسانحہ 9 مئی کے بعد پاکستانی عوام ایک نئےجوش اورولولےسےپھرمتحرک ہوئی اور اسے ملک دشمن عناصر کی بخوبی پہچان ہوئی، 9 مئی کے اندوہناک سانحے پر نہ صرف جلاؤگھیراؤ اور شہداکی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی بلکہ سوشل میڈیا کا بھی بھرپورمنفی استعمال کیا گیا۔

    اس سانحےکےبعدملک دشمن عناصریہ سمجھ بیٹھےتھےکہ پاکستان اب کبھی ترقی اوراستحکام کی جانب گامزن نہیں ہو سکے گا مگروہ یہ بھول چکے تھے کہ پاکستانی قوم ایک عظیم قوم ہے۔

    ایک سال گزرجانےکےباوجودسانحہ 9مئی کےزخم آج بھی تازہ ہیں مگر دوسری جانب پاکستان مخلص قیادت کے زیر سایہ دنیا میں نام روشن کرنے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔

    پچھلےایک سال کےدوران پاکستان میں ترقی اورخوشحالی کونئی جہت ملی ہے، حکومتی اورعسکری کاوشوں سےاسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن سینٹرکاقیام ہواجس سے ملک میں زراعت، معدنیات، قدرتی وسائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو نئی جہت ملی۔

    ایس آئی ایف سی سے3سال میں100ارب ڈالرکی سرمایہ کاری متوقع ہےجبکہ2035تک1ٹرلین ڈالرجی ڈی پی کااضافہ متوقع ہے۔

    پاک چین دوستی مزیدگہری ہوئی جس کے تحت سی پیک منصوبےمیں نئی روح پھونکی گئی، گرین انیشیٹوپروگرام کےتحت زراعتی شعبےمیں انقلابی تبدیلیاں متعارف کرائی گئیں جس سےملکی درآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔

    پاکستانی معیشت کومستحکم کرنےکی مدمیں ڈالرمافیا،اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزوں،بجلی چوروں اورمنشیات فروشوں کیخلاف کامیاب کریک ڈاؤن کیے گئے۔

    پچھلےایک سال کےعرصےکےدوران اسٹاک ایکس چینج ملکی سطح کی بلند ترین حدوں کو چھو گیا۔

    آرمی چیف ملکی ترقی کابیڑااٹھاتے ہوئےامریکا، چین، ازبکستان،متحدہ عرب امارات،ایران اورسعودی عرب کے کامیاب دور کرتے ہوئے بڑی تعداد میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو پاکستان لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    پاکستانی افواج کی مخلص قیادت نےملک سےدہشتگردی کے ناسورکوجڑسےختم کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے جن میں غیر قانونی افغان باشندوں کی اپنے وطن محفوظ واپسی، دہشتگردوں کی کمین گاہوں کی نشاندہی اور پاکستانی عوام کے تعاون سے ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشنز کا انعقاد شامل ہے۔

    پاک فوج نے18ہزارسےزائد انٹیلی جنس بیسڈآپریشنزکیےجس میں 570سےزائددہشت گرد جہنم واصل،5 ہزار سے زائد گرفتار ہوئے۔

    دوسری جانب سوشل میڈیاکےذریعےمنفی پروپیگنڈاسازی کابھی منہ توڑ جواب دیاگیا جس کی واضح مثال حالیہ انتخابات میں ملک دشمن عناصر کی شکست ہے۔

    بلاشبہ پچھلاسال پاکستانی سالمیت اور استحکام کے لیے نہایت بھاری اور گراں قدر سال تھا مگر اب پاکستان بلا شبہ ایک روشن مستقبل کی جانب رواں دواں ہے۔

