Tag: سبزیاں

  • لوگوں کو سبزیاں کھانے سے کیا چیز روکتی ہے؟ محققین کا حیران کن انکشاف

    لوگوں کو سبزیاں کھانے سے کیا چیز روکتی ہے؟ محققین کا حیران کن انکشاف

    واشنگٹن: ماہرین نے ایک ریسرچ اسٹڈی کے دوران یہ حیرت انگیز بات معلوم کی ہے کہ وہ کیا چیز ہے جو لوگوں کو اپنی روزانہ کی خوراک میں سبزیاں شامل کرنے سے روکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی ایک ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا خریدنے والے صارفین کم ہی کھانے کی وہ اشیا خریدتے ہیں جن پر ’ویگن‘ (گوشت اور ڈیری سے ہٹ کر غذائیں) کا لیبل لگا ہوتا ہے، جب کہ اس کے برعکس وہ ’صحت بخش اور پائیدار‘ کا لیبل لگا ہوا کھانا زیادہ خریدتے ہیں۔

    یہ ریسرچ اسٹڈی جرنل آف انوائرمنٹل سائیکالوجی میں شائع ہوئی تھی، اور واشنگٹن ڈی سی میں سوسائٹی فار رسک اینالیسس 2023 کانفرنس میں پیش کی گئی، اس مطالعے میں یہ دیکھا گیا تھا کہ لوگ کھانے کی اشیا پر لگے مخصوص لیبلز پر کیا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔

    تحقیق کے لیے 7,000 سے زیادہ لوگوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ محققین نے ان شرکا سے کہا کہ وہ دو فوڈ باسکٹ اٹھائیں، ایک بغیر گوشت اور ڈیری والا اور دوسرا وہ جس میں گوشت اور ڈیری شامل ہو۔ ہر باسکٹ پر کچھ لیبل لگے ہوئے تھے جیسا کہ ویگن، پلانٹ بیسڈ (یعنی پودوں پر مبنی)، صحت بخش، پائیدار، یا صحت بخش اور پائیدار۔

    محققین نے یہ حیرت انگیز بات دیکھی کہ بغیر گوشت اور ڈیری والے جن باسکٹ پر ’ویگن‘ یا ’پلانٹ بیسڈ‘ لیبل لگے ہوئے تھے، شرکا نے ان کا انتخاب بہت کم کیا، اور صرف 20 فی صد شرکا نے ان باسکٹوں کا انتخاب کیا۔ لیکن حیرت انگیز طور پر 44 فی صد شرکا نے اسی خوراک (یعنی بغیر گوشت اور ڈیری) والے باسکٹوں کا انتخاب کیا جن پر ’صحت بخش‘ اور ’پائیدار‘ یا دونوں کا لیبل لگا ہوا تھا۔

    محققین نے یہ بات بھی دیکھی کہ لیبل کا یہ اثر ان افراد پر زیادہ دیکھا گیا جو ریڈ میٹ (سرخ گوشت) کھانا پسند کرتے تھے، یعنی وہی لوگ ’صحت بخش اور پائیدار‘ جیسے لیبل کو زیادہ ترجیح دے رہے تھے۔ چناں چہ محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کسی بھی غذا کے انتخاب کرنے میں لیبلنگ کا اثر نمایاں ہوتا ہے، اور گوشت کھانے والے افراد کو پودوں پر مبنی خوراک پر بہتر لیبل لگا سبزیوں کی جانب راغب کیا جا سکتا ہے۔

  • عوام کے لیے سبزیاں خریدنا بھی محال ہو گیا، پیاز 100روپے پر پہنچ گئی

    عوام کے لیے سبزیاں خریدنا بھی محال ہو گیا، پیاز 100روپے پر پہنچ گئی

    ملک میں مہنگائی کے طوفان نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، غریب عوام کے لئے اب سبزیاں خریدنا بھی محال ہوچکا ہے، پیاز، مٹر اور ادرک سمیت دیگر سبزیاں و اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

    گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملک میں مہنگائی نے تمام تر ریکارڈ توڑ دیئے، بازاروں میں 50 روپے فی کلو ملنے والی پیاز اب 100 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان عوام کے لئے اب اشیائے خوردونوش کا حصول بھی مشکل ہوچکا ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی اتنی تیزی سے بڑھی ہے کہ کہ ہرشخص حیران رہ گیا ہے، ہر روز سبزی، دال، آٹے اور چینی کے دام بدل رہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں۔

    ملک میں گزشتہ چند دنوں کے دوران میتھی 650 روپے، مٹر 700 روپے کلو، ادرک 1200 روپے کلو، دس کلو آٹے کا تھیلہ 1420 روپے جب کہ چینی 160 سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر اور پاکستانی روپے کی بے قدری کا مہنگائی میں اہم کردار ہے، جبکہ قوی امکان ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا جائے گا۔

  • برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    لندن: برطانیہ میں سبزیوں کی قیمتیں 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، سال کے آغاز سے اب تک مختلف سبزیوں کی قیمتوں میں 30 سے 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں پیاز، گاجر اور آلو سمیت مختلف سبزیوں کی قیمتیں 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، سال کے آغاز سے اب تک سبزیوں کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سال کے آغاز سے اب تک آلو کی قیمتوں میں 60 اور گاجر کی قیمتوں میں 37.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں موسم کی خرابی کے باعث سپلائی چین متاثر ہوئی ہے، گزشتہ 12 ماہ کے دوران زیتون کے تیل کی قیمت میں 46.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چینی کی قیمت 46.4 فیصد بڑھی۔

    برطانوی ادارہ شماریات کے مطابق 12 ماہ کے دوران انڈوں کی قیمتوں میں 37 فیصد جبکہ آٹے کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

  • برطانیہ میں سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر

    برطانیہ میں سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر

    لندن: برطانوی سپر مارکیٹس نے سبزیوں کی خریداری پر حد مقرر کر دی ہے، اس کی وجہ بدلتے ہوئے موسمی حالات کی وجہ سے غذائی پیداوار متاثر ہونا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹس کے مطابق برطانوی سپر مارکیٹس کی کئی شاخوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ بعض سبزیوں اور پھلوں کی خریداری کی حد مقرر کر رہی ہیں۔

    کھانے پینے اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیا فروخت کرنے والی ان مارکیٹس نے سبزیوں کی خریداری پر حد کی وجہ جنوبی یورپی اور شمالی افریقی ممالک میں ان اشیا کے پیداواری سلسلے میں خلل کو قرار دیا۔

    برطانیہ کی سب سے بڑی سپر مارکیٹ چین ٹیسکو نے فی گاہک تین ٹماٹر، تین بڑی مرچوں اور تین کھیروں کی فروخت کی حد مقرر کی ہے۔

    جرمن مارکیٹ چین آلڈی کی برطانوی شاخ نے بھی اسی طرح کے اقدامات کا اعلان کیا ہے جبکہ موریسنز نے ان اشیا کے ساتھ ساتھ سلاد پتہ کی فروخت کی بھی حد مقرر کر دی، اس سے ایک روز قبل ہی ایسڈا سپر مارکیٹ نے مجموعی طور پر 8 سبزیوں اور پھلوں کی فروخت پر حد مقرر کی تھی۔

    برطانیہ کی طرف سے یورپی یونین چھوڑ دینے کے ناقدین کھانے پینے کی اشیا کی اس قلت کو بریگزٹ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں جو کہ یورپ کے باقی حصے میں کہیں موجود نہیں، تاہم صنعت سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قلت کی وجہ موسم کی خرابی ہے۔

