Tag: سانحہ 9 مئی

  • سانحہ 9 مئی میں ملوث برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے 41 افراد کی شناخت ہوگئی

    سانحہ 9 مئی میں ملوث برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے 41 افراد کی شناخت ہوگئی

    اسلام آباد : برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے 9 مئی کی گھناؤنی کارروائیوں کو اکسانے، بڑھاوا دینے اور مدد کرنے میں براہ راست ملوث 41 افراد کی شناخت کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نو مئی کے واقعات کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ، برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا سے ایسے اکتالیس افراد کی شناخت کرلی گئی ، جو 9 مئی کی گھناؤنی کارروائیوں کو اکسانے، بڑھاوا دینے اور مدد کرنے میں براہ راست ملوث پائے گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے اکثر افراد ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار اور کارکن ہیں، ان افراد کی شناخت تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے کی گئی ہے جس میں وہ پاکستان مخالف نعرے لگاتے نظر آ رہے ہیں اور ریاست مخالف کاروائیوں کی ترغیب دے رہے ہیں۔

    برطانیہ میں ان افراد میں سے تین سیاسی جماعت کے عہدیدار ہیں جبکہ 12 لندن میں مقیم کارکن ہیں، جو اکثر ایون فیلڈ ہاؤس کے باہر نظر آتے ہیں۔

    کینیڈا میں سیاسی جماعت کے 08 عہدیدار ہیں جبکہ 12 افراد اس سیاسی جماعت کے سپورٹرز اور فنانسرز ہیں، اوٹاوا میں مقیم ایک سیاسی عہدیدار کی طرف سے امریکہ اور کینیڈا کا دورہ کرنے والے حکومتی وزراء کے خلاف جوتا پھینکنے جیسی کاروائی کی منصوبہ بندی کی نشاندہی بھی ہوئی ہے۔

    امریکہ میں جن 06 افراد کی شناخت ہوئی ہے ، ان میں سیاسی جماعت کا نیویارک کا ایک عہدیدار اور 05 کارکن شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے ان افراد کے خلاف پاکستان اور ان کے رہائشی ممالک میں سخت کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سانحہ 9 مئی:  سیکیورٹی ناکامی پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت کئی افسران کو نوکری سے برخاست کردیا گیا

    سانحہ 9 مئی: سیکیورٹی ناکامی پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت کئی افسران کو نوکری سے برخاست کردیا گیا

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ سانحہ 9 مئی پر فوجی تنصیبات کی سیکیورٹی برقرار رکھنے میں ناکامی پر کئی فوجی افسران کو بر خاست کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی ہے ، ناقابل تردیدزمینی حقائق کےباوجودگزشتہ ایک سال سےجھوٹاپروپیگنڈاچلایاجارہاہے اور انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگا کر بغاوت پر اکسایا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک آرمی کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اورکلیریٹی ہے، ملٹری لیڈرشپ اور افواج پاکستان 9 مئی واقعات سے جڑے عناصر سے بخوبی واقف ہیں۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سانحہ 9مئی بھلایا نہیں جائےگا اور نہ ہی ملوث شرپسندعناصر کو معاف کیاجاسکتاہے، سانحہ 9مئی سےجڑےتمام سہولت کاروں اور ملوث افراد کو آئین کے مطابق سزادی جائےگی، چاہے ان کا تعلق کسی سیاسی جماعت اور ادارے سے ہو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ فوجی تنصیبات کی سیکیورٹی برقرار رکھنے میں ناکامی پر اعلیٰ فوجی افسران کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں ، لیفٹیننٹ جنرل سمیت تین افسران کو نوکری سے برخاست کیاگیا ہے،3 میجرجنرل،7 بریگیڈیئرزسمیت15افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی جاچکی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ فوج میں خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کےمکمل کیا جاتا ہے، فوج کےاحتسابی عمل میں کسی عہدے یامعاشرتی حیثیت میں کوئی فرق نہیں رکھاجاتا، فوج میں جتنا بڑا عہدہ ہوگا اتنی بڑی ذمہ داری نبھانی پڑتی ہے۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ فوج نے اپنی روایات کے مطابق خوداحتسابی عمل کو مکمل کرلیا ہے، گریژن میں پرتشدد واقعات پر ادارہ جاتی جامع انکوائری میجر جنرل عہدے کے افسران نے کی، ذمہ داران کیخلاف تادیبی کارروائی گریژن ، فوجی تنصیبات ،جناح ہاؤس کا تقدس ناکام ہونے پر کی گئی، یہ کورٹ آف انکوائری کی سفارش کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا گیا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ریٹائرڈافسران کےاہل خانہ بھی احتساب کاسامناکررہےہیں، ایک ریٹائرڈ 4 اسٹارجنرل کی نواسی، ریٹائرڈ 4 اسٹار جنرل کا داماد احتسابی عمل سےگزررہےہیں، ریٹائرڈ تھری اسٹار کی بیگم اور ریٹائرڈ ٹو اسٹار جنرل کی بیگم اور داماد احتسابی عمل سےگزررہےہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کا مقصدفوجی تنصیبات پر لوگوں کو بھیجنا اور فوج کو اشتعال دلاکرردعمل تھا، یہ فوج کےفوری ردعمل سےمذموم سیاسی مقاصد کو مزید آگے لیکر جانا چاہتے تھے، ضروری تھافوجی تنصیبات،جی ایچ کیو،گیریژنز،جناح ہاؤس کی سیکیورٹی میں غفلت کاتعین ہو، غفلت جانچنے کے لئے فوج میں ایک ٹائم پیریڈہوتا ہے۔

