Tag: سدرہ نیازی

  • ’سکون‘ میں اداکاری کا تجربہ کیسا رہا؟ سدرہ نیازی نے بتادیا

    ’سکون‘ میں اداکاری کا تجربہ کیسا رہا؟ سدرہ نیازی نے بتادیا

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’سکون‘ سے متعلق اداکارہ سدرہ نیازی نے اپنی رائے کا اظہار کردیا۔

    ڈرامہ سیریل ’سکون‘ میں احسن خان (ہمدان)، ثنا جاوید (عینا)، خاقان شاہ نواز (رضا)، سدرہ نیازی (شانزے، گڑیا)، لیلیٰ واسطی (عینا کی والدہ)، قدسیہ علی (آئمہ)، عدنان صمد خان (عثمان)، عثمان پیرزادہ، اسما عباس ودیگر شامل ہیں۔

    ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض سراج الحق نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی مصباح نوشین نے لکھی ہے۔

    سکون کی کہانی عینا نامی ایک نوجوان لڑکی کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، عینا جسے ایک فرضی رشتے کی وجہ سے اپنی محبت کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے، عینا کا نکاح ہمدان سے ہوچکا ہے جسے ہمدان نے ’گڑیا‘ سمیت سب سے چھپا رکھا ہے۔

    گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ ’ہمدان گڑیا کو پسند کرتے ہیں لیکن عینا سے نکاح کرنے کی وجہ سے وہ گڑیا سے شادی نہیں کررہے اور ٹال مٹول سے کام کررہے ہیں ادھر ان پر گڑیا سے شادی کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    تاہم اب اے آر وائی ڈیجیٹل کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے سدرہ نیازی کی بی ٹی ایس ویڈیو شیئر کی گئی جس میں انہوں نے ڈرامے سے متعلق اپنی رائے بھی ظاہر کی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر سراج الحق کے بارے میں کیا کہوں لوگ ان کو جانتے ہیں، ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا، ان کا ویژن اتنا الگ ہے کہ آپ ان کے ساتھ کام کرکے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    سدرہ نیازی نے کہا کہ ڈرامے کی کاسٹ بھی بہت اچھی ہے سارے اداکار اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • اداکاری پر بات کریں میری فیملی آپ کی انٹرٹینمنٹ کے لیے نہیں، سدرہ نیازی

    اداکاری پر بات کریں میری فیملی آپ کی انٹرٹینمنٹ کے لیے نہیں، سدرہ نیازی

    شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ سدرہ نیازی نے سوشل میڈیا پر انفلوئنسرز اور ولاگر سے متعلق نجی زندگی سے متعلق مواد شیئر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    اداکارہ سدرہ نیازی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی اور سوشل میڈیا پر انفلوئنسرز اور ولاگر سے متعلق نجی زندگی سے متعلق پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کھل کر اظہار خیال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس کے خلاف ہوں، ہمیں اپنی زندگیاں سب کے سامنے کھول کر رکھنی پڑ رہی ہے، آپ مجھ پر تنقید کرسکتے ہیں لیکن میری فیملی آپ کی انٹرٹینمنٹ کے لیے نہیں ہے۔

    سدرہ نیازی نے فہد مصطفیٰ کی بات سے بھی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بالکل ٹھیک کہا تھا کہ مواد کے نام پر ہمیں اپنی زندگیاں سب کے سامنے کھول کر رکھنی پڑ رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’یہ انتہائی دکھ کی بات ہے اور ایسا کرنے پر ہمیں نتائج کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘

    اداکارہ نے کہا کہ ’میں اپنی زندگی کی مصروفیات بالکل شیئر نہیں کرتی، مجھ سے جتنا ممکن ہوتا ہے اپنے متعلق بنیادی باتیں مداحوں تک ضرور شیئر کرتی ہوں، آپ میرے کام کے بارے میں بات کر سکتے ہیں، مجھ پر تنقید کر سکتے ہیں لیکن میری فیملی آپ کی انٹرٹینمنٹ کے لیے نہیں ہے۔‘

    سوشل میڈیا پر فیملی کے نام پر مواد شیئر کرنے پر سدرہ نیازی نے کہا کہ ’اداکاروں کے علاوہ انفلوئنسرز، بلاگرز کی بڑی تعداد اس کام کے لیے تیار ہے کہ انہوں نے کیا کھایا، کیا پکایا، کہاں گئے، کس سے ملاقات کی، گھر پر کیا ہوا، کیا خوشی منائی، وہ کس موڈ میں ہیں، ایسے لوگ اپنی زندگی کے بارے میں ہر چیز سوشل میڈیا پر بتاتے ہیں اور یہ کام شوق سے کرتے ہیں۔‘

    انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ ایسا کام کرتے ہیں آپ ضرور کریں لیکن مجھ جیسے لوگ جو سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کی مصروفیات شیئر نہیں کرنا چاہتے ان کی پرائیویسی کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔‘

    اس سے قبل سدرہ نیازی نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام میں بتایا تھا کہ وہ کرائم رپورٹنگ کررہی تھیں اور پھر اداکارہ بن گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور میں ایک نیوز چینل میں کرائم رپورٹنگ کرتی تھیں، اور ان کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ وہ صحافت میں ہی رہیں، تاہم ایک بار جب ایک اور نیوز چینل میں جانا چاہا تو انھیں نیوز کاسٹنگ کی پیش کش کی گئی، لیکن چوں کہ انھیں ہر وقت اسکرین پر آنے کا شوق نہیں تھا، تو انھوں نے انکار کر دیا۔