    برطانوی ریٹیل کنسورشیم میں خوراک اور پائیداری کے معاملات کے ڈائریکٹر اینڈریو اوپی کے بقول، جنوبی یورپ اور شمالی افریقی ممالک میں مشکل موسمی حالات نے کچھ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کو متاثر کیا ہے، جن میں ٹماٹر اور مرچیں بھی شامل ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مارکیٹس اشیا کی فراہمی کے سلسلے سے جڑے مسائل پر قابو پانے میں ماہر ہوتی ہیں اور وہ کسانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ گاہکوں کو تازہ پیداوار تک رسائی حاصل رہے۔

    او پی کا مزید کہنا تھا کہ یہ قلت مزید کچھ ہفتوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

    گزشتہ ماہ اسپین کو غیر معمولی سرد موسم کا سامنا رہا، جنوبی اسپین سے سامان لے جانے والے سمندری بحری جہازوں کی روانگی بھی معطل ہوتی رہی جس کی وجہ سے اشیا کی فراہمی کا یہ سلسلہ مزید متاثر ہوا۔

    اسی طرح مراکش میں کسانوں نے سرد موسم، تیز بارشوں اور سیلاب کے سبب پیداواری حجم میں کمی کے بارے میں بتایا ہے۔

  • وہ سبزیاں جو دراصل پھل ہیں

    وہ سبزیاں جو دراصل پھل ہیں

    اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی سبزیوں اور پھلوں کی شناخت کے بارے میں تو ہم جانتے ہی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو درحقیقت پھل ہیں۔

    دراصل پھلوں اور سبزیوں کے درمیان فرق کرنے والی نباتاتی وضاحت مختلف ہے۔

    علم نباتات کے اصولوں کے مطابق پھل کی تعریف یہ ہے کہ پودے کے پھول سے پیدا ہونے والا نرم گودا جس میں پودے کا بیج ہو، پھل کہلاتا ہے اور تکنیکی لحاظ سے ٹماٹر اس تعریف پر پورا اترتا ہے، اس کے مقابلے میں کسی پودے کے پھلوں کے حصے کو نکال کر کھائے جانے والے ہر حصے کو سبزیاں کہا جاتا ہے۔

    تو ایسی سبزیوں کے بارے میں جانیں جو تکنیکی لحاظ سے پھل ہیں مگر ہم انہیں سبزیاں سمجھ کر کھاتے ہیں۔

    زیتون

    زیتون میں گٹھلی موجود ہوتی ہے اور یہ سبزی نہیں پھل ہے۔

    مکئی

    مکئی بھی تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔

    کھیرا

    کھیرا بھی سبزی نہیں بلکہ پھل ہے، کھیرے تربوز اور خربوزے جیسے پھلوں کے پودوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک پودے کا پھل ہوتے ہیں۔

    گھیا توری

    یہ بھی تکنیکی لحاظ سے سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔

    کدو یا میٹھا کدو

    اس کو اگر آج تک سبزی سمجھ کر کھاتے رہے ہیں تو جان لیں علم نباتات کے اصولوں کے مطابق یہ ایک پھل ہے۔

    بھنڈی

    جی ہاں بیجوں سے بھرپور یہ سبزی بنیادی طور پر ایک پھل ہے۔

    بینگن

    ویسے تو بینگن آلو کے خاندان کے پودوں کا حصہ ہے مگر بینگن میں بیج موجود ہوتے ہیں اور وہ پودے کے پھولوں کے طور پر اگتے ہیں تو تکنیکی لحاظ سے یہ سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔

    مرچ

    ہر قسم کی مرچیں یعنی ہری مرچ، شملہ مرچ یا دیگر سب ہی تکنیکی لحاظ سے پھل ہیں۔

    ٹماٹر

    ٹماٹروں کے بارے میں تو عرصے سے یہ بحث چل رہی ہے کہ یہ ایک پھل ہے یا سبزی، سنہ 1983 میں امریکی سپریم کورٹ نے بھی اسے ایک مقدمے میں سبزی قرار دیا تھا مگر نباتاتی ماہرین سے پوچھا جائے تو ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک پھل ہے جسے لوگ سبزی سمجھتے ہیں۔

