Tag: سبزیاں

  • سبزیاں اور پھل جسم کی شریانوں کو فعال رکھنے میں معاون

    سبزیاں اور پھل جسم کی شریانوں کو فعال رکھنے میں معاون

    سبزیاں اور پھل کھانے کے یوں تو بے شمار فوائد ہیں لیکن حال ہی میں ماہرین نے آگاہ کیا ہے کہ پھل اور سبزیاں جسم کی مختلف شریانوں کو صحت مند رکھ کر مختلف امراض سے بچا سکتی ہیں۔

    امریکا کی نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے 35 لاکھ سے زائد امریکیوں کا طبی معائنہ اور تجزیہ کیا گیا۔

    تحقیقی سروے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے اپنی روزمرہ کی خوراک میں باقاعدگی سے پھل اور سبزیوں کو شامل کیا وہ شریانوں کے تنگ ہوجانے کے مرض پیری فیرل آرٹری ڈیزیز سے محفوظ رہے۔

    اس مرض میں دل سے ٹانگوں کی طرف جانے والی شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں جس سے ٹانگوں کی طرف خون کے بہاؤ میں کمی آجاتی ہے اور ٹانگوں میں کھنچاؤ اور تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں ٹانگوں کے اعصاب بھی تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    اس سے قبل کئی تحقیقوں میں بتایا جاچکا تھا کہ سبزیاں اور پھل دل کے دورے اور فالج کا خطرہ کم کرتی ہیں، تاہم شریانوں پر ان کا یہ مثبت اثر پہلی بار سامنے آیا ہے۔

    مذکورہ تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ بزرگ خواتین و حضرات پھل اور سبزیوں کے باقاعدہ استعمال کے عادی تھے لہٰذا ان میں شریانوں کے تنگ ہوجانے کے مرض کی شرح بھی کم تھی۔

    مزید پڑھیں: سبزیاں اور پھل کھائیں، خوش رہیں

    اس کے برعکس نوجوانوں نے اپنی غذا میں پھل سبزیاں کم استعمال کیں جس کی وجہ سے ان میں اس مرض کا شکار ہونے کا خطرہ بھی زیادہ دیکھا گیا۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق، ’اگر ہم اپنی نئی نسل کو آگاہی دیں کہ سبزیوں اور پھلوں کا باقاعدہ استعمال کس قدر فائدہ مند ہے، تو ہم بہت سی بیماریوں کو پیدا ہونے سے پہلے ہی ختم کرسکتے ہیں‘۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شریانوں کے تنگ ہوجانے کا مرض ان افراد کو خاص طور پر اپنا نشانہ بناتا ہے جو تمباکو نوشی کے عادی ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق سگریٹ کے عادی افراد کو اپنی خوارک میں زیادہ سے زیادہ پھل اور سبزیوں کا استعمال کرنا چاہیئے تاکہ وہ سگریٹ کے تباہ کن اثرات سے کسی حد تک محفوظ رہ سکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یہ غذائیں آپ کو فوری فائدہ پہنچا سکتی ہیں

    یہ غذائیں آپ کو فوری فائدہ پہنچا سکتی ہیں

    ویسے تو تمام ہی سبزیاں اور پھل صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہیں اور ان کا باقاعدگی سے استعمال صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ لیکن کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو بہت کم وقت میں آپ کو فائدہ پہنچانا شروع کردیتی ہیں۔

    ہم نے ایسی ہی کچھ غذائی اشیا کی فہرست بنائی ہے جن کے ایک بار کے استعمال سے ہی آپ خود میں فرق محسوس کریں گے۔ آئیے آپ بھی جانیں کہ وہ اشیا کون سی ہیں۔


    پیاز

    7

    پیاز کے بغیر ہمارے کھانوں کا تصور نا ممکن ہے۔ پیاز میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس مختلف اقسام کے کینسر سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔


    پالک

    spinach-recipes

    ہوسکتا ہے آپ کو پالک کھانا پسند نہ ہو، لیکن پالک ایک بہت ہی فائدہ مند سبزی ہے۔ پالک میں موجود وٹامن ای اور بی جلد کو جوان رکھتا ہے۔

    اس میں آئرن کی بھرپور مقدار موجود ہوتی ہے جو آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ جس دن آپ کھانے میں پالک کا استعمال کریں گے اس دن آپ خود کو نہایت چاق و چوبند محسوس کریں گے۔


