Tag: سانپ کے ڈسنے

  • جوتے میں موجود سانپ نے سافٹ ویئر انجینئر کی جان لے لی

    جوتے میں موجود سانپ نے سافٹ ویئر انجینئر کی جان لے لی

    بھارت کے بنگلورو میں جوتے میں چھپے سانپ کے ڈسنے سے 41 سالہ سافٹ ویئر انجینئر منجو پرکاش جان کی بازی ہار گیا۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سافٹ ویئر انجینئر منجو پرکاش کے جوتے، ’کرُوکس‘ گھر کے دروازے کے باہر رکھے ہوئے تھے، جب وہ گھر سے قریب ایک دکان سے کچھ سامان خریدنے کے لیے باہر گیا تو بغیر دیکھے جوتے پہن لیے، بدقسمتی سے اس وقت جوتوں میں زہریلا موجود تھا، جس نے اسے ڈس لیا۔

    منجو پرکاش کے اہلِ خانہ کے مطابق ان کا بیٹا پہلے بھی ایک حادثے کا شکار ہو چکا ہے جس کے باعث اس کی ٹانگ کی محسوس کرنے کی حِس ختم ہو چکی تھی۔

    اسی باعث منجو پرکاش کو سانپ کے کاٹنے کا احساس نہ ہوسکا اور وہ گھر آ کر آرام کرنے کی غرض سے کمرے میں لیٹ گیا، بعد ازاں گھر کے ایک ملازم نے چپل میں سانپ دیکھ کر منجو کے اہلِ خانہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔

    منجو کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ جب سانپ کو چپل سے نکالا تو وہ دباؤ میں آنے کے باعث مر چکا تھا۔

    چوہوں نے اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کے بازو کاٹ لیے

    بعد ازاں منجو کے والد نے جا کر بیٹے کو دیکھا تو وہ بستر پر بیہوش پڑا تھا، اس کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اور ٹانگ سے خون نکل رہا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق منجو پرکاش کے اہلِ خانہ فوری طور پر اسے قریبی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

  • سانپ کے ڈسنے کی صورت میں پہلا کام یہ کریں

    سانپ کے ڈسنے کی صورت میں پہلا کام یہ کریں

    سانپ کے کاٹے کے علاج کا چاہے کتنا بھی کوئی مجرب گھریلو ٹوٹکہ ہی کیوں نہ ہو آپ کو اس کا استعمال کرکے گھر پر ہرگز نہیں بیٹھنا چاہئے کہ ہم نے اب اس کا علاج کرلیا ھے اور سب ٹھیک ھو جائے گا۔

    سانپ کا زہر انسان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتا ہے تاہم اگر متاثرہ شخص کو بر وقت طبی امداد فراہم کی جائے تو اُس کی جان کو محفوظ بھی بنایا جاسکتا ہے۔

    لہٰذا سب سے پہلے ھسپتال کی طرف چلیں اور بیشک کسی بھی دیسی ٹوٹکے کو اسپتال جاتے ھوئے راستے میں استعمال کرتے جائیں (اگر وہ چیز فوری طور پر دستیاب ھے) تاکہ وقت ضائع نا ہو کیونکہ اینٹی وینم ہر صورت میں سب سے اھم، سب سے مستند اور آزمائی ہوئی دوا ھے جس کا کوئی ٹوٹکہ نعم البدل نہیں ہو سکتا۔

    یہ بات یاد رکھیں کہ سانپ کے کاٹنے کی صورت میں دو باتیں سب سے زیادہ اہم ہیں، پہلا وقت، یعنی کم سے کم وقت میں اسپتال پہنچنا۔ اور دوسرا سانپ کی پہچان یعنی اس کا حلیہ اور جلد کا رنگ اور اس پر نقش و نگار یاد رکھنا۔

    (اگر سانپ نہیں بھی پہچانا گیا تو بھی وقت پر اسپتال پہنچنے پر مریض کا بلڈ ٹیسٹ کرکے وینم یعنی زہر کا پتہ لگایا جا سکتا ھے) لہٰذا اس معاملے میں وقت کی اھمیت سب سے زیادہ ھے۔

    اسکے علاوہ اگر خود کو یا متاثرہ شخص کے کسی ساتھی کو سانپ کاٹے کی فرسٹ ایڈ معلوم ھے تو وہ مریض کی فرسٹ ایڈ بھی کرے مگر وقت کا خیال رکھتے ھوئے کرے۔ اسپتال کے راستے میں بھی فرسٹ ایڈ دی جاسکتی ہے۔

    سانپ خطرے کو بھانپتے ہوئے اُسی طرح حملہ کرتا ہے اور اس کے ڈسنے کے باعث انسانی جسم میں زہر کی مختلف مقدار داخل ہوتی ہے، جو اُس کے کاٹنے پر منحصر ہوتا ہے۔

