Tag: سبزی

  • آلو اب دوا میں بھی استعمال ہوگا

    آلو اب دوا میں بھی استعمال ہوگا

    آلو ہماری روزمرہ خوراک کا حصہ اور ایک عام سبزی ہے، حال ہی میں ماہرین نے اس کے اجزا میں طاقتور اینٹی بائیوٹک دریافت کی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی ماہرین کئی سال کی تحقیق کے بعد دنیا بھر میں استعمال ہونے والی سب سے عام سبزی آلو سے نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    ماہرین نے کئی سال کی تحقیق کے بعد آلو میں بیماری پیدا کرنے والے بیکٹیریاز یا کیڑوں میں چھپی طاقتور اینٹی بائیوٹک کو ڈھونڈ نکالا ہے، جسے انہوں نے سولانی مائسن کا نام دیا ہے۔

    طبی جریدے ایم بائیو میں تحقیق کے مطابق یورپی ماہرین نے کئی سال کی محنت کے بعد آلو کو خراب کرنے والے بیکٹیریاز میں موجود طاقتور اینٹی بائیوٹک کو دریافت کیا ہے جو نہ صرف سبزیوں، پھلوں اور پودوں میں لگنے والی بیماری کو ختم کرنے کے کام آسکتی ہے بلکہ اس سے انسانوں کو ہونے والی جلد کی بیماریوں اور عام طور پر خارش کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

    ماہرین نے ٹماٹر میں پائی جانے والے خصوصی اجزا ڈکیا سلونی یا ڈی سلونی پر تحقیق کی جو آلو میں ٹماٹر سے زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے۔

    مذکورہ اجزا کو ماہرین نے پہلی بار ایک دہائی قبل ٹماٹر میں دریافت کیا تھا اور اس کے بعد ماہرین نے شک ظاہر کیا تھا کہ یہی اجزا آلو میں بھی ہوں گے اور بعد ازاں یہ امکان درست ثابت ہوا تھا۔

    ماہرین نے مذکورہ اجزا میں آلو کو کیڑا لگانے یا انہیں نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز اوسیڈائن اے پر تحقیق کی، جہاں سے انہیں ایک طاقتور اینٹی بائیوٹک ملی۔

    مذکورہ بیکٹیریاز آلو کو سخت نقصان پہنچاتے ہیں مگر ان ہی بیکٹیریاز میں طاقتور اجزا بھی موجود ہیں جو دیگر پھلوں، سبزیوں اور پودوں کی بیماریوں کو ختم کرنے کا کام کر سکتے ہیں۔

    ماہرین نے آلو کو بیمار بنانے والے بیکٹیریاز سے دریافت ہونے والی اینٹی بائیو ٹک کو سولانی مائسن کا نام دیا ہے، جس سے پودوں، پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ انسانوں کو لگنے والے فنگس کا کامیاب علاج کیا جا سکتا ہے۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ماہرین کو امید ہے کہ آلو کو خراب کرنے والے بیکٹیریاز سے دریافت ہونے والی اینٹی بائیوٹک پودوں سمیت انسانوں کو بھی فائدہ پہنچائے گی۔

  • ہمارے روزمرہ کھانوں کا حصہ بننے والی یہ سبزی کینسر سے بچا سکتی ہے

    ہمارے روزمرہ کھانوں کا حصہ بننے والی یہ سبزی کینسر سے بچا سکتی ہے

    ہمارے روزمرہ کھانوں کا لازمی جز پیاز اپنے اندر شمار فوائد رکھتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق پیاز کینسر سے تحفظ میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    پیاز نہ صرف کھانوں کا ذائقہ بڑھاتی ہے بلکہ اس کے اندر کئی ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو بہت سے امراض کے علاج میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

