Tag: سبزی منڈی

  • سبزی منڈی میں‌ موٹر سائیکل سوار سے 38 لاکھ چھینے جانے کی ویڈیو سامنے آ گئی

    سبزی منڈی میں‌ موٹر سائیکل سوار سے 38 لاکھ چھینے جانے کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: گزشتہ پیر کو کراچی کی سبزی منڈی میں‌ موٹر سائیکل سوار سے 38 لاکھ روپے چھینے جانے کی واردات ہوئی تھی، اس واردات کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    سپر ہائی وے سبزی منڈی پولیس پوسٹ نے ٹیکنیکل بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے واردات کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے 26 لاکھ روپے کیش اور اسلحہ برآمد کیا تھا۔

    ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کے مطابق اس ڈکیتی میں تاجر کا منشی اکبر اور سبزی منڈی کا ڈرائیور مراد شامل تھا، 16 دسمبر کو کی گئی اس واردات میں موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے تاجر کے منشی اکبر سے رقم اور موٹر سائیکل چھینی تھی۔

    معلوم ہوا کہ تاجر کا منشی اکبر مالک کے پیسے بینک میں جمع کرواتا اور نکالتا تھا، اکبر نے منڈی کی سوزوکی کے ڈرائیور مراد کے ساتھ منصوبہ بنایا، اور 3 ملزمان کو باہر سے لاکر ڈکیتی کروائی۔

    38 لاکھ کی ڈکیتی میں ملوث 2 ملزمان گرفتار

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان سوزوکی اور موٹر سائیکل پر آئے تھے، اکبر نے منصوبہ بندی کے تحت ملزمان کو کیش اور بائیک دے دی۔ پولیس نے اکبر اور مراد کو تو پکڑ لیا ہے تاہم واردات میں ملوث تین ملزمان کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

  • سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    کراچی: کرونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت نے صوبے کی تمام سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی تمام سبزی منڈیوں میں لوگوں کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ ماسک پہن کر ہی داخل ہوں، نیز حکومت سندھ نے عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی لاگو کر دی ہے۔

    عمر رسیدہ شہریوں پر سبزی منڈیوں میں داخلے پر پابندی کا مقصد انھیں کرونا وائرس سے محفوظ رکھنا ہے، کیوں کہ منڈیوں میں شہر بھر سے لوگ آتے ہیں اور بیرون شہر سے یہاں بھی ترسیل ہوتی ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سبزی منڈیوں میں بغیر ماسک کے آمد پر پابندی ہوگی، اس سلسلے میں ڈائریکٹر مارکیٹ کمیٹی، ایڈمنسٹریٹرز اور چیئرمینز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    کراچی میں آج سے ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانے پینے پر پابندی عائد

    انھوں نے ہدایت کی کہ نیلام اور خرید و فروخت کے تمام مراحل میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے، عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی ہوگی, سبزی منڈی میں رش کم کرنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے صرف ایک شخص کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

    اسماعیل راہو نے تمام سبزی منڈیوں کے مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمینز کو دروازوں پر سینی ٹائزر مشینیں نصب کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے، انھوں نے تنبیہ کی ہے کہ جس سبزی منڈی میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا اسے بند کر دیا جائے گا۔

    وزیر زراعت نے کہا کہ سبزی منڈیوں کے اندر آڑھتی اور دکان دار بھی ایس او پیز کی سختی سے پابندی کریں۔

  • سعودی عرب: معروف سموسہ مارکیٹ سبزی منڈی میں تبدیل

    سعودی عرب: معروف سموسہ مارکیٹ سبزی منڈی میں تبدیل

    ریاض: سعودی عرب کے عسیر ریجن میں واقع معروف سموسہ مارکیٹ رواں برس بند ہے، مارکیٹ کو پھلوں اور سبزیوں کی منڈی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں عسیر ریجن کے شہر ابہا کے المشہد محلے میں اس سال رمضان کے دوران معروف سموسہ مارکیٹ بند ہے، 15 برس قبل کھلنے والی یہ مارکیٹ مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی تفریح گاہ اور رمضان شاپنگ کا روایتی مرکز بنی ہوئی تھی۔

