Tag: ساہیوال واقعے

  • ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام   میں شدید غم و غصہ ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا ہو تو اس کی جے آئی ٹی بنادی جاتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ جس ادارے نے لوگوں کو دہشت گردی سے بچانا ہے اسی نے بےگناہوں کو قتل کیا، معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کو مار دیا گیا۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے وزرا کا واقعے کے بعد بیان حد درجہ قابل اعتراض ہے، ساہیوال واقعے پر ادارے کی طرف سے بہانے بازی کی کوشش کی گئی، اس واقعے کے بعد ہر آدمی اپنے آپ کو ریاست میں غیرمحفوظ سمجھ رہا ہے۔

     سانحے پر پوری دنیا کے لوگوں میں غم و غصہ ہے، واقعہ موجودہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ کیا جن کے ماں باپ کو بے دردی سے قتل کردیا جائے کیا ان بچوں کو پھول دیئےجاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کس ریاست کا نقشہ ہے جو ہمارے سامنے رکھا جارہا ہے، یہ کیسی ریاست ہے جہاں محافظ معصوم لوگوں کو قتل کررہے ہیں، یاد رکھیں کہ جب ظلم حد سےبڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔

    واقعے کی تحقیقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی مذاق بن کر رہ گئی ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں میں ڈالنا ہوتاہے تو جےآئی ٹی بنادی جاتی ہے، وزیراعظم کو اخلاقی طورپر اس واقعے پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

  • "مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر علامتی پوسٹرز آویزاں

    "مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر علامتی پوسٹرز آویزاں

    اسلام آباد : ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر پوسٹرز لگ گئے ، پوسٹرز میں” مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” اور "میں ایک عام آد می اور پاکستانی ہوں فیملی کے ساتھ سفرکررہاہوں ” کی تحریر آویزاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بے گناہ خاندان کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع ہوگئی اور لوگوں نے گاڑیوں پر مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں ” کے علامتی پوسٹرز لگا لئے۔

    پوسٹر والی گاڑیوں کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

    ٹوئٹر اور فیس بک صارفین کی جانب سے ایک گاڑی کی تصویر شیئر کی جارہی ہے، جس کے پیچھے ” پیاری سی ٹی ڈی / ایلیٹ فورس، میں ایک عام آد می اور پاکستانی ہوں اور فیملی کے ساتھ سفرکررہاہوں اور مجھے مت مارو ! میں دہشت گرد نہیں ہوں۔

    ایک صارف کا کہنا ہے کہ شاید ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں خاندان کی شہادت کے بعد محفوظ رہنے کا یہ واحد طریقہ ہے۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے جبکہ سی ٹی ڈی نے ان لوگوں کو دہشت گرد قرار دیے تھے بعد ازاں کئی بار اپنا مؤقف تبدیل کیا۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

  • قوم کو یقین دلاتا ہوں قطرسےواپس آکر ساہیوال واقعے  کے قصورواروں کوعبرت ناک سزا دی جائے گی،وزیراعظم

    قوم کو یقین دلاتا ہوں قطرسےواپس آکر ساہیوال واقعے کے قصورواروں کوعبرت ناک سزا دی جائے گی،وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قطرسےواپس آکر نہ صرف ساہیوال واقعے کے قصورواروں کوعبرت ناک سزا دی جائے گی بلکہ پنجاب پولیس کے ڈھانچے پر نظرثانی اور اصلاحات کا عمل شروع کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قطر روانگی سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ساہیوال واقعہ پرعوام کا غم وغصہ قابل فہم ہے، میں قوم کو یقین دلاتا ہوں قطر سے واپس آکر نہ صرف  قصورواروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی بلکہ پنجاب پولیس کےڈھانچے پر نظرثانی اور اصلاحات کاعمل شروع کروں گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ ساہیوال واقعے پر ابھی تک صدمے کی کیفیت میں ہوں، پریشان ہوں، بچوں کی آنکھوں کے سامنے والدین کوگولیاں ماری گئیں، ان بچوں کی تمام تر ذمے داری ریاست اٹھائے گی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے دہشت گردی کے خلاف بہت اچھا کام کیا ہے لیکن قانون کے سامنے سب جوابدہ ہیں، جتنی جلدی جے آئی ٹی رپورٹ آئے گی اس پر کارروائی کی جائے گی، شہریوں کی حفاظت حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال واقعے پر ابھی تک صدمے کی کیفیت میں ہوں، وزیراعظم

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے جبکہ سی ٹی ڈی نے متضاد بیان دیا تھا۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

  • حکومت نے ساہیوال واقعے کے متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال کا اعلان کردیا

    حکومت نے ساہیوال واقعے کے متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : ترجمان وزیراعظم آفس افتخار درانی نے کہا ہے کہ ساہیوال کے افسوسناک واقعہ کے بعد وزیراعظم عمران خان کے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مسلسل رابطے جاری تھے، جےآئی ٹی بنادی ہے، بچوں کی دیکھ بھال حکومت کرے گی۔

    یہ بات انہوں نے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہی، ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے فی الفور تحقیقات کراکےحقائق سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔

    ساہیوال واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے تواتر سے رابطے میں ہیں، بچوں والا معاملہ انتہائی دردناک ہے، لوگ حقائق جاننا چاہتے ہیں، پنجاب حکومت نے جے آئی ٹی بنائی ہے، جلد نتیجہ سامنے آئے گا، واقعہ کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق کے پی پولیس کی طرح پنجاب میں بھی اسکریننگ کا عمل جاری ہے، جو لوگ بہتر پرفارم نہیں کررہے ان کی نشاندہی کی جارہی ہے، پنجاب میں ریفارمز بھی آجائیں گی ،پولیس بہتری کی جانب گامزن ہوجائے گی۔

    وزیراعظم اس واقعہ پر بہت زیادہ افسردہ بھی ہیں اور فکرمند ہیں،بچوں کا کوئی قصور نہیں تھا، بچوں کو سپورٹ کیا جائے گا، وزیراعظم ایک رحم دل انسان ہیں، بچوں کی دیکھ بھال حکومت کرے گی۔