    کریلے

    اگر آپ کو یہ سبزی کھانا پسند نہیں تو شاید یہ جان کر اسے کھالیں کہ یہ تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔

    مٹر اور سبز پھلیاں

    مٹر اور سبز پھلیاں بھی تکنیکی لحاظ سے سبزیاں نہیں بلکہ پھل ہیں۔

  • بڑھاپے میں دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل

    بڑھاپے میں دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل

    عمر کے ساتھ ساتھ جسم اور دماغ کی کارکردگی کم ہونے لگتی ہے اور بڑھاپے میں کئی امراض لاحق ہوجاتے ہیں، تاہم اب ماہرین نے دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل بتا دیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ کی اندرونی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے جو اعصابی انحطاط کی وجہ بنتا ہے، تاہم ماہرین نے اس کا ایک آسان حل پیش کردیا ہے اور وہ ہے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال۔

    سبزیاں اور پھل جسم کے مرکزی اور اہم ترین عضو دماغ کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    اس کی سب سے پہلی وجہ تو یہ ہے کہ پھل اور سبزیوں میں مرغن غذاؤں اور فاسٹ فوڈ کے مقابلے میں فائٹو کیمیکلز، معدنیات اور پولی فینولز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو خون کی روانی کو برقرار رکھتے ہیں۔

    خون کے بہاؤ سے دماغ سمیت تمام اعضا کو خون پہنچتا ہے اور اپنے ساتھ آکسیجن بھی لے جاتا ہے، اس سے دماغی افعال بہتر طور پر کام کرتے ہیں۔

    علاوہ ازیں پھل اور سبزیوں میں اندرونی سوزش اور جلن یعنی انفلیمیشن کم کرنے والے کئی مرکبات موجود ہوتے ہیں، عمر رسیدہ افراد میں یہی سوزش ڈیمنشیا اور الزائمر سمیت دماغی انحطاط کے کئی امراض کو جنم دیتی ہے۔

    اسی لیے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ایسے افراد کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

  • حکیم نے چہرے کے مہاسوں کا آسان علاج بتا دیا

    حکیم نے چہرے کے مہاسوں کا آسان علاج بتا دیا

    سردیاں آتے ہی سبزی کے ٹھیلوں پر مختلف اقسام کی سبزیوں کی بہار دکھائی دیتی ہے، تاہم یہ اہم سوال ہے کہ سردیوں میں کون سی سبزیاں کھانی چاہیئں۔

    آپ نے سنا ہوگا کہ سبز پتوں والی سبزیاں انسانی جسم کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں، سردیوں میں پھلوں کا بھی زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے، سبزیوں میں موجود فلیونول حافظے کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔

    اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر اہم باتیں بتائی ہیں، اور ساتھ ہی کیل مہاسوں کے لیے آسان علاج کے طور پر ایک ماسک بنانے کا بھی طریقہ بتا دیا ہے۔

    حکیم شاہ نذیر نے کہا کہ سبزیوں کا استعمال زیادہ کیجیے کیوں کہ ان میں تمام قسم کے منرلز پائے جاتے ہیں، جیسا کہ ٹنڈا، ترئی، لوکی، اروی ہے، یہ چیزیں زیادہ استعمال کریں، ان میں وٹامن ڈی، وٹامن کے، کیلشیئم، آئرن ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔

    سبزیوں میں مٹر، میتھی، پالک، پھلیاں، پتوں والے شلجم اور مولی بھی بے حد مفید ہیں لیکن یورک ایسڈ اور کریٹنائن کے مریض ساگ، میتھی پالک ہرگز استعمال نہ کریں۔

    سردیوں میں آلو بھی کھائیں، اس میں پروٹین ہوتی ہے جو گوشت کا نعم البدل ہے، جن لوگوں کے سوکھے اور پچکے گال ہوں وہ میٹھے آلو استعمال کریں جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہیں۔