    کم کیلوریز لیے اس حیرت انگیز سبزی میں پوٹاشیئم، وٹامن بی 6 اور سی کی کثیر مقدار کے ساتھ دیگر وٹامنز اور منرلز وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق پیاز کے جہاں بے شمار فائدے ہیں وہیں یہ کینسر سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ گہرے رنگ کی پیاز کئی طرح کے کینسر کے خلیات کو کم کرنے میں سب سے زیادہ مؤثر ہے۔

    اس کی وجہ پیاز میں موجود اینتھو سائنین نامی ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے، ساتھ ہی اس میں ایسے مرکبات بھی پائے جاتے ہیں جو ٹیومر کو روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    علاوہ ازیں پیاز کا روزانہ استعمال دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہے جبکہ یہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

  • سبزی کے بیجوں سے مصنوعی گوشت تیار

    سبزی کے بیجوں سے مصنوعی گوشت تیار

    دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر غذائی قلت کا خطرہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے اور اس کے لیے متبادل ذرائع ڈھونڈے جارہے ہیں، اب حال ہی میں کچھ کمپنیوں نے گوشت کا متبادل تیار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوشت کے متبادل ذرائع کی مارکیٹ فوڈ ٹیک کمپنیوں کے درمیان تیزی سے ترقی پانے والے رجحان کے طور پر سامنے آئی ہے۔

    یہ کمپنیاں ماحول دوست، آسانی سے تیار ہونے والی، معتدل قیمت اور سب سے اہم، لذیذ طریقے تلاش کرنے کی دوڑ میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنے کی تگ و دو میں لگی رہتی ہیں۔

    اسی ضمن میں اسرائیلی اسٹارٹ اپ مور فوڈز نے کدو اور سورج مکھی کے بیجوں سے بنائے گئے متبادل پروٹین کی ایک نئی شکل تیار کی ہے۔

    یہ کمپنی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کدو اور سورج مکھی کے بیجوں کا تیل نکالنے کے بعد اس کے بچ جانے والے گودے کو استعمال کرتے ہوئے اسے گوشت کے ایک قابل عمل متبادل میں تبدیل کرتی ہے۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) لیونارڈو مارکووٹز کا کہنا ہے کہ لوگ جس کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں اس کا ایک بڑا حصہ اجزا کی واقفیت کے احساس سے آتا ہے جس میں بعض اوقات گوشت کا متبادل کمی کا حساس دلاتا ہے۔

    ہم سپر فوڈ اجزا کا استعمال کر کے اس احساس کو حاصل کرتے ہیں جس سے ہر کوئی واقف ہے، قیمتوں میں مسابقت کے ساتھ ساتھ کھانے کے اس نئے تجربے سے لطف اندوز ہونے والے لوگوں کی تعداد میں اضافے کے لیے لیبل کو بہت مختصر اور سمجھنے میں آسان رکھا جاتا ہے۔

    اسرائیل میں کئی ریستورانوں نے پائلٹ پروجیکٹس شروع کیے ہیں جن میں کھانے کی مزید مصنوعات پیش کی جاتی ہیں، ان میں میکسیکا، پیٹا بستا اور کیفے بٹی شامل ہیں۔

    کمپنی اس سال کے آخر میں یورپی یونین کی مارکیٹ میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    ایک اور فوڈ ٹیک کمپنی، فلائنگ اسپارک نے اپنے گوشت کے متبادل کو فروٹ فلائی کے لاروا سے تیار کر کے قدرے زیادہ غیر روایتی بنایا ہے۔

    اگرچہ یہ سنتے ہی منہ میں پانی تو نہیں آتا، لیکن کمپنی کا دعویٰ ہے کہ لاروا سے حاصل ہونے والی مصنوعات کو پودوں پر مبنی حریفوں پر ایک فائدہ ہے۔

    حال ہی میں فلائنگ اسپارک نے تھائی فوڈ بنانے والی کمپنی تھائی یونین کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جو اس کا 20 ٹن پروٹین پاؤڈر خریدے گی۔

