Tag: ساہیوال واقعہ

  • ساہیوال واقعہ: ڈولفن فورس سے منسلک ذیشان کا بھائی مشکوک قرار

    ساہیوال واقعہ: ڈولفن فورس سے منسلک ذیشان کا بھائی مشکوک قرار

    ساہیوال: سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ذیشان کے بھائی کو مشکوک قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال واقعے کی تفتیشی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈرائیور ذیشان کے ڈولفن پولیس سے منسلک  بھائی احتشام کی حرکات و سکنات مشکوک ہیں۔

    [bs-quote quote=”احتشام کے کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے مراسم تھے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ذیشان کے بھائی ڈولفن اہل کار کے مشکوک قرار دیے جانے کی رپورٹ محکمۂ داخلہ پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈولفن اہل کار احتشام کو اپنے بھائی ذیشان جاوید کی مشکوک نقل و حرکت کی معلومات تھی۔

    ذرایع نے بتایا کہ اب احتشام جاوید کو ڈولفن پولیس میں بھرتی کرنے والے افسران سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، احتشام کے کالعدم تنظیموں کے نمائندوں سے مراسم تھے۔

    ذرایع کے مطابق بھرتی سے قبل احتشام کی ضمانت سے متعلق ذیشان جاوید کا شناختی کارڈ دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ مکمل کی جا چکی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذیشان کے فون پر مشکوک افراد سے رابطوں کے درجنوں پیغامات ملے ہیں جب کہ ذیشان کے بھائی احتشام نے خود مشکوک افراد کے گھر آنے کی تصدیق کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ پنجاب آج سانحہ ساہیوال جے آئی ٹی رپورٹ پر وزیراعظم کو اعتماد میں لیں گے

    تاہم ذیشان کے بھائی احتشام نے دعویٰ کیا ہے کہ جے آئی ٹی جھوٹ بول رہی ہے، انھوں نے مشکوک افراد کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ مقتول ذیشان کے بھائی نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا اقدام عدالت میں چیلنج کر دیا تھا اور استدعا کی تھی اس کا بھائی ذیشان بے گناہ تھا، قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔

  • سانحہ ساہیوال: مقتولین کے لواحقین نے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ ختم کر دیا، بیانات قلم بند

    سانحہ ساہیوال: مقتولین کے لواحقین نے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ ختم کر دیا، بیانات قلم بند

    لاہور: سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے لواحقین نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا بائیکاٹ ختم کر دیا، لواحقین نے جے آئی ٹی کو بیانات ریکارڈ کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے لواحقین نے بائیکاٹ ختم کر دیا ہے، لواحقین جمیل، جلیل، افضال اور سعید نے پولیس کلب لاہور میں جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرا دیے۔

    [bs-quote quote=”بچے ملزمان کو گننے کی حالت میں نہیں تھے، بچوں کے سامنے ابھی تک ملزمان کو بھی نہیں لایا گیا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وکیل”][/bs-quote]

    لواحقین کے وکیل کا کہنا تھا کہ مقتول خلیل کے بچوں منیبہ اور عمیر کے بیانات بھی جے آئی ٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔

    وکیل نے بتایا کہ سانحے کے وقت بچے ملزمان کو گننے کی حالت میں نہیں تھے، بچوں کے سامنے ابھی تک ملزمان کو بھی نہیں لایا گیا ہے۔

    لواحقین کے وکیل بیرسٹر احتشام نے کہا کہ جے آئی ٹی واقعے کے چشم دید گواہ ڈاکٹر ندیم سے بھی رابطہ کرے گی۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی خلیل اور ذیشان کے واقعات کو الگ الگ دیکھ رہی ہے، جے آئی ٹی نے ایس ایس پی سی ٹی ڈی سے تفتیش اور بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    وکیل نے کہا کہ اگر آئندہ 7 روز میں انصاف نہیں ملا تو وہ عدالت میں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں:  سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ دو روز قبل سانحے کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی تھی، جے آئی ٹی سربراہ نے بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب بلایا، تاہم متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا۔

    گزشتہ روز جے آئی ٹی نے سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 نامزد ملزمان کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انھیں پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

  • سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    ساہیوال: سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال پر بننے والی جے آئی ٹی نے مقتول خلیل کے بھائی جلیل اور ذیشان کے بھائی سے ملاقات کی، جے آئی ٹی سربراہ اعجاز شاہ نے جلیل کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    [bs-quote quote=”سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”مقتول کے بھائی کا بیان”][/bs-quote]

    ملاقات میں مقتول خلیل کے بھائی جلیل کے وکیل بیرسٹر احتشام بھی شامل تھے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ نے خلیل کے بھائی جلیل سے سانحہ ساہیوال کے مقدمے میں تعاون کی درخواست کی اور بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب بلایا۔

    تاہم سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا۔

    مدعی جلیل نے میڈیا کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کا یقین دلا دیا ہے، لیکن ہم سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل پنجاب حکومت کی جانب سے مقدمے کے مدعی جلیل کو ان کے گھر میں سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    خلیل کے بھائی نے مطالبہ کیا تھا کہ تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے، اس کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    مدعی جلیل یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ انھیں جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں، شناخت پریڈ میں نہیں آئیں گے۔ ان کا مؤقف تھا کہ بلا جواز عینی شاہدین کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

  • ساہیوال: بیٹے کا بازار میں جھگڑا باپ اور دادی کی جان لے گیا

    ساہیوال: بیٹے کا بازار میں جھگڑا باپ اور دادی کی جان لے گیا

    ساہیوال: پنجاب کے شہر ساہیوال میں جھگڑے کے ایک واقعے نے عجیب طرح سے دو افراد کی جان لے لی، نوجوان کے جھگڑے میں باپ اور دادی جان سے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں بیٹے کے جھگڑے نے باپ اور دادی کی جان لے لی، بیٹے کا بازار میں ایک دکان دار سے جھگڑا ہو گیا تھا، جس کے برے اثرات بات اور دادی پر پڑ گئے۔

    [bs-quote quote=”جھگڑے میں شامل نوجوان اسد کا والد جھگڑا دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    3 نوجوان شور شرابا کر رہے تھے، جس پر قریبی دکان دار نے انھیں شور سے منع کیا تو تینوں اس دکان دار سے جھگڑ پڑے۔

    نوجوانوں نے غصے میں آ کر دکان پر فائرنگ شروع کر دی، جس سے دکان کے شیشے ٹوٹ گئے، تاہم دکان دار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    دوسری طرف جھگڑے میں شامل نوجوان اسد کا والد جھگڑا دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا، جن کی موت کی خبر سن کر نوجوان کی دادی بھی صدمے سے چل بسیں۔

    پولیس نے واقعے پر دکان دار سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب

    یاد رہے کہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں بے گناہ افراد کی موت کا واقعہ تا حال خبروں کی زینت ہے، جس کے ذمہ داروں کا تعین ابھی تک نہیں ہو سکا ہے۔

    گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ساہیوال میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کی، عدالت نے آپریشن کا حکم دینے والے افسر کا ریکارڈ بھی طلب کیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر ریکارڈ تبدیل کیا گیا تو سب نتائج بھگتیں گے۔

  • جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    لاہور: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ شہری خلیل کے بھائی کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل کے بھائی نے کہا ہم جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہیں، اس میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”خلیل کے بھائی عمران”][/bs-quote]

    خلیل کے بھائی عمران نے کہا ’ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہمیں میڈیا کے ذریعے پتا چلا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جا رہا ہے۔‘

    انھوں نے کہا جلد جوڈیشل کمیشن بنائیں اور ہمیں انصاف فراہم کریں، ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔

    خلیل کے بھائی نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب ہم سے ملنے آ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ ساہیوال کی متاثرہ فیملی سے ملاقات کی ہدایت کی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب آج متاثرہ فیملی سے ملاقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    خلیل کے بھائی کا کہنا تھا کہ حکومتِ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے، ان کے رابطے کے بعد ہماری کچھ انصاف کی امید جاگی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پنجاب حکومت نے خلیل کے بھائی جلیل سے ملاقات کر کے سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کر دی تھی۔

  • مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    لاہور: ترجمان حکومت پنجاب نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ شہری خلیل کے گھر جا کر ان کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتِ پنجاب کے ترجمان شہباز گل مقتول خلیل کے گھر گئے، جہاں انھوں نے خلیل کے بھائی کو واقعے کی ایف آئی آر کی نقل دی۔

    [bs-quote quote=”مقتول خلیل کے اہلِ خانہ کو ہر صورت میں انصاف دلوائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ترجمان پنجاب حکومت”][/bs-quote]

    ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے خلیل اور دیگر مقتولین کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    شہباز گل نے کہا کہ وہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر مقتول خلیل کے گھر آئے ہیں، حکومت مقتول خلیل کے اہلِ خانہ کو ہر صورت میں انصاف دلوائی گی۔

    واضح رہے کہ خلیل کے بھائی جلیل نے مطالبہ کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی بہ جائے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے، سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کرنے کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، مقتول خلیل کے بھائی کادوٹوک جواب

    تین دن قبل سانحہ ساہیوال کے مدعی جلیل نے جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک کہا تھا کہ جے آئی ٹی کو نہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، بلا جواز عینی شاہدین کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

  • ساہیوال واقعہ: ذیشان داعش کے عبد الرحمان گروپ کا سہولت کار تھا، اِن کیمرا بریفنگ

    ساہیوال واقعہ: ذیشان داعش کے عبد الرحمان گروپ کا سہولت کار تھا، اِن کیمرا بریفنگ

    لاہور: سانحہ ساہیوال پر لاہور میں ان کیمرا بریفنگ ہوئی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے ارکان پنجاب اسمبلی کو واقعہ سے متعلق حقائق سے آگاہ کیا۔

    ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ یہ آپریشن ذوالفقار کا تسلسل ہے، ذیشان جاوید داعش کے عبد الرحمان گروپ کا سہولت کار تھا۔

    [bs-quote quote=”اسی گروپ نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر طاہر مسعود اور علی حیدر گیلانی کو بھی اغوا کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے بتایا کہ عبد الحفیظ نائب امیر، عثمان ہارون، کاشف چھوٹو، رضوان اکرم سمیت دیگر گروپ کا حصہ تھے، دہشت گرد گروپ غیر ملکی شہری اور سابق چیف جسٹس کے بھتیجے کے اغوا اور قتل میں ملوث تھا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ اسی گروپ نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر طاہر مسعود اور علی حیدر گیلانی کو بھی اغوا کیا۔

    دوسری طرف حمزہ شہباز نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشیل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا ملزمان کو اسی جگہ سزائے موت دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  لاہور: سانحہ ساہیوال پرپنجاب اسمبلی کا ان کیمرا اجلاس آج ہوگا

    خیال رہے کہ یہ پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں طویل عرصے بعد ان کیمرا اجلاس کا انعقاد تھا جس میں اراکین کو سانحہ ساہیوال پر بریفنگ دی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران سانحہ ساہیوال پر اپوزیشن اراکین نے شدید ہنگامہ آرائی کی تھی اور جے آئی ٹی کی رپورٹ زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • ساہیوال واقعے پر اجلاس، حکومت کا پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ

    ساہیوال واقعے پر اجلاس، حکومت کا پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے صوبہ پنجاب میں کے پی طرز کا پولیس نظام لانے کا فیصلہ کر لیا، پنجاب پولیس میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پنجاب پولیس اور ساہیوال واقعے پر اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں پنجاب پولیس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”ساہیوال واقعے کے ذمہ داروں کا چالان عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیر اطلاعات”][/bs-quote]

    اجلاس کے بعد وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر حکام شریک تھے۔

    فواد چوہدری نے کہا ’وزیرِ اعظم کی ہدایت ہے کہ ساہیوال واقعے پر فوری انصاف ملنا چاہیے، واقعے کے ذمہ داروں کو عدالت میں پیش کیا جائے۔‘

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ساہیوال واقعے کے ذمہ داروں کا چالان عدالت میں پیش کیے جائیں گے، اجلاس میں پنجاب پولیس کے کلچر میں تبدیلی کے لیے تربیت کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے نئی میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی ہے، سیاحت کے لیے پاکستان کو دنیا بھر کے لیے اوپن کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال ، وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہنگامی طور پر اسلام آباد طلب کرلیا

