Tag: سبزی خور

  • وکی کوشل نے اپنی کامیاب ازدواجی زندگی کا راز بتا دیا

    وکی کوشل نے اپنی کامیاب ازدواجی زندگی کا راز بتا دیا

    بھارتی اداکار وکی کوشل نے کہا ہے کہ کترینہ سے میری شادی بنیادی طور پر گہرے تعلق کا نتیجہ ہے۔

    بھارت کے معروف اداکار وکی کوشل نے دی ویک میگزین کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو کے دوران اپنے اور کترینہ کیف کی جوڑی کو عام جبکہ تعلق کو ایک گہرا تعلق قرار دیا۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ کترینہ سے میری شادی بنیادی طور پر گہرے تعلق کا نتیجہ ہے، میں اس کے کور کی تعریف کرتا ہوں اور وہ میری تعریف کرتی ہے۔ میں اسے بہتر انسان نہیں بنانا چاہتا اور وہ مجھے ایک بہتر انسان نہیں بنانا چاہتی۔

    وکی کوشل نے کہا کہ ہم پہلے ہی اس شخص سے محبت کر چکے ہیں جو ہم ہیں، ہمارے لیے نئی بات یہ ہے کہ ہم دونوں ایک ساتھ کیسے بڑھ رہے ہیں، ہمارے لیے یہ نیا یہ ہے کہ ہم کس طرح ایک ساتھ پھلے پھولیں۔

    کترینہ کیف کے کھانے سے متعلق سوال کے جواب میں وکی کوشل نے کہا کہ کترینہ تو مجھ سے بھی زیادہ سبزی خور ہیں، وہ شاذ و نادر ہی چھولے بھٹورے کھاتی ہیں لیکن مجھے یہ دیوانگی کی حد تک پسند ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کترینہ گھر پر ہوتی ہیں تو میری والدہ خوش ہوتی ہیں کیونکہ وہ کہتی ہیں، میں ساری زندگی ان لڑکوں کو ٹنڈے، پھلیاں اور تورئی کھانے کی کوشش کرتی رہی اور اب یہ کام میری بہو نے کردیا ہے۔

  • لوگوں کو سبزیاں کھانے سے کیا چیز روکتی ہے؟ محققین کا حیران کن انکشاف

    لوگوں کو سبزیاں کھانے سے کیا چیز روکتی ہے؟ محققین کا حیران کن انکشاف

    واشنگٹن: ماہرین نے ایک ریسرچ اسٹڈی کے دوران یہ حیرت انگیز بات معلوم کی ہے کہ وہ کیا چیز ہے جو لوگوں کو اپنی روزانہ کی خوراک میں سبزیاں شامل کرنے سے روکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کی ایک ٹیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا خریدنے والے صارفین کم ہی کھانے کی وہ اشیا خریدتے ہیں جن پر ’ویگن‘ (گوشت اور ڈیری سے ہٹ کر غذائیں) کا لیبل لگا ہوتا ہے، جب کہ اس کے برعکس وہ ’صحت بخش اور پائیدار‘ کا لیبل لگا ہوا کھانا زیادہ خریدتے ہیں۔

    یہ ریسرچ اسٹڈی جرنل آف انوائرمنٹل سائیکالوجی میں شائع ہوئی تھی، اور واشنگٹن ڈی سی میں سوسائٹی فار رسک اینالیسس 2023 کانفرنس میں پیش کی گئی، اس مطالعے میں یہ دیکھا گیا تھا کہ لوگ کھانے کی اشیا پر لگے مخصوص لیبلز پر کیا رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔

    تحقیق کے لیے 7,000 سے زیادہ لوگوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ محققین نے ان شرکا سے کہا کہ وہ دو فوڈ باسکٹ اٹھائیں، ایک بغیر گوشت اور ڈیری والا اور دوسرا وہ جس میں گوشت اور ڈیری شامل ہو۔ ہر باسکٹ پر کچھ لیبل لگے ہوئے تھے جیسا کہ ویگن، پلانٹ بیسڈ (یعنی پودوں پر مبنی)، صحت بخش، پائیدار، یا صحت بخش اور پائیدار۔

    محققین نے یہ حیرت انگیز بات دیکھی کہ بغیر گوشت اور ڈیری والے جن باسکٹ پر ’ویگن‘ یا ’پلانٹ بیسڈ‘ لیبل لگے ہوئے تھے، شرکا نے ان کا انتخاب بہت کم کیا، اور صرف 20 فی صد شرکا نے ان باسکٹوں کا انتخاب کیا۔ لیکن حیرت انگیز طور پر 44 فی صد شرکا نے اسی خوراک (یعنی بغیر گوشت اور ڈیری) والے باسکٹوں کا انتخاب کیا جن پر ’صحت بخش‘ اور ’پائیدار‘ یا دونوں کا لیبل لگا ہوا تھا۔

    محققین نے یہ بات بھی دیکھی کہ لیبل کا یہ اثر ان افراد پر زیادہ دیکھا گیا جو ریڈ میٹ (سرخ گوشت) کھانا پسند کرتے تھے، یعنی وہی لوگ ’صحت بخش اور پائیدار‘ جیسے لیبل کو زیادہ ترجیح دے رہے تھے۔ چناں چہ محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کسی بھی غذا کے انتخاب کرنے میں لیبلنگ کا اثر نمایاں ہوتا ہے، اور گوشت کھانے والے افراد کو پودوں پر مبنی خوراک پر بہتر لیبل لگا سبزیوں کی جانب راغب کیا جا سکتا ہے۔

  • گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گہرے سمندروں میں رہنے والی شارک اپنے جان لیوا اور خونی حملوں کی وجہ سے مشہور ہے اور شارک کا نام سنتے ہی ذہن میں بڑے بڑے جبڑے اور خون ابھر آتا ہے۔

    تاہم اب ماہرین نے ایسی شارک بھی شناخت کرلی ہے جو گوشت کے ساتھ ساتھ گھاس بھی بہت شوق سے کھاتی ہے۔

    اس قسم کی شارک گلف میکسیکو اور بحر اوقیانوس کے آس پاس دیکھی گئی تھیں تاہم اب ماہرین نے ان پر تحقیق کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مزید معلومات فراہم کی ہیں۔

    شارک کی یہ قسم بونٹ ہیڈ شارک کہلائی جاتی ہے اور اس کی 60 فیصد خوراک سمندری گھاس پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ یہ کیکڑے، مچھلیاں، گھونگھے اور مشروم بھی کھا لیتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    سائنس دانوں نے جب اس شارک کی جسمانی ساخت کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ ان شارکس میں ایسے دانت موجود نہیں جو گھاس یا پودوں کو کاٹ سکیں، تاہم یہ گھاس معدے میں جا کر جسمانی ایسڈ کے ذریعے جزو بدن بن جاتی ہے۔

    یہ گھاس نہ صرف ان شارکس کی غذائی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ ان کے وزن میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گھاس میں موجود اجزا شارک کے لیے بہترین ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انہیں شارک کی اس نسل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