    تھائی یونین پالتو جانوروں کی خوراک کی تیاری میں پروٹین کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو فلائنگ اسپارک کی مصنوعات کے لیے مثالی مارکیٹ ہو سکتی ہے۔

    کمپنی کے بانی اور سی ای او ایرن گرونیچ کہتے ہیں کہ ہمیں فلائنگ اسپارک کی مصنوعات اور ٹیکنالوجی پر تھائی یونین کے اعتماد کے اظہار پر فخر اور بہت زیادہ قدر ہے۔

  • مریخ پر رہنے کے لیے گوشت خوری چھوڑنی ہوگی

    مریخ پر رہنے کے لیے گوشت خوری چھوڑنی ہوگی

    معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک مریخ پر رہائشی کالونی بنانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ وہاں رہنے والے افراد کو گوشت خوری ترک کرنی پڑے گی۔

    اسٹار لنک اور برین چپ جیسے اچھوتے منصوبوں کے خالق ایلون مسک مستقبل میں انسانوں کے لیے سرخ سیارے پر رہائشی کالونی بنانے کے تصور پر کام کر رہے ہیں۔

    اس کالونی میں لوگ شیشے کے بنے گنبدوں میں رہنے کے ساتھ اپنے لیے غذا بھی شمسی توانائی پر چلنے والے ہائیڈرو پونک فارمز میں اگائیں گے۔

    انسانوں کو مختلف سیاروں پر بسانے کے خواہش مند ایلون مسک کا پہلا ہدف سرخ سیارے پر ایک مستحکم رہائشی آبادی کا قیام ہے۔

    ایلون مسک نے 2002 میں اسپیس ایکس کا قیام بھی اسی مقصد کے تحت کیا تھا اور اس ہدف کو ہزاروں اسٹار شپ فلائٹس کے ذریعے حاصل کرنے کی توقع ہے۔

    ایلون مسک کے اس منصوبے کے بارے میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ مریخ پر رہائش اختیار کرنے والے پہلے 100 افراد کو محدود وسائل کی وجہ سے صرف سبزیوں پر ہی گزارا کرنا پڑے گا کیونکہ فی الحال وہاں گلہ بانی کرنا ممکن نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ایلون مسک کی سرخ سیارے پر 5 ہزار افراد کے لیے قائم کی گئی کالونی میں صرف سبزیوں اور پھلو ں کو ہی اگایا جاسکے گا۔

    ان ہائیڈرو پونک 4 منزلہ اور 0.3 اسکوائر میل پر محیط فارمز کو اسٹار شپ کے ذریعے سرخ سیارے تک پہنچایا جائے گا۔

  • کھانا پکانے کے دوران سبزی سے خطرناک شے نکل آئی

    کھانا پکانے کے دوران سبزی سے خطرناک شے نکل آئی

    آسٹریلیا میں ایک خاتون اس وقت نہایت خوفزدہ ہوگئیں جب کھانا پکانے کے لیے پھول گوبھی کے پیکٹ سے ایک بچھو نکل آیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون کا کہنا ہے کہ پھول گوبھی کا پیکٹ قریبی سپر اسٹور سے لایا گیا تھا، انہوں نے کھانے کی تیاری کے دوران اسے کھولا تو کاٹنے کے دوران اس میں سے ایک خطرناک بچھو نکل آیا۔

    خاتون نے چیخ کر اپنے شوہر کو بلایا، بچھو کو باہر پھینکنے کے دوران بچھو نے نہایت مزاحمت کی اور ایسا لگا جیسے وہ حملہ کردے گا۔

    گوبھی میں سے بچھو نکلنے کا واقعہ مذکورہ سپر اسٹور کو بھی رپورٹ کیا گیا، اسٹور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جس فارم سے یہ سبزیاں لائی گئی ہیں بچھو یقیناً اسی فارم سے ان سبزیوں کے ساتھ آیا ہے۔