    ملکی خوشحالی کی جانب بڑھتے قدم اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہم سب ایک ہو کر پاکستان کے لیے کام کریں تو وہ دن دور نہیں ہے جب دنیا میں ہم اپنا نمایاں مقام حاصل کر لیں گے، جیسا کہ ہمارے قائد اعظم نے فرمایا کہ دنیا کی کوئی بھی قوت پاکستان کو ختم نہیں کر سکتی۔

  • سانحہ 9 مئی کے ایک سال گزر جانے کے باوجود شہدا کے لواحقین انصاف کے منتظر

    سانحہ 9 مئی کے ایک سال گزر جانے کے باوجود شہدا کے لواحقین انصاف کے منتظر

    سانحہ 9 مئی کے ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی شہدا کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے لیکن ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی شہدا کے معصوم لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔

    سانحہ 9 مئی میں شہید سپاہی محمد یاسین کی بیٹی نے کہا کہ میں شہید کی بیٹی ہونے کے ناطےحکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ 9مئی کےواقعےمیں ملوث افراد کوجلدسےجلدسزادی جائے۔

    میجر یاسر شہید ہے کہ ہمارے شہدانے اپنی جانیں سرزمین پاکستان کے لئے قربان کیں جو ہم ہر شہدا کا احسان ہے، جو قومیں اپنے محسنوں کی قدر نہیں کرتیں وہ تاریخ کے صحفات سے مٹ جاتی ہیں، ہمارا فرض ہے کہ ہم شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھیں۔

    صوبیدار میجر رانا اسلم شہید کی بیٹی کا کہنا تھا کہ ہم شہدا کے وارثین ہونے کےناطے حکومت اور آرمی چیف سےاپیل کرتےہیں 9 مئی کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کو فوری طور پر سزا دی جائے۔

    سپاہی محمد یاسین شہید کی بیوہ نے کہا کہ شہداکی قربانیوں کے باعث ہم چین کی نیند سوتے ہیں، ان کی قربانیوں کی وجہ سے ملک میں امن قائم ہے، کیا شہدانے اس وطن کی خاطر قربانیاں اس وجہ سے دی تھیں کہ ان کی یادگاروں کی بے حرمتی کی جائے۔

  • معروف فنکاروں کا سانحہ 9 مئی کے حوالے سے اظہار خیال

    معروف فنکاروں کا سانحہ 9 مئی کے حوالے سے اظہار خیال

    پاکستان کے معروف فنکاروں نے سانحہ 9 مئی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی اندوہناک سانحہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معروف فنکار برادری نے سانحہ 9 مئی کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے میں ملوث ذمہ داران کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

     اداکار ساجد حسن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو انتہائی تشویش سے دیکھتا ہوں، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، سب سے پہلے پاکستان باقی سب کچھ بعد میں، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

    اداکارہ راحت بانو نے کہا کہ شہدا کی تصاویر اور یادگاروں کو جلایا جانا انتہائی قابل مذمت ہے، ہمیں اپنے شہدا کی قدر ہے جو اس پاک سرزمین پر قربان ہوئے۔

    پاکستان کے معروف اداکار اعجاز راہی نے کہا کہ ہماری آزادی شہدا کی مرہون منت ہے اور ان کی تکریم ہم پر لازم ہے۔

  • سانحہ 9 اور 10 مئی کے 20 مجرمان کو رہا کر دیا گیا

    سانحہ 9 اور 10 مئی کے 20 مجرمان کو رہا کر دیا گیا

    اسلام آباد: فوج کے زیر حراست سانحہ 9 اور 10 مئی کے 20 مجرمان کو رہا کر دیا گیا۔

    اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو تحریری طور پر آ گاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ 9 اور 10 مئی کے 20 مجرمان کو رہا کر دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کو دی گئی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے 8 افراد کو ایک ایک سال کی قید بامشقت سنائی گئی تھی، لاہور کے 3، گجرانوالہ کے 5 مجرمان کو بھی ایک ایک سال قید بامشقت دی گئی تھی۔