    گوبھی

    گوبھی میں موجود وٹامن بی قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے جس سے کینسر سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔


    شکر قندی

    2

    شکر قندی میں آئرن، وٹامن بی، سی اور پوٹاشیم جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں۔ شکر قندی دانتوں کو مضبوط اور چمکدار بناتی ہے۔


    ناریل

    6

    ناریل قوت مدافعت اور نظام ہضم کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ ناریل کا پانی جلد اور بالوں کی صحت کے لیے بہترین ہے۔


    بلو بیریز

    8

    یوں تو مختلف اقسام کی تمام بیریز صحت کے لیے فائدہ مند ہیں لیکن بلو بیری خاص طور پر اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتی ہے۔

    یہ خون میں شوگر اور کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتی ہے۔


    بادام

    3

    چھلکوں کے ساتھ بادام کھانا آپ کے وزن میں کمی، مزاج میں بہتری اور ہڈیوں اور اعصابی نظام کو نہایت فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

    یہ آپ کے خون میں شوگر کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جلد، بالوں اور ناخنوں کو بھی چمکدار بناتے ہیں۔


    اخروٹ

    4

    دن کے کسی حصہ میں جب آپ کو بھوک لگے تو غیر صحت مند اور چکنائی بھرے اسنیکس کھانے کے بجائے اخروٹ کھائیں۔ یہ آپ کی دماغی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے اور مختلف دماغی بیماریوں بشمول الزائمر سے تحفظ فراہم کریں گے۔

    اس میں موجود اومیگا 3 فیٹس جسم کو خشکی سے محفوظ رکھتے ہیں اور جسم کو درکار چکنائی فراہم کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سبزیاں کھانے والوں کا عالمی دن

    سبزیاں کھانے والوں کا عالمی دن

    کیا آپ جانتے ہیں آج سبزیاں کھانے والوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کومنانے کا مقصد زراعت کو فروغ دے کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرنا اور گوشت کی وجہ سے زمین پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کی طرف آگاہی دلانا ہے۔

    آپ نے اکثر افراد کے بارے میں سنا ہوگا کہ یہ ویجی ٹیرین ہیں یعنی صرف سبزیاں کھاتے ہیں، گوشت نہیں کھاتے۔ ایسے افراد عمر کے آخری حصے تک جوان اور فٹ نظر آتے ہیں جبکہ یہ گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔


    طبی اثرات

    ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں 3 یا 3 سے زائد بار گوشت کھانے والے افراد میں مختلف کینسر بشمول بریسٹ کینسر کا امکان دوگنا بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق گوشت میں شامل ہارمونز ہمارے جسم میں موجود ان ہارمونز کی طاقت میں اضافہ کردیتے ہیں جو مختلف اقسام کے کینسر یا ٹیومرز کے خلیات کو نمو دینے میں مدد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوشت کھانے سے قبل اس کے خطرناک نقصانات جانیں

    اس کے برعکس سبزیاں ہمیں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتیں۔

    خوراک میں سبزیوں کا زیادہ استعمال نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ بے شمار بیماریوں جیسے ذیابیطس، بلند فشار خون، کولیسٹرول، موٹاپے وغیرہ سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔

    سبزیوں کا استعمال خون کی شریانوں کو بھی صاف رکھتا ہے جس سے خون کی روانی میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا ہوتی۔

    آسٹریلیا کی کوئینز لینڈ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزیاں کھانا نفسیاتی طور پر بھی فائدہ مند ہے۔ یہ آپ کے دماغ کو پرسکون رکھتی ہیں جبکہ تحقیق کے مطابق 2 سال تک سبزیوں کا مستقل استعمال جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم بنا سکتا ہے۔


    ماحولیاتی اثرات

    کیا آپ جانتے ہیں گوشت کے حصول کا سبب بننے والے جانور زمین کے لیے کس قدر نقصان دہ ہیں؟

    جنوبی امریکی ملک برازیل اس وقت دنیا کا گوشت برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپنی اس تجارتی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے برازیل اب زیادہ سے زیادہ مویشی پال رہا ہے۔