    جسم کے متاثرہ حصے پر درد اور سوجن ہوجاتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ انسان میں زہر منتقل ہوگیا، جس کے بعد جسم پر سوجن، جلن شروع ہوجاتی جبکہ متاثرہ حصے پر زخم بھی ظاہر ہوتا ہے۔

  • سانپ کے ڈسنے کی ویکسین نہ ملنے پر بچی جاں بحق

    سانپ کے ڈسنے کی ویکسین نہ ملنے پر بچی جاں بحق

    لاڑکانہ : سول اسپتال ٹھٹھہ میں معصوم بچے بے موت مرنے لگے، سانپ کے ڈسنے کی ویکسین نہ ملنے پر معصوم بچی جاں بحق ہوگئی ۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کے علاقے ورشھر کی رہائشی دس سالہ بچی مکی بلوچ سانپ کے ڈسنے کے باعث جان بحق ہوگئی، مقتولہ بچی کو سانپ نے ڈسا تھا تو اسے فوری طور پر سول اسپتال مکلی منتقل لایا گیا، جہاں سانپ سے بچنے کی ویکسین نہ ملنے پر بچی نے تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیا۔

    ورثا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی بیٹی کو سانپ نے ڈسا تو وہ عملے کو منتین کرتا رہا مگر میری بیٹی کو انجیکشن نہ دی گئی، جس سے وہ موت کے آغوش میں چلی گئی۔

    ورثا کا کہنا تھا کہ اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں موجود دوسرے مریض کو سانپ ڈسنی کی انجیکشن دیا، میں غریب تھا منتیں کرنے کے باوجود میری بیٹی کو انجیکشن نہ دیا، دوسرے مریض کو ایک وڈیرے کی کال پر انجیکشن دیا گیا۔

    بچی کے والد کا مزید کہنا تھا کہ سول اسپتال میں امیر اور غریب کا فرق موجود ہے، بڑے لوگوں کے فون پر عملہ کام کرتا ہے، جو آرڈر ملتے ہیں انکو ہی سب کچھ ملتا ہے مرف انتظامیہ مکمل ناکام ہو چکی ہے۔

  • نیویارک ٹائمز کا مقبوضہ کشمیر میں سانپ کے ڈسنے اور اموات کا انکشاف

    نیویارک ٹائمز کا مقبوضہ کشمیر میں سانپ کے ڈسنے اور اموات کا انکشاف

    اسلام آباد : صدرمملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں سانپ کے ڈسنے اور اموات کا انکشاف کیا، مقبوضہ کشمیر کے عوام اس زہر کے علاج کیلئے دنیا کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا
    مقبوضہ کشمیرمیں سانپ کےڈسنےاوراموات کاانکشاف کیا اور اس سے بڑی خبر کشمیریوں کو آر ایس ایس کی انتہاپسندی کے سانپ کا ڈسنا ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام اس زہر کے علاج کیلئے دنیا کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں تڑپتے مریضوں اور بے بس ڈاکٹروں کی صورتحال سے پردہ اٹھایا تھا، اپنی رپورٹ کہا تھا کہ وادی میں دوماہ سے انٹرنیٹ اورموبائل سروس بند ہونے سے کشمیری عوام شدید مشکلات کا شکارہیں، لوگ مریضوں کواسپتال لے جانے کے لئے ایمبولینس سے رابطہ نہیں کرسکتے، ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے مریض جان کی بازی ہاررہے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایمبولینس مل بھی جائے توبھارتی فوجی جگہ جگہ روکتے ہیں، کشمیری خاتون کوبائیس سال کے بیٹے کی جان بچانے کے لئے سولہ گھنٹے پیدل چلنا پڑا، سفرکے دوران متعددبھارتی چیک پوسٹوں اورناکوں سے گزرنا پڑا، خاتون کے بیٹے کو سانپ نے ڈسا تھا۔

    امریکی اخبار نے کہا تھا کہ کینسر کے مریض کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کے باعث آن لائن دوا منگوانے سے محروم ہیں، ڈاکٹرز بھی مریضوں کے علاج کے لئے ایک دوسرے سے رابطہ نہیں کرسکتے۔

    بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق علاج نہ ہونے سے کئی لوگ جاں بحق ہوئے رابطوں کے تعطل سے بھی شدید مشکلات کھڑی ہوئی ہیں،کشمیریوں کے محاصرے نے کئی معصوم جانیں لے لیں، ڈاکٹروں کو مریضوں تک پہنچنے اور علاج میں شدید ترین مشکلات درپیش ہیں۔