    رہا ہونے والوں میں دیر کے 3 اور مردان کا ایک مجرم بھی شامل ہے، تمام مجرمان کو 6 اور 7 اپریل کو رہا کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مجرم نے سزا مکمل نہیں کی، بلکہ آرمی چیف نے عید سے قبل سزا میں رعایت دی۔

  • سانحہ 9 مئی:  سپریم کورٹ نے 5 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی

    سانحہ 9 مئی: سپریم کورٹ نے 5 ملزمان کی ضمانت منظور کرلی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سانحہ 9 مئی کے پانچ ملزمان کی تھانہ نیوٹائون میں درج مقدمہ میں ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 9 مئی واقعات کے 5 ملزمان کی درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے پولیس اور پراسیکیوشن کی ناقص تفشیش پر سرزنش کی، جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کیا ریلی نکالنا یا سیاسی جماعت کا کارکن ہونا جرم ہے؟ طلبہ یونین اور سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگانے سے ہی آج یہ بربادی ہوئی ہے۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے مزید سوال کیا کیا ایک ہیڈ کانسٹیبل کے بیان پر سابق وزیراعظم کو غدار مان لیں؟خدا کا خوف کریں یہ کس طرف جا رہے ہیں۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے پوچھا ملزمان کےخلاف کیا شواہد ہیں؟ کیا سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت ہوئی؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ حمزہ کیمپ سمیت دیگر مقامات کے کیمرے مظاہرین نے توڑ دیے تھے۔

    جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا اس کا مطلب ہے ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں صرف پولیس کے بیانات ہیں، مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات کیوں لگائی گئی ہیں؟

    وکیل پنجاب حکومت نے کہا ملزمان نے آئی ایس آئی کیمپ پر حملہ کیا، آپ کو پھر علم ہی نہیں کہ دہشتگردی ہوتی کیا ہے؟ دہشت گردی سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور اور کوئٹہ کچہری میں ہوئی تھی، ریلیاں نکالنا کہاں سے دہشتگردی ہوگئی۔

    سپریم کورٹ نے سانحہ 9 مئی کے پانچ ملزمان کی تھانہ نیوٹائون میں درج مقدمہ میں ضمانت منظور کرلی۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے اصل دہشتگردوں کوپکڑتےنہیں ریلیوں والوں کےپیچھےلگے ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے اپنے لیڈر کی گرفتاری پر سازش کے تحت حساس اداروں پرحملے کئے۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی بنے استفسار کیا کہ کیا بم دھماکوں والوں کی سازش کبھی پکڑی گئی ہے؟ اصل دہشت گردوں کی سازش پکڑیں توکوئی شہیدنہ ہو، سی سی ٹی وی ریکارڈنگ محفوظ ہوتی ہے لوگ موبائل سے بھی ویڈیو بناتے ہیں۔

    وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے پیٹرول بم برآمد ہوئے ، فائرنگ کا بھی الزام ہے تو جسٹس حسن اظہر کا کہنا تھا کہ پٹرول بم کون کہاں سے لایاگھر سے تو کوئی لانہیں سکتا،تفتیش کیاکہتی ہے؟

    وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ تفتیش میں یہ پہلو سامنے نہیں آیا، اسپیشل برانچ لاہور کا ایک ہیڈکانسٹیبل بھی گواہ ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے واقعہ راولپنڈی کا ہے اور گواہ لاہور کا، کیا حکومت کے خلاف ٹائر جلانا بہت بڑاجرم ہے ؟ حکومت اور ریاست عوام کیلئےماں باپ کی اہمیت رکھتے ہیں۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا کہ بچوں کو ماں باپ 2تھپڑ مار بھی دیں تو بعد میں منالیتےہیں قتل نہیں کرتے، سب کو بند کر دینا تو مسئلے کا حل نہیں ہے۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی کا کہنا تھا کہ پولیس گواہی کے سوا کوئی ثبوت ہی موجودنہیں، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کےخلاف مقدمہ درج کیا پھر موقع پر جاکرگرفتاری کی۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا گرفتاری سے پہلے ملزمان کے نام کیسے معلوم تھے؟ سارے کیس کا پولیس خود ستیاناس کردیتی ہے۔

    جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ایف آئی آر میں تو آئی ایس آئی آفس پر حملے کا لکھا ہی نہیں ، حساس تنصیابات تو بہت سی ہوتی ہیں۔

  • سانحہ 9 مئی: مخصوص جماعت کے کارکنوں کے براہ راست ملوث ہونے کے نئے شواہد منظرعام پر آگئے

    سانحہ 9 مئی: مخصوص جماعت کے کارکنوں کے براہ راست ملوث ہونے کے نئے شواہد منظرعام پر آگئے

    مخصوص جماعت کے کارکنوں کے نو مئی واقعات میں براہ راست ملوث ہونے کے نئے شواہد سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9مئی کو مخصوص جماعت کے کارکنوں کے براہ راست ملوث ہونے کے نئے شواہد منظر عام پر آگئے۔

    شرپسند ہجوم کو لاہورکنٹونمنٹ کے دروازےکےسامنےسڑک بلاک کرتےدیکھاجاسکتاہے اور مخصوص جماعت کا سرکردہ کارندہ عباد فاروق مشتعل ہجوم کو توڑ پھوڑ پر اکساتا دکھائی دے رہا ہے۔

    پارٹی پرچم تھامے ڈنڈا بردار شر پسندوں کو چیک پوسٹ اور سائن بورڈتوڑتےدیکھاجا سکتا ہے ، کیا ان واضح ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں ملوث افراد کسی رعایت کےمستحق ہیں؟ قومی مفاد کا تقاضہ ہے شرپسندوں کو کٹہرے میں لایا جائے تاکہ دوبارہ ایسی شرانگیزی نہ ہو۔

    دوسری جانب عوام نے 9 مئی کو شرپسندی پھیلانے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ، عوام کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے 9 مئی کو اپنے ملک کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کی ہے ، پی ٹی آئی والوں نے اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچایا ہے، لیڈر کی گرفتاری کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ملک پر چڑھ دوڑیں۔

    عوامی رائے تھی کہ یہ عوام اور فوج کو لڑوانے کی ایک سازش تھی، ان شرپسندوں کا سختی سے سد باب ہونا چاہیے ، 9 مئی کو شرپسندی پھیلانے والے دشمن سے بھی بدتر نکلے، انہوں نے ہسپتالوں کو بھی نہیں چھوڑا، ہم اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

    عوام کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی والوں نے اپنا اصل چہرہ عوام کو دکھایا، 9 مئی کے ذمہ داران کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہے۔

  • سانحہ 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات پولیس کو مل گئیں

    سانحہ 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات پولیس کو مل گئیں

    لاہور : پولیس نے سانحہ 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرلیں ، عدالتی احکامات کے بعد ملزمان کی جائیدادوں کو سیل کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات پولیس کو مل گئیں ، اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کو سیل کروانے کیلئے جےآئی ٹی عدالت سے اجازت طلب کرے گی۔

    جےآئی ٹی کی جانب سے 22 اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات اداروں سے مانگی گئی تھیں ، جس کے بعد ایل ڈی اے، ایف بی آرسمیت دیگر اداروں نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو تفصیلات فراہم کیں۔

    اشتہاری ملزمان میاں اسلم اقبال، حماد اظہر، زبیر نیازی، مراد سعید،علی امین گنڈہ پور ،امتیازشیخ سمیت 22 ملزمان کی تفصیلات جےآئی ٹی کو فراہم کی گئیں۔

    جے آئی ٹی حکام کا کہنا تھا کہ اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کو عدالتی احکامات کے بعد سیل کر دیا جائے گا۔