    عسیر ریجن سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع ہے جب کہ ابہا کا المشہد محلہ شہر کے شمال میں پڑتا ہے، سموسہ مارکیٹ 10 ہزار میٹر کے رقبے میں پھیلی ہوئی تھی۔

    عسیر ریجن اور اطراف کے باشندے رمضان شاپنگ کے لیے سموسہ مارکیٹ کے عادی ہوگئے تھے، یہ لوگ گھریلو لوازمات اور کھانے پینے کی اشیا اسی مارکیٹ سے خریدا کرتے تھے۔

    اب کرونا وائرس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات کے تحت اسے بند کر دیا گیا ہے۔

    سموسہ مارکیٹ میں تقریباً 2 سو اسٹال لگتے تھے، 5 ہزار صارفین اپنی رمضان شاپنگ یہاں سے کرتے تھے اور یہ روزانہ 3 گھنٹے کے لیے کھلا کرتی تھی۔ یہاں کے سارے دکاندار سعودی تھے جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔

    عسیر میونسپلٹی نے اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے سموسہ مارکیٹ کو پھل و سبزی منڈی میں تبدیل کردیا ہے۔

    میونسپلٹی کے اعلیٰ عہدیدار محمد العاوی نے بتایا کہ پھل اور سبزی منڈی میں 15 دکانیں کھلوائی گئی ہیں اور یہاں روزانہ 20 ٹن کے لگ بھگ سبزیاں اور پھل فروخت ہو رہے ہیں۔

    دکاندار میونسپلٹی کے ضابطوں کی پابندی کرتے ہوئے حفاظتی ماسک اور دستانے استعمال کر رہے ہیں جبکہ پھل اور سبزیاں خریدنے کے لیے آنے والے سماجی فاصلہ رکھ کر شاپنگ کر رہے ہیں۔

  • سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کی آمد، قیمتوں میں نمایاں کمی

    سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کی آمد، قیمتوں میں نمایاں کمی

    کراچی: شہرقائد کی سبزی منڈی میں ایرانی ٹماٹر کے مزید بارہ کنٹینرز پہنچ گئے، ٹماٹروں کی آمد کے ساتھ قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگے داموں ٹماٹر خریدنے پر مجبور شہریوں نے اب سکھ کا سانس لیا، سبزی منڈیوں میں ایرانی ٹماٹر کی آمد سے قمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، سبزی منڈی ہول سیل مارکیٹ میں درجہ اول ٹماٹر 80 روپے کمی سے 120 جبکہ درجہ دوئم ٹماٹر 110 روپے کمی کہ بعد 99 روپے فی کلو ہوگیا ہے۔

    ریٹیل مارکیٹ میں ٹماٹر 200روپے کلو کی سطح پر آگیا، گزشتہ روز مختلف مارکیٹوں میں ٹماٹر 250 سے 300 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہا تھا جبکہ کئی مارکیٹوں میں قیمتیں کم تھیں۔

    خیال رہے کہ ایران سے 15 ہزار 5 سوٹن ٹماٹر پاکستان درآمد کیے جائیں گے، انتظامیہ نے درآمد کے لیے گزشتہ روز پرمٹ جاری کیا، 12 سو 76 ٹن ٹماٹر کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔

    سبزی مہنگی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    دو روز قبل ایران کے ٹماٹر سے لدے 13 کنٹینر کراچی کی سبزی منڈی پہنچے جس کے بعد سبزی منڈی میں ٹماٹر کی قیمت میں سو روپے فی کلو کی نمایاں کمی ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہیں، لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آپ جائیں جا کر چیک کریں۔

  • سبزی مہنگی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    سبزی مہنگی ہونے کی وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: سبزی منڈی میں گزشتہ کئی ماہ سے سبزیوں کے غیر معمولی طور پر مہنگے ہونے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں سبزیوں کے نرخ میں اضافے اور سبزی منڈی میں بد انتظامی سے متعلق ایک کیس کی سماعت ہوئی جس میں سبزیاں مہنگی ہونے کی وجہ کا انکشاف ہوا۔

