Tag: سحر و افطار

  • افطار میں ’چائنیز ایگ پلانٹ‘بنائیں، سب انگلیاں چاٹتے رہ جائیں گے

    افطار میں ’چائنیز ایگ پلانٹ‘بنائیں، سب انگلیاں چاٹتے رہ جائیں گے

    ویسے تو ہمارے گھروں میں سحر و افطار میں طرح طرح کے پکوان بنتے ہی ہیں لیکن روز ایک جیسی چیزیں کھا کر کچھ نیا پکانے کو جی چاہتا ہے۔

    اسی بات کے پیش نظر آج ہم آپ کیلیے ایک ایسی چائنیز ڈش بنانے کی ترکیب لے کر آئے ہیں جسے کھا کر آپ اور آپ کے اہل خانہ انگلیاں چاٹتے رہ جائیں گے اور تعریف کیے بغیر نہ رہ سکیں گے۔

    اس پکوان کا نام ہے ’چائنیز ایگ پلانٹ‘ جس کو بنانے کی ترکیب مندرجہ ذیل سطور میں بیان کی جارہی ہے۔

    اجزاء :

    بینگن گول والے
    نمک حسب ذائقہ
    براؤن شوگر 2 چمچ
    کارن فلور ایک کپ
    چاول کا آٹا
    کُٹی ہوئی ادرک
    کُٹا ہوا لہسن
    ویجی ٹیبل آئل
    سویا سوس
    لال مرچیں
    چاٹ مصالحہ
    سفید سرکہ
    ہرا دھنیا
    ہری پیاز کٹی ہوئی

    بنانے کی ترکیب

    بینگن کے گول سلائس کاٹ کر ٹھنڈے پانی میں ڈال دیں۔ ایک پیالے میں کورن فلاور اور چاول کا آٹا برابر مقدار میں لے لیں اور اس میں نمک، چاٹ مصالحہ اور تھوڑا سا پانی ڈال کر اس کا پیسٹ بنالیں۔

    اس کے بعد فرائنگ پین میں آئل ڈال کر اسے گرم کرلیں، اس کے بعد میں بینگن کے گول سلائس کو پیسٹ میں اچھی طرح ڈبو کر فرائی کرلیں اور کرپسی ہونے پر نکال لیں۔

    ایک اور فرائنگ پین میں تھوڑا سا آئل ڈالیں اور کٹے ہوئے لہسن ڈال کر گرم کریں اس میں کٹی ہوئی لال مرچیں اور ادرک کے ساتھ سویا سوس، آدھا چمچ براؤن شوگر، سفید سرکہ، تھوڑا سا ہرا دھنیا اور ہری پیاز کٹی ہوئی ملا کر بھون لیں۔

    اب ان بینگنوں کے تلے ہوئے ٹکڑوں کو ایک پلیٹ میں لائن سے رکھ کر اس اوپر چائنیز ایک پلانٹ کو ان کے اوپر ڈال کر دسترخوان پر سجا دیں۔

    <

  • سحر و افطار میں کون سی غذائیں لینا ضروری ہیں؟

    سحر و افطار میں کون سی غذائیں لینا ضروری ہیں؟

    ماہ رمضان میں صحت مند رہنے کیلیے ماہرین صحت مشورہ دیتے ہیں کہ لوگوں کو سحر و افطار میں مندرجہ ذیل اشیاء کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

    ہر گھر میں سحر و افطار کے موقع پر مختلف اقسام کے پکوانوں سے دسترخوان سجانے کی تیاریاں شروع کردی جاتی ہیں تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں کھانے پینے میں احتیاط کریں اور صحت مند رہنے کیلیے صرف غذائیت سے بھرپور خوراک ہی استعمال کی جائے۔

    ماہ رمضان میں کوشش کی جائے کہ سحری کے اوقات میں ایسی غذا کا استعمال کیا جائے جو کہ وٹامنز، معدنیات سے بھرپور ہوں اور اس کمی کو پورا کریں جو دن کے وقت روزے کے دوران جسم سے ضائع ہوتے ہیں۔

    تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس کا استعمال آپ میں تھکاوٹ کے احساس کو بڑھا سکتا ہے اور یہ کھانا آپ کے معدے میں صحت مند کھانے کی جگہ لے کر صحت کیلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    نمک سے بھرپور غذائیں جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں اور اس کا زیادہ استعمال اس موسم میں آپ کو دوران روزہ نڈھال کرسکتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں سے بھی پرہیز ہی بہتر ہوگا۔