  • وزن میں کمی کے لیے مٹر مفید یا نقصان دہ؟

    وزن میں کمی کے لیے مٹر مفید یا نقصان دہ؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ مٹر کھانے کے فوائد اور نقصانات کیا کیا ہیں، اور وزن میں کمی کے لیے مٹر مفید ہے یا نقصان دہ؟

    لیکن آپ یہ ضرور جانتے ہوں گے کہ پھلیوں میں شمار کی جانے والی سبزی مٹر موسم سرما میں بہ آسانی دستیاب ہوتے ہیں، اور مٹر کے چھوٹے چھوٹے دانے صحت کے لحاظ سے نہایت فائدہ مند قرار دیے جاتے ہیں۔

    پاور فوڈ

    مٹر ایک ہری سبزی ہے، اور غذائی ماہرین اسے ’پاور فوڈ‘ بھی کہتے ہیں، اس میں کئی غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو انسانی صحت اور تندرستی کے لیے بے حد ضروری ہیں۔

    مٹر میں آئرن، فائبر، پروٹین، وٹامن اے، ایچ، بی، ای اور سی پائے جاتے ہیں۔

    مٹر میں پروٹین 23 فی صد، کاربوہائیڈریٹس 50 فی صد، جب کہ وٹامن بی بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    مٹر میں سَلفر اور فاسفورس بھی دیگر اجزا کی نسبت زیادہ مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

    مٹر کی تاثیر گرم ہوتی ہے، یہ جسم کو غذائیت پہنچا کر پٹھوں اور اعصاب کو مضبوط بناتا ہے۔

    وزن میں کمی

    یوں تو غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹر ہر عمر کے فرد کے لیے مفید سبزی ہے، مگر اسے وزن میں کمی لانے کے خواہش مند افراد کے لیے مفید قرار نہیں دیا جاتا۔

    فٹنس اور غذائی ماہرین کے مطابق مٹر میں غذائیت اور کیلوریز کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اگر کوئی شخص ڈائیٹ پلان کے تحت سوپ یا سبزیوں پر مبنی کوئی سلاد کھا رہا ہے، تو ایسے میں مٹر کے حوالے سے محتاط رہنا چاہیے۔

    ایسی صورت میں مٹر کا استعمال کرنا مطلوبہ وزن میں کمی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

  • سبزی فروخت کرنے والے بندر کی ویڈیو وائرل

    سبزی فروخت کرنے والے بندر کی ویڈیو وائرل

    نئی دہلی: بھارت میں بندروں کی بہتات کی وجہ سے ان کے مختلف واقعات سامنے آتے رہتے ہیں، کچھ ناخوشگوار واقعات بھی ہوتے ہیں جبکہ کچھ ہنسا دینے والے بھی ہوتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہورہی ہے جس میں ایک بندر سبزیاں فروخت کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

    وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بندر سبزی کی دکان پر بہت سی سبزیوں میں گھرا ہوا بیٹھا ہے۔ بندر ایسے بیٹھا دکھائی دے رہا ہے جیسے وہ یہ سبزیاں فروخت کر رہا ہے۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہوئی اور لوگ اس سے بہت لطف اندوز ہوئے، لوگوں نے ویڈیو پر مختلف تبصرے بھی کیے۔

  • بینگن کا کھیت: رنجیت سنگھ اور خوشامدی وزیر

    بینگن کا کھیت: رنجیت سنگھ اور خوشامدی وزیر

    مہا راجا رنجیت سنگھ کا نام تو سبھی نے سنا ہو گا۔ پنجاب کے اس راجا کے تخت و دربار کے مختلف قصے اور جنگوں وغیرہ کی تفصیل تاریخی کتب میں محفوظ ہیں۔ اسی طرح بعض راویات اور افسانوی باتیں بھی اس تاریخی کردار سے منسوب ہیں جن میں سے اکثر قابلِ توجہ اور بعض دل چسپ و عجیب بھی ہیں۔

    رنجیت سنگھ کے دور کا ایک واقعہ نقل کیا جاتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ غریب اور مجبور انسان کیسے اپنے سے برتر اور طاقت ور، مگر اپنی ہی طرح کے گوشت پوست کے انسان کے آگے گڑگڑانے اور اس کی ہر بات کی تائید کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔ یہ ایک خوشامدی وزیر کا قصہ ہے جو حقیقی ہو یا افسانوی مگر سبق آموز ضرور ہے.