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہاؤسنگ کے لیے اضافی مالی بندوست کیا گیا ہے، اجلاس میں ورلڈ بینک سے ملنے والے 58 ملین ڈالر سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، غریب لوگوں کے گھروں کے لیے قرض حسنہ فنڈ مختص کیا گیا۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم نے ایرا کے این ڈی ایم اے میں انضمام پر زور دیا ہے، پیمرا لاہور کے شکایات سیل میں تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

  • ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی: نیا ایس او پی جاری

    ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی: نیا ایس او پی جاری

    لاہور: سانحہ ساہیوال کے بعد پولیس ناکوں پر کھڑے اہل کاروں کے لیے نیا ایس او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی اہل کاروں کے ہاتھوں بے گناہ افراد کے قتل کے بعد لاہور میں ناکوں پر کھڑے اہل کاروں کے لیے نیا معیاری طریقہ کار جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”صرف مشکوک گاڑی کو روکا جائے، شہریوں کو غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایس او پی”][/bs-quote]

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایس او پی ایس پی موبائلز لاہور نے جاری کیا۔

    مراسلے کے مطابق ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی، وائرلیس پر پیغام دے کر اسے روکا جائے گا۔

    مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کے دوران مزاحمت نہ کی جائے، اہل کار شہریوں سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں، صرف مشکوک گاڑی کو روکا جائے، شہریوں کو غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ساہیوال واقعہ: سندھ حکومت کا نئے پولیس قوانین بنانے کا فیصلہ

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوران ڈیوٹی گاڑیوں کے کاغذات چیک نہ کیے جائیں، مشکوک گاڑیوں، پیدل افراد کی چیکنگ انڈرائیڈ فون سے کی جائے۔

    یاد رہے کہ پانچ دن قبل ساہیوال میں ایک گاڑی کو روک کر کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں نے ایک خاندان کے تین افراد اور گاڑی کے ڈرائیور کو گولیوں سے بھون دیا تھا۔

  • جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کسی سرکاری افسر کو تحفظ نہیں دیا جائے گا، جے آئی ٹی کے مطابق سمجھتے ہیں خلیل کی فیملی کو قتل کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتیں چیزیں دبانے کی کوشش کرتی تھیں، ہماری حکومت نے ایسا نہیں کیا، کسی سرکاری افسر کو تحفظ دینے کا مقصد تھا نہ ہوگا۔

    [bs-quote quote=”پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے کہا جو قصور وار ہے اسے کٹہرے میں کھڑا کر کے سزا دی جائے گی، حکومت کا کسی قصور وار کو تحفظ دینے کا ارادہ تھا نہ ہے۔

    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے کے حقائق ایوان میں رکھیں گے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، جے آئی ٹی نے صرف ذیشان سے متعلق مزید تحقیقات کے لیے وقت مانگا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پردہ پوشی نہیں چاہتے، میڈیا کو ان کیمرا بریفنگ دینے کو بھی تیار ہیں، حقائق سامنے آئیں گے تو پتا چلے گا کون ذمہ دار ہے، اور ان کے خلاف کیا کارروائی ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ساہیوال واقعے کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کورٹ میں چلایا جائے گا، ایف آئی آر اور انویسٹی گیشن کے نتیجے میں افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، حکومت نے اختیارات سے تجاوز کرنے والےافسران کو تحفظ نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ساہیوال: شہباز شریف کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ

    شاہ محمود نے کہا کہ ساہیوال واقعے پر 2 دن سے ایوان میں بحث ہو رہی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب منتخب نمائندے ہیں، ان کے بارے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے الفاظ مناسب نہیں، منتخب نمائندگان کی تضحیک کریں گے تو جمہوری روایات کی خدمت نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ خلیل کی فیملی بے گناہ تھی، والد، والدہ اور 13 سال کی بچی بے گناہ اور معصوم شہری تھے۔

    دریں اثنا وزیرِ خارجہ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کرتے ہوئے ایوان سر پر اٹھایا، اور اسمبلی ہال مچھلی بازار کی صورت پیش کرتا رہا۔