    خون کو صاف کرنے کے لیے کریلے کا استعمال بھی سردیوں میں ہونا چاہیے، اس میں طاقت بھی زیادہ پائی جاتی ہے، جب کہ ٹنڈا، ترئی، لوکی اور اروی جوڑوں کے لیے بھی بہت بہترین ہے، گھٹنوں میں جو کارٹیلج کم ہو جاتا ہے اس کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے، اسی طرح جگر کے لیے مورنگا (سوہانجنا) کا استعمال کریں۔

    فیس ماسک

    سردیوں میں جلد کی خشکی ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے، اور دانے نکل آتے ہیں، تو اس کے لیے سبزیوں کا استعمال کر کے اپنے چہرے کو صاف رکھا جا سکتا ہے، اس کے لیے ایک ماسک تیار کریں۔

    ماسک کے لیے کریلے کے بیج لیں، اس کا پاؤڈر بنا لیں، اس سے ایک چائے کا چمچ لیں، پھر بھنڈی کے بیجوں کا ایک چائے کا چمچ پاؤڈر لیں، تمبے کا ایک چائے کا چمچ پاؤڈر لیں، ان سب میں اچھے برانڈ کے ابٹن کی دو چائے کے چمچ ملا لیں۔ اب عرق گلاب میں اس کا پیسٹ بنا لیں، اور پھر اسے چہرے پر لگا لیں، اور آدھے گھنٹے بعد دھو لیں۔

    یہ ماسک بالخصوص ان بچیوں کے لیے بہت اچھا ہے جنھیں چہرے پر مہاسے اور دانے نکلتے ہیں، اس پیسٹ سے چند ہی دن میں نہ صرف مہاسے ختم ہوں گے بلکہ ایک ماہ میں نشان اور دھبے بھی ختم ہو جائیں گے۔

    پھلوں کے حوالے سے حکیم شاہ نذیر کہتے ہیں کہ سردیوں میں کنو، کیوی، کھجور، اور انار کھائیں تاکہ آپ کے اندر آئرن پورا اور وٹامن سی اور کیلشیم بھی ملے، اور بھولیں مت کہ سردیوں میں آپ نے پانی بھی مناسب مقدار میں لازمی پینا ہے، تاکہ آپ کی آنکھیں خشک نہ ہوں، کم پانی پینے سے گردوں پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا سردیوں میں پورے جسم کی جلد پر خشکی ہو جاتی ہے جس میں خارش بھی ہوتی ہے، اس کے لیے ایک گلاس دودھ میں میٹھے بادام کے تیل کے دو قطرے ملا کر روزانہ پیئں، اس سے پورے جسم کی خشکی دور ہو جائے گی، اور آپ کو موسچرائزر استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

  • روز مرہ کی خوراک میں یہ تبدیلی آپ کو خوش باش رکھ سکتی ہے

    روز مرہ کی خوراک میں یہ تبدیلی آپ کو خوش باش رکھ سکتی ہے

    ویسے تو صحت مند غذا کھانا جسمانی اور دماغی صحت کے لیے ضروری ہے تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ خوش رہنا چاہتے ہیں تو سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں

    برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا ورزش کے ساتھ امتزاج خوشی کا احساس بڑھاتا ہے۔

    اگرچہ طرز زندگی اور شخصیت پر خوشگوار اثرات کے درمیان تعلق کے بارے میں ماضی میں تحقیقی رپورٹس سامنے آچکی ہیں اور ماہرین کی جانب سے صحت بخش غذا اور ورزش کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے، مگر اس نئی تحقیق میں ثابت کیا گیا کہ ان عوامل سے زندگی میں اطمینان بڑھ جاتا ہے۔

    یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں پھلوں اور سبزیوں کے استعمال اور ورزش کو خوشی کے احساس کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے طرز زندگی کے عناصر اور خوشی کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی اور دریافت ہوا کہ پھلوں، سبزیوں اور ورزش اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ مرد ورزش زیادہ کرتے ہیں جبکہ خواتین پھل اور سبزیاں زیادہ کھاتی ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ طویل المعیاد مقاصد کے لیے رویوں میں تبدیلی لانا صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اچھا طرز زندگی ہمیں صحت مند رکھنے کے ساتھ خوش باش بھی بناتا ہے تو اس سے بہتر کیا ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ کھانے اور ورزش کرنے سے خوشی کا احساس بڑھتا ہے جبکہ دیگر طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