    یہ کاروبار پورے برازیل میں اس قدر وسیع ہوچکا ہے کہ ملک میں قابل رہائش زمینیں کم پڑچکی ہیں اور اب مویشیوں کو رکھنے کے ایمازون کے قیمتی جنگلات کو کاٹا جارہا ہے۔

    گوشت کا سب سے بڑا خریدار امریکا ہے اور یہ برازیل اور دیگر جنوبی امریکی ممالک سے ہر سال 20 کروڑ پاؤنڈز کا گوشت درآمد کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: برگر ہماری زمین کے لیے سخت خطرات کا باعث

    یہاں یہ بات یاد رکھنی بھی ضروری ہے کہ مویشی میتھین گیس کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں جو فضا میں جا کر فضائی آلودگی اور موسم کو گرم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    دنیا بھر کے درجہ حرارت میں شدید اضافے کا ذمہ دار یہ منافع بخش کاروبار صرف جنگلات کے خاتمے کا ہی سبب نہیں۔ روز افزوں اضافہ ہوتی مویشیوں کی اس آبادی کی دیگر ضروریات بھی ہیں۔

    رہائش کے ساتھ ان مویشیوں کو پینے کے لیے پانی، گھاس اور دیگر اناج بھی درکار ہے۔ گوشت کی کسی دکان پر موجود ایک پاؤنڈ کا گوشت، 35 پاؤنڈ زمینی مٹی، ڈھائی ہزار گیلن پانی اور 12 پاؤنڈز اناج صرف کیے جانے کے بعد دستیاب ہوتا ہے۔

    یعنی ایک برگر میں شامل گوشت کی پیداوار کے لیے جتنا پانی استعمال ہوا، وہ کسی انسان کے پورے سال کے غسل کے پانی کے برابر ہے۔

    مویشیوں کی خوراک میں کئی قسم کے اناج شامل ہیں جنہیں اگانے کے لیے ہر سال 17 ارب پاؤنڈز کی مصنوعی کھاد اور کیڑے مار ادویات استعمال کی جاتی ہیں اور یہ دونوں ہی ماحول اور زراعت کو سخت نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔

    دوسری جانب سبزیاں نہ صرف زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ سبزیوں کے پودے اور درخت ہماری فضا کو بھی آلودگی سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    صاف ستھری سبزیاں حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ کچن گارڈننگ ہے۔

    اس میں آپ اپنے گھر کی کسی بھی خالی جگہ، یا کسی چھوٹے موٹے گملے میں مختلف اقسام کی سبزیاں اگا سکتے ہیں جو نہ صرف آپ کے گھر کی فضا کو صاف کرنے کا سبب بنیں گی بلکہ کھانے کی مد میں ہونے والے آپ کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت، مستقبل کی اہم ضرورت

    ماہرین کے مطابق اس عمل کو مزید بڑے پیمانے پر پھیلا کر شہری زراعت یعنی اربن فارمنگ شروع کی جائے جس میں شہروں کے بیچ میں زراعت کی جاسکتی ہے۔ یہ سڑکوں کے غیر مصروف حصوں، عمارتوں کی چھتوں، بالکونیوں اور خالی جگہوں پر کی جاسکتی ہے۔

    اس زراعت کا مقصد دراصل دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنا ہے۔ دنیا میں موجود قابل زراعت زمینیں اس وقت دنیا کی تیزی سے اضافہ ہوتی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں۔

    دوسری جانب جن زمینوں پر زراعت کی جارہی ہے ان کی تعداد میں تیزی سے کمی آرہی ہے اور ان کی جگہ بڑی بڑی عمارتیں، گھر اور اسکول وغیرہ بنائے جارہے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ شہری زراعت کے ذریعہ شہر کی زیادہ سے زیادہ عمارتوں کی چھتوں کو گارڈن کی شکل میں تبدیل کردیا جائے اور وہاں پھل اور سبزیاں اگائی جائیں۔