    سدرہ نے بتایا تھا کہ ایک ملاقات میں ڈراما ڈائریکٹر سلطانہ صدیقی سے اسکرپٹ پر کام کرنے سے متعلق تجویز مانگی تھی، اسی ملاقات میں انھوں نے اسکرین پر آنے کا مشورہ دیا۔

    30 سالہ اداکارہ نے مزید بتایا کہ وہ صحافت اور رپورٹنگ کرتے کرتے پہلے تو ماڈلنگ کی دنیا میں داخل ہوئیں، اور پھر انھوں نے ایک جاننے والے ڈائریکٹر کی ٹیلی فلم ’لال‘ میں کام کیا، جس کے بعد وہ فُل ٹائم اداکارہ ہی بن گئیں۔

    واضح رہے کہ سدرہ نیازی اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’سمجھوتہ‘ میں عدیل چوہدری (اسد) کی اہلیہ (فرح) کا کردار نبھایا تھا جسے مداحوں کی جانب سے سراہا گیا تھا۔

    سمجھوتہ کی ہدایت کاری کے فرائض اسد اقبال نے انجام دیے جبکہ اس کی کہانی رخسانہ نگار نے لکھی تھی۔

  • بطور کرائم رپورٹر اداکارہ سدرہ نیازی کے ساتھ پیش آنے والا سنسنی خیز واقعہ

    بطور کرائم رپورٹر اداکارہ سدرہ نیازی کے ساتھ پیش آنے والا سنسنی خیز واقعہ

    ’نامور کرائم رپورٹر بننا چاہتی تھی لیکن قسمت نے اداکارہ بنا دیا‘ یہ ہیں قیامت اور چپکے چپکے جیسے ٹی وی ڈراموں میں بہترین اداکاری کرنے والی سدرہ نیازی، جنھوں نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں اپنے بارے میں متعدد انکشافات کیے۔

    سدرہ نیازی کا کہنا تھا کہ وہ کرائم رپورٹنگ کرتے کرتے اداکارہ بن گئی تھیں، ان کا یہ کہنا کسی انکشاف سے کم نہیں کہ وہ اداکاری سے قبل صحافت میں تھیں، اور وہ نامور کرائم رپورٹر بننا چاہتی تھیں، مگر پھر اداکاری میں آ گئیں۔

    ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ایاز سموں، نوال سعید اور وسیم بادامی کے ساتھ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کھل کر باتیں کرتے ہوئے سدرہ نیازی نے بتایا کہ انھوں نے صحافت میں تعلیم حاصل کر رکھی ہے، اور کیریئر کا آغاز بطور صحافی کیا تھا۔

    سدرہ نیازی کا کہنا تھا کہ وہ لاہور میں ایک نیوز چینل میں کرائم رپورٹنگ کرتی تھیں، اور ان کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ وہ صحافت میں ہی رہیں، تاہم ایک بار جب ایک اور نیوز چینل میں جانا چاہا تو انھیں نیوز کاسٹنگ کی پیش کش کی گئی، لیکن چوں کہ انھیں ہر وقت اسکرین پر آنے کا شوق نہیں تھا، تو انھوں نے انکار کر دیا۔

    سدرہ نے بتایا کہ انھوں نے ایک ملاقات میں ہم ٹی وی کی مالک اور ڈراما ڈائریکٹر سلطانہ صدیقی سے اسکرپٹ پر کام کرنے سے متعلق تجویز مانگی تھی، اسی ملاقات میں انھوں نے اسکرین پر آنے کا مشورہ دیا۔

    30 سالہ اداکارہ نے مزید بتایا کہ وہ صحافت اور رپورٹنگ کرتے کرتے پہلے تو ماڈلنگ کی دنیا میں داخل ہوئیں، اور پھر انھوں نے ایک جاننے والے ڈائریکٹر کی ٹیلی فلم ’لال‘ میں کام کیا، جس کے بعد وہ فُل ٹائم اداکارہ ہی بن گئیں۔

    اداکارہ نے ٹی وی پر اپنے کام سے متعلق بتایا کہ اگرچہ انھوں نے اب تک بہت کم کام کیا ہے، مگر انھیں اچھے کام کی وجہ سے کافی شہرت ملی ہے، اور لوگ انھیں ان کی آواز ہی سے پہچان لیتے ہیں، سدرہ نیازی نے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ حادثاتی طور پر اداکارہ بن گئیں، مگر اب انھیں فیلڈ میں مزہ آ رہا ہے۔

    تاہم اداکاری میں آنے سے قبل، اپنی صحافتی زندگی کا ایک واقعہ سناتے ہوئے سدرہ نیازی نے کہا کہ وہ جیل میں قید ایک قاتل سے ملی تھیں، اس ملاقات نے انھیں ڈرا دیا تھا۔ سدرہ کے مطابق کرائم رپورٹنگ کے دوران انھیں ایک بار کوٹ لکھپت جیل میں غیرت کے نام پر قتل کرنے والے ملزم کا انٹرویو کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ ان کا انٹرویو کر کے ڈر گئیں۔

    سدرہ نے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے غیرت کے نام پر اپنی 2 بہنوں کو قتل کیا تھا، اور وہ کئی سال سے جیل میں تھا، اور اسے اپنے کیے پر کوئی شرمندگی نہیں تھی۔