Tag: سخت گرمی

  • شدید گرمی میں ٹھنڈا پانی پینا، سخت خطرہ لاحق ہوسکتا ہے

    شدید گرمی میں ٹھنڈا پانی پینا، سخت خطرہ لاحق ہوسکتا ہے

    شدید گرمی کے دوران اکثر افراد نہایت ٹھنڈا پانی پیتے ہیں لیکن اب ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ یہ عادت نہایت خطرناک ہوسکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایڈم نامی برطانوی نوجوان نے ہیٹ ویو کے دوران ٹھنڈا پانی پینے کا اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ٹھنڈی ہوا والی ایئر کنڈیشنڈ کار کے اندر 2 بوتلیں برف کے پانی کی پی کر اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ عجیب سا محسوس ہونے لگا اور میرے جسم پر عجیب و غریب دھبے نمودار ہونے کے ساتھ، مجھے شدید متلی ہوئی اور میرے ہاتھوں اور پیروں میں شدید جھرجھری ہونے لگی۔

    ایڈم نے مزید کہا کہ میں نے دروازہ کھولا اور میں گر گیا تو میرے والد گھبرا کر میری مدد کے لیے بھاگے کیونکہ میرے جسم کو ٹھنڈے پانی سے شدید جھٹکا لگا تھا۔

    ایڈم کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر تبصرہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر سارہ جارویس کا کہنا ہے کہ اگر آپ تیزی سے کوئی بہت ٹھنڈی چیز پیتے ہیں تو وہ سردی آپ کے منہ کے اوپری حصے پر موجود اعصاب کو متحرک کرتی ہے جس کے نتیجے میں یہ تیزی سے سکڑ جاتا ہے اور پھر مائیکروو اسکولچر میں اس کی توسیع ہوتی ہے۔

    ان کے مطابق اس کی وجہ سے دماغ ان اعصاب سے پیغامات کو کاٹ دیتا ہے اور ایک بار ایسا ہونے کے بعد، آپ کو عام طور پر اچانک درد ہوتا ہے جس سے آپ کو چکر آسکتے ہیں۔

    ڈاکٹرز نے گرمی کی شدید لہر کے دوران ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کے ساتھ ایک شخص جو سب سے بہتر کام کر سکتا ہے وہ ہے ٹھنڈے پانی کے صرف چند گھونٹ پینا جبکہ کمرے کے درجہ حرارت میں موجود پانی کو ان صورتوں میں محفوظ ترین سمجھا جاتا ہے۔

  • کیا سخت گرمی یاسیت، ڈپریشن اور منشیات کی لت میں مبتلا کر سکتی ہے؟

    کیا سخت گرمی یاسیت، ڈپریشن اور منشیات کی لت میں مبتلا کر سکتی ہے؟

    بوسٹن: کیا سخت گرمی یاسیت، ڈپریشن اور منشیات کی لت میں مبتلا کر سکتی ہے؟ امریکا میں ہونے والے ایک وسیع سطح کے تحقیقی مطالعے میں ماہرین نے ہیٹ اسٹروک اور دماغی امراض کے درمیان تعلق دریافت کر لیا ہے۔

    یہ تحقیق امریکی جریدے جاما سائیکیٹری میں شائع ہوئی، اور یہ تحقیق بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی پبلک ہیلتھ کی پروفیسر امروتا شرما اور دیگر نے کی ہے۔ محققین کا نتائج کے حوالے سے کہنا ہے کہ سخت گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے دماغی عوارض اتنے بڑھ جاتے ہیں کہ انھیں فوری طور پر اسپتال لے جانا پڑتا ہے۔

    اس تحقیق سے قبل بھی ریسرچ اسٹڈیز میں کسان، چرواہوں اور مچھیروں کے حوالے سے آب و ہوا میں تبدیلی اور دماغی تناؤ، نفسیاتی عوارض کے درمیان تعلق کی نشان دہی کی جا چکی ہے۔

    موجودہ تحقیقی سروے میں لگ بھگ 20 لاکھ امریکیوں کا ڈیٹا لیا گیا، ماہرین نے جائزہ لیا کہ سخت گرمیوں میں ان کی دماغی کیفیت کیا تھی؟ انھوں نے دیکھا کہ وہ گرمی کے ہاتھوں دماغی طور پر وہ کسی عارضے کے شکار تو نہیں ہوئے۔ محققین نے اس ڈیٹا کے علاوہ اسپتالوں کے ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا کہ گرمیوں کے دنوں میں لوگ ایمرجنسی میں اسپتال گئے تو کتنے افراد دماغی طور پر پریشان یا کسی منفی کیفیت کے شکار تھے۔

    محققین نے ریسرچ کے بعد خلاصہ کیا کہ سخت گرمی اور ہیٹ اسٹروک کی کیفیت لوگوں میں یاسیت، تناؤ، ڈپریشن، منشیات اور سکون آور ادویہ کا استعمال بڑھاتی ہے اور یہاں تک کہ لوگ خود کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب شدید گرمی امراضِ قلب کو بھی بڑھا سکتی ہے، گرمی اور نفسیاتی اثرات کی تحقیقات میں کل 22 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا، معلوم ہوا کہ اگرچہ یہ افراد کچھ عارضوں کے شکار تھے لیکن گرمی سے ان کے مرض کی شدت بڑھ گئی یہاں تک کہ انھیں فوری طور پر اسپتال لے جانا پڑ گیا۔