    یہی نہیں یہ سر سبز چھتیں شہر سے آلودگی کو بھی کم کریں گی جبکہ شدید گرمیوں کے موسم میں یہ ٹھنڈک فراہم کریں گی اور وہی کام کریں گی جو درخت سر انجام دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق شہری زراعت کے طریقے کو اپنا کر اگر کوئی ایک شہر بھی اپنی غذائی ضروریات میں خود کفیل ہوجائے تو اس سے ملکی معیشت کو کافی سہارا ہوسکتا ہے اور کسی ملک کی مجموعی زراعت پر پڑنے والا دباؤ بھی کم ہوسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عید قریب آتے ہی سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    عید قریب آتے ہی سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    کراچی – لاہور: عید قرباں کے قریب آتے ہی منافع خوروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا۔ شہری سبزیوں کی قیمتیں بڑھنے سے پریشان ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق منافع خور سبزی فروشوں نے حسب معمول عید کے قریب آتے ہی قیمتوں میں دگنا اضافہ کردیا۔

    ٹماٹر، پیاز، لہسن ، ادرک سمیت کئی سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

    کراچی اور لاہور میں ٹماٹر لگ بھگ سو روپے فی کلو گرام فروخت کیا جارہا ہے۔ پیاز کی قیمت کو بھی پر لگ گئے۔ لہسن، ادرک دیڑھ سو سے ڈھائی سو روپے فی کلو گرام فروخت کیا جارہا ہے جبکہ دھنیہ نایاب ہوگیا ہے۔

    شہریوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرے تاکہ عید قرباں شہریوں کی جیب پر بھاری نہ پڑے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماہ رمضان: اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ

    ماہ رمضان: اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ

    کراچی: وفاقی بجٹ 18-2017 کی تباہ کاریاں ابھی عوام کو لرزاں کیے ہوئے تھیں کہ رمضان کے آغاز سے صرف ایک روز قبل ملک بھر میں اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان شروع ہونے سے قبل ہی حسب معمول منافع خوروں نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے مختلف اشیا کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کردیا۔

    صرف 2 دن قبل 40 روپے کلو میں فروخت ہونے والے ٹماٹر 60 روپے فی کلو ہوگئے۔ پیاز کی قیمت 25روپے فی کلو جبکہ ہری پیاز اور مرچ 10روپے فی کلو تک کردی گئیں۔

    لیموں کی فی کلو قیمت 430 روپے اور پالک 30روپے فی کلو ہوگئی۔ چند دن قبل تک 20 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والے آلو کی قیمت بھی 30روپے ہوگئی۔

    منافع خوروں نے پھلوں کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا۔ ملک کے مختلف شہروں میں کیلے 100 روپے فی درجن میں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ خربوزے کی قیمت 60 روپے فی کلو ہوگئی۔

    انار کی قیمت 800 روپے فی کلو اور سیب کی 300 روپے فی کلو ہوگئی۔ خوبانی اور آڑو کی قیمت بھی 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    دوسری جانب مرغی فروشوں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کا فیصلہ کرتے ہوئے 220 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والی چکن 260 روپے کلو میں بیچنا شروع کردی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے بجٹ اور منافع خوروں نے ماہ صیام سے قبل مہنگائی سے عام آدمی کے لیے زمین تنگ کر دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • یادداشت میں بہتری لانا چاہتے ہیں؟ یہ اشیا کھائیں

    یادداشت میں بہتری لانا چاہتے ہیں؟ یہ اشیا کھائیں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ پھل اور سبزیاں نہ صرف ہمیں جسمانی بلکہ دماغی طور پر بھی فائدہ پہنچاتی ہیں اور ہماری دماغی استعداد میں اضافہ کرتی ہیں؟

    fruits-2

    کینیڈا کی مک ماسٹر یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق تازہ پھل اور سبزیاں دماغی کارکردگی اور یادداشت میں اضافہ کرتی ہیں۔ ماہرین نے اس فہرست میں تمام پھلوں اور سبز سبزیوں کے ساتھ زیتون کے تیل اور گری دار میووں کو بھی شامل کیا۔

    مزید پڑھیں: روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    ماہرین نے بتایا کہ یہ تمام غذائی اشیا ہمارے دماغ کو بوسیدگی سے محفوظ رکھتی ہیں اور ہم خرابی یادداشت کا شکار ہونے سے بھی بچ جاتے ہیں۔ یہی نہیں پھل اور سبزیاں ہماری دماغ کی استعداد اور فعالیت میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 40 ممالک میں 27 ہزار سے زائد افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا جس کے بعد انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ درمیانی عمر میں پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال دماغ کے لیے نہایت مفید ہے۔

    fruits-3

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ صحت بخش غذاؤں کی وجہ سے موسمی و وبائی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان بھی 24 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ پھل اور سبزیاں کم چکنائی کی حامل، پوٹاشیئم، ریشہ، فولک ایسڈ، وٹامن اے اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں لہٰذا یہ فالج، کینسر اور امراض قلب سے بھی بچاتے ہیں۔