    وکیل درخواست گزار کا عدالت میں کہنا تھا کہ سندھ میں ترمیمی ایکٹ کے بعد وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی ہدایت پر مارکیٹ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اس کمیٹی کی بد انتظامی سے روز سبزیوں کے نرخ میں ہوش ربا اضافہ ہو رہا ہے۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا سندھ حکومت نے یہ کیا لگا رکھا ہے، اپنے ہی منظور کردہ قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد جو قانون منظور کیے گئے ان پر بھی عمل نہیں ہو رہا ہے۔

    تازہ ترین:  عوام کیلئے خوش خبری، ایران سے مزید ٹماٹر درآمد کیے جائیں گے

    فاضل جج نے ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت سے پوچھ کر بتائیں کیا ہو رہا ہے۔ دریں اثنا، عدالت نے سیکریٹری زراعت، سیکریٹری قانون اور حکومت سندھ سے 10 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔

    واضح رہے کہ ان دنوں بنیادی سبزیوں کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے، ٹماٹر کی قیمت ساڑھے تین سو روپے تک پہنچ گئی تھی، غریب شہری پریشان ہیں کہ کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں۔ ٹماٹر کی قیمتیں معمول پر لانے کے لیے حکومت نے ایران سے ٹماٹر منگوانے شروع کر دیے ہیں۔

  • کراچی: ایران کے ٹماٹر سے لدے 13 کنٹینر سبزی منڈی پہنچ گئے

    کراچی: ایران کے ٹماٹر سے لدے 13 کنٹینر سبزی منڈی پہنچ گئے

    کراچی: پاکستان میں ٹماٹر کے بحران کے پیش نظر ایران سے 13 کنٹینروں پر مشتمل ٹماٹروں کی کھیپ سبزی منڈی پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے ٹماٹر سے لدے 13 کنٹینر کراچی کی سبزی منڈی پہنچ گئے جس کے بعد سبزی منڈی میں ٹماٹر کی قیمت میں سو روپے فی کلو کی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    سبزی منڈی میں ٹماٹر کی ہول سیل قیمت 180 روپے تک آگئی، گزشتہ روز ٹماٹر کی فی کلو قیمت 290 سے 352 روپے تک تھی۔ سبزی منڈی کی انتظامیہ کے مطابق ایک کنٹینرمیں 356 ٹن ٹماٹرموجود ہیں۔

    ملک میں ٹماٹر کے بحران کے باعث اس کی قیمت 300 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے سے ملک میں ٹماٹر کی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔

    سندھ کے ضلع بدین میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 320 روپے تک پہنچ چکی ہے، قیمتوں میں اضافے کے بعد چوروں نے کھیتوں سے ٹماٹر چوری کرنا شروع کردیا ہے۔ وارداتوں میں اضافے کے بعد کسانوں نے کھیتوں میں اسلحہ بردار پہرے دار تعینات کردیے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہیں، لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آپ جائیں جا کر چیک کریں۔

  • ملک میں پیدا ہونے والی سبزیاں بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گئیں

    ملک میں پیدا ہونے والی سبزیاں بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گئیں

    کراچی: سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا گیا ہے، ملک میں پیدا ہونے والی سبزیاں بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سبزی کی قیمتیں من مانی طور پر مہنگی کر دی گئی ہیں، کراچی میں ہول سیل قیمت سے دگنی قیمت پر سبزیاں فروخت ہو رہی ہیں، دودھ کے بعد سبزی فروشوں نے بھی کمشنر کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے۔

    لال ٹماٹر کی قیمت سن کر خریداروں کے چہرے بھی لال ہو گئے ہیں، پیاز کی قیمت نے شہریوں کو رلا دیا ہے، ایک کلو ٹماٹر کی قیمت 300 روپے جب کہ پیاز 150 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ جب کہ سبزی منڈی میں ہول سیل ریٹ کے مطابق آج ٹماٹر 155 سے 165 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہوئے۔

    سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کے نائب چیئرمین آصف احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری رٹ چیلنج کرنے اور دگنی قیمت پر سبزیاں فروخت کرنے والوں کے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے، آج ہول سیل میں فی کلو ٹماٹر 155 سے 165 روپے، فی کلو پیاز 60 سے 63 روپے، آلو 17 روپے 22 روپے فی کلو تک ریٹ رہے۔

    آصف احمد کا کہنا تھا کہ ابھی مقامی ٹماٹر کی فصل کی پیداوار آنا شروع نہیں ہوئی، ایران اور افغانستان سے درآمد ہونے والا ٹماٹر طلب و رسد کو پورا نہیں کر پا رہا، جس کے باعث منڈی میں قیمتیں بڑھی ہیں، یکم دسمبر سے سندھ کے ٹماٹر کی فصل آنا شروع ہو جائے گی، جس کے بعد ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوگی۔

    ادھر کراچی میں دودھ فروشوں کے بعد سبزی فروشوں نے بھی کمشنر کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ہیں، ٹماٹر کی سرکاری قیمت 192 روپے اور فروخت 300 روپے میں ہو رہا ہے، کمشنر کراچی نے دودھ کے سرکاری نرخ بھی 94 روپے فی لیٹر مقرر کیے ہوئے ہیں اور فروخت 110 روپے میں کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سرکاری نرخ نامے میں ریٹیل میں ٹماٹر درجہ اوّل 199 اور بچت بازار میں درجہ اوّل 192 روپے فی کلو گرام ہے، لیکن منڈی میں ٹماٹر کمشنر کراچی کی فہرست سے کم قیمت میں فروخت اور نیلام کیا جا رہا ہے۔

    سبزی منڈی ویجی ٹبیل ایسوسی ایشن کے صدر حاجی شاہ جہاں کا کہنا ہے کہ ایران اور کابل سے ٹماٹر کی آمد بند ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ بلوچستان کی ٹماٹر کی فصل بھی جلدی ختم ہو گئی، سندھ میں ٹماٹر کی فصل آنے میں دو ہفتے تاخیر ہے۔

  • کراچی: نیو سبزی منڈی کے قریب 2 گروہوں میں جھگڑا، ایک شخص ہلاک 4 زخمی

    کراچی: نیو سبزی منڈی کے قریب 2 گروہوں میں جھگڑا، ایک شخص ہلاک 4 زخمی

    کراچی: سائٹ سپر ہائی وے نیو سبزی منڈی کے قریب 2 گروہوں میں جھگڑا ہو گیا، جھگڑے میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جب کہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ سپر ہائی وے پر نیو سبزی منڈی کے قریب جھگڑے میں ایک شخص ہلاک جب کہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ 2 افراد کو گرفتار کر کے ان سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے، دوسری طرف جھگڑے کے بعد سبزی منڈی کو بند کر دیا گیا۔

    ادھر سبزی منڈی میں کام کرنے والے مزدور نے الزام عائد کیا ہے کہ فائرنگ میں پولیس اہل کار بھی ملوث ہیں، انھوں نے بسم اللہ گروپ کے لوگوں سے رشوت لی۔

    نیو سبزی منڈی پرفائرنگ کے تبادلے کے بعد تاجروں نے احتجاج شروع کر دیا، اور سبزی منڈی کے اندر جمع ہو گئے، مظاہرین نے پولیس چوکی کا گھیراؤ کیا، اور احتجاج کے دوران بکتر بند گاڑی پر پتھراؤ کر کے اس کے شیشے توڑ دیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیس کا کومبنگ آپریشن، 8 مشتبہ افراد گرفتار

    پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، بتایا گیا ہے کہ بکتر بند گرفتار ملزمان کو پولیس چوکی سے تھانے منتقل کرنے آئی تھی۔

    دوسری طرف سپر ہائی وے پر سبزی منڈی کے تاجروں کا احتجاج ختم کرانے کے لیے رینجرز پہنچ گئی، تاجروں نے رینجرز کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کر دیا، تاجروں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم تاجروں کا کہنا تھا کہ اگر 2 دن تک کارروائی نہیں ہوئی تو دوبارہ احتجاج کریں گے۔