  • سانحہ 9 مئی: سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والے شرپسندوں کے اعترافات

    سانحہ 9 مئی: سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والے شرپسندوں کے اعترافات

    لاہور: سانحہ 9 مئی کے بعد سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والے شر پسندوں کے اعترافات کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی کو ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا، سیاسی جماعت سے وابستگی رکھنے والے شر پسندوں کے اعترافات کا سلسلہ جاری ہے، زمان پارک میں ہونے والی سازش کو سیاسی جماعت کے اپنے کارکنان نے اس ایک ماہ میں بے نقاب کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ماہ سے زائد عرصہ میں جن اہم لوگوں نے انکشافات کئے، ان کے مطابق جناح ہاوٴس میں ہونے والی شرانگیزی کی مکمل منصوبندی چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے ایک دن پہلے ہی ہو چکی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کارکنان نے تسلیم کیا کہ یاسمین راشد اور اعجاز خان نے زمان پارک میں موجود کارکنان کو جناح ہاوٴس کوچ کرنے کی ہدایت دی تھی۔

    گرفتار پی ٹی آئی کارکن کا بتانا ہے کہ چیئرمین نے اپنی گرفتاری سے ایک دن پہلے میٹنگ بلائی اور انتشار کا مکمل منصوبہ تیار کرلیا تھا، عمران خان نے اپنی گرفتاری سے پہلے ہی جناح ہاوٴس پہ حملے کا منصوبہ بنالیا تھا۔

    کارکنان نے بتایا کہ 9 مئی کو شرانگیزی اور انتشار پھیلانے کے بعد عمران خان نے خود کو بچانے کے لیے ایجنسیوں پہ الزام تراشی کا آغاز کیا تھا۔

     کارکنوں نے اعتراف کیا کہ وزارت عظمیٰ کے چھنتے ہی عمران خان نے افواج پاکستان کے خلاف زہر اْگلنا شروع کردیا تھا، 9 مئی کو لندن پلان کا نام دینے والے عمران خان کے اپنے کارکنان نے اعتراف کیا کہ تمام منصوبہ بندی زمان پارک میں کی گئی تھی۔

    کارکنان نے بتایا کہ جناح ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ کے وقت پی ٹی آئی کے سرغنہ حسان نیازی بھی موجود تھے اور کورکمانڈر کی یونیفارم کی عصمت دری میں مصروف تھے۔

  • سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل

    سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل

    لاہور: سانحہ 9 مئی کے دل سوز واقعے کو ایک ماہ مکمل ہوگیا اس موقع پر میجر علی سلمان شہید کے والدین نے درد بھرا پیغام دیا ہے۔

     تفصیلات کے مطابق یوم سیاہ سے اب تک گزرنے والا ایک مہینہ شہدا کے گھرانے پر قہر بن کر ٹوٹا ہے  اس موقع پر شہدا کے والدین نے اپنے دکھ درد کا اظہار کیا۔

    شہید میجر علی سلمان کی والدہ نے کہا کہ جب بیٹے چلے جائیں تو ماؤں کی دنیا ختم ہو جاتی ہے، ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے مائیں اس دنیا سے اپنے بیٹوں کے ہاتھوں سے رخصت ہو، میری تو ساری کائنات  وہی تھا۔

    میجر علی سلمان شہید کی والدہ نے کہا کہ میرا دوست میرا بھائی بھی تھا اسے بہت یاد کرتی ہوں، میں نے تو کبھی اپنے بیٹےکو جی بھر کر دیکھا بھی نہیں، اتنا کچھ کہنا چاہتی تھی لیکن کہہ نہ سکی۔