  • باغبانی کے فرائض انجام دینے والا روبوٹ

    باغبانی کے فرائض انجام دینے والا روبوٹ

    ہم میں سے بہت سے افراد باغبانی کا شوق رکھتے ہیں اور اپنے گھر میں پودے اگانا چاہتے ہیں لیکن وقت کی کمی کے باعث وہ اپنے ارادے کی تکمیل نہیں کر پاتے۔ ایسے افراد کے لیے سائنسدانوں نے اب روبوٹ تیار کرلیا ہے جو گھر میں باغبانی کے فرائض انجام دے گا۔

    گھر میں باغبانی کے فوائد *

    فارم بوٹ نامی یہ روبوٹ آپ کی مرضی کے مطابق ہر قسم کی سبزی، پھل یا پھول اگا سکتا ہے۔ یہ بیج بونے سے لے کر پودے کی دیکھ بھال اور پھر اس پر لگے پھل اتارنے تک تمام کام انجام دیتا ہے۔

    farmbot-4

    یہ روبوٹ اپنے اندر نصب معلومات کے ذریعہ خود ہی اس بات کا تعین کر لیتا ہے کہ کس پودے کو کتنا پانی دینا ہے۔ یہی نہیں یہ پودے کے درمیان گھومنے والے کیڑوں کو بھی پکڑ لیتا ہے اور انہیں مار دیتا ہے۔

    اس کے لیے یہ اپنے اندر نصب کیمرے کی مدد لیتا ہے۔

    farmbot-3

    فارم بوٹ ایک موبائل ایپ کے ذریعہ کنٹرول کیا جاتا ہے۔ استعمال کرنے والا ایپ کے ذریعہ روبوٹ کو ہدایت دے گا کہ اسے کس قسم کے بیج بونے ہیں۔

    اس کے بعد وہ اس میں روبوٹ کی دن بھر کی مصروفیات محفوظ کردے گا کہ کس وقت پودوں کو پانی دینا ہے یا پتوں کی چھانٹی کرنی ہے، جس کے بعد روبوٹ خود بخود سارا دن کام میں مصروف رہے گا۔

    farmbot-1

    اس روبوٹ کو باغ میں کھلی فضا میں رکھا جاسکتا ہے جہاں یہ سردی گرمی اور بارشوں کے سخت موسم برداشت کرسکتا ہے۔

    اس کی اگائی جانے والی سبزیاں ایک آدمی کی سال بھر کی خوراک کے لیے کافی ہوں گی۔

    farmbot-2

    یہ روبوٹ فی الحال تجرباتی طور پر بنایا گیا ہے تاہم بہت جلد اس کی باقاعدہ فروخت شروع کردی جائے گی۔


  • امریکی عوام کا ’بدصورت‘ پھل کھانے سے گریز

    امریکی عوام کا ’بدصورت‘ پھل کھانے سے گریز

    واشنگٹن: خوراک ضائع کرنا ہماری زندگیوں میں ایک عام سی بات بن گئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں جتنی خوراک اگائی جاتی ہے اس کا ایک تہائی حصہ ضائع کردیا جاتا ہے۔

    اس ضائع کردہ خوراک کی مقدار تقریباً 1.3 بلین ٹن بنتی ہے اور اس سے دنیا بھر کی معیشتوں کو مجموعی طور پر ایک کھرب امریکی ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

    us-food-2

    امریکا میں غذائی اجزا کی کل مقدار کی آدھی مقدار یعنی 50 فیصد ضائع کردی جاتی ہے۔ وہاں کھانے کی ایک بڑی مقدار جانوروں کو ڈال دی جاتی ہے، سڑ جاتی ہے یا اٹھا کر کچرے میں پھینک دی جاتی ہے۔

    اور کیا آپ اس کی وجہ جانتے ہیں؟

    مزید پڑھیں: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    اس کی وجہ سبزیوں، پھلوں اور دیگر غذائی اجزا کا ’خوبصورت‘ نہ ہونا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں اس قدر بڑی مقدار میں خوراک ضائع ہونے کی وجہ خوارک کی ظاہری ساخت کے لیے بنائے گئے خود ساختہ اصول ہیں۔