    شکر کا زیادہ استعمال تو عام دنوں میں ہی صحت کیلیے کافی نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہاں شکر سے مراد صرف مٹھائیاں ہی نہیں بلکہ مٹھاس سے بھرپور دیگر غذائیں بھی ہیں جن میں عام طور پر کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن صحت بخش ہرگز نہیں یہ غذائیں جسم کو جلد اور مختصر مدت کیلیے توانائی ضرور فراہم کرتی ہیں لیکن انہیں کھانے کے بعد جلد ہی تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

    کیفین کا زیادہ استعمال جسم میں مائعات کو کم کرتا ہے اور اس کے استعمال کے بعد پیاس کا احساس تیز ہوجاتا ہے کیونکہ کیفین ایک ڈائیوریٹک ہے اس لیے سحروافطار بالخصوص سحری کے دوران کیفین والے کھانے اور مشروبات جن میں سب سے اہم کافی، چائے اور چاکلیٹ شامل ہیں کھانے پینے سے گریز کریں یا کم سے کم استعمال کریں۔

    سادہ یا ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں جن میں سفید روٹی اور پیسٹری وغیرہ شامل ہے یہ غذائیں جلد ہضم ہوجاتی ہیں اور اسی وجہ سے جلد بھوک کا احساس ہونے لگتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں کا استعمال بھی کم سے کم کیا جائے تو بہتر ہے۔

    سافٹ ڈرنکس معدے میں جلن کا باعث بنتے ہیں خاص طور پر اگر وہ ٹھنڈے ہوں۔ یہ مشروبات بدہضمی کا باعث بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کی جگہ اگر ایک گلاس سادہ پانی پی لیا جائے تو وہ زیادہ بہتر ہے۔

  • سحر و افطار کیلیے مزیدار ’شاہی چکن مسالحہ‘ بنائیں

    سحر و افطار کیلیے مزیدار ’شاہی چکن مسالحہ‘ بنائیں

    سحری اور افطاری کی تیاری کیلیے خواتین کی کوشش ہوتی ہے کہ ایسی چیز بنائی جائے جس میں وقت کی بچت کے ساتھ ایسا ذائقہ بھی ہو کہ سب انگلیاں چاٹتے رہ جائیں، اس ڈش کا نام شاہی چکن مسالحہ ہے۔

    آج اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان رمضان میں شیف عائشہ نے ایک ایسی ہی آسان اور ذائقے سے بھرپور ڈش شاہی چکن مسالحہ بنانے کی ترکیب بیان کی۔

    اس ڈش کے اجزاء میں سب سے پہلے بون لیس چکن ہے لیکن اس کا طریقہ یہ ہے کہ ڈرم اسٹکس میں سے گوشت کو الگ کرلیں کیونکہ یہ گوشت جوسی ہوتا ہے، بعد میں اس کی ہڈیوں کی یخنی بھی بنائی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہانڈی میں ایک بڑا چمچ آئل ڈال کر چکن کو اس میں اتنا پکائیں کہ اس کا رنگ تبدیل ہو کر براؤن سا ہوجائے، اس کے بعد اس میں حسب ذائقہ گلابی نمک شامل کریں پھر ایک چمچ ادرک اور لہسن کا پیسٹ ڈال دیں۔

    شیف عائشہ نے بتایا کہ اس کے بعد ایک چمچ پسی لال مرچ، آدھا چمچ ہلدی اور آدھا کپ دہی پھینٹ کر ڈال کر اس کا پانی سوکھنے تک پکائیں اور پھر اس میں دو چمچ ٹماٹر کا پیسٹ اور براؤن پیاز شامل کرلیں۔

    اس کے بعد ایک کپ کاجو کا پیسٹ ایک کپ سالٹڈ مکھن اور کٹا ہوا ہرا دھنیا ہری مرچ اور ادرک ڈال کر تھوڑا سا پانی شامل کرکے ہلکی آنچ میں پکائیں اور آخر میں دو چمچ لیموں کا رس ڈال دیں۔ اب آپ کی مزے دار ڈش  شاہی چکن مسالحہ تیار ہے۔

  • رمضان میں سحر و افطار کے علاوہ دن میں 2 سے 3 گھنٹے گیس فراہم کی جا سکتی ہے، ذرائع