    ادھر سبزی منڈی میں فائرنگ کے بعد سے پولیس چوکی پر کشیدگی برقرار ہے، پولیس چوکی پر مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی تھی، مظاہرین نے پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑ دیے اور گاڑی الٹا دی۔

  • سبزی منڈی کی بجلی منقطع، تاجروں نے ہڑتال کی دھمکی دے دی

    سبزی منڈی کی بجلی منقطع، تاجروں نے ہڑتال کی دھمکی دے دی

    کراچی: سبزی منڈی کے تاجروں نے بجلی کی عدم فراہمی پر ہڑتال کی دھمکی دے دی۔

    سبزی منڈی فروٹ ہول سیلرز ایسوسی ایشن کے صدر شائستہ خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کمیٹی کی غفلت کی وجہ سے کے الیکٹرک نے سبزی منڈی کی بجلی بروقت واجبات ادا کرنے کے باوجود کاٹ دی اسے بحال نہ کیا گیا تو تاجر ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    شائستہ خان کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی سے منڈی کے تاجر مشکلات کا شکار ہیں،کولڈ اسٹوریج میں بجلی نہ ہونے سے لاکھوں روپے مالیت کی سبزیاں اور پھل خراب ہو رہے ہیں۔

    تاجر عبدالرحیم کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کمیٹی منڈی میں روزانہ داخل ہونے والے سبزی اور پھل لانے والے ہرٹرک سے وصولی کرتی ہے جس نتیجے میں روزانہ چار لاکھ روپے جمع کرتی ہے لیکن سبزی منڈی میں بجلی اور انفرا اسٹرکچر کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں، سبزی منڈی کا تاجر اور مزدور بنیادی انسانی ضرورتوں سے محروم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانی، بجلی، گیس انسان کی بنیادی ضرورت ہے شہر کے ڈھائی کروڑ عوام کو اشیاء ضرورت سبزی، فروٹ فراہم کر نے والے تاجروں اور مزدوروں کی بجلی کاٹ کر ان کا سکھ اور چین چھین لیا گیا ہے، ان غریبوں کا جرم کیا ہے؟ کوئی بتانے والا نہیں؟ بجلی کے بل ان سے وصول کیے جاتے رہے دیگر ٹیکس انہوں نے ادا کیے مگر کے الیکٹرک کے اہلکاروں نے ان کی بجلی کاٹ کر ان پر ظلم کیا ہے ۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 17 سال قبل سبزی منڈی یہاں منتقل ہوئی تھی مگر آج تک ان کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔

  • تاجروں کا سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

    تاجروں کا سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ

    کراچی: سبزی منڈی کے تاجروں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کو فوری طور پر تحلیل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، مارکیٹ کمیٹی میں کرپشن کی وجہ سے متعدد بار اینٹی کرپشن چھاپے مار چکی ہے۔

    یہ بات تاجروں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ صدر انجمن ہول سیل ویجیٹیبل حاجی شاہ جہاں کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کمیٹی کی غفلت اور کرپشن کی وجہ سے پاکستان کی سب سے بڑی فروٹ اور سبزی منڈی کچرا کنڈی کا منظر پیش کررہی ہے، منڈی بنیادی سہولتوں اور ضرورتوں سے محروم ہے، انہوں نے کہا کہ پانی کے کنکشن منڈی میں موجود نہیں۔

    چئیرمین فروٹ ایسوسی ایشن زاہد اعوان نے کہا کہ مارکیٹ کمیٹی کراچی 18 کروڑ روپے سالانہ مارکیٹ فیس کی صورت میں وصول کرتی ہے کرپشن کی وجہ سے مارکیٹ کمیٹی کے گلشن اقبال کے آفس میں متعدد بار اینٹی کرپشن کے چھاپے پڑ چکے ہیں۔

    سبزی منڈی کی تاجر برادری نے بھرپور مطالبہ کیا کہ مارکیٹ کمیٹی کراچی کو فوری طور پر تحلیل کردیا جائے اور سبزی منڈی کے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل بورڈ قائم کیا جائے جو سبزی منڈی کے معمالات کو دیانت داری سے چلائے۔