    امریکی عوام ان پھلوں اور سبزیوں کو خریدنے سے گریز کرتی ہے جو ’بد شکل‘ ہوتے ہیں۔ یعنی وہ دیکھنے میں آنکھوں کو نہیں بھاتے، یا ان کی ظاہری ساخت درست نہیں ہوتی۔

    us-food-3

    اس رجحان کے باعث دکاندار بھی ایسے پھل اور سبزیاں اپنی دکانوں میں نہیں رکھتے جو اپنی طے کردہ ساخت کے مطابق نہ ہوں۔ مثلاً ایک اسٹرابیری کی عمومی ساخت تکون ہوتی ہے لیکن اگر وہ تکون نہیں ہوگی تو اسے کوئی نہیں خریدے گا۔

    امریکی اس عادت سے اس قدر مجبور ہیں کہ بعض اوقات وہ تازہ پھل اور سبزیاں بھی اس لیے نہیں خریدتے کیونکہ وہ ’خوش شکل‘ نہیں ہوتے۔

    امریکی عوام کی اس حسن پرستی کے باعث کسان ’بدصورت‘ سبزیوں اور پھلوں کو لامحالہ پھینکنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور یوں امریکا میں سالانہ 60 ملین ٹن خوراک ضائع ہوجاتی ہے۔

    یہ ضیاع امریکی معیشت کو سالانہ 160 بلین امریکی ڈالر کا نقصان پہنچاتا ہے جبکہ اس عادت کے باعث ایک گھرانہ اوسطاً سالانہ 1600 ڈالر کا نقصان اٹھاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق امریکا میں اس رجحان کا سبب وہاں پر غذائی اشیا کا سستا ہونا بھی ہے۔ پورے ملک میں کھانا نہایت سستے داموں ملتا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے دودھ، گندم، مکئی اور سویا بین پر خصوصی اضافی سبسڈی بھی دی جاتی ہے۔


  • سبزیاں اور پھل کھائیں، خوش رہیں

    سبزیاں اور پھل کھائیں، خوش رہیں

    میلبرن: حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ آپ کو خوش بھی رکھتا ہے۔

    آسٹریلیا کی کوئینز لینڈ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں اور پھل کھانا صرف طبی اور جسمانی طور پر ہی فائدہ مند نہیں بلکہ نفسیاتی طور پر بھی بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔

    happy-3

    تحقیق کے لیے 12 ہزار سے زائد افراد کو منتخب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے غذائی چارٹ کے ساتھ اپنی کیفیات کو بھی ڈائری میں لکھیں۔

    نتائج سے پتہ چلا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں استعمال کیے تھے ان کے اندر مسرت اور اطمینان کے احساسات زیادہ دیکھے گئے۔

    مزید پڑھیں

    خوش و خرم افراد کی 9 عادات

    کیا آپ ہنسنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ جن افراد نے 2 سال تک سبزیوں اور پھلوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھا وہ جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم ہوگئے۔

    happy-2

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق یقیناً لوگوں کو پھلوں، سبزیوں اور صحت مند طرز زندگی گزارنے کی طرف مائل کرے گی۔

  • عید سے قبل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

    عید سے قبل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

    کراچی: عید پکوان کے لازمی اجزا ٹماٹر، ادرک،لہسن، دھنیہ، پودینہ اور مرچوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

    عید سے پہلےمنافع خوروں کی چاندی ہوگئی۔ سبزیوں کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا۔ ٹماٹر سے لے کر لہسن تک سب کے ریٹ بڑھا دیے گئے۔

    عید پر خصوصی پکوانوں کی تیاری میں وافر مقدار میں استعمال ہونے والے ٹماٹرکی قیمت 180 سے 200 روپے تک پہنچ گئی۔ لیموں کے نرخ 240 روپے ہوگئے۔ ہرے مصالحوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔ ہری مرچ 100 روپے کلو میں فروخت کی جانے لگی۔

    دس روپے میں ملنے والی ہرے دھنیہ اور پودینہ کی گڈی 15 سے 20 روپے مین فروخت ہورہی ہے۔ عوام نے حکومت سے قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