  • بچوں کو سبزیاں کیسے کھلائی جائیں؟

    بچوں کو سبزیاں کیسے کھلائی جائیں؟

    بچوں کو سبزی کے علاوہ ہر کھانا بے حد پسند ہوتا ہے لیکن سبزیاں جسم کے لیے بے حد ضروری ہیں جنہیں کھانے کی عادت بچوں کو بچپن سے ہی ڈال دینی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عائشہ عباس نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کے دوران بتایا کہ بچوں کو سبزیاں کھلانا از حد ضروری ہے تاکہ ان کا ہاضمہ ٹھیک رہے۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ بچوں کو چاول، نوڈلز یا پاستہ اور پیزا وغیرہ بہت پسند ہوتے ہیں، کوشش کریں کہ ان اشیا میں سبزیوں کا استعمال ضرور کریں، بچوں کو گوشت کھانا پسند ہوتا ہے اس میں بھی سبزیاں شامل کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کھانا کھانے کے دوران کوشش کریں کہ بچوں کا فوکس مکمل طور پر کھانے کی طرف ہو اور اس دوران ٹی وی یا موبائل فون استعمال نہ ہورہا ہو۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ اسکول کے لیے لنچ دیتے ہوئے الگ الگ خانوں والا لنچ باکس استعمال کریں تاکہ بچوں کو بھرپور غذا دی جاسکے، اس میں پھلوں اور سبزیوں سمیت دو تین اشیا شامل کریں۔

    ماں باپ خود بھی سبزیاں کھائیں تاکہ بچوں کو انہیں دیکھ کر عادت ہو، علاوہ ازیں شیر خوار بچے کو پہلی غذا سبزی دیں تاکہ اسے سبزی کھانے کی عادت پڑے۔

    ڈاکٹر عائشہ کا کہنا تھا کہ آلو بچوں کے لیے قابل ہضم سبزی ہے اور وہ بچے شوق سے بھی کھاتے ہیں لہٰذا آلو کو مختلف طریقوں سے بچوں کو کھلائیں۔

  • خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    آج کل کی مصروف زندگی میں خوشی ایک نایاب شے بن گئی ہے، لیکن بہت کم لوگ اس چیز کو سمجھتے ہیں کہ ہماری غذا نہ صرف جسمانی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ ہماری نفسیات اور دماغ پر بھی اپنا اثر چھوڑتی ہے۔

    آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ آپ کو خوش بھی رکھتا ہے۔

    کوئنز لینڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں اور پھل کھانا صرف طبی اور جسمانی طور پر ہی فائدہ مند نہیں بلکہ نفسیاتی طور پر بھی بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے لیے 12 ہزار سے زائد افراد کو منتخب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے غذائی چارٹ کے ساتھ اپنی کیفیات کو بھی ڈائری میں لکھیں۔

    نتائج سے پتہ چلا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں استعمال کیے تھے ان کے اندر مسرت اور اطمینان کے احساسات زیادہ دیکھے گئے۔

    تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ جن افراد نے 2 سال تک سبزیوں اور پھلوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھا وہ جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم ہوگئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیاں اور پھل ہمارے جسمانی نظام کو صحت مند رکھتی ہیں اور دوران خون میں اضافہ کرتی ہیں جس سے ہمارا دماغ بھی ہلکا پھلکا رہتا ہے اور ہم اطمینان اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس جنک فوڈ ہمارے جسم میں چکنائی اور غیر معیاری اجزا کی مقدار میں اضافہ کردیتا ہے جبکہ دماغ پر بھی ناخوشگوار اثرات ڈال کر ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا رکھتا ہے۔