    کہتے ہیں ایک دن رنجیت سنگھ کسی دیہی علاقے سے گزر رہا تھا کہ اس نے ایک مقام پر بینگن کا کھیت دیکھا۔ مہا راجا نے ایک بینگن کو دیکھ کر ناک سکوڑی۔ مصاحبوں نے دیکھا کہ مہا راج کی طبیعت میں ناگواری ہے اور وہ رک کر جس کھیت کا جائزہ لے رہے ہیں، شاید اب اس کی خیر نہیں۔ اگر مزاج بگڑا تو کئی ایکڑ پر پھیلے اس کھیت اور اس میں موجود فصل کو آگ لگا دینے کا حکم جاری ہوسکتا ہے۔

    مصاحب چپ تھے۔ انھیں انتظار تھا کہ مہا راجا اب کیا حکم دیں گے۔ اسی شش و پنج میں چند لمحے گزرے تھے کہ مہا راجا نے اپنے قریبی وزیر کی طرف دیکھا اور قدرے سخت لہجے میں بولا، ‘‘ یہ کیا واہیات سبزی ہے۔’’ خوشامدی وزیر نے موقع ہاتھ سے نہ جانے دیا اور جیسے ہی مہا راجا کے دل کی بات تک پہنچی، وہ بھی بینگن کی برائی کرنے بیٹھ گیا۔ اس وزیر نے بینگن کی پوری ہجو کہہ ڈالی۔ مہا راجا کا قافلہ آگے بڑھ گیا۔

    چند روز بعد مہا راجا رنجیت سنگھ اپنے مصاحبوں اور اس وزیر کے ساتھ دوبارہ اس کھیت کے سامنے سے گزرا۔ کہتے ہیں رنجیت سنگھ وہاں رکا اور ایک بینگن کی طرف دیکھ کر اس سبزی کی تعریف کرنے لگا۔ اس خوشامدی وزیر نے بادشاہ کا یہ موڈ دیکھا تو اس نے بھی بینگن کی تعریف شروع کر دی۔

    مہا راجا نے تعجب سے پوچھا: ‘‘چند روز پہلے تو تم بینگن کی برائی کررہے تھے اور آج تعریف…؟ وزیر نے بھی سچ بولنے میں عافیت جانی۔ ہاتھ جوڑ کے کہنے لگا: ‘‘ سچ یہ ہے کہ میں حضور کا نوکر ہوں، اس بینگن کا نہیں، مہاراج کو بینگن پسند ہو گا مجھے بھی ہو گا، آپ اسے ناپسند کریں تو میری کیا مجال کہ اس کی تعریف کروں۔’’

  • ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    ملک بھر میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی: سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، دکانداروں کی من مانی قیمتیں مصنوعی مہنگائی کا سبب بن رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بغیر کسی حکومتی اقدام، اعلان یا بجٹ کے غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور سبزیاں اس میں سرفہرست ہیں۔

    سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے نے عوام کو مشکلات کا شکار کردیا ہے۔ منڈیوں سے شروع ہو کر دکانداروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں 50 فیصد تک مصنوعی اضافہ کر رکھا ہے۔

    پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر دکاندار نے اپنے ریٹ لگا رکھے ہیں جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور مقامی انتظامیہ بھی سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    دوسری جانب دکانداروں کا مؤقف ہے کہ منڈی میں سبزیوں کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث وہ مہنگے داموں فروحت کرنے پر مجبور ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