  • لاہور : سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں اہم پیشرفت

    لاہور : سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں اہم پیشرفت

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت میں 9مئی کے مقدمات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے چالان دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ نو مئی کے مقدمات کا چالان کا جائزہ لینے کے بعد اسے نامکمل ہونے کی بنیاد پر واپس بھجوایا دیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت گیارہ مقدمات کے چالان واپس بھجوا دیئے۔

    عدالت نے مقدمات کے چالان مکمل نہ ہونے کی بنا پر واپس بھجوائے، عدالت نے ضروری دستاویز منسلک کرکے چالان دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ چالان مکمل ہونے کے بعد عدالت مقدمے میں کارروائی کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق پراسیکیوشن نے 9مئی واقعات پر 11مقدمات کے چالان جمع کرائے تھے، چالان میں متعدد گواہان کے بیانات اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ رپورٹس شامل نہیں تھیں۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے ان مقدمات کا ٹراٸل جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے اس حوالے سے اکیس جون کا نوٹیفیکیشن پبلک کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق عسکری ٹاور پر حملے، تھانہ شادمان پرحملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا۔پراسیکیوشن نے ملزمان کے خلاف چالان مکمل کر کے عدالت میں جمع کرا رکھے ہیں۔

  • سانحہ 9 مئی :  تفتیش کے لیے  ایک اور جے آئی ٹی تشکیل

    سانحہ 9 مئی : تفتیش کے لیے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل

    لاہور : 9 مئی کو جناح ہاؤس سمیت دیگر حساس تنصیبات میں جلاؤگھیراؤ کیس کی تحقیقات کے لئے ایک اور 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے 9مئی کو جناح ہاؤس سمیت دیگر حساس تنصیبات کے جلاؤگھیراؤ کے معاملے پر تھانہ سرور روڈ مقدمے کی تفتیش کیلئے ایک اور جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ۔

    نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن کردیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ 5 رکنی جےآئی ٹی کی سربراہی ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور عمران کشور کرینگے، جے آئی ٹی مذکورہ مقدمہ کی تفتیش نئے سرے سے کرے گی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی، اسلم اقبال، محمود الرشید سمیت دیگر رہنما اور کارکنان کیخلاف مقدمہ درج ہے۔

    گذشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جناح ہاؤس سمیت 5 مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی تھی ۔

    اسپیشل پراسیکیوٹرفرہادعلی شاہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ پولیس نےچیئرمین پی ٹی آئی کی تفتیش مکمل کرلی ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی تفتیش میں قصور وار پائے گئے۔

  • سانحہ 9 مئی  میں کتنی خواتین کو گرفتار کیا گیا؟ رپورٹ جاری

    سانحہ 9 مئی میں کتنی خواتین کو گرفتار کیا گیا؟ رپورٹ جاری

    لاہور : پنجاب پولیس نے سانحہ 9 مئی میں خواتین کی گرفتاریوں کے حوالے رپورٹ جاری کردی ، 21خواتین کو9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کے حوالے سے پنجاب پولیس نے رپورٹ وزیراعلیٰ کو بھجوا دی، جس میں کہا ہے کہ لاہور سمیت 8 شہروں سے 81 خواتین گرفتار ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 21خواتین کو9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا ، سب سے زیادہ 47 خواتین کو لاہور سے گرفتار کیا گیا۔

    پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ 22خواتین کو تفتیش مکمل ہونے پر جوڈیشل کردیاگیا، لاہور سےگرفتار21،راولپنڈی سے ایک خاتون کو جوڈیشل کیا گیا جبکہ 8شہروں سےگرفتار 59خواتین کوضمانت پررہائی ملی۔

    رپورٹ کے مطابق لاہور کی31 ،راولپنڈی کی 11خواتین کوضمانت پر چھوڑا گیا جبکہ فیصل آباد کی 8 ،ملتان کی 4خواتین کو ضمانت پررہا کیا گیا۔