Tag: سبطین خان

  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی خبروں کی تردید

    لاہور : اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی بات نہیں کی نہ ایسی نیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی خبروں کی تردید کردی۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے کی بات نہیں کی نہ ایسی نیت ہے، عمران خان جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔

    سبطین خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں ضرور توڑیں گے اور جوآئینی و قانونی پیچیدگیاں ہیں حل کریں گے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں ، کوئی ایم پی ایز کو چھپانا چاہے تب بھی نہیں چھپیں گے۔

    یاد رہے اس سے قبل اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں توڑ دیں، ہم نئے انتخابات کی طرف جاناہ چاہ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا موقف یہی ہے کہ اسمبلیاں توڑی جائیں، پرویز الٰہی کے پاس پورے ممبرز ہیں۔

  • نیا اسپیکر پنجاب اسمبلی کون ہوگا ؟ فیصلہ ہوگیا

    نیا اسپیکر پنجاب اسمبلی کون ہوگا ؟ فیصلہ ہوگیا

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ،اس سے قبل پرویزالہٰی اسپیکر پنجاب اسمبلی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان کو اسپیکر بنانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ فیصلہ عمران خان اور پرویزالہٰی کی ملاقات میں ہوا۔

    ملاقات میں عمران خان نے پرویزالٰہی کو وزارتِ اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ، جس پر چودھری پرویزالٰہی نے عمران خان کے اعتماد کے اظہار کا شکریہ ادا کیا۔

    ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور پنجاب میں پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف بلاجواز مقدمات درج کرنے والے افسروں اور بیورو کریسی میں تقرر تبادلوں کے حوالے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خیال رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے بھی مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا تھا، جن میں میاں محمود الرشید، اسلم اقبال، زین قریشی اور عثمان بزدار کے نام شامل تھے۔

    یاد اس سے قبل پرویزالہٰی اسپیکر پنجاب اسمبلی تھے، گذشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وہ وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: تحریک انصاف کے رہنما نے بڑا دعویٰ کردیا

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: تحریک انصاف کے رہنما نے بڑا دعویٰ کردیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب سبطین خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کے چار ایم پی اے ہمارے پاس آ رہے ہیں ، اب پنجاب میں حکومت پی ٹی آئی کی ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب سبطین خان نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا کیس یہ ہے کہ میں وزیرجنگلات تھااب میں وزیر جنگلات نہیں ہوں، اب اگر چیف منسٹر کوئی سمری نکالتا ہے اور پرچہ مجھ پر ہو یہ کیا قانون ہے۔

    سبطین خان کا کہنا تھا میں اس وقت وزیر ہی نہیں تھا وہ سمری میں نے پاس ہی نہیں کی، مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب نے کہا کہ حکومت بیوروکریسی کو مس یوٹیلائز نہیں کرے گی، یہ فری اور فئیر الیکشن ہو گا،جمہوری حق عوام کو دیا جائے۔

    شہباز حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نے 3ماہ میں مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا، انہوں نے صرف اپنے کیس کلئیر کرائے ، ہم چاہتے ہیں آزاداور غیرجانبدارالیکشن ہوں۔

    سبطین خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارا جائز مطالبہ نہیں مانا تھا، مزید پانچ حلف کے بعد ہمارےارکان 173 ہو جائیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ کے چار ایم پی اے ہمارے پاس آ رہے ہیں ، اب پنجاب میں حکومت پی ٹی آئی کی ہو گی۔

  • پنجاب میں کہیں بھی جنگلات کی چوری برداشت نہیں کریں گے،سبطین خان

    پنجاب میں کہیں بھی جنگلات کی چوری برداشت نہیں کریں گے،سبطین خان

    لاہور: وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں کہیں بھی جنگلات کی چوری برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ میانوالی کے جنگلات میں درختوں کی غیرقانونی کٹائی ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ میانوالی چک نمبر 4 ڈی بی کے سامنے جنگلات کی کٹائی پر ایکشن لیا، درختوں کی غیرقانونی کٹائی کرنے والوں پر ایف آئی آر درج کر دی، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    سبطین خان کا کہنا تھا کہ حکومت1927 ایکٹ میں تبدیلیاں کر رہی ہے،ٹمبر مافیا کے خلاف قوانین سخت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کہیں بھی جنگلات کی چوری برداشت نہیں کریں گے۔

    وزیر جنگلات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ 26 ارب روپے میں بلین سونامی منصوبہ مکمل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 2 سالوں میں 3 نیشنل پارک بنائے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا نارتھ ریزرو فاریسٹ کو سالٹ رینج نیشنل پارک بنانے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 13700 ایکڑ اراضی پر سالٹ رینج نیشنل پارک کے قیام کے نوٹیفکیشن کی منظوری دی تھی۔سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ نیشنل پارک میں درخت کاٹنے اور شکار پر پابندی ہوگی، پارک کی اراضی کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوسکے گی۔

  • سبطین خان نے ایک بار پھر بطور صوبائی وزیر حلف اٹھالیا

    سبطین خان نے ایک بار پھر بطور صوبائی وزیر حلف اٹھالیا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان نے ایک بار پھر صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا ، سبطین خان نے نیب کیس کی وجہ سے صوبائی وزارت سے استعفی دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ میں توسیع کردی گئی ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی، تقریب حلف برداری میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزداراورصوبائی وزراء شریک ہوئے۔