    رمضان میں سحر و افطار کے علاوہ دن میں 2 سے 3 گھنٹے گیس فراہم کی جا سکتی ہے، ذرائع

    کراچی: ذرائع ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں سحر و افطار کے علاوہ دن میں 2 سے 3 گھنٹے گیس فراہم کی جا سکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایس جی سی نے رمضان میں سحر و افطار میں گیس لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، گیس لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ایس ایس جی سی ہیڈ آفس میں آج ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں رمضان المبارک میں شہر میں گیس لوڈ مینجمنٹ پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    شہر بھر میں رات 11 سے صبح 7 بجے تک گیس کی بندش سے شہری شدید پریشان ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان میں سحر و افطار کے علاوہ دن میں 2 سے 3 گھنٹے گیس فراہم کی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سحری میں گیس پریشر میں بہتری کے لیے رات 1 بجے سے گیس فراہم کی جا سکتی ہے۔

    حکومت کا سحر و افطار اور تراویح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    رمضان میں لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں تبدیلی کے حوالے سے ایس ایس جی سی ترجمان بھی لاعلم نکلے، ترجمان نے کہا کہ ایس ایس جی سی مینجمنٹ نے سحری میں گیس کھولنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    ذرائع ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ سحری میں گیس فراہمی کے لیے دن میں گیس کی بندش کی جائے گی۔

  • حکومت کا سحر و افطار اور تراویح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے سحر و افطاراور تراویح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا اور تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے رمضان المبارک میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی ہدایت کے بعد وزارت توانائی نے سحر و افطاراور تراویح کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزارت توانائی نے اس حوالے سے ملک کی تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ سحر وافطار اور تراویح کے اوقات میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، سحر ا کے اوقات سے ایک گھنٹہ قبل اور ایک گھنٹہ بعد میں زیرو لوڈمینجمنٹ ہوگی۔

    ہدایات میں کہا گیا کہ افطار کے اوقات میں ایک گھنٹہ قبل اور 3 گھنٹے بعد زیرولوڈمینجمنٹ ہوگی، بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے آپریشن سرکل کی سطح پر کنٹرول روم قائم ہوں گے۔

    اس سلسلے میں ڈویژن،سب ڈویژن کی سطح پر شکایات کے ازالے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ، ٹرانسفارمرز خرابی کی صورت میں اضافی ٹرانسفارمراور ٹرالیاں دستیاب ہوں گی۔

  • موسم گرما میں روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی کیسے پوری کریں؟

    موسم گرما میں روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی کیسے پوری کریں؟

    موسم گرما کے دوران ماہ صیام میں سب سے بڑا چیلنج جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دینا ہے تاکہ پورے ماہ خشوع و خضوع سے عبادت کی جاسکے اور روز مرہ زندگی کے باقی امور بھی درست طور پر نمٹائے جاسکیں۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سخت گرمی میں روزہ رکھنے کے باعث جسم میں پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے۔

    اس کے علاوہ پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پئیں، اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

    رمضان المبارک میں سخت گرمی کے باعث جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ماہرین طب کے تجویز کردہ سات آسان طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔

    سحری میں کم از کم 2 گلاس پانی لازمی پیئیں جبکہ جوس اور کولڈ ڈرنک سے دور رہیں۔ یہ آپ کے وزن میں اضافہ کریں گی۔

    ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، کھیرا، سلاد وغیرہ۔ یہ آپ کے جسم کی پانی کی ضرورت کو پورا کریں گے۔

    افطار کے اوقات میں ایک ساتھ 7 یا 8 گلاس پانی پینا نہ صرف بے فائدہ ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے، اس کی جگہ پانی والی غذاؤں اور پھلوں کا استعمال کریں۔

    روزہ کے بعد کھجور اور 2 گلاس پانی کے ساتھ افطار کریں۔

    رات میں نماز تراویح اور دوسری عبادات کے لیے جائیں تو پانی کی بوتل ساتھ لے کر جائیں۔

    رات کو ایک پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔

    کوشش کریں کہ گرم اور دھوپ والی جگہوں پر کم سے کم جائیں۔

  • ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے رمضان المبارک کی آمد پر سحر و افطار اور تراویح کے خصوصی اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پاور ڈویژن نے تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے طلب و رسد کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہفتہ 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، پہلا روزہ اتوار 3 اپریل کو ہوگا۔

    پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا؟

    محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ماہ شعبان 29 روز کا ہوگا اور 29 شعبان بمطابق 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے واضح امکانات ہیں، اور 2 اپریل کو ملک کے بیش تر حصوں میں مطلع صاف اور کہیں کہیں بادل چھائے رہنے کا امکان ہے۔

  • سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان

    سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان

    اسلام آباد: پاور ڈویژن نے ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں بلا تعطل بجلی فراہمی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ سحر و افطار اور تراویح میں ملک میں بلا تعطل بجلی مہیا کی جائے گی، ان اوقات میں تمام فیڈرز پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    ترجمان نے بتایا کہ تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو اس سلسلے میں ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں، کسی بھی عارضی تعطل کو دور کرنے کے لیے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے مطابق تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے کنٹرول رومز بھی فعال کر دیے گئے ہیں، کنٹرول رومز میں 24 گھنٹے اسٹاف کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سب ڈویژن لیول پر اضافی ٹرانسفارمرز اور دیگر ضروری آلات بھی فراہم کر دیے گئے ہیں۔

  • سحر و افطار میں کن غذاوٗں کا استعمال ضروری ہے جانیئے

    سحر و افطار میں کن غذاوٗں کا استعمال ضروری ہے جانیئے

    رمضان المبارک میں مہینے میں سحر اور افطاری کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے ، رمضان مبارک میں سحر و افطار کے اوقات میں غذا کا اعتدال کے ساتھ استعمال بہت ضروری ہے۔

     سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے، پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پییں اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

    سحری

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے داروں کو سحری ضرور کرنی چاہیئے تاکہ دن بھر جسم میں پانی اور توانائی کی کمی نہ ہو،سحری میں ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں۔

    سحری میں ایک پیلالہ دلیہ دودھ کے ساتھ استعمال کریں ، ساتھ ہی ایک مٹھی میوے کا استعمال بھی فائدے مند ہے ۔

    سحری میں گندم سے بنی اشیاء دودھ کے ساتھ جبکہ ساتھ کیلا اور سیب کا استعمال بھی فائدے مند ہے۔

    سحری کے وقت سخت غذا،بنے ہوئے گوشت اور مصالحہ دار غذا وغیرہ کھانے سے دن میں پیاس لگنے کا امکان ہوتا ہے۔

    سحری میں تیز یا سٹرونگ چائے، کافی، کوک ، سیون اپ یا اس جیسی دیگر مشروبات،مصالحہ جات، تیز مرچ، نمکین غذا کھانے سے  پیاس زیادہ لگنے کا خطرہ ہے۔

    افطاری

    ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیئے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔

    افطار پر اعتدال سے خوراک لینی چاہیئے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ چینی اور چربی سے بنی چیزوں سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

    افطار میں مرغی کا گوشت اور ابلے ہوئے چاول ، جبکہ سبزیوں اور پھلوں والے کریم سلاد کا بھی استعمال کریں۔

    افطار اور سحری کے درمیان سبزی جات اور فروٹ جسیے تربوز،آڑو وغیرہ دن کے بھوک اور پیاس سے بچانے میں موثر ہیں۔

    ہمارے ہاں سموسوں، پکوڑوں کے بغیر افطار نامکمل سمجھی جاتی ہے اگر اس کے بغیر افطاری ممکن نہیں ہے تو ان سموسوں یا رول پر تیل برش کر کے بیک کر لیں۔

    ایسے کھانے جن میں تیل گھی وغیرہ کا استعمال بالکل نہیں ہوتا یا بہت کم مقدار میں ہوتا ہے، جیسے آلو چھولے کی چاٹ اور دہی بڑے وغیرہ کا استعمال کریں، تیل و گھی والے سموسے، پکوڑے، کچوریوں کے بجائے سینڈوچ بہتر متبادل ثابت ہوگا۔

    ماہرین نرم اور زود ہضم غذا جیسے یخنی،شوربہ ، مرغی کا گوشت،کھیر اور دیگر نرم غذا کھانے کی تاکید کرتے ہیں اسکے علاوہ سبزی جات، فروٹ،سوپ وغیرہ بھی افطاری اور سحری دونوں میں بہت مفید ہے جو نہ صرف بدہضمی سے بچاتا ہے بلکہ آرام دہ نیند میں بھی مفید ہے۔