  • وزن کم کرنے میں مددگار غذائیں

    وزن کم کرنے میں مددگار غذائیں

    زندگی کے مصروف شیڈول میں ورزش کرنے کا وقت نکالنا بہت مشکل عمل ہوتا جارہا ہے۔ دفاتر میں 8 گھنٹے بیٹھنے اور پھر بقیہ وقت ٹی وی یا اسمارٹ فون کے ساتھ گزارنے کی وجہ سے موٹاپا ایک عام مسئلہ بنتا جارہا ہے۔

    موٹاپا امراض قلب اور فالج سمیت بے شمار بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے لہٰذا اس سے دور رہنا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: پانی سے وزن کم کرنے کے طریقے

    آج ہم آپ کو ایسی غذائیں بتا رہے ہیں جو وزن کم کرنے کے لیے معاون ہیں اور انہیں اپنے غذائی معمول کا حصہ بنا کر آپ موٹاپے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔


    پالک

    پالک کاربو ہائیڈریٹس، وٹامن اور ریشے سے بھرپور سبزی ہے۔ یہ معدے کو دیر تک سیر رکھتی ہے جس کے باعث پیٹ بھرا رہنے کا احساس رہتا ہے اور ہم بے وقت کھانے سے بچے رہتے ہیں۔


    کدو

    کدو ایک ہلکی پھلکی سبزی ہے جو قوت مدافعت اور توانائی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ معدے کو جلن اور تیزابیت سے بھی محفوظ رکھتی ہے، علاوہ ازیں یہ موٹاپا کم کرنے کے لیے نہایت مفید ہے۔


    لوبیہ

    لوبیہ کی دال جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھتی ہے اور خون کی نالیوں کو صاف رکھتی ہے جس سے دوران خون رواں رہتا ہے۔

    یاد رکھیں صحت مند اور سڈول جسم کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے جسم میں دوران خون باقاعدگی سے حرکت کر رہا ہو۔ خون کی گردش جتنی رواں ہوگی، موٹاپے کا امکان اتنا ہی کم ہوگا۔


    مچھلی

    مچھلی فائدہ مند چکنائی سے بھرپور غذا ہے جو جسم کو خشکی سے بچاتی ہے۔ مچھلی بھی وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔


    زیتون کا تیل

    کھانا پکانے کے لیے عام تیل کے بجائے زیتون کے تیل کا استعمال بھی وزن کم کرنے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

    یہ امراض قلب سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ خون کی شریانوں کی صفائی کرتا ہے جس کے باعث خون میں لوتھڑے نہیں بننے پاتے۔

    مزید پڑھیں: زیتون کے تیل کے 4 حیرت انگیز فوائد


    گریپ فروٹ

    یہ پھل خون میں موجود چکنائی کی سطح کو کم کرتا ہے جس سے خون جمنے، لوتھڑے بننے یا گاڑھا ہونے سے محفوظ رہتا ہے۔


    فروٹ چاٹ

    صرف پھلوں کی بنی ہوئی چاٹ بھی وزن کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ جسم کی غذائی ضروریات پوری کر کے اس کی توانائی کو برقرار رکھتی ہے۔ لیکن خیال رہے کہ فروٹ چاٹ میں کریم یا چینی شامل کرنے سے گریز کیا جائے۔


    انجیر

    بے وقت بھوک کو مٹانے کے لیے انجیر سب سے بہترین شے ہے جو وزن میں کمی بھی کرتی ہے۔ اس میں نہایت کم کیلوریز موجود ہوتی ہیں تاہم ان میں موجود ریشہ معدے کو سیر ہونے کا احساس دلاتا ہے۔


    دہی

    وزن کم کرنے کے لیے دہی بھی نہایت بہترین غذا ہے۔ یہ معدے کو بے شمار اقسام کے بیکٹریا سے محفوظ رکھتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