    تقریب میں سبطین خان نے ایک بار پھر صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے سبطین خان سے حلف لیا۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان جیل سے رہا

    یاد رہے جون 2019 کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    بعد ازاں ستمبر 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سبطین خان کے ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان جیل سے رہا، تحریری فیصلہ جاری

    تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان جیل سے رہا، تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سبطین خان کے ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت سے ان کی رہائی کے لیے روبکار جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم نے 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ جس کے پاس کوئی راستہ نہ ہو اسکے پاس آرٹیکل 199 کے ذریعے دادرسی کا راستہ بچتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 50،50لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کے بعد سبطین خان کے روبکار جاری کیےگئے اورا نہیں رہاکردیاگیا۔ اس موقع پر کارکنوں نےبھرپوراستقبال کیا۔

    رہائی کے بعد سبطین خان کا کہنا تھا کہ مجھے جس کیس میں جیل بھیجا گیا وہ میرے دور کاتھاہی نہیں،ڈیڈ ہارس کی مانند کیس تھا مگر اللہ پر توکل کیا اور انصاف ملا۔

    فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ  ہائی کورٹ اپنے اختیارات انصاف کی فراہمی کیلئے استعمال کرتا ہے، کسی قانون کی منشا کو متاثر کرنے کے لئے نہیں۔ ہائی کورٹ اختیار کا استعمال انصاف کی فراہمی اور نیب آرڈیننس کے ناجائز استعمال کو روکنے کیلئے کرتی ہے۔

    فیصلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ  ملزم کو صرف سزا دینے کے لیے اسے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت کے پاس ملک تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے۔

     نیب کے ایسے ملزمان جن کے کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہو انہیں بنیادی حقوق کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا۔ جب نیب کسی ملزم کو بنیادی حقوق کی فراہمی سے انکار کرے تو اسے ہائی کورٹ کی صورت میں روشنی کی کرن نظر آتی ہے۔

    شہریوں کو بنیادی حقوق نہ دینے سے عدالتوں پر اعتماد کم ہوتا ہے۔ ہم نے آئین کے تحت لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔ آئین کے تحت تمام شہریوں کی آزادی کا خیال رکھا جائے اور ان کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آیا جائے۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • غیر قانونی ٹھیکہ کیس : سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو رہا کرنے کا حکم

    غیر قانونی ٹھیکہ کیس : سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو رہا کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چنیوٹ مائنز کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق صوبائی وزیر سبطین خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کی وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کی جانب سے پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا جبکہ نیب کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ۔

    درخواست گزار کے مطابق بطور صوبائی وزیر معدنیات قانون پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا اور جس کمپنی کو ٹھیکہ دینے اور مفاد حاصل کرنے کا الزام لگایا گیا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔

    سابق وزیر کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کی منظوری سے ٹھیکہ دیا گیا لہذا عدالت درخواست ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دے.

    عدالت نے ممبر اسمبلی سبطین خان کی درخواست منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم کو پچاس پچاس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • پنجاب کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان  کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    پنجاب کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے محکمہ معدنیات میں غیرقانونی ٹھیکے دینے کیس میں گرفتار سابق وزیر جنگلات سبطین خان سمیت چار ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد کے روبرو سابق صوبائی وزیر سبطین خان سمیت چاروں ملزمان کو پیش کیا گیا،عدالت نے ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 23 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    نیب کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کے چنیوٹ آئرن عور کی کان کنی کا ٹھیکہ مبینہ من پسند اور معمولی نوعیت کی کمپنی کو نوازا جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے گزشتہ کارروائی کے دوران کہا تھا کہ ملزم نے چنیوٹ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکے کی فراہمی کے لئے قوانین کو نظرانداز کیا، ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا جسے کان کنی کا تجربہ نہیں تھا۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    احتساب عدالت نے سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    لاہور : احتساب عدالت نے چنیوٹ میں معدنیات کے غیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان کو مزید 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز سکینڈل کیس کی سماعت کی۔

    سابق صوبائی وزیر سبطین خان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی انکوائری رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کر دی گئی ہے۔

    عدالت نے سبطین خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں31 جولائی تک توسیع کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

  • کرپشن الزامات : صوبائی وزیر سبطین خان مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    کرپشن الزامات : صوبائی وزیر سبطین خان مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    لاہور : لاہور کی احتساب عدالت نے چنیوٹ میں معدنیات کےغیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیر سبطین خان کو مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر جنگلات سبطین خان کو سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کے پاس پیش کیا گیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے چنیوٹ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکے کی فراہمی کے لئے قوانین کو نظرانداز کیا، ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا جسے کان کنی کا تجربہ نہیں تھا۔

    سبطین خان کے وکیل نے کہا نیب اس معاملے پر پہلے ہی انکوائری کرکے داخل دفتر کرچکا ہے، جوائنٹ ونچر کی منظوری وزیراعلی نے دی، نیب کی پہلی انکوائری رپورٹ میں واضع ہے قومی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، سبطین خان پر کرپشن کے کوئی الزامات نہیں، نیب کو تمام ریکارڈ فراہم کردیا گیا ہے مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

    عدالت نے سبطین خان کو مزید آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالےکر دیا ،عدالت نےملزم کو شریک ملزموں کے ہمراہ 3 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    بعد ازاں وزیرجنگلات پنجاب سبطین خان کواحتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے سبطین خان کو 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا ، نیب نے تفتیش کیلئے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    خیال رہے سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