    شہید کی والدہ نے کہا کہ سلمان کا بچپن بہت اچھا تھا بہت پر خلوص اور محبت کرنے والا تھا، سب کےساتھ اچھی طرح طریقے سے بات کرنے والا تھا جو واقعہ پیش آیا بہت تکلیف ہے ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

    میجر علی سلمان شہید کی والدہ نے کہا کہ کرنل شیر خان کون ہیں اور ان کی بہادری پر ہم تو کیا انڈیا نے بھی ہمیں کہا کہ ایسا دلیر کبھی نہیں دیکھا، آپ کسی بھی شہیدکو دیکھ لیں  سب نے اس ملک کیلئے خون بہایا، کیا ہم اس خون کا مان رکھ رہے ہیں نہیں بالکل بھی نہیں۔

    میجر علی سلمان شہید کے والد نے کہا کہ  اپنے گھر کو خود جلا رہے ہیں ہم نے اس قوم کی بے حرمتی کی ہے، جو اس سانحہ کو لائحہ عمل میں لانے میں شامل ہیں انکو سخت سزا ملنی چاہیے۔

    والدین نے کہا کہ باقی لوگوں کے لئے عبرت کا نشان بنانا چاہیے، 9 مئی کے واقعات سے ہمارے جذبات مجروح ہوئے، جب ہم نے ٹی وی پر یہ بےحرمتی ہوتی ہوئی دیکھی تو ہم زارو قطار روپڑے، ہم اپنے جذبات پر قابو نہیں پا سکے، جو شہید ہوتا ہے وہ اکیلا نہیں ہوتا پورا خاندان اس کے ساتھ جاتا ہے۔

    شہید میجر سلمان کے والدین نے کہا کہ ہمارے دلوں کو ٹھیس پہنچی ہے، جنہوں نے بھی یہ گھناؤناکام کیا ہے ان کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔

  • سانحہ 9 مئی: سابق وزیر کے سیکریٹری کی سامنے آنے والی ویڈیو میں ہوشربا انکشاف

    سانحہ 9 مئی: سابق وزیر کے سیکریٹری کی سامنے آنے والی ویڈیو میں ہوشربا انکشاف

    خیبر پختونخواہ کے ضلع مرادن سے سابق وزیر کے سیکریٹری کی 9 مئی کی اہم ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    ویڈیو سامنے آنے کے بعد انکشاف ہوا کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے سابق وزیر عاطف خان کے پولیٹیکل سیکریٹری شیر بہادر مہمند شرپسندوں کو پنجاب رجمنٹ سنٹر لے کر گیا۔

     شیر بہادر مہمند راستے میں  تمام حملہ آوروں کو چومتا رہا اور انہیں حوصلہ دیتا رہا جو جلاؤ گھیراو میں ملوث تھے۔

    ویڈیو سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ شرپسند شیر بہادر مہمند حملہ آوروں کو کینٹ کے اندر جانے کے احکامات بھی دیتا رہا۔

    شرپسند شیر بہادر مہمند فائر کی صورت میں آرمی کو نشان عبرت بنانے کی بھی ہرزہ سرائی کرتا رہا۔

  • سانحہ  9 مئی : خیبر پختونخواہ میں ہونے والے افسوسناک واقعات کی تفصیلات سامنے آگئیں

    سانحہ 9 مئی : خیبر پختونخواہ میں ہونے والے افسوسناک واقعات کی تفصیلات سامنے آگئیں

    پشاور : سانحہ نو مئی میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہونے والے افسوسناک واقعات کی تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ 9 مئی میں خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سرکاری املاک کے نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    10اور11مئی کو بھی پشاور کے 32 مقامات پرعسکری تنصیبات،سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ 10 مئی کو خیبر پختونخوا کے 40 مقامات پر شر پسندوں نے شدید توڑ پھوڑ کی۔

    دوپہر 3 بجے پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نذرآتش کیا گیا اور رات 8 بجے الیکشن کمیشن آفس پہ دھاوا بول کر انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا گیا۔

    شرانگیز احتجاج میں پولیس کے 17 جوان اور 4 عام شہری جاں بحق جبکہ 60 شہری زخمی بھی ہوئے۔

    9 مئی کو ضلع بنوں میں 6 بجے بنوں کینٹ پر دو اطراف سے دھاوا بولا گیا، شرپسندوں نے پہلے بنوں کینٹ میں دکانیں بند کرائیں اور پھر کینٹ کو بھاری نقصان پہنچایا۔

    بنوں کینٹ کے دروازوں، دیواروں، گارڈز کے کمرے اور دیگر انفراسٹرکچر کو بھی تباہ کر دیا گیا اور اس کے فوری بعد شرپسندوں نے انڈس ہائی وے بھی بند کر دی ۔

    9 مئی کو چکدرہ میں 2 ہزار سے زائد شرپسندوں نے چکدرہ موٹروے ٹول پلازہ کو آگ لگائی ، تقریباً پانچ ہزار شر پسندوں نے چکدرہ فورٹ پر دھاوا بولا ، مین گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں موجود سرکاری گاڑیوں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔

    قلعے کےاحاطے میں بلوائیوں کی ہوائی فائرنگ سے 6 عام شہری اور ایک سپاہی زخمی ہوا جبکہ تیمرگرہ میں 5 ہزار سے زائد شرپسندوں نے دیر میں فوجی تنصیبات پر پتھراؤ کیا ، جس سے 5 پولیس والے شدید زخمی ہوئے۔

    نو مئی کی شب 10 بجے شرپسند عناصر نے ایف سی پبلک اسکول تیمرگرہ کو جلایا جبکہ احتجاجی مظاہروں کے دوران وانا سے ٹانک روڈ پر تمام راستے بند کر دیے گئے۔

  • سانحہ 9 مئی: بلوائیوں نے خیبر پختونخوا میں کب کہاں حملے کیے، تمام تفصیل سامنے آ گئی

    سانحہ 9 مئی: بلوائیوں نے خیبر پختونخوا میں کب کہاں حملے کیے، تمام تفصیل سامنے آ گئی

    اسلام آباد: 9 مئی کو بلوائیوں نے خیبر پختونخوا میں کب کہاں حملے کیے، تمام تفصیل سامنے آ گئی ہے، رات 3 بجے تک جاری احتجاج میں پولیس کے 17 جوان، 60 سویلین زخمی ہوئے، اور 4 عام شہری مارے گئے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سانحہ 9 مئی خیبر پختون خواہ کے اضلاع میں سرکاری املاک کے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، پاکستان ریڈیو اسٹیشن پشاور اور الیکشن کمیشن آفس کو نذر آتش کرنے سمیت مختلف شہروں میں دھاوا بولا گیا، اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچایا گیا، احتجاج میں پولیس کے 17 جوان، 60 سولین زخمی ہوئے اور 4 چار عام شہری مارے گئے۔

    9 مئی کو پشاور کے 32 مقامات پر بلوائیوں نے شدید پرتشدد احتجاج کے دوران عسکری اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، جو کہ رات کو اڑھائی بجے تک جاری رہا، 10 مئی کو پشاور کے 40 مقامات پر کارکنان نے توڑ پھوڑ کی، اور 3 بجے پاکستان ریڈیو اسٹیشن کو نذر آتش کیا گیا۔

    8 بجے الیکشن کمیشن آفس پہ دھاوا بولا گیا اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچایا گیا، یہ احتجاج رات کو 3 بجے تک جاری رہا۔

    خیبر پختون خوا میں 11 مئی کو 10 بجے بلوائیوں نے خیبر سے طورخم روڈ، بنوں ڈی آئی خان روڈ اور وانا سے ٹانک روڈ پر 15 احتجاجی مظاہروں میں تمام راستوں کو آمد و رفت کے لیے بند کیا، ضلع بنوں میں 6 بجے بنوں کینٹ پر دو اطراف سے دھاوا بولا گیا، مشتعل افراد نے سب سے پہلے بنوں کینٹ میں زبردستی دکانیں بند کروا دیں اور کینٹ کو بھاری نقصان پہنچایا۔

    کینٹ کے داخلی دروازے، دیوار، ساتھ میں گارڈز کے لیے بنے ہوئے کمرے اور باقی انفرا اسٹرکچر کو بھی تباہ کر دیا، اس کے فوراً بعد انڈس ہائی وے کو بھی بند کر دیا گیا، چکدرہ میں 2 سے ڈھائی ہزار احتجاجی مظاہرین نے چکدرہ موٹر وے ٹول پلازہ کو آگ لگائی، 4 ہزار سے 5 ہزار احتجاجیوں نے چکدرہ فورٹ پر دھاوا بولا اور مین گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں پر موجود سرکاری گاڑیوں اور انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔

    فورٹ کے احاطے میں بلوائیوں کی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 5 سے 6 عام شہری اور ایک فوجی سپاہی زخمی ہوا، تیمرگرہ پر 5 ہزار سے زائد کارکنان نے دیر اسکاؤئٹس کے ہیڈکوارٹر پر پتھراوٴ شروع کیا، جس کے نتیجے میں 5 پولیس والے شدید زخمی ہوئے، رات 10 بجے ان شر پسند عناصر نے ایف سی پبلک اسکول کو بھی نذر آتش کر دیا اور بچوں کو تعلیم کے زیور سے محروم